Tag: Antonio Guterres

  • امن کی اپیل کی باوجود ایران پر حملہ کیا گیا، انتونیو گوتریس

    امن کی اپیل کی باوجود ایران پر حملہ کیا گیا، انتونیو گوتریس

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ 2 دن پہلے اپیل کی تھی کہ امن کو موقع دیں اس کے باوجود ایران پر حملہ کیا گیا۔

    ایران پر حملے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ 2دن پہلے اپیل کی تھی کہ امن کو موقع دیں لیکن میری امن کی اپیل پر توجہ نہیں دی گئی۔

    انتونیوگوتریس نے کہا کہ امن کو موقع دینے کی بجائے ایران میں جوہری تنصیبات پر حملہ کیا گیا، اس خطے کے شہری مزید تباہی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لڑائی کوروک کر جوہری پروگرام پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، سفارت کاری کو موقع دیں اور شہریوں کی حفاظت کریں، سمندری راستوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ ایران کی مختاری اور عالمی قوانین کا احترام کیا جائے، اقوام متحدہ امن کی ہر کوشش کی حمایت کرے گی، ہم امن کی کوششوں میں ہار نہیں مانیں گے۔

    واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس ایران کی درخواست پرہو رہاہے، پاکستان، چین اور روس نے ایران کی درخواست کی حمایت کر رکھی ہے۔

     

  • نہتے فلسطینیوں پر مظالم دیکھ کر دنیا کی خاموشی حیران کن ہے، اقوام متحدہ

    نہتے فلسطینیوں پر مظالم دیکھ کر دنیا کی خاموشی حیران کن ہے، اقوام متحدہ

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی تباہ کن کارروائیاں، ہلاکتیں اور تباہیاں ناقابل برداشت سطح پر ہیں۔

    اپنے ایک جاری بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ غزہ کا 80 فیصد علاقہ فلسطینیوں کے لیے نو گو زون بن چکا ہے۔

    انتونیوگوتریس نے کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیل کی ظالمانہ جنگ کے سب سے ظالم مرحلے سے گزر رہے ہیں، فلسطینیوں کو بھوکا رکھا جارہا ہے، بنیادی ضروریات سے محروم کیا جارہا ہے۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ میں حیران ہوں کہ فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم کو دیکھ کر بھی دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کسی ایسی امدادی اسکیم کاحصہ نہیں بنے گا جوانسانی اصولوں پرنہ ہو،
    امداد کا محفوظ، تیز اور تسلسل سے داخلہ نہ ہوا تو مزید اموات ہوں گی۔

    غزہ میں خوراک، طبی امداد پہنچانے کی محدود کوشش جاری ہے، اشد ضرورت کے باوجود اسرائیل امداد پر غیرضروری پابندی لگارہا ہے۔

    سیکریٹری جنرل یواین انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں جس امداد کی اجازت دی گئی وہ آٹے میں نمک کے برابر ہے۔

    مزیدپڑھیں : غزہ بمباری روکنے کے لیے کیا امریکا اسرائیل پر دباؤ ڈالے گا؟

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں غزہ میں اسرائیلی بربریت کیخلاف امریکا سے اظہار مایوسی اور سخت برہمی اظہار کیا تھا۔

    انتونیو گوتریس نے کہا تھا کہ امریکا کو اسرائیل پر غزہ بمباری ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے، لیکن انہوں نے اعتراف کیا کہ ’’میں امریکی سیاسی زندگی کو اتنا جانتا ہوں کہ ایسا نہیں ہوگا۔‘‘

    اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے الجزیرہ کو ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ’’ہم نے واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کے خلاف ایک مضبوط مؤقف اختیار کرے، اور یہ کہ امریکا کو اسرائیل کو روکنے کے لیے اس پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے۔‘‘

  • غزہ ایک قتل گاہ بن چکا ہے، انتونیو گوتریس

    غزہ ایک قتل گاہ بن چکا ہے، انتونیو گوتریس

    نیو یارک : اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ جب سے امداد بند ہوئی ہے، ہولناکیوں کے دروازے دوبارہ کھل گئے اور غزہ ایک قتل گاہ بن چکا ہے۔

    گزشتہ روز صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور اب تک غزہ میں امداد کا ایک قطرہ بھی نہیں پہنچا، غزہ کے شہری نہ ختم ہونے والے موت کے چکر میں پھنس چکے ہیں۔

    خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں جاری انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگ سے متاثرہ علاقے میں نہ خوراک، نہ ایندھن، نہ دوا، نہ ہی تجارتی سامان کچھ بھی داخل نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ میں واضح کر دوں کہ ہم کسی ایسے انتظام کا حصہ نہیں بنیں گے جو انسانی اصولوں، انسانیت، غیر جانبداری، آزادی اور غیر جانب داری کا مکمل احترام اور پاسداری نہ کرے۔

    انتونیو گوتریس نے جنیوا کنوینشنز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قابض طاقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عام شہریوں کو خوراک اور طبی سہولیات فراہم کرے۔

    اسرائیل کی جانب سے امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے حوالے سے انہوں نے نئے مجوزہ نظام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ نظام امداد کو محدود کرنے کی کوشش ہے۔

    اقوام متحدہ کے سربراہ نے مغربی کنارے کی صورت حال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مغربی کنارے کو بھی غزہ میں تبدیل کر دیا گیا تو حالات مزید بدتر ہو جائیں گے۔

  • اسرائیل کا اقوام متحدہ کے اسکول حملہ، انتونیو گوتریس کا اہم بیان

    اسرائیل کا اقوام متحدہ کے اسکول حملہ، انتونیو گوتریس کا اہم بیان

    وسطی غزہ میں اقوام متحدہ کے ماتحت ایک اسکول پر اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں ایجنسی کے 6 اہلکاروں کی شہادت پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ غزہ میں اقوام متحدہ کے عملے اور امدادی کارکنوں کی ہلاکتوں پر کوئی احتساب نہ ہونا ناقابل قبول ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں 41 ہزار سے زائد جانیں جا چکی ہیں، انہوں نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کو افسوس ناک قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، غزہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں اور وہاں کوئی شہری محفوظ نہیں۔

    سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں میں تقریباً 300 انسانی امدادی کارکن شہید ہوچکے ہیں جن میں سے دو تہائی سے زیادہ اقوام متحدہ کے ورکر ہیں، ان کی موت کی موثر تحقیقات اور احتساب کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس عدالتیں موجود ہیں مگر ان کے فیصلوں کا احترام نہیں کیا جاتا، ہمیں اس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا کا کہنا ہے کہ وسطی غزہ میں اقوام متحدہ کے ماتحت ایک اسکول پر اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں ایجنسی کے 6 اہلکار جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔

    بیان کے مطابق اسرائیلی فوج کی بمباری سے 6 اہلکاروں کی شہادت غزہ میں اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک کسی بھی حملے میں شہید اہلکاروں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

    سول ڈیفنس ایجنسی کے ماتحت النصیرات کیمپ میں اسپتال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے الجونی اسکول پر اسرائیلی حملے میں 14 افراد شہید ہوگئے ہیں، اسکول میں ہزاروں بے گھر فلسطینی پناہ لئے ہوئے تھے۔

    ’اسرائیلی فائرنگ سے امریکی کارکن ایزگی کا قتل ناقابل قبول ہے‘

    انروا کے مطابق یہ گزشتہ 11 ماہ کے دوران پانچواں حملہ ہے جب اسرائیلی افواج نے بے گھر فلسطینیوں کیلئے پناہ گاہ بنے یو این کے اسکول کو نشانہ بنایا ہے۔

  • اقوام متحدہ کی غزہ میں فوری امداد فراہم کرنے کی اپیل

    اقوام متحدہ کی غزہ میں فوری امداد فراہم کرنے کی اپیل

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے انسانیت سوز اور جنگی جرائم پر مبنی مظالم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، ایسے میں اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں فوری امداد فراہم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہر فرد بھوک کا شکار ہے۔ غزہ میں فوری، بلا رکاوٹ، وسیع اور مستقل امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

    انتونیو گوتریس نے کہ غزہ کے 17 لاکھ لوگ گھروں سے دربدر ہوچکے ہیں، جبکہ غزہ میں انسانی ضروریات کا نظام تباہ ہوکر رہ گیا ہے۔

    دوسری جانب حماس کی جانب سے جنگ بندی کو مسترد کرنے کا امکان نہیں لیکن اسرائیل سے دستبرداری کا مطالبہ کیا جائے گا۔

    مذاکرات کے قریب ایک فلسطینی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ حماس کی جانب سے اس ہفتے ثالثوں کی جانب سے موصول ہونے والی غزہ جنگ بندی کی تجویز کو مسترد کرنے کا امکان نہیں ہے لیکن وہ اس یقین دہانی کے بغیر اس پر دستخط نہیں کرے گا کہ اسرائیل جنگ کے خاتمے کا عہد کر چکا ہے۔

    اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ حماس اس کاغذ کو مسترد نہیں کرے گی لیکن یہ فیصلہ کن معاہدہ بھی نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں توقع کرتا ہوں کہ وہ مثبت جواب بھیجیں گے اور اپنے مطالبات کی توثیق کریں گے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے یہ یقینی بنانا چاہیے کہ اسرائیل غزہ میں جنگ ختم کرنے اور مکمل طور پر انکلیو سے نکلنے کا عہد کرے گا۔

    روس اور یوکرین جنگی قیدیوں کے تبادلے پر رضامند

    حماس کے عہدیدار اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ فلسطینی گروپ نے پیرس اجلاس کے بعد مجوزہ معاہدے کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی ردعمل نہیں دیا ہے۔

  • عالمی ادارے پاکستان سے کیے گئے وعدے پورے کرے: یو این سیکریٹری جنرل

    عالمی ادارے پاکستان سے کیے گئے وعدے پورے کرے: یو این سیکریٹری جنرل

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ عالمی اداروں کو سیلاب کے بعد پاکستان سے کیے گئے وعدے پورے کرنے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق یو این سیکریٹری جنرل نے ایک ٹوئٹ میں ایک بار پھر عالمی اداروں کو سیلاب متاثرہ پاکستان کی طرف متوجہ کیا ہے، انتونیو گوتریس نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے، تباہ کن سیلاب کی وجہ سے پاکستان میں بدترین معاشی بحران پیدا ہوا۔

    انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ گزشتہ سال موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوبا تھا، میں ایسی تباہی کو کبھی نہیں بھول سکتا، نقصانات کے ازالے کے لیے عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔

    سیکریٹری جنرل نے کہا بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ جلد از جلد بحالی کی کوششوں کے لیے فنڈز کے وعدوں کو پورا کریں۔ انھوں نے کہا کہ عالمی اداروں کو سیلاب کے بعد پاکستان سے کیے گئے وعدے پورے کرنے چاہئیں، عالمی مالیاتی ادارے ترقی پذیر ممالک کی ہر ممکن مدد کریں، ماحولیاتی انصاف کے لیے پاکستان ’’لٹمس ٹیسٹ‘‘ کی حیثیت رکھتا ہے۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ اقوام متحدہ پاکستان سے کیے گئے امداد کے وعدوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔ واضح رہے کہ عالمی برادری نے پاکستان کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے 16.4 ارب ڈالر کی یقین دہانی کرائی ہے۔

  • مسلمانوں کے خلاف نفرت کا زہر ختم کرنا ہوگا: اقوام متحدہ

    مسلمانوں کے خلاف نفرت کا زہر ختم کرنا ہوگا: اقوام متحدہ

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے دن منانے کا مقصد مسلم مخالف نفرت کے زہر کے خاتمے کا مطالبہ ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے پہلی بار عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

    انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ اس دن کا مقصد مسلم مخالف نفرت کے زہر کے خاتمے کا مطالبہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امتیازی سلوک ہم سب کو مٹا سکتا ہے، ہمیں اس کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔

    سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ آج اور ہر دن ہمیں مشترکہ انسانیت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، تقسیم کرنے والی قوتوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

  • امیر ممالک دنیا میں غریبوں کی مشکلات کے ذمہ دار ہیں، اقوام متحدہ

    امیر ممالک دنیا میں غریبوں کی مشکلات کے ذمہ دار ہیں، اقوام متحدہ

    دوحہ : اقوام متحدہ نے دنیا کے امیر ممالک کو دیگر غریب ملکوں کے باشندوں کی مشکلات سے بھری زندگی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    اس حوالے سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے غریب ممالک کی ترقی کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اونتونیو گوتریس نے دنیا میں غربت کی بڑی وجہ امیر ممالک کو ٹھہرایا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ دنیا میں 40 سے زائد ایسے ملک ہیں جو انتہائی غربت کا شکار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امیر ممالک غریب ملکوں پر دباؤ ڈال کر انہیں مختلف حربوں سے تنگ کررہے ہیں۔ امیر ممالک اور توانائی کی بڑی کمپنیوں کی جانب سے شرح سود میں اضافے کیلیے ترقی پذیر اور غریب ممالک پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، اُن کا یہ اقدام انتہائی قابل مذمت ہے۔

    انتونیو گوتریس کے مطابق یہ ایسا شیطانی چکر ہے جس میں غریب ملکوں کی معیشت پھنس چکی ہے اور جس کے باعث ان ممالک میں صحت اور تعلیم کو بہتر بنانے کی کوششوں میں رکاوٹ آتی ہے۔

    سیکریٹری جنرل یو این نے کہا کہ غریب ریاستیں غربت کے بدترین دور سے گزر رہی ہیں اُس کے باوجود بھی امیر ممالک کا رویہ درست نہیں ہورہا، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ امیر ممالک نے صرف اپنے فائدے کیلیے عالمی مالیاتی نظام ڈیزائن کیا۔

    انہوں نے زور دیا کہ امیر ممالک سالانہ 500 ارب ڈالر دوسرے ممالک کی مدد کیلیے فراہم کریں تاکہ وہ مشکلات سے باہر آسکیں اور اُن کی تعلیم، صحت اور معاشی نظام بہتر ہوسکے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث تباہی کے شکار ممالک کے لیے کچھ نہیں کیا گیا اور انہیں جو امداد دی گئی وہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایندھن سے منسلک کمپنیاں بہت زیادہ منافع کما رہی ہیں جبکہ دنیا میں لاکھوں افراد دو وقت کے کھانے کے لیے بھی کچھ نہیں۔

  • ’اقوام متحدہ امید کی پیداوار ہے‘ انتونیو گوتریس کا عالمی دن پر خصوصی پیغام

    ’اقوام متحدہ امید کی پیداوار ہے‘ انتونیو گوتریس کا عالمی دن پر خصوصی پیغام

    آج دنیا بھر میں اقوامِ متحدہ کا 77 واں عالمی دن آج منایا جا رہا ہے۔

    24 اکتوبر اقوام متحدہ کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے، یعنی اس دن کی یاد میں جب 1945 میں اقوام متحدہ کا چارٹر نافذ ہوا تھا، گزشتہ 77 سالوں میں، اقوام متحدہ نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے، سماجی ترقی کو فروغ دینے، معیار زندگی کو بہتر بنانے اور انسانی حقوق کی حمایت کے لیے مسلسل کام کیا ہے۔

    اس دن کا مقصد امن مشنز سے وابستہ افواج کے شہدا کو خراج عقیدت بھی پیش کرنا ہے، امن مشن میں پاکستان کی جانب سے بھی مسلسل شرکت کو یقینی بنایا گیا ہے۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ امید کی پیداوار ہے، ایک ایسی امید جو

    دوسری جنگ عظیم کے بعد ابھرنے والے عالمی تنازعات سے آگے بڑھ کر عالمی تعاون کی طرف بڑھنے اور تنازعات کے حل پر اُکساتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آج ہماری یہ تنظیم اس طرح آزمائشوں میں گھری ہوئی ہے کہ پہلے ایسا کبھی نہیں گھری، لیکن اقوام متحدہ ایسے ہی لمحوں کے لیے بنی تھی، چناں چہ اب پہلے سے کہیں زیادہ، ہمیں اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق اقدار اور اصولوں کو دنیا کے ہر کونے میں زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔

    انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ اگر ممکن ہوگا تو امن کو ایک موقع دے کر اور لوگوں کی زندگیوں، اور مستقبل اور عالمی ترقی کو خطرے میں ڈالنے والے تنازعات کو ختم کر کے ہی ممکن ہوگا۔

    انھوں نے کہا ہمیں اس ہدف کے حصول کے لیے شدید غربت کے خاتمے، عدم مساوات کو کم کرنے، اور پائیدار ترقی کے اہداف کو بچانے کے لیے کام کرنا ہوگا، اپنے سیارے کی حفاظت کرنی ہوگی، فوصل فیول کی لت کو توڑ کر اور قابل تجدید توانائی کے انقلاب کو شروع کرنا ہوگا۔

  • زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، پاکستان میں سیلاب سے اتنی تباہی پہلے کبھی نہیں‌ دیکھی: انتونیو گوتریس

    زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، پاکستان میں سیلاب سے اتنی تباہی پہلے کبھی نہیں‌ دیکھی: انتونیو گوتریس

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، پاکستان میں سیلاب سے اتنی تباہی پہلے کبھی نہیں‌ دیکھی۔

    تفصیلات کے مطابق یو این سیکریٹری جنرل نے پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے تفصیلی دورے کے بعد ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے جتنی تباہی پاکستان میں ہوئی ہے، اس پیمانے پر انھوں نے تباہی نہیں دیکھی۔

    انتونیو گوتریس نے لکھا زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، وہ ممالک نقصانات اٹھا رہے ہیں جو ارضی درجہ حرارت میں اضافے سے نہیں نمٹ سکتے۔

    یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے مشکور ہیں: وزیر اعظم پاکستان

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک عالمی بحران ہے اور پاکستان میں ہونے والی تباہی عالمی رد عمل چاہتی ہے۔

    ایک اور ٹویٹ میں انتونیو گوتریس نے لکھا کہ پاکستان میں متاثرہ لوگوں کے انسانی مصائب سے ہٹ کر میں نے بہادری کی اعلیٰ مثالوں کو بھی دیکھا، میں سول سوسائٹی، انسانی بنیادوں پر کام کرنے والی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی ٹیموں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے ہنگامی طور پر وہاں پہنچ کر ان تھک محنت کے ساتھ کام کیا۔

    یو این سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ یک جہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔