Tag: Antonio Guterres

  • برمی فوج کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہے، انتونیو گوتریس

    برمی فوج کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہے، انتونیو گوتریس

    نیو یارک : سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی مرتب کردہ کے نتائج اور گذارشات پر غور کرے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے برما میں روہنگیاہ مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی  مرتب کی گئی رپورٹ جاری ہونے کے بعد بیان دیا ہے کہ برما میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ برمی فوج کا مسلم اکثریتی والے علاقوں میں انسانیت سوز مظالم کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہے، برمی فورسز نے بے سیکڑوں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام اور خواتین کا جنسی استحصال کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق نتائج اور گذارشات پر غور کرے۔

    دوسری جانب میانمار کے حکومتی ترجمان نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی رپورٹ کو رد کرتی ہے، برما میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔

    ترجمان برمی حکومت کا کہنا تھا کہ میانمار کسی صورت بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرسکتا۔


    مزید پڑھیں : برمی فوج روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں‌ ملوث ہے، اقوام متحدہ


    خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والی فوجی کارروائی پر جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا تھا کہ برما کی فوج نے مسلم اکثریتی والے علاقے رخائن میں روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں جو عالمی قوانین کی نظر میں جرم ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریاست رخائن میں میانمار کی فوج نے سیکڑوں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا، مذکورہ اقدامات جنگی جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں ادارے نے برما کی فوج کے 6 اعلیٰ افسران کے نام شائع کیے گئے ہیں جن پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل اور انسانیت سوز مظالم پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔

  • ٹرمپ کا ایران کے جوہری معاہدے سے دستبرداری، اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

    ٹرمپ کا ایران کے جوہری معاہدے سے دستبرداری، اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کے ساتھ جوہرے معاہدے سے دستبرداری کے بعد اقوام متحدہ نے شدید تشویش کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے سابق صدر کی جانب سے کئے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا ہے جس کے بعد اقوام متحدہ سمیت دیگر مغربی طاقتوں کی جانب سے بھی امریکی صدر کے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امریکا کی ایرانی جوہری معاہدے سے علیحدگی پر ہمیں تشویش ہے، جس سے عالمی سطح پر دیگر چیلنجز کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، تاہم ایرانی جوہری معاہدے کے دیگر فریق اس معاہدے کی پاسداری کریں۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    ان کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے کو جوہری عدم پھیلاؤ کے لیے اہم کامیابی سمجھتے تھے لیکن امریکا کی جانب سے ایسے اقدام سے خطرات جنم لے سکتے ہیں، ایرانی جوہری معاہدے کا عالمی امن و سلامتی پر مثبت اثر ہوا ہے۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے بھی اظہار افسوس کیا ہے، سابق امریکی صدر باراک اوباما کا اس اہم فیصلے سے متعلق کہنا تھا کہ ایرانی جوہری معاہدے سے دستبرداری ٹرمپ کی سنجیدہ غلطی ہے، جوہری معاہدے سے علیحدگی کے اعلان کو گمراہ کن سمجھتا ہوں۔

    جوہری معاہدے کو ختم کرنے کے نتائج عالمی امن کے لیے خطرہ ہوں گے، انتونیو گتریس

    خیال رہے کہ آج وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان کیا ہے، خطاب کے فوراً بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے صدارتی حکم نامے پر دستخط بھی کر دیے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جوہری معاہدے کو ختم کرنے کے نتائج عالمی امن کے لیے خطرہ ہوں گے، انتونیو گتریس

    جوہری معاہدے کو ختم کرنے کے نتائج عالمی امن کے لیے خطرہ ہوں گے، انتونیو گتریس

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے مابین ہونے والے معاہدے کو ختم کیا تو عالمی امن کو خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کے بیان پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے کہا ہے کہ امریکا نے اس جوہری معاہدے کو ختم کردیا تو دنیا کو جنگ کے خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سنہ 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے معاہدے سے اس وقت تک باہر نہ نکلے، جب تک جوہری معاہدے سے بہتر کوئی اور متبادل نہ ملے۔

    انتونیو گتریس نے گذشتہ روز غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا بین الااقوامی جوہری معاہدے کو ختم نہ کرے، اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کے رکن ممالک بھی امریکی صدر ٹرمپ کو معاہدے پر باقی رہنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ برطانیہ فرانس اور جرمنی کے سربراہوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ امریکا ایران کے ساتھ ہونے والا جوہری معاہدہ ہرگز ختم نہ کرے، مذکورہ معاہدے کے ذریعے ہی تہران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر اوبامہ کے دور میں ہونے والے جوہری معاہدے کو ’دیوانگی‘ کا قرار دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ منگل کے روز اسرائیل نے وزیر اعظم نتین یاہو نے الزام عائد کیا تھا کہ ایران معاہدے کے باوجود جوہری اسلحے کی تیاری میں لگا ہوا ہے، اس حوالے سے نتین یاہو نے 55 صفحات پر مشتمل کچھ خفیہ ایٹمی دستاویزات شائع کی تھیں۔

    نیتن یاہو کی جانب سے ایران پر الزامات عائد کیے جانے کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی پیش کردہ خفیہ دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران نے جوہری منصوبوں کے حوالے عالمی طاقتوں کو اندھیرے میں رکھا۔

    ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل نے مذکورہ اقدامات جوہری معاہدوں کے حوالے آئندہ دنوں کے جانے والے ٹرمپ کے فیصلے پر اثر انداز ہونے کی کوشش تھی۔

    واضح رہے کہ فرانس کیہ جانب امریکی صدر کو مشورہ دیا گیا تھا کہ ایران کے ساتھ نیا جوہری معاہدہ کیا جاسکتا ہے، جس پر ایرانی صدر نے کہا تھا کہ موجودہ جوہری معاہدے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ چھ امریکا اور روس سمیت چھ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان سنہ 2015 میں ایران کے جوہری منصوبوں کی روک تھام کےلیے ایک معاہدہ کیا گیا تھا جس کے بعد مغربی ممالک نے ایران پر گذشتہ کئی برس سے عائد اقتصادی پابندیاں اٹھالی گئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شہری غزہ میں ہوں یا کشمیرمیں ان کی حفاظت ہونی چاہیئے‘  انٹونیوگوٹیریس

    شہری غزہ میں ہوں یا کشمیرمیں ان کی حفاظت ہونی چاہیئے‘ انٹونیوگوٹیریس

    نیویارک :  اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیرمیں جو حالات دیکھ رہے ہیں وہ بہت تشویش ناک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممبرممالک ایشوزکوحل کرنے کے لیے راستے تلاش کریں۔

    اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ شہری غزہ میں ہوں یا کشمیر میں ان کی حفاظت ہونی چاہیئے، شہریوں کی ہلاکتیں کہیں بھی ہوں، تحقیقات ہونی چاہیئے۔

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی فائرنگ‘ 20 نوجوان شہید

    خیال رہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن کے نام پر فائرنگ کرکے 20 کشمیری نوجوانوں کو شہید جبکہ 300 سے زائد افراد کو زخمی کردیا۔

    بھارتی فوج کی کارروائیوں میں 300 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جن میں سے بیشترکی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے جبکہ اس دوران 5 رہائشی مکانات کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

    غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 17 شہری شہید‘ 1500 زخمی

    یاد رہے کہ 3 روز قبل فلسطینی عوام کی جانب سے اسرائیلی بارڈر پر کیے جانے والے احتجاج پراسرائیلی فورسز کی شدید فائرنگ سے 17 شہری شہید جبکہ 1500 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    فلسطینی عوام آئندہ چھ ہفتوں کے لیے اسرائیلی بارڈر پراحتجاجی کیمپ لگا رہے ہیں‘ جس کا مقصد فلسطینیوں کا اپنی سرزمین پر واپس لوٹنے کے لیے پُراَمن مظاہرہ کرنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آنگ سان سوچی کے پاس مظالم روکنے کا آخری موقع ہے، اقوام متحدہ

    آنگ سان سوچی کے پاس مظالم روکنے کا آخری موقع ہے، اقوام متحدہ

    نیو یارک : اقوام متحدہ نے میانمار حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کیخلاف فوجی کارروائی نہ روکی گئی تو یہ سانحہ خوفناک رخ اختیار کر لے گا، آنگ سان سوچی کے پاس مظالم روکنے کا یہ آخری موقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینتونیو گوتریز نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کو پیغام دیا ہے کہ ان کے پاس روہنگیا مسلمانوں پر فوجی کارروائی روکنے کیلئے آخری موقع ہے۔

    اگر منگل کو قوم سے اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کسی اقدام نہ کا اعلان نہ کیا تو سانحہ بہت بھیانک ہو جائے گا اور بدقسمتی سے مستقبل میں اس کے بدلنے کا امکان مجھے نظر نہیں آتا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میانمار میں فوجی کارروائی نسل کشی کے مترادف ہے۔

    بی بی سی کے مطابق انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ روہنگیا مسلمانوں کو ملک میں واپس آنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میانمار میں فوج کو ابھی بھی سبقت حاصل ہے اور رخائن میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اسے جاری رکھنے پر مصر ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مطالبہ کیا کہ برمی فوج کے مظالم سے میانمار میں قیامت خیز انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، مظلوم مسلمانوں پر حملے ناقابل قبول ہیں لہذا حکومت فوری طور پر فوجی کارروائی بند کرے۔

    سیکریٹری جنرل نے مطالبہ کیا کہ انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے روہنگیا کے مہاجرین کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور کیمپس میں خوراک و طبی سہولیات کا فوری انتظام کروایا جائے تاکہ لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔

  • اسرائیل فلسطین تنازعےکے پرامن حل کے لیےعالمی برادری اپنا کردار ادا کرے‘ انتونیو گوتریز

    اسرائیل فلسطین تنازعےکے پرامن حل کے لیےعالمی برادری اپنا کردار ادا کرے‘ انتونیو گوتریز

    نیویارک : اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل انتونیو گوتریزکا کہنا ہےعالمی برادری اسرائیل فلسطین تنازعے کےپرامن حل کےلیے اپنا کردارادا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں پراسرائیلی فورسز کے حملوں پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل نے سیاسی ،مذہبی اورسماجی رہنماؤں پر بھی زوردیا کہ وہ ایسے اقدامات اور بیان بازی سے گر یز کریں جومزید کشیدگی کا باعث ہو۔

    انتونیو گوتریز نے عالمی برادری پر زوردیا کہ دونوں ملکوں کےدرمیان تمام تنازعات کےحل کےلیے اپنا کردار اداکریں ۔

    یاد رہے کہ مسجد اقصیٰ میں میٹل ڈیٹیکٹر کی تنصیب پر فلسطینیوں کی جانب سے مظاہرے جاری تھے ، اسرائیل فوج کی مظاہرین پرفائرنگ سے اب تک پانچ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔


    اسرائیل نے گھٹنے ٹیک دیے‘ مسجد اقصیٰ سے میٹل ڈیٹیکٹر ہٹا لیے


    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں اپنی کابینہ سے خطاب میں فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل سے تمام رابطے منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    محمود عباس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز جب تک مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر ظلم اور تشدد کا باب ختم نہیں کرتی اور بالخصوص قبلہ اول اور بیت المقدس میں فلسطینیوں پر عاید کردہ پابندیاں نہیں اٹھاتے اس وقت تک اسرائیل کےساتھ تمام سرکاری رابطے معطل رہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور دھماکے کے ذمہ داروں کوقانون کے کٹہرےمیں لایاجائے،سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

    لاہور دھماکے کے ذمہ داروں کوقانون کے کٹہرےمیں لایاجائے،سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریز نے لاہور دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جبگ میں حکومت پاکستان کی حمایت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انٹونیو گوتریز نے لاہور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین سے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اس دکھ کی گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور شہید ہونے والوں کے ورثا سے تعزیت کرتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ لاہور دھماکے کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، دہشت گردی کیخلاف حکومت پاکستان کی حمایت کرتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : ارفع کریم ٹاور دھماکا، ہلاکتوں کی تعداد 28 ہو گئی، 53 زخمی


    یاد رہے کہ گذشتہ روز لاہور میں فیروزپورروڈ پر ارفع کریم ٹاور کے قریب خود کش دھماکے میں 28 افراد جاں بحق جب کہ 53زخمی ہوگئے تھے، دھماکہ اس وقت ہوا جب ایل ڈی اے ٹیم تجاوزات کیخلاف آپریشن میں مصروف تھی اور پرانی سبزی منڈی میں ایل ڈی اے ٹیم اور پولیس اہلکار موجود تھے۔

    رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ دہشت گرد سرحد کے پار بیٹھا ہے جو اپنے نام بدل بدل کر آتا ہے اور ملک میں خوف و دہشت پھیلانا چاہتا ہے یہ کبھی طالبان ہوتے ہیں تو کبھی داعش تو کبھی جماعت الاحرار کے نام سے سامنے آتے ہیں لیکن اصل میں سب ایک ہی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امید ہے پناہ گزینوں پر امریکی پابندی عارضی ہوگی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل

    امید ہے پناہ گزینوں پر امریکی پابندی عارضی ہوگی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل

    ایتھوپیا : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امید ظاہر کی ہے کہ پناہگزینوں پر امریکہ کی پابندی عارضی ثابت ہوگی۔

    ایتھوپیا کے دار الحکومت عدیس ابابامیں پریس کانفرنس سے خطاب میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ سرحدی پالیسیاں تعصب اورتفریق کے بغیر ہونی چاہئیں، پناہ گزینوں کا تحفظ امریکہ کی روایت رہی ہے، اس لئے پناہ گزینوں کے تحفظ کی ضمانت کیلئے پابندیوں کا خاتمہ ضروری ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امید کا اظہار کیا ہے کہ امریکہ انتظامیہ کی طرف سے پناہ گزینوں پر عائد پابندی عارضی اقدام ہو گا اور اُسے واپس لے لیا جائے گا۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین نے بھی اس مؤقف کا اظہار کیا ہے کہ امریکی کی جانب سے پناہ گزینوں پر پابندی سے کئی افراد الجھن کا شکار ہیں۔

    جنیوا میں اپنے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں گرانڈی کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں انتہائی فکر مند ہیں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عائد کردہ عارضی پابندی کے باعث متاثر ہونے والے ہزاروں لوگوں کے ساتھ کیا معاملہ ہوگا۔

    یو این ایچ سی آر کے اندازوں کے مطابق پابندی کے ان 120 دنوں میں "نازک صورتحال سے دوچار” تقریباً 20 ہزار پناہ گزین امریکہ میں داخل ہونے کے قابل ہو سکتے تھے۔

    گرانڈی نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ یہ لوگ امریکہ جانے کے قابل ہوں اور وہاں تحفظ اور وقار کے ساتھ جتنا جلد ممکن ہوا اپنی زندگیوں کی تعمیر نو کر سکیں گے۔

    خیال رہے کہ ان کا یہ بیان صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس حکم نامے کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جس میں پناہ گزینوں کے امریکہ میں داخلے پر 120 روز تک کی پابندی عائد کی گئی ہے۔

    سیکرٹری جنرل کا منصب سنبھالنے سے قبل گوتریس پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔

  • پرتگال کے سابق وزیر اعظم اقوام متحدہ کے نئے سربراہ

    پرتگال کے سابق وزیر اعظم اقوام متحدہ کے نئے سربراہ

    نیویارک: سلامتی کونسل نے پرتگال کے سابق وزیراعظم انتونیو گوٹیریز کو اقوام متحدہ کا سیکریٹری جنرل نامزد کردیا جس کے بعد وہ منتخب ہونے والے 193 ویں سربراہ بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پرتگال کے سابق وزیر اعظم انتونیو گوٹیریز کو سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر نامزد کیا جس کے بعد وہ اقوامِ متحدہ کے نئے سربراہ منتخب کردیے گئے، موجودہ سیکریٹری جنرل بانکی مون رواں سال دسمبر میں اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے تاہم نئے منتخب ہونے والے سیکریٹری جنرل جنوری 2017 سے آئندہ پانچ سال کے لیے اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔


    اقوام متحدہ کے موجودہ سیکریٹری جنرل بانکی مون نے روم کے دورے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ انتونیو گوٹیریز سیکریٹری جنرل کے لیے بہترین شخصیت ہیں‘‘۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے امید ہے نئے منتخب ہونے والے سیکریٹری جنرل اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دنیا کی خوشحالی اور اس کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے‘‘۔

    پڑھیں:  اینتونی اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل بننےکےلیےتیار

     اقوام متحدہ کے اراکین کی جانب سے انتونیو گوٹیریز کو سربراہ بننے پر مبارک باد پیش کی گئیں اور اُن کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔

    یاد رہے انتونیو گوٹیریز 1995 سے 2002 تک پرتگال کے وزیر اعظم رہے تاہم وہ 2005 سے 2015 تک اقوام متحدہ ہائی کمیشن برائے مہاجرین کے سربراہ کے عہدے پر تعینات رہے ہیں۔