Tag: Antony Blinken

  • ٹرمپ نے ’برے لوگ‘ قرار دے کر انٹونی بلنکن کی سیکیورٹی بھی ختم کر دی

    ٹرمپ نے ’برے لوگ‘ قرار دے کر انٹونی بلنکن کی سیکیورٹی بھی ختم کر دی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’برے لوگ‘ قرار دے کر انٹونی بلنکن اور جیک سلیوان کی سیکیورٹی بھی ختم کر دی۔

    روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس کے حکام نے ہفتہ کو بتایا کہ صدر ٹرمپ نے سابق وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور سابق قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کی سیکیورٹی کلیئرنس بھی ختم کر دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے ایک دن قبل اطلاع دی تھی کہ انھوں نے اپنے پیشرو جو بائیڈن کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس ختم کر دی ہے، اور ڈیلی انٹیلیجنس بریفنگ تک ان کی رسائی بھی روک دی۔

    ٹرمپ کے خلاف مقدمات پر اٹارنی جنرل نیویارک کی بھی سیکیورٹی کلیئرنس ختم کر دی گئی، جو بائیڈن کی ڈپٹی اٹارنی جنرل لیزا موناکو نے 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملوں پر محکمہ انصاف کے ردعمل کو مربوط کرنے میں مدد کی تھی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ یہ برے لوگ ہیں اس لیے ان کے تمام پاسز منسوخ کر دیے ہیں، انھوں نے کہا بائیڈن نے سابق صدر کی حیثیت سے خفیہ معلومات تک میری رسائی بھی روکی تھی۔

    حکام کے مطابق ٹرمپ نے نیویارک کے اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز اور مین ہٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کی کلیئرنس بھی ہٹا دی، ان دونوں نے ٹرمپ کے خلاف مقدمات چلائے تھے۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدور روایتی طور پر انٹیلی جنس بریفنگ حاصل کرتے رہے ہیں، تاکہ وہ موجودہ صدور کو قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی پر مشورے دے سکیں، تاہم روئٹرز کا کہنا ہے کہ اس نئی پریکٹس سے واشنگٹن میں بڑھتی ہوئی دراڑ واضح ہو رہی ہے۔ بائیڈن نے 2021 میں ٹرمپ کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کی تھی۔

    امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی گزشتہ ماہ ریٹائرڈ آرمی جنرل اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سابق چیئرمین مارک ملی کے لیے ذاتی سیکیورٹی اور سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی تھی۔ مارک ملی نے ٹرمپ کی پہلی صدارتی مدت کے دوران فوج کی سربراہی کی تھی، لیکن جب وہ بائیڈن کی انتظامیہ کے دوران 2023 میں فور سٹار جنرل کی حیثیت سے ریٹائر ہو گئے، تو اس کے بعد انھوں نے ٹرمپ پر زبردست تنقید کی۔

  • اسرائیل نے ’مقاصد‘ حاصل کر لیے، غزہ جنگ ختم کرنے کا وقت آ گیا، انٹونی بلنکن

    اسرائیل نے ’مقاصد‘ حاصل کر لیے، غزہ جنگ ختم کرنے کا وقت آ گیا، انٹونی بلنکن

    برسلز: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اپنے ’مقاصد‘ حاصل کر لیے ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ غزہ میں جنگ ختم ہو جائے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے برسلز کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اپنے لیے طے کردہ معیار کے مطابق اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں، اس لیے اب یہ یہ جنگ ختم کرنے کا وقت ہونا چاہیے۔

    انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ ’’امریکا غزہ جنگ میں حقیقی اور طویل وقفہ چاہتا ہے تاکہ ان لوگوں تک امداد پہنچ سکے جنھیں اس کی ضرورت ہے۔‘‘

    خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے اور بدتر ہوتی انسانی صورت حال کو روکنے کے لیے امریکی درخواستوں کو نظر انداز کرنے کے باوجود امریکا کی جانب سے اسرائیل کے لیے کوئی سخت نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔

    گزشتہ روز، غزہ میں امداد کی ترسیل سے رکاوٹ ہٹانے کے لیے اسرائیل کو دی گئی 30 دن کی امریکی ڈیڈ لائن کی میعاد ختم ہونے کے بعد، واشنگٹن نے کہا کہ اسرائیل غزہ کی امداد کو روک نہیں رہا ہے اور اس لیے امریکی قانون کی خلاف ورزی نہیں کر رہا ہے۔ جب کہ 8 بین الاقوامی امدادی گروپوں نے کہا کہ اسرائیل امداد تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے امریکی مطالبات کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ادھر غذائی تحفظ کے ماہرین نے خبردار کر دیا ہے کہ امکان ہے کہ پٹی کے کچھ حصوں میں قحط پڑنے والا ہے۔

    امریکی ڈیڈ لائن گزر گئی، اسرائیل نے غزہ کی امداد میں اضافہ نہیں کیا

    واضح رہے کہ جو بائیڈن، جن کی میعاد جنوری میں ختم ہو رہی ہے، نے 7 اکتوبر 2023 کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کی بھرپور حمایت کی ہے۔ اس کے بعد سے غزہ میں 43,500 سے زیادہ فلسطینی، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں، مارے جا چکے ہیں، 20 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں اور پٹی کا بڑا حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔

  • نئے امریکی صدر سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کر لے گا، اینٹنی بلنکن

    نئے امریکی صدر سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کر لے گا، اینٹنی بلنکن

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ نئے امریکی صدر کی کرسئ صدارت سنبھالنے سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کر لے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے جمعرات کو ہیٹی میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیلی کے سفارتی تعلقات غزہ جنگ بندی کے ساتھ شروع ہو جائیں گے۔

    اینٹنی بلنکن کا مزید کہنا تھا کہ وہ ابھی بھی پُر امید ہیں کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان معاملات جنوری سے پہلے حل ہو جائیں گے، صدر جو بائیڈن کے دور اقتدار میں ہی ایسا ہونے جا رہا ہے۔

    العربیہ نے رپورٹ کیا کہ بلنکن نے کہا کہ جو بائیڈن کے رخصت ہونے سے قبل سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان ’نارملائزیشن ڈیل‘ کی انھیں پوری امید ہے، انھوں نے کہا ’’اگر ہم غزہ میں جنگ بندی کروا سکیں تو اس انتظامیہ کے پاس ایک موقع باقی ہے کہ نارملائزیشن ڈیل پر آگے بڑھ سکیں۔‘‘

    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے امریکی مدد اور حمایت کے ساتھ غزہ کو مکمل طور پر تباہ و برباد کرنے کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں، ایسے میں امریکی کانگریس کے نمائندگان نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن مغربی کنارے میں جاری جارحیت سے آنکھیں نہیں پھیر سکتے، مغربی کنارے میں پرتشدد کارروائیاں روکنی ہوں گی۔

  • انٹونی بلنکن کو اہم مسئلے پر کمیٹی کے سامنے پیشی سے انکار پر نوٹس جاری

    انٹونی بلنکن کو اہم مسئلے پر کمیٹی کے سامنے پیشی سے انکار پر نوٹس جاری

    واشنگٹن: امریکی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین نے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے افغانستان سے انخلا کے معاملے پر کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا، جس پر انھیں منگل کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی کے ریپبلکن چیئرمین میک کال نے نوٹس میں دھمکی دی ہے کہ سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن 19 ستمبر کو حاضر ہوں، اگر وہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بارے میں پینل سے خطاب کرنے میں ناکام رہے تو ان کے خلاف توہین کانگریس کی کارروائی ہوگی۔

    میک کال نے نوٹس میں لکھا کہ انٹونی بلنکن کی گواہی حاصل کرنا اس لیے اہم ہے کیوں کہ اگلے ہفتے اس موضوع پر ایک تحقیقاتی رپورٹ کا اجرا متوقع ہے، اور اس سے قبل کمیٹی ارکان افغانستان سے انخلا کی تباہ کن غلطیوں کو روکنے میں مدد کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں۔

    چیئرمین کمیٹی نے لکھا کہ انٹونی بلنکن نے افغانستان سے انخلا اور فوجیوں کی واپسی کے سلسلے میں محکمے کی جانب سے فیصلہ ساز کے طور پر کردار ادا کیا تھا، اس لیے وہ پینل کے سامنے پیش ہو کر اپنے اس کردار کے میں تفصیلی آگاہی دیں۔

    دوسری طرف ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے اس نوٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزیر خارجہ مقررہ تاریخ پر دستیاب نہیں ہوں گے، اس اعتذار کو نیک نیتی کے ساتھ قبول کرنے کی بجائے کمیٹی نے ایک اور غیر ضروری نوٹس جاری کر دیا، حالاں کہ بلنکن اس سے قبل 14 بار کانگریس کے سامنے پیش ہو چکے ہیں، جن میں 4 بار انھوں نے میک کال کے پینل کے سامنے بھی گواہی دی۔

  • انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ سے واپس امریکا روانہ، جانے سے قبل کیا کہا؟

    انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ سے واپس امریکا روانہ، جانے سے قبل کیا کہا؟

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کا نواں دورہ مکمل کرکے امریکا روانہ ہوگئے، تاہم ان کا دورہ کارگر ثابت نہ ہوا، غزہ جنگ بندی معاہدے پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روانگی سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ اسرائیل اختلافات کم کرنے والی امریکی تجویز کی حمایت کرتا ہے اگر حماس تجویز کو قبول کرتا ہے تو مذاکرات کار معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق کسی واضح مفاہمت پر کام کریں گے۔ فریقین کے درمیان مذاکرات کا نیا دور رواں ہفتے ہونے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب 7 اکتوبر 2023 کی ناکامیوں پر اسرائیلی انٹیلی جنس کے سربراہ نے استعفیٰ دے دیا۔

    رائٹرز کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس کے سربراہ میجر جنرل ہارون حلیوا نے اپریل میں استعفیٰ دینے کا اعلان کرنے کے بعد اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔

    سعودی عرب میں ہزاروں افراد کو ملازمتوں کی فراہمی

    بدھ کو ایک تقریب میں حلیوا نے حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کو روکنے میں ملک کی ناکامی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور ان میں سے کچھ کوتاہیوں کی ذمہ داری قبول کی۔ انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس کور کی ناکامی میری غلطی تھی۔

  • امریکی وزیر خارجہ کی گائیکی کیسی ہے؟ ویڈیو وائرل

    امریکی وزیر خارجہ کی گائیکی کیسی ہے؟ ویڈیو وائرل

    کیف: امریکی وزیر خارجہ کے گانا گانے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کی گانے کی ایک ویڈیو ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے شئیر کی ہے، جس میں انھیں گٹار بجاتے اور گانا گاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    میتھیو ملر نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شئیر کرتے ہوئے کیپشن لکھا ’’کیپ آن راکنگ اِن دا فری ورلڈ۔‘‘ ویڈیو میں نیلی جینز اور سیاہ شرٹ پہنے انٹونی بلنکن گٹار بجا رہے ہیں اور گانا گا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن یوکرین سے اظہار یکجہتی کے لیے کیف کے دورے پر ہیں۔ یہ ویڈیو بھی کیف شہر کے ایک نائٹ کلب کی ہے جہاں انھوں نے ایک مقامی میوزک بینڈ کے ہمراہ راکنگ اِن دا فری ورلڈ گانا گایا۔

    سوشل میڈیا پر کچھ یوکرینی شہریوں نے اس پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ اسٹیٹ سیکریٹری کیف کے ایک نائٹ کلب میں گانا ’راکنگ اِن دا فری ورلڈ‘ کیوں گا رہے ہیں؟ یہ ہمارے ملک کو کیسے فائدہ پہنچائے گا؟ ایک ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا گیا کہ پوری بائیڈن انتظامیہ اس پر پریشان ہو گئی ہے۔

    واضح رہے کہ یوکرین اس وقت ایک جنگ زدہ ملک ہے جو روسی حملوں کا سامنا کر رہا ہے، اس لیے ایک صارف نے لکھا کہ کیا انٹونی بلنکن یہی کچھ کرنے کیف آئے ہیں؟

  • اسرائیل کے پاس رفح میں شہریوں کے تحفظ کا کوئی ’قابل اعتبار منصوبہ‘ موجود نہیں: انٹونی بلنکن

    اسرائیل کے پاس رفح میں شہریوں کے تحفظ کا کوئی ’قابل اعتبار منصوبہ‘ موجود نہیں: انٹونی بلنکن

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل کو ساڑھے 3 ہزار بمبوں کی فراہمی روکنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے پاس رفح میں 14 لاکھ فلسطینیوں کے تحفظ کا کوئی ’قابل اعتبار منصوبہ‘ نہیں ہے۔

    اے بی سی نیوز سے بات کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل کے پاس وسیع پیمانے پر حملے کے دوران رفح کے شہریوں کی حفاظت کے لیے کوئی قابل اعتبار منصوبہ موجود نہیں ہے، امریکی بموں کو جنوبی شہر رفح میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا رفح پر استعمال ہونے کے خدشے کے پیش نظر اسرئیل کو بموں کی فراہمی روکی گئی ہے، امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل پر واضح کر دیا ہے کہ رفح پر بڑے حملے کی صورت میں امریکا اسرائیل کی کوئی مدد نہیں کرے گا، امریکا رفح پر بڑے فوجی آپریشن کے لیے سپورٹ اور سپلائی نہیں کرے گا۔

    حملے کی تیاری، اسرائیلی فوج کا رفح سے شہریوں کو نکل جانے کا حکم

    بلنکن نے کہا کہ اپنے دفاع میں اسرائیل کی مدد کرنے کے لیے صدر جو بائیڈن پرعزم ہیں، اور صرف 2 ہزار پاؤنڈ (900 کلو گرام) اور 500 پاؤنڈ (225 کلو گرام) بموں کی کھیپ ہے جو روکی گئی ہے۔ اگر اسرائیل اپنے کہے کے مطابق رفح پر بڑے پیمانے پر حملہ کرتا ہے تو اس صورت حال میں مزید تبدیلی آئے گی۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہمیں ان ہتھیاروں کے استعمال کے طریقے سے متعلق حقیقی خدشات ہیں، اسرائیل کو رفح میں شہریوں کے تحفظ کے لیے ایک واضح اور قابل اعتبار منصوبہ بنانا ہوگا، اور ابھی تک ایسا کوئی منصوبہ دکھائی نہیں دیا ہے۔

  • امریکا میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے، انٹونی بلنکن کا اہم بیان

    امریکا میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے، انٹونی بلنکن کا اہم بیان

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے امریکا میں ہونے والے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے مظاہروں پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا میں جاری مظاہرے جمہوریت کا حصہ ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے مظاہروں پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مظاہروں کو عوامی حق سمجھتے ہوئے اس کا دفاع کرتا ہوں۔

    واضح رہے کہ امریکا کی جامعات میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی تحریک زور پکڑنے لگی ہے، 40 جامعات میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہروں کے دوران سیکڑو ں طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔

    عالمی میڈیا کے مطابق احتجاجی طلبہ کو ایمرسن کالج بوسٹن، اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی سے گرفتار کیا گیا، پولیس کی جانب سے اٹلانٹا کی ایموری یونیورسٹی میں احتجاجی طلبہ پر ربڑ کی گولیوں، شیلنگ کااستعمال کیا گیا۔

    پولیس کریک ڈاؤن میں ایموری یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ کی سربراہ کو حراست میں لے لیا گیا، احتجاجی کیمپوں میں موجود طلبہ کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کامطالبہ کیا جارہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ طلبہ تحریک سے امریکا میں اسرائیل سے متعلق رائے میں واضح فرق اجاگر ہوگا، عمر رسیدہ افراد کے مقابلے میں امریکی نوجوان فلسطینیوں کے زیادہ حامی ہیں۔

    امریکی یونیورسٹی سے بھارتی طالبہ گرفتار

    81 سالہ امریکی صدرکوغزہ کی صورتحال کی سیاسی قیمت چکانی پڑسکتی ہے، اسرائیل مخالف طلبہ تحریک سے امریکا میں جنریشن گیپ اجاگر ہوا ہے، طلبہ تحریک سے اسرائیل کو حاصل امریکی حکومتی حمایت خطرے میں پڑسکتی ہے۔

  • غزہ جنگ بندی، انٹونی بلنکن ایک بار پھر سعودی عرب پہنچ گئے

    غزہ جنگ بندی، انٹونی بلنکن ایک بار پھر سعودی عرب پہنچ گئے

    ریاض: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن ایک بار پھر غزہ جنگ بندی کے سلسلے میں سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق واشنگٹن اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات معمول پر لانے کے لیے کوشاں ہے، اس سلسلے میں پیر کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے دورے کے آغاز پر سعودی عرب پہنچ کر ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے میں پیش رفت پر مشاورت کے لیے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بار پھر مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا ہے، انٹونی بلنکن نے ریاض میں سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اپنے سعودی ہم منصب وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود سے ملاقات کی۔

    رپورٹس کے مطابق یہ ملاقات دو گھنٹے جاری رہی، تاہم ملاقات کے بعد بلنکن صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیے بغیر چلے گئے، واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے امریکا کے اعلیٰ سفارت کار کا یہ پانچواں دورہ ہے۔

    انٹونی بلنکن مصر، قطر اور اسرائیل کا دورہ کریں گے اور یرغمالیوں کے معاہدے سے متعلق حماس کے ساتھ مصر اور قطر کی ثالثی میں ہونے والی بات چیت کو آگے بڑھانے پر زور دیں گے۔ روئٹرز کے مطابق غزہ کی پٹی میں بمباری کی زد میں آئے ہوئے فلسطینیوں نے امید ظاہر کی ہے کہ بلنکن کا خطے کا دورہ آخرکار جنگ بندی کا باعث بنے گا، اور اس محصور علاقے میں ان کی آخری پناہ گاہ پر نئے اسرائیلی حملے رک جائیں گے۔

  • امریکا نے غزہ میں بفرزون بنانے کی اسرائیلی تجویز مسترد کردی

    امریکا نے غزہ میں بفرزون بنانے کی اسرائیلی تجویز مسترد کردی

    امریکا کی جانب سے غزہ میں علاقائی تبدیلیوں اور غزہ میں بفرزون بنانے کی اسرائیلی تجویز کو مسترد کردیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل کو 7 اکتوبر جیسا حملہ دوبارہ ہونے سے روکنے کا حق ہے، لیکن جب غزہ کی مستقل حیثیت کی بات آتی ہے تو ہم بہت واضح ہیں۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ہم اس کی سرزمین پر تجاوزات نہ کرنے کے بارے میں واضح ہیں، نقل مکانی کرنے والوں کی گھروں کو واپسی کی حمایت کرتے ہیں۔

    دوسری جانب وسطی غزہ میں زمین لڑائی کے دوران ایک ہی دن 24 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت پر اسرائیل چیخ اٹھا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم، صدر اور قومی سلامتی کے وزیر نے ’مشکل ترین دن‘ کا اعتراف کر لیا۔

    روئٹرز کے مطابق 22 جنوری کا دن 7 اکتوبر کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے لیے سب سے مہلک ترین دن رہا ہے، اسرائیل کے پریشان وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ 24 فوجیوں کی ہلاکتوں کے ساتھ یہ جنگ شروع ہونے کے بعد کا مشکل ترین دن ہے۔

    غزہ میں زمینی لڑائی شدید، حماس کے حملے میں 24 اسرائیلی فوجی ہلاک

    انھوں نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ میں نہیں رکیں گے اور مکمل فتح تک لڑنا بند نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو نے کہا فوج اس حملے کی تحقیقات کرے گی جس میں فلسطینی جنگجوؤں کی جانب سے راکٹ سے چلنے والے دستی بموں سے ایک ٹینک کو نشانہ بنایا گیا، جس سے ایک ثانوی دھماکا ہوا، جس سے فوجیوں پر دو عمارتیں گر گئیں۔