Tag: Antony Blinken

  • غزہ میں جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں، انٹونی بلنکن

    غزہ میں جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں، انٹونی بلنکن

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ غزہ میں روزانہ ہونے والی شہریوں کی اموات بہت زیادہ ہیں، صورتحال بہتر ہونے پر فلسطینیوں کی واپسی ضرور ہونی چاہیے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تنازع کو خطے میں پھیلنے سے بچانے کے لیے اسرائیلی حکام سے جامع بات چیت ہوئی، خطے میں سلامتی کے لیے امریکا اسرائیل سفارتی راستے پر یقین رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فلسطینی ریاست کا قیام واضح ہونے پر خطے کے ممالک غزہ میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔ عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کی اسرائیل مخالف درخواست امن کوششوں سے توجہ ہٹانا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی غزہ سے باہر آباد ہونے کی کسی بھی تجویز کی مخالفت کرتے ہیں، فلسطینی اتھارٹی پر اصلاحات کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

    امریکی و برطانوی فورسز نے بحیرۂ احمر میں 21 ڈرونز مار گرائے

    انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر جیسا حملہ دوبارہ نہ ہونے کا اسرائیلی مقصد حاصل ہونا اہم ہے، ہم اس جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں۔

  • انٹونی بلنکن اسرائیل پہنچ گئے، اسرائیلی وفد مذاکرات کے لیے مصر پہنچ گیا

    انٹونی بلنکن اسرائیل پہنچ گئے، اسرائیلی وفد مذاکرات کے لیے مصر پہنچ گیا

    تل ابیب: ایک طرف امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچ گئے ہیں اور دوسری طرف اسرائیل وفد یرغمالیوں کی رہائی پر مذاکرات کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی وجہ سے صہیونی ریاست پر عالمی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، سو سے زائد اسرائیلی یرغمالی اب بھی حماس کی قید میں ہیں، جس کی وجہ سے اندرونی طور پر بھی اسرائیلی حکومت کو اپنے شہریوں کی جانب سے سخت احتجاج کا سامنا ہے۔

    ان حالات میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ آج اعلیٰ اسرائیلی حکام سے ملاقات کریں گے، جن میں وزیر اعظم نیتن یاہو، صدر ہرزوگ، وزیر دفاع اور اسرائیلی جنگی کابینہ شامل ہیں، بلنکن ملاقاتوں کے بعد ایک نیوز کانفرنس بھی کریں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے گزشتہ روز دورہ سعودی عرب میں سعودی ولئ عہد سے بھی ملاقات کی تھی، انھوں نے یونان، ترکی، اردن اور قطر کا بھی دورہ کیا، جہاں انھوں نے کہا کہ غزہ کے استحکام اور بحالی میں مدد اور فلسطینیوں کے لیے آگے بڑھنے کا ایک سیاسی راستہ طے کرنے کے لیے معاہدے کیے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ غزہ جنگ شروع ہونے کا بعد سے یہ بلنکن کا اس خطے کا چوتھا دورہ ہے۔

    اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی

    دوسری طرف ایرانی اور عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگی جرائم کے مرتکب اسرائیل کا وفد مذاکرات کے لیے مصر پہنچ گیا ہے، مصری حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی وفد یر غمالیوں کی رہائی سے متعلق مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے قاہرہ پہنچا ہے، اسرائیلی حکام کے مطابق حماس نے 128 اسرائیلیوں کو یر غمالی بنائے رکھا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق قاہرہ نے 2 جنوری کو بیروت کے مضافاتی علاقے پر اسرائیلی ڈرون حملے میں حماس کے نائب رہنما صالح العاروری کی شہادت کے بعد اپنی ثالثی کی کوششیں معطل کر دی تھیں۔

  • غزہ جنگ باہر نکلنے سے روکنے کا بڑا ایجنڈا، انٹونی بلنکن اہم ملکوں کے دورے پر

    غزہ جنگ باہر نکلنے سے روکنے کا بڑا ایجنڈا، انٹونی بلنکن اہم ملکوں کے دورے پر

    واشنگٹن: غزہ جنگ فلسطین سے باہر نکلنے سے روکنے کا بڑا ایجنڈا لے کر انٹونی بلنکن اہم ملکوں کے دورے پر نکل گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جمعہ کو ترکی کے شہر استنبول پہنچ گئے ہیں، جہاں سے وہ اسرائیل، مغربی کنارے، مصر، اردن، قطر، سعودی عرب، امارات اور اردن کا بھی دورہ کریں گے۔

    انٹونی بلنکن اپنے دورے کے دوران غزہ کے لیے انسانی امداد میں اضافے کے لیے فوری اقدامات پر بات کریں گے، ان کے اس دورے کا اہم موضوع غزہ کی جنگ ہوگی اور اس کے اثرات کو غزہ سے باہر نکلنے سے روکنا ان کے ایجنڈے پر ہے۔

    تین ماہ قبل اسرائیل حماس جنگ کے آغاز کے بعد سے انٹونی بلنکن کا یہ چوتھا ہنگامی دورہ ہے، جو اس خدشے کے ساتھ کیا جا رہا ہے کہ یہ تنازع مشرق وسطیٰ کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے میں بین الاقوامی برادری ناکام، انسانیت سوز مظالم کو 3 ماہ مکمل

    اسرائیل پر حماس کے جنگ جوؤں کے حملے سے قبل حماس کے سیاسی رہنماؤں کے لیے استنبول ایک اڈے کے طور پر کام کرتا رہا، تاہم جب حماس کے سربراہوں کی جانب سے اسرائیل کی تاریخ کے سب سے مہلک حملے کا جشن منانے کی ویڈیو سامنے آئی تو ترکی نے انھیں ملک سے چلے جانے کو کہا۔

    لیکن سات اکتوبر کے بعد سے صہیونی فورسز کی جانب سے غزہ شہر میں جس بربریت کا مظاہرہ کیا گیا، اس پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سخت تنقید شروع کی، اور انھوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا موازنہ ایڈولف ہٹلر سے کیا، اور امریکا پر فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ کی سرپرستی کا الزام لگایا۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کو حماس کے 5 غیر ملکی کارکنوں کے بارے میں معلومات دیے جانے پر 10 ملین ڈالر کے انعام کا اعلان بھی کر دیا ہے، جن میں سے 3 ترکی میں مقیم ہیں، اور جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ حماس کی مالی مدد کر رہے ہیں۔

  • اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے پر امریکی وزیر خارجہ کی وضاحتیں

    اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے پر امریکی وزیر خارجہ کی وضاحتیں

    واشنگٹن: اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن وضاحتیں کرنے لگے ہیں، انھوں نے کہا کہ اسرائیل کو حماس سے خطرہ ہے اس لیے اسرائیل کو اپنے دفاع کے لیے ہتھیار فراہم کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ حماس ہتھیار ڈال دے تو یہ جنگ کل ہی ختم ہو سکتی ہے، امریکا اس جنگ میں شہریوں کے تحفط کو یقینی بنانے کے لیے سب کچھ کر سکتا ہے، غزہ میں انسانی بحران سے متعلق آگاہ ہیں اور امداد کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں۔

    سی این این کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے اتوار کو اسرائیل پر زور دیا کہ وہ حماس کے ساتھ جنگ میں فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرے۔

    روس نے غزہ میں عالمی مبصرین بھیجنے کا مطالبہ کر دیا

    دو دن قبل ہی انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کے مجوزہ مطالبے کو امریکا نے ویٹو کیا ہے، اور اب بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ کے شہریوں کے تحفظ کے لیے ’ایک پریمیم‘ لگانے کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ انسانی امداد ان لوگوں تک پہنچ سکے جنھیں اس کی ضرورت ہے۔

  • امریکا فلسطینی ریاست کے قیام کی بات کرنے پر مجبور ہو گیا

    امریکا فلسطینی ریاست کے قیام کی بات کرنے پر مجبور ہو گیا

    فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل پر حیران کن بڑے حملے کے بعد سے اگرچہ صہیونی فورسز کی غزہ میں وحشیانہ کارروائیوں میں روز بہ روز شدت آتی جا رہی ہے، تاہم بڑی تعداد میں فلسطینی شہریوں کے قتل عام نے دنیا کو بھی اسرائیل کا شیطانی چہرہ دکھا دیا ہے، حتیٰ کہ اب صہیونی ریاست کا سب سے بڑا محافظ امریکا بھی دو ریاستی حل کی بات کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو اسرائیل کے جوابی حملوں کی حمایت کرنے پر عرب ممالک میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کے بعد امریکا کو بھی اپنے بیانات میں تبدیلی لانی پڑی ہے، اور وہ فلسطینی شہریوں کو کم سے کم نقصان پہنچانے کی ضرورت پر زور دینے لگا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کو اسرائیل کے دورے کے موقع پر مطالبہ کیا کہ جنگ میں توقف کیا جائے تاکہ غزہ کے متاثرین کو امداد پہنچائی جا سکے، اور کہا کہ دو ریاستی حل ہی ’قابل عمل راستہ ہے بلکہ واحد راستہ ہے۔‘

    تل ابیب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انٹونی بلنکن نے دو ریاستی حل کو واحد محفوظ، یہودی اور جمہوری اسرائیل کا ضامن قرار دیا، انٹونی بلنکن نے دو ریاستی حل کو فلسطینیوں کا بھی واحد ضامن قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ یہی حل انھیں اپنی ریاست میں جینے کا جائز حق دیتا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دو ریاستی حل سے فلسطینیوں کو برابر کی سکیورٹی، آزادی، وقار کے ساتھ زندگی گزارنے کا موقع ملے گا، اور یہی پرتشدد واقعات کے اس چکر کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کا واحد طریقہ ہے۔

    یاد رہے کہ 30 سال قبل اوسلو معاہدے کے تحت دو ریاستی حل پر اتفاق ہوا تھا تاہم اس پر مکمل عمل درآمد نہ ہو سکا، جب کہ فلسطینی اتھارٹی کو مغربی کنارے میں انتہائی محدود خودمختاری دی گئی اور بعد میں امریکا نے اس مقصد میں ٹھوس سفارتی کوششیں نہیں کیں۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ کا یہ دورہ اسرائیل بے سود رہا ہے، جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ میں سیز فائر کا امکان رد کر دیا، امریکی وزیر خارجہ آج عمان میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن، مصر، اور قطر کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کریں گے۔

  • امریکا جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر جامع تحقیقات اور احتساب چاہتا ہے: انٹونی بلنکن

    امریکا جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر جامع تحقیقات اور احتساب چاہتا ہے: انٹونی بلنکن

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکا جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر جامع تحقیقات اور احتساب چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطاابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کو کہا کہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر امریکا کو گہری تشویش ہے، اس معاملے میں ہم کینیڈین حکام سے قریبی رابطے میں ہیں۔

    انھوں نے کہا ’’ہمارے نزدیک ہردیب سنگھ نجر کے قتل کے معاملے کی تحقیقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور ضروری ہے کہ بھارت کینیڈا کے ساتھ مل کر تحقیقات کرے، ہم اس معاملے کی جامع تحقیقات اور احتساب چاہتے ہیں۔‘‘ انٹونی بلنکن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس معاملے پر ہم بھارتی حکومت سے بھی براہ راست رابطے میں ہیں۔

    وال اسٹریٹ جرنل نے بھارتی دہشت گردی کے الزام کی تصدیق کر دی

    ہردیب سنگھ کو جون میں وینکوور کے قریب قتل کیا گیا تھا اور کینیڈا نے اس قتل میں بھارتی حکومت اور اس کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔

    کینیڈا بھارت کشیدگی پر فائیو آئیز کی چشم کشا رپورٹ

    بلنکن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران جواب دہی کی اہمیت اور ہندوستان پر جامع تحقیقات کی حمایت کرنے پر زور دیا۔ انھوں نے کہا ’’ہم احتساب دیکھنا چاہتے ہیں، یہ بہت ضروری ہے کہ تفتیش اپنے نتیجے پر پہنچے اور مطلوبہ نتائج حاصل کرے۔‘‘

  • ہر کوئی چاہتا ہے یوکرین جنگ ختم ہو لیکن … امریکی وزیر خارجہ کا اہم بیان سامنے آ گیا

    ہر کوئی چاہتا ہے یوکرین جنگ ختم ہو لیکن … امریکی وزیر خارجہ کا اہم بیان سامنے آ گیا

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ہر کوئی چاہتا ہے کہ یوکرین جنگ ختم ہو لیکن اس کو پائیدار شرائط پر ختم ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ روسی صدر پیوٹن یوکرین جنگ میں شکست کھا چکے ہیں، صدر پیوٹن جو حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ ان کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔

    انھوں نے کہا پیوٹن یوکرین کو دنیا کے نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں لیکن روس اس مقصد میں کامیاب نہیں ہوگا، ہر کوئی چاہتا ہے کہ یہ جنگ ختم ہو لیکن اس کو پائیدار شرائط پر ختم ہونا چاہیے۔

    انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ جی ٹوئنٹی اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک نے یوکرین کی سالمیت اور خود مختاری کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اجلاس میں یہ بھی بالکل واضح تھا کہ روسی جارحیت کے نتائج جی 20 ممالک اور پوری ترقی پذیر دنیا میں محسوس کیے جا رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے یوکرین کی مدد کے لیے تقریباً 24 بلین ڈالر کی نئی فنڈنگ یوکرین ہی نہیں امریکا کے لیے بھی مفید قرار دیا، اور کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کوئی بڑا ملک دوسرے کی سرحدوں کو نہیں روند سکتا، اس پر حملہ نہیں کر سکتا ہے، اور نہ اس پر قبضہ کر سکتا ہے۔

  • چینی ہم منصب سے ملاقات، انٹونی بلنکن نے چینی حکام کو امریکی خدشات سے آگاہ کر دیا

    چینی ہم منصب سے ملاقات، انٹونی بلنکن نے چینی حکام کو امریکی خدشات سے آگاہ کر دیا

    بیجنگ: امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن کی چینی ہم منصب سے ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں چین کے اسٹیٹ قونصلر بھی موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے چینی ہم منصب وانگ ئی سے ملاقات کی ہے، جس میں چین کے قونصل جنرل بھی موجود تھے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ملاقات میں ٹھوس اور تعمیری بات ہوئی، جس میں انٹونی بلنکن نے مسائل پر بات چیت اور روابط کے تمام چینلز کھلے رکھنے پر زور دیا۔

    اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ مشترکہ مفادات اور مواقع پر بات چیت کی گئی، بلنکن نے چینی حکام کو امریکی خدشات سے بھی آگاہ کیا، اور کہا کہ امریکا اپنے عوام اور اقدار کے لیے ہمیشہ کھڑا رہے گا۔

    ملاقات میں چینی وزیر خارجہ اور قونصل جنرل نے دونوں ملکوں کے درمیان روابط پر زور دیا، انٹونی بلنکن نے چینی رہنماؤں کو امریکا کے دورے کی دعوت بھی دی۔

  • چین امریکا تعلقات میں بڑا بریک تھرو، امریکی وزیر خارجہ چین پہنچ گئے

    چین امریکا تعلقات میں بڑا بریک تھرو، امریکی وزیر خارجہ چین پہنچ گئے

    بیجنگ: امریکی وزیر خارجہ چین کے ایک غیر معمولی دورے پر بیجنگ پہنچ گئے ہیں، یہ دورہ چین امریکا تعلقات میں ایک بڑا بریک تھرو ہے تاہم کوئی حقیقی پیش رفت ہو سکے گی یا نہیں، یہ ابھی واضح نہیں ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن چین کے دو روزہ دورے پر بیجنگ پہنچ گئے ہیں، انٹونی بلنکن کے دورے کا مقصد امریکا اور چین کے تعلقات کو بحال کرنا ہے، تاہم کسی پیش رفت کی امید کم دیکھی جا رہی ہے۔

    امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے سرخی لگائی کہ بلنکن امریکا اور چین کے بڑھتے ہوئے تناؤ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اتوار کو اعلیٰ سفارتی مشن پر بیجنگ پہنچے ہیں، کسی اعلیٰ ترین امریکی عہدے دار کا پانچ سال میں چین کا یہ پہلا دورہ ہے، اور صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بلنکن چین کا دورہ کرنے والے اعلیٰ ترین امریکی اہل کار ہیں۔

    اس دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ چینی ہم منصب چن گینگ، اعلیٰ سفارت کار سمیت ممکنہ طور پر صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔ یہ دورہ فروری میں اس وقت ملتوی کر دیا گیا تھا جب امریکا پر تیرتے ایک چینی نگرانی کے غبارے کو مار گرایا گیا تھا۔

  • انٹونی بلنکن نے فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کر دی

    انٹونی بلنکن نے فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کر دی

    واشنگٹن: امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات ہوئی، جس میں انھوں نے دو ریاستی حل کی حمایت کی۔

    ملاقات میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل مسلسل معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فلسطین پر سے قبضہ ختم کرے، مشرقی یروشلم ہمارا دارالخلافہ ہوگا۔

    فلسطینی صدر سے مصر اور اردن کی انٹیلیجنس ایجنسیوں کے سربراہان نے بھی ملاقات کی۔

    اس سے قبل انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا تھا۔

    بلنکن نے فلسطینی صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات سے قبل رام اللہ میں فلسطینی سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی: تصویر روئٹرز

    انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان معمول کے تعلقات استوار کرنے کے معاہدے دو ریاستی حل کا متبادل نہیں ہیں، انھوں نے زور دیا کہ یہ کوششیں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے لیے پیش رفت کا متبادل نہیں ہیں۔

    انھوں نے کہا امریکا چاہتا ہے کہ مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینیوں کی روزمرہ کی زندگیوں میں بہتری آئے۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے دورے تھے، دی گارڈین کے مطابق ان کا یہ دورہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہوا، مقبوضہ بیت المقدس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ یہ اب فریقین پر منحصر ہے کہ وہ کچھ عرصے سے جاری خوں ریزی اور تشدد کے سلسلے کو کم کر دیں۔ انھوں نے صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار تو کیا لیکن اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے میں ملاقاتوں کے دوران انھوں نے امریکا کی جانب سے کوئی حل پیش نہیں کیا۔