Tag: Antony Blinken

  • ‘اس مشکل وقت میں ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں’

    ‘اس مشکل وقت میں ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں’

    واشنگٹن:امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ پاکستان کوسیلاب سے ناقابل تلافی نقصان پہنچا ، اس مشکل وقت میں ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ
    ہم اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ پاکستان کوسیلاب سے ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، امریکی یوایس ایڈکی جانب سےپاکستان کو تیس ملین ڈالرامداد کی فراہمی انسانی بنیادوں کے تحت دی جارہی ہے، جس میں کھانا، پانی اور شیلٹر شامل ہیں۔

    گذشتہ روز امریکا نے پاکستان میں شدید سیلاب سے متاثرہ لوگوں اور آبادیوں کی مدد کے لیے جان بچانے والی تیس ملین ڈالرکی اضافی امداد کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : امریکا کی سیلاب زدگان کیلیے 3 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد

    اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ کا کہنا تھا کہ امریکا کو پاکستان بھر میں جانوں، ذریعہ معاش اور گھروں کے تباہ کن نقصان پر شدید دکھ ہے، امریکا فوری طور پر درکار خوراک کی امداد، محفوظ پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت میں بہتری، مالی مدد اور پناہ گاہوں کی امداد کو ترجیح دے گا۔

    سفارتخانہ نے بیان میں کہا تھا کہ یہ مدد زندگیوں کو بچائے گی اور سب سے زیادہ کمزور متاثرہ آبادیوں کی مشکلات کو کم کرے گی، امریکا پاکستان بھر میں متاثرہ آبادیوں کی معاونت کے لئے ثابت قدم ہے۔

    واضح رہے پاکستان میں سیلاب سے اب تک 1100 سے زائد افراد جاں بحق اور 33 ملین افراد متاثر ہوئے جبکہ انفراسٹرکچر اور فصلیں تباہ ہوگئیں ہیں۔

  • طالبان کو اپنی حمایت کے حصول کے لیے وعدے پورے کرنا ہوں گے: امریکی وزیر خارجہ

    طالبان کو اپنی حمایت کے حصول کے لیے وعدے پورے کرنا ہوں گے: امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا ہے کہ سو سے 200 کے قریب امریکی اب بھی افغانستان میں موجود ہیں، ویزہ ہولڈر افغانوں کو افغانستان چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔ طالبان کو اپنی قانونی حیثیت یا حمایت کے حصول کے لیے اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پریس بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خطرے کے سائے میں انخلا کا آپریشن مکمل کیا گیا، افغانستان میں فوجی مشن ختم اور سفارتی مشن شروع ہو چکا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکی سفارت کار افغانستان سے جا چکے ہیں، دوحہ میں امریکی سفارت کار طالبان سے رابطہ کریں گے۔ 1 لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد کو بحفاظت افغانستان سے منتقل کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ 100 سے 200 کے قریب امریکی اب بھی افغانستان میں موجود ہیں، ہم طالبان سے کہہ رہے ہیں افغان عوام کو آزادی سے انخلا کا موقع دیں، ویزہ ہولڈرز کو افغانستان چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی سفارتی موجودگی ختم کر کے قطر منتقل کردی ہے، خطے میں انسداد دہشت گردی کی صلاحیت برقرار رکھیں گے۔ انخلا میں مدد کرنے والے ممالک کے شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ طالبان کے بجائے دیگر اداروں کے ذریعے افغان عوام تک امداد پہنچائیں گے، افغانستان میں امریکا کا کام جاری ہے۔ افغانستان میں امن برقرار رکھنے پر مسلسل توجہ مرکوز رکھیں گے، افغانستان کے ساتھ امریکی تعلقات کا نیا باب شروع ہوچکا ہے۔ طالبان کو اپنی قانونی حیثیت یا حمایت کے حصول کے لیے اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔

  • امریکا: پاکستان ایک بار پھر نظر انداز

    امریکا: پاکستان ایک بار پھر نظر انداز

    واشنگٹن: امریکا نے وزیر خارجہ انتونی بلنکن کے دورہ بھارت کا اعلان کر دیا، جنوبی ایشیا کے اہم دورے میں پاکستان کو ایک بار پھر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن 26 سے 29 جولائی تک بھارت اور کویت کا دورہ کریں گے، اس دورے کا مقصد شراکت داری کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ سبرامنیم سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں علاقائی سیکیورٹی، کرونا وبا، اور ماحولیاتی تبدیلی پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    اعلامیے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن 28 جولائی کو کویت پہنچیں گے، جہاں وہ کویتی رہنماؤں کے ساتھ 60 سالہ سفارتی تعلقات کی اہمیت پر بات چیت کریں گے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ چین کا راستہ روکنے کی کوششوں اور ویکسین سفارت کاری میں بھارت کے ایک اہم پارٹنر ہونے کے ناطے نئی دہلی کا دورہ کریں گے، یہ بلنکن کا صدر جو بائیڈن کے وزیر خارجہ کے طور پر بھارت کا پہلا دورہ ہوگا۔

    جمعے کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلنکن نے کہا کہ کرونا وبا سے جنگ میں بھارت کی حالت بہت نازک ہے، جس کی وجہ سے یہ آخر کار دنیا کو ویکسینز کا ایک اہم ذریعہ بن جائے گا۔