Tag: anupam kher

  • انوپم کھیر کی ایشا دیول کے ساتھ ویڈیو وائرل

    انوپم کھیر کی ایشا دیول کے ساتھ ویڈیو وائرل

    بالی ووڈ کے سینئر اداکار انوپم کھیر کی اداکارہ ایشا دیول کے ہمراہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکار انوپم کھیر نے ایک دلچسپ ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہیں اداکارہ ایشا دیول کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Anupam Kher (@anupampkher)

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انوپم کھیر ہاتھ میں ہئیر اسٹیٹنر پکڑے کھڑے ہیں جبکہ ایسا دیول پاگلوں کی طرح ہنسے ہوئے کہتی ہیں، ایک تو میں اتنی خوبصورت اوپر سے میں اتنا اچھا ہنستی ہوں۔

    انوپم کھیر نے ویڈیو کیپشن میں لکھا کہ ’ ہم نے ’ تم کو میری قسم ‘ کا اختتام اس طرح کیا، ایشا دیول کو دلچسپ ریلز بنانا پڑا، یہ حیرت انگیز سفر اختتام کو پہنچتا ہے، تب تک کے لیے آپ کو اور آپ کی ہنسی سے میں یاد آتا رہوں گا‘۔

    واضح رہے کپ فلم’ تم کو میری قسم‘ کو فلمساز مہیش بھٹ نے لکھا ہے جبکہ اس فلم کی ہدایتکاری سہریتا داس نے کی ہے، فلم میں ایک ایسے نوجوان ستارے کی کہانی سنائے گی، جس کے پاس شہرت ہوتی ہے اور سچی محبت کے ذریعے وہ یہ جان لیتا ہے کہ خوشامدکرنے والا انسا ہمیشہ خالی پاتھ رہتا ہے۔

  • ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر ’من موہن سنگھ بے چارہ شریف آدمی تھا‘

    ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر ’من موہن سنگھ بے چارہ شریف آدمی تھا‘

    ممبئی: بالی ووڈ انڈسٹری کی نئی فلم ’دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر‘ ریلیز کردی گئی جس کو شائقین نے پروپیگنڈا فلم قرار دیتے ہوئے انوپم کھیر پر تنقید کی۔

    تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ کی دو فلمیں 11 جنوری کو ریلیز ہوئیں جن میں ایک اڑی سیکٹر پر حملے سے متعلق اور دوسری سابق بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے خلاف ہونے والی سازشوں سے متعلق ہے۔

    ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر بھارت کے 1300 اور بیرونِ ملک میں 140 سینما گھروں میں ریلیز کے لیے پیش کی گئی جس میں اداکار انوپم کھیر مرکزی کردار ادا کررہے ہیں۔

    بالی ووڈ تجزیہ نگاروں نے فلم کو پانچ میں سے 3 اسٹارز دیے جبکہ سوشل میڈیا پر اداکار انوپم کھیر کے خلاف نیا محاذ بھی کھلا جس میں اُن پر بھارتیہ جنتا پارٹی کا ہمدرد ہونے کا بھی الزام لگا۔

    مزید پڑھیں:  سابق وزیراعظم کی نقل اتارنے پر اداکار کے خلاف مقدمہ درج

    یہ فلم ایک ایسے وقت میں ریلیز کی گئی جب بھارت میں لوک سبھا کے الیکشن کی وجہ سے سیاسی ماحول گرم ہے، ’دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر‘ کو مجموعی طور پر بھارت کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کانگریس کے خلاف بنایا گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیراعظم، کانگریس جماعت کی اہم شخصیات کو منفی انداز میں پیش کرنے پر  فلم ڈائریکٹر، اداکار انوپم کھیر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    انوپم کھیر نے فلم دیکھنے کے بعد اپنی والدہ کا ویڈیو پیغام بھی جاری کیا جنہوں نے مختصر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’من موہن سنگھ بے چارہ شریف آدمی تھا‘۔

    قبل ازیں فلم کا ٹریلر 27 دسمبر کو جاری کیا گیا تھا جس میں بھارت کے عالمی ممالک سے معاہدے اور کانگریس رہنماؤں کی من موہن سنگھ مخالفت کے بارے میں دکھایا گیا۔

    ٹریلر میں یہ بھی دکھایا گیا کہ من موہن سنگھ بین الاقوامی معاہدوں میں درمیانے شخص کا کردار ادا کررہے ہیں جبکہ ان کے پیچھے کسی اور کا ہاتھ ملوث ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی الیکشن، ووٹرز کی سوچ فلموں کے ذریعے تبدیل کرنے کی تیاری

    فلم میں سونیا گاندھی کا کردار جرمن اداکارہ سوزانے بیرنیرت نے نبھایا جبکہ آہنہ کمار پریانکا گاندھی، ارجن مدتھور راہول گاندھی کا کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق فلم کا ٹریلر اور اسکی ریلیز اایسے وقت میں کی جارہی ہے کہ جب ملک میں لوک سبھا کے انتخابات عین سر پر ہیں، اس ضمن میں انوپم کھیر سے سوالات بھی کیے گئے۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ ’ملک کی حب الوطنی سے متعلق بنائی جانے والی فلم آزادی کے روز دکھائی جاتی ہیں، اس لیے ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ الیکشن کے دنوں میں اس فلم کو ریلیز کیا جائے، میرا نہیں خیال ’حادثاتی وزیراعظم‘ سے کسی ووٹر کا رجحان تبدیل ہوگا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ہر ووٹر اپنی سیاسی وابستگی اور ملک کی بہتری کو دیکھتے ہوئے ووٹ دیتا ہے، اگر ہماری فلموں کی وجہ سے کسی کے وزیراعظم بننے یا نہ بننے کا فیصلہ ہوتا ہے تو اسے مضحکہ خیز ہی قرار دیا جاسکتا ہے‘۔

    انوپم کھیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر  بین الاقوامی فلم ہے کیونکہ اس میں بہت سارے ایسے موضوعات بھی دکھائے گئے جن کا تعلق عالمی ممالک سے ہے’۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر من موہن سنگھ 2004 سے 2014 تک بھارت کے وزیر اعظم رہے، بعد ازاں اُن کی زندگی پر ایک کتاب لکھی گئی جس پر یہ فلم بنائی جارہی ہے۔

    سنجایا بارو وزیراعظم کے میڈیا ایڈوائزر تھے جنہوں نے اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کے بعد انکشاف سے بھرپور ایک کتاب لکھی اور پھر اسے شائع کروایا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’میری کتاب میں چند ایسے انکشافات اور واقعات موجود ہیں جنہیں پڑھ کر سب دنگ رہ جائیں گے، یہ کتاب لکھ کر میں نے اپنا قومی حق ادا کیا‘۔

  • دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر : سابق وزیراعظم کی نقل اتارنے پر اداکار کے خلاف مقدمہ درج

    دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر : سابق وزیراعظم کی نقل اتارنے پر اداکار کے خلاف مقدمہ درج

    ممبئی: بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ پر بنائی جانے والی فلم ’دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر‘ ریلیز سے قبل ہی تنازعات کا شکار ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیراعظم، کانگریس جماعت کی اہم شخصیات کو منفی انداز میں پیش کرنے پر  فلم ڈائریکٹر، اداکار انوپم کھیر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    بھارتی ریاست بہار کی عدالت میں وکیل سدھیر کمار اوجھا نے درخواست دائر کی جسے سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا۔

    مقدمے کی سماعت 8 جنوری کو ہوگی، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ’دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر‘ میں من موہن سنگھ، سنجایا بارو، سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی کی شخصیت کو بالکل غلط انداز سے پیش کیا گیا جس کی وجہ سے کئی لوگوں کو تکلیف پہنچی۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر من موہن سنگھ، بھارت کے حادثاتی وزیراعظم۔۔ ویڈیو سامنے آگئی

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ فلم کے پروڈیوسر اور ہدایت کار نے کانگریس جماعت کے کارکنان اور ووٹرز کی دل آزاری کی، عدالت سے گزارش ہے کہ فلم کی ریلیز کو روکنے کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے کہ ’دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر‘ رواں ماہ 11 جنوری کو سینیما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

    قبل ازیں فلم کا ٹریلر 27 دسمبر کو جاری کیا گیا تھا جس میں بھارت کے عالمی ممالک سے معاہدے اور کانگریس رہنماؤں کی من موہن سنگھ مخالفت کے بارے میں دکھایا گیا۔

    ٹریلر میں یہ بھی دکھایا گیا کہ من موہن سنگھ بین الاقوامی معاہدوں میں درمیانے شخص کا کردار ادا کررہے ہیں جبکہ ان کے پیچھے کسی اور کا ہاتھ ملوث ہے۔

    فلم میں سونیا گاندھی کا کردار جرمن اداکارہ سوزانے بیرنیرت نے نبھایا جبکہ آہنہ کمار پریانکا گاندھی، ارجن مدتھور راہول گاندھی کا کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق فلم کا ٹریلر اور اسکی ریلیز اایسے وقت میں کی جارہی ہے کہ جب ملک میں لوک سبھا کے انتخابات عین سر پر ہیں، اس ضمن میں انوپم کھیر سے سوالات بھی کیے گئے۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ ’ملک کی حب الوطنی سے متعلق بنائی جانے والی فلم آزادی کے روز دکھائی جاتی ہیں، اس لیے ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ الیکشن کے دنوں میں اس فلم کو ریلیز کیا جائے، میرا نہیں خیال ’حادثاتی وزیراعظم‘ سے کسی ووٹر کا رجحان تبدیل ہوگا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ہر ووٹر اپنی سیاسی وابستگی اور ملک کی بہتری کو دیکھتے ہوئے ووٹ دیتا ہے، اگر ہماری فلموں کی وجہ سے کسی کے وزیراعظم بننے یا نہ بننے کا فیصلہ ہوتا ہے تو اسے مضحکہ خیز ہی قرار دیا جاسکتا ہے‘۔

     یہ بھی پڑھیں:  وزیراعلیٰ قتل کا حکم دیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، مقدمہ درج

    انوپم کھیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر  بین الاقوامی فلم ہے کیونکہ اس میں بہت سارے ایسے موضوعات بھی دکھائے گئے جن کا تعلق عالمی ممالک سے ہے’۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر من موہن سنگھ 2004 سے 2014 تک بھارت کے وزیر اعظم رہے، بعد ازاں اُن کی زندگی پر ایک کتاب لکھی گئی جس پر یہ فلم بنائی جارہی ہے۔

    ڈاکٹر من موہن سنگھ کے میڈیا ایڈوائزر سنجایا بارو وزیراعظم کے میڈیا ایڈوائزر تھے جنہوں نے اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کے بعد کتاب لکھی اور پھر اسے شائع کروایا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’میری کتاب میں چند ایسے انکشافات اور واقعات موجود ہیں جنہیں پڑھ کر سب دنگ رہ جائیں گے، یہ کتاب لکھ کر میں نے اپنا قومی حق ادا کیا‘۔

  • کراچی لٹریچرفیسٹول:  پاکستانی سفارت خانے نے ویزا دینے سے انکار کیا، انوپم کھیر

    کراچی لٹریچرفیسٹول: پاکستانی سفارت خانے نے ویزا دینے سے انکار کیا، انوپم کھیر

    کراچی : بھارتی ادا کار انوپم کھیر کو پاکستانی سفارت خانے نے ویزا دینے سے انکار کردیا۔

    پاکستانی ہائی کمشن کا کہنا ہے انوپم کھیرکا ویزا پروسسس میں ہے،انہیں ویزے کے طریقہ کار کا علم نہیں تھا۔جس کی وجہ سے ویزا کا اجرا نہیں کیا گیا،انوپم کھیر کو کراچی لٹریچرفیسٹول میں شرکت کیلئے پاکستان آنا تھا۔

    انو پم کھیر کا کہنا ہے ویزا جاری نہ ہونا افسوسناک ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان نہ آنے کا بہت افسوس ہے میری خواہش تھی کہ میں پاکستان جاکر اپنے ملک کی جانب سے خیر سگالی کا پیغام پہنچاوں گا اور غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے کردار ادا کروں گا لیکن نہ جانے کیوں حکومت پاکستان نے مجھے ویزا دینے سے انکار کردیا بلکہ اب تک مجھے میرا پاسپورٹ بھی واپس نہیں کیا۔

  • بالی ووڈ اداکار انوپم کھیر نے پاک بھارت کرکٹ سیریز کی مخالفت کردی

    بالی ووڈ اداکار انوپم کھیر نے پاک بھارت کرکٹ سیریز کی مخالفت کردی

    بالی ووڈ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے معروف سینئراداکار انوپم کھیر کی طرف سے بھی پاک بھارت کرکٹ سیریزکی مخالفت کر دی گئی ۔

    اداکار نے حالیہ انٹرویو کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا بھارت کوپاکستان کے ساتھ اس وقت تک کرکٹ سیریز میں حصہ نہیں لیناچاہیے جب تک دونوں ملکوں کی سرحد پر کشیدگی کم نہیں ہو جاتی۔

    انوپم کھیر کا کہنا تھا کہ اپنے دشمنوں اور پڑوسیوں سے تنازعات کے حل کے لئے حکومتی سطح پر سفارت کاری کی جاتی ہے اور سفارت کاری میں یہ کہا جاتا ہے کہ اپنے دشمن کو ایک اور موقع دیا جانا چاہیئے لیکن ، کھیل، موسیقی اور عوام کا معاملہ دوسرا ہوتا ہے۔

    انوپم کھیرکا کہنا تھا کہ ان کا اپنا خیال ہے کہ پاکستان سے کرکٹ کھیلنے میں اتنی جلدی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ پاکستان سے ملحقہ سرحد پر صورت حال انتہائی کشیدہ ہے۔ سرحدوں پر ہمارے جوان مارے جارہے ہیں اور ہم کرکٹ کی بحالی کی باتیں کررہے ہیں یہ مضحکہ خیز بات ہے۔

    واضح رہے 60سالہ اداکار کا تعلق بھارتی انتہا پسند جماعت شیو سینا اور بی جے پی کے ساتھ ہے۔ علاوہ ازیں انکی اہلیہ کرن کھیر سیاسی جماعت بی جے پی کی ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ بھی ہیں ۔

    سینئر اداکار کی طرف سے پاکستان کے ساتھ کرکٹ سیریز سے قبل سپر سٹار شاہ رخ خان اور عامر خان کے بیانات پر انکی بھی شدید مخالفت کی گئی تھی ۔

    انوپم کھیر کی طرف سے چند ہفتے قبل بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور عدم برداشت کے خلاف اپنے ایوارڈز واپس کرنے والی شخصیات کی بھی شدید مخالفت کی گئی تھی۔

  • پاکستانی ڈراموں میں اردو زبان سے متاثر ہوا، انوپم کھیر

    پاکستانی ڈراموں میں اردو زبان سے متاثر ہوا، انوپم کھیر

    ممبئی: بھارتی اداکار انوپم کھیر نے کہا ہے کہ انڈین چینلز پر پاکستانی ڈراموں کا نشر ہونا ہماری خواہش تھی، جسے پورا کرنے کے لئے بہت عرصے سے دوستوں سے گفتگو جاری تھی اور ہم یہ چاہتے تھے کہ انڈین ڈرامے جس طرح پاکستانی چینلز پر نشر ہو رہے ہیں، پاکستان کے ڈرامے بھی یہاں پیش کیے جائیں۔

    ممبئی میں ایک تقریب کے دوران خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انوپم کھیر کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی ڈراموں میں اردو زبان اور جملوں کی ادائیگی سے متاثر ہوتے ہیں۔ طویل عرصے تک ہم پاکستانی ڈرامے دیکھا کرتے تھے اور اپنی اکیڈمیز میں ان کا ذکر کیا کرتے تھے، جس طرح فلم میں پاکستانی عوام بھارتی فنکاروں کو پسند کرتے ہیں ہم پاکستانی ٹی وی ڈراموں کو اسی طرح پسند کرتے ہیں۔

    انوپم کھیر کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے فنکار اگر مل کر فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کے لئے کام کریں تو مزید معیاری ڈرامے اور فلمیں شائقین کو دیکھنے کو ملیں گی۔ گزشتہ برسوں میں جو بھی ہمارا فنکار پاکستان جاتا تھا ہم اس کے ذریعے اپنے پاکستانی دوستوں سے یہ پیغام بھیجا کرتے تھے مگر ہمیں اس کام کو کرنےمیں خاصا وقت لگا۔