Tag: Anusha Rehman

  • نیب نے اسحاق ڈاراور انوشہ رحمان کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    نیب نے اسحاق ڈاراور انوشہ رحمان کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کینسر ہے، جسے جڑ سےاکھاڑ پھینکنا ضروری ہے۔

    چیئرمین نیب کے مطابق ادارہ یکساں  احتساب کی پالیسی پر سختی سےعمل پیرا ہے، بلا تفریق احتساب کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ فرائض کی انجام دہی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ کرپشن فری پاکستان کے لئے بھرپور کاوشیں جاری ہیں۔

    قبل ازیں چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں بیرون ملک غیرقانونی طریقے سے رقوم منتقل کرنے کی انکوائری کی منظوری دی گئی.

    اس اہم اجلاس میں‌اسحاق ڈار، انوشہ رحمان، سابق سیکریٹری اسماعیل شاہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرفور جی ٹیکنالوجی کا ٹھیکا غیر قانونی طو رپر دینےکاالزام ہے۔

    اجلاس میں 1.1 کھرب اثاثوں کےالزام پرپاکستانی سرمایہ کاروں کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی گئی، ساتھ ہی قواعد وضوابط کے برعکس 480 ارب کی ادائیگی پرحکومتی عہدے داروں کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا۔

    نیب نے میسرز ایز گارڈ نائن لمیٹڈ ایگری ٹیک کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی۔ انکوائری کی منظوری مبینہ بدعنوانی کی شکایت پر دی گئی۔

    چیئرمین نیب کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں‌ ایم ڈی پنجاب پروونشل کوآپریٹوبینک لیاقت درانی و دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزمان پر مبینہ طور پر100 ملین کی غیرقانونی سرمایہ کاری کا الزام ہے.


    نیب افسران 2اور اہلکار ایک دن کی تنخواہ ڈیمز فنڈ میں عطیہ دیں گے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کری

  • سائبر کرائم بل سینیٹ میں متفقہ طورپرمنظور

    سائبر کرائم بل سینیٹ میں متفقہ طورپرمنظور

    اسلام آباد : انٹرنیٹ کے غلط استعمال اور اس کے ذریعے ہونے والے جرائم کی روک تھام کے لیے وفاقی وزیر برائے ٹیکنالوجی کی جانب سے پیش کیا گیا سائبر کرائم بل برائے 2016 سینیٹ میں تحفظات کی یقین دہانی کے بعد منظور کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت سینٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر انفارمیشن برائے ٹیکنالوجی نے سینٹ میں سائبر کرائم بل برائے 2016 پیش کیا۔

    اس دوران اپوزیشن کی جانب سے بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور بل کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، وزیر برائے انفارمیشن نے چیئرمین سینٹ کو آگاہ کیا کہ ’’بل پر آنے والے اعتراضات کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔

    پڑھیں : سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے سائبرکرائم بل منظورکرلیا

     سینٹ کا اجلاس شروع ہونے کے باوجود وزراء کی عدم موجودگی پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جس پر چیئرمین نے اجلاس ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کرکے اپنے چیمبر کی جانب روانہ ہوئے تو وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے چیئرمین کے چیمبر میں جاکر اُن سے ملاقات کی اور سائبر بل کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

    انوشہ رحمان نے مزید کہا کہ ’’بل کی بلاجواز مخالفت منفی ذہنیت کی غمازی ہے ، ہم سب کو مل کر قانون کے غلط استعمال کی روک تھام کے لیے اقدمات کرنے ہوں گے اور اس بل کا مقصد ملک میں انٹرنیٹ پر جاری جرائم کو روکا جائے، اس وقت پاکستان میں اس حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں : سائبر کرائم بل پرصحافی برادری/سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کا اظہارتشویش

     قبل ازیں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سائبر کرائم بل میں کچھ ترامیم کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مخالفت کر دی اور پارٹی رہنماؤں کو ترامیم نہ ہونے تک بل کی حمایت نہ کرنے کی ہدایت جاری کردیں۔

    سائبر بل کی منظوری کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن کی ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی جس میں 50 سے زائد ترامیم کی نشاندہی کی ہے جن کو وزیر آئی ٹی نے دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

    جس کے بعد پیپلزپارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے سائبر کرائم بل کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

    Opposition finally manged to get 50 amendments… by arynews