Tag: APC apposition

  • اے پی سی بلانے سے متعلق کوئی اختلاف نہیں، فضل الرحمان

    اے پی سی بلانے سے متعلق کوئی اختلاف نہیں، فضل الرحمان

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اے پی سی بلانے سے متعلق کوئی اختلاف نہیں، مارچ تو نکل گیا اب ملین مارچ ہی رہ گیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی تحریکیں ہمیشہ اپوزیشن جماعتون کے اشتراک سے ہی چلتی ہیں، ہماری کوشش ہے کہ تذبذب سے نکلیں اور عوام کے سامنے واضح لائحہ عمل رکھیں۔

    انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اپوزیشن جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں۔ وعدہ تھا کہ گزشتہ مارچ میں حکومت کی بساط لپیٹ دی جائے گی لیکن اب مارچ تو نکل گیااب ملین مارچ ہی رہ گیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹیز کے اجلاس میں پارلیمان میں پیش بلوں کاجائزہ لیا گیا، کسی عالمی قرارداد کی صورت میں ہمارے قانون کی اہمیت نہیں رہتی، کورونا وائرس کی عالمی وبا سے بہت سے خاندان متاثر ہوئے، میاں افتخار حسین کے بھائی کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔

  • شہباز شریف کا بلاول سے رابطہ : آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی تیاری

    شہباز شریف کا بلاول سے رابطہ : آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی تیاری

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے دونوں رہنماؤں نے آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو ٹیلی فون کرکے ملک کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق کیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف نے بلاول بھٹو سے اے پی سی کے انعقاد کی تاریخ اور زیر غور آنے والے نکات پر بھی تبادلہ خیال کیا،اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں میں اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرنے اور دیگرامور پر بات چیت ہوئی۔

    بلاول بھٹو نے شہباز شریف سے ان کی خیریت دریافت کی اور خیرسگالی کا اظہار کیا، شہباز شریف نے آصف زرداری کی صحت کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے ان کی صحت یابی کیلئے دعا بھی کی۔

    ،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کورونا ٹیسٹنگ کم کی جارہی ہے تاکہ کیسز کو چھپایا جاسکے، عمران خان کی حکومت مکمل ناکام ہوچکی ہے، عوام دشمن بجٹ نے غریب آدمی کا جینا مشکل کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس سے قبل پی پی نے ن لیگ کے رویے پراعتراضات اٹھائے تھے اور کورونا ٹیسٹ رپورٹ نیگیٹو آنے کے بعد شہباز شریف کے متحرک نہ ہونے پر پی پی کو اعتراض تھا۔

  • چیئرمین سینیٹ کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کیوں کیا گیا، اے پی سی کی اندرونی کہانی

    چیئرمین سینیٹ کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کیوں کیا گیا، اے پی سی کی اندرونی کہانی

    اسلام آباد : اپوزیشن کی اے پی سی میں اے این پی نے صادق سنجرانی کا متبادل بلوچستان سے لینے کی مخالفت کی جس پر معاملہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والی اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، یہ وجوہات بھی عیاں ہوگئیں کہ چیئرمین سینیٹ کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کیوں کیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اے این پی نے صادق سنجرانی کا متبادل بلوچستان سے لینے کی مخالفت کی تھی جبکہ نیشنل پارٹی نے چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لینے پر زور دیا، این پی نے چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر اے پی سی میں تفصیلی بات کی۔

    نیشنل پارٹی کا پر زور مطالبہ تھا کہ چیئرمین کا امیدوار ہماری پارٹی سے لیا جائے، چیئرمین سینیٹ کے لئےنیشنل پارٹی مضبوط امیدوارکے طور پر سامنےآگئی، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ امیدوار پراختلاف رائے سامنےآنے پرمعاملہ کمیٹی کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اے این پی بلوچستان میں بی اے پی کی اتحادی اور سینیٹ میں مخالف ہے۔ اے پی سی میں جے یو آئی نے حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کو میدان میں آنے کی تجویز دی،۔

    حکومت کے خلاف سخت گیر مؤقف کی اے پی سی میں مخالفت کی گئی، اس تجویز پر پیپلز پارٹی کا مؤقف تھا کہ پارلیمان کو کمزور کیا گیا تو ملک میں تیسری قوت آجائے گی، ان ہاؤس تبدیلی کی تجویز پر مولانافضل الرحمان برہم ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ یہ خوف ہے تو پھرہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھےرہیں۔

  • اپوزیشن کو کوششوں کے باوجود اقتدار کا چاند نظر نہیں آیا، فردوس عاشق اعوان

    اپوزیشن کو کوششوں کے باوجود اقتدار کا چاند نظر نہیں آیا، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اے پی سی ناکام ہوگئی، اپوزیشن کو بھرپور کوششوں کے باوجود اقتدار کا چاند نظر نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق فردوس عاشق اعوان  نے ان خیالات کا اظہار اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کی مشترکہ پریس کانفرنس کے رد عمل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اے پی سی مسلسل دس گھنٹے جاری رہنے کے بعد ناکام ہوگئی۔

     ان کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں خواہشات کے تابع پتلی تماشا چلتا رہا، سب نے دیکھ لیا ہے کہ حکومت گرانے کی دھمکیاں دینے والے ایک بیانیے پر متفق نہیں ہوسکے، اپوزیشن رہنماؤں نے کرپشن لفظ کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔

     ان کا مزید کہنا تھا کہ امید تھی کہ اے پی سی ایجنڈے میں ٹارگٹڈ جھلک نظر آئے گی مگر اعلامیہ میں کرپشن کا لفظ تک نہیں ہے۔ جن کی بقا کرپشن سے جڑی ہو اس کےخاتمے کیلئے لائحہ عمل نہیں لایا گیا۔

     فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سیاسی گرو مولان فضل االرحمٰن کو بجٹ کے اندر بھی بےتحاشا نقائص اور پورے نظام میں خامیاں نظرآئیں، اے پی سی والوں نے الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہارکیا، دھاندلی کا خیال تب آیا جب احتساب کا شکنجہ ان کی گردنوں کے قریب ہے، پارلیمنٹ میں خاموش رہنے والوں نے اے پی سی میں زبان درازی کی۔

    انہوں نے کہا کہ الیکٹڈ، سلیکٹڈ کے بعد ریجیکڈڈ کی بات بھی ہونی چاہئے اور ایک سیاسی لیڈر ایسا بھی ہے جو پیدائشی طور پر ڈی فیکٹڈ ہے بھی ، اس سیریز کو آگے بھی جانا چاہئے۔

    ملک کو اس نہج پر پہنچانے والے10ماہ کی حکومت پربول رہے ہیں، کہتے تھے کہ بجٹ عوام دشمن ہے اسے منظور نہیں ہونےدیں گے، یہ بجٹ منظور ہوگا اس کے ساتھ سلامتی اور ملکی دفاع جڑا ہے، یہ بجٹ ضرور منظور ہوگا کیوں کہ اس کے ساتھ اپوزیشن کی دال روٹی بھی جڑی ہے، بجٹ پاس نہ ہوا تو اپوزیشن ارکان کی دال روٹی بند ہوجائے گی

    واضح رہے کہ اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ25جولائی کو یوم سیاہ منایا جائے گا، عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا، اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، اس کے علاوہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔