Tag: APC

  • لاک ڈاؤن اپوزیشن کے بس کا روگ نہیں: شیخ رشید

    لاک ڈاؤن اپوزیشن کے بس کا روگ نہیں: شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ یہ اے پی سی جمعہ بازار کی بیٹھک ہے، سنڈے مارکیٹ ہے۔ لاک ڈاؤن ان کے بس کا روگ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک بات ذہن نشین کرلیں یہ اکھٹے نہیں ہیں، شہباز کی الگ پارٹی ہے دوسروں کی الگ ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تحریک چلانے کے اجزائے ترکیبی ان کے پاس نہیں ہیں، مجھے مولانا کے ساتھ بھی ہاتھ ہوتا دکھ رہا ہے۔ آصف زرداری کو 9 اسٹار کی سہولیات دستیاب ہیں۔ مہنگائی ہوئی ہے لیکن یہ ان چوروں کی وجہ سے ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ عوامی جذبات میں کمی آئی ہے پر یہ معاملہ صحیح ہوجائے گا۔ یہ اے پی سی جمعہ بازار کی بیٹھک ہے سنڈے مارکیٹ ہے۔ لاک ڈاؤن ان کے بس کا روگ نہیں ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عمران خان عوام کے لیے سہولتوں کے لیے کام کر رہا ہے، ریلیف ملے گا۔ کرمنل چارجز والے تحریک چلائیں گے تو جمہوریت کے خلاف سازش ہے۔ جس چیئرمین کو لانے میں اپوزیشن نے تعاون کیا اس کو بدل کے بے وقوفی کرے گی۔

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی جس کی صدارت مولانا فضل الرحمٰن نے کی۔

    کانفرنس میں مولانا فضل الرحمٰن نے اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز دی جبکہ اپوزیشن اتحاد کے لیے نام کی تجویز، متحدہ اپوزیشن اور سیاسی رابطوں پر مشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی کی تشکیل بھی زیر غور آئی۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، اے این پی، قومی وطن پارٹی، نیشنل پارٹی اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے وفد شریک ہوئے۔

  • اے پی سی والوں سے پوچھا جائے کہ آخر ان کا ایجنڈا کیا ہے: ندیم افضل چن

    اے پی سی والوں سے پوچھا جائے کہ آخر ان کا ایجنڈا کیا ہے: ندیم افضل چن

    لاہور: ترجمان وزیراعظم ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ حکومت کا بیانیہ واضح ہے، ملکی معیشت کو بہتر کرنا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ حکومت مشکل وقت سے نکل چکی ہے.

    ترجمان وزیر اعظم ندیم افضل چن نے کہا کہ استحکام آرہا ہے، بجٹ کے بعد اقتصادی سرگرمیاں تیز ہوں گی. لوکل گورنمنٹ، پی ایس ڈی پی فنڈز استعمال ہونا شروع ہوں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ  سعد رفیق  پچھلے 10 سال سے ہر تقریر میں کہتے ہیں کہ نظام جارہا ہے.

    جمہوری نظام کوسیاسی شخصیات کے رویوں سے خطرات ہوتے ہیں، اس وقت رویے جمہوری ہوتے جا رہے ہیں.

    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی ارکان کا بیوروکریٹس سے بھی اثاثوں کی تفصیل پوچھے جانے کا مطالبہ

    ترجمان وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فوری طور پرکابینہ میں ردو بدل زیرغور نہیں، اے پی سی والوں سے پوچھا جائے کہ آخر ان کا ایجنڈا کیا ہے.

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن بتائے کہ مہنگائی ایجنڈا ہے یا عوام کی بھلائی، آپ جمہوریت کاتسلسل چاہتے ہیں یا جمہوریت ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں.

  • جماعت  اسلامی نے  آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی

    جماعت اسلامی نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی

    اسلام آباد : جماعت اسلامی نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی، رہنما لیاقت بلوچ نے کہا موجودہ حالات میں اے پی سی میں شرکت کو کارکن ناپسند کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے لئے مولانا فضل الرحمان سرگرم ہیں ، جماعت اسلامی نے اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی ، پارٹی میں مشاورت کےبعدمولانا فضل الرحمان کو آگاہ کردیاگیا ہے۔

    جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا موجودہ حالات میں اے پی سی میں شرکت کو کارکن ناپسند کرتے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے سراج الحق سے ملاقات میں آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔

    اس سے قبل رہنما جےآئی قیصر شریف نے کہا تھا جماعت اسلامی26جون کواےپی سی میں شریک نہیں ہوگی، ماضی کی حکومتیں غلطیوں پرقوم سے معافی  مانگیں، ماضی کی حکمران جماعتیں موجودہ بحرانواں کی ذمہ دار ہیں۔

    قیصرشریف کا کہنا تھا سابق حکمران بیرون ملک پڑی دولت پاکستان واپس لائیں، جب تک ماضی پرمعافی نہیں مانگتےان کیساتھ نہیں بیٹھ سکتے، عمران خان لوٹی ہوئی دولت واپس لانےکا وعدہ پوراکریں، پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ کی احتجاج تحریک کاحصہ نہیں۔

    مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کوٹیلیفون

    یاد رہے جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو ٹیلی فون کر کے انہیں کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور نائب صدر مریم نواز سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی، سربراہ جے یو آئی (ف) نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے رہنما حاصل بزنجو سے بھی رابطہ کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے حکومتی اتحادی جماعت بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل سے بھی رابطے کی کوشش کی تاہم ان کے بیرون ملک ہونے کے باعث رابطہ نہ ہوسکا۔مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ اختر مینگل نے انہیں اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے 26 جون کو اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، اے پی سی میں چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی، بجٹ منظوری روکنے سے متعلق معاملات پر مشاورت ہوگی، اس کے علاوہ حکومت مخالف تحریک اور لاک ڈاؤن کے فیصلے پر غور کیا جائےگا۔

  • مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی

    مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کُل جماعتی کانفرنس چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی، وہ گزشتہ ایک ہفتے سے اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان سے اے پی سی میں شرکت کے لیے رابطے کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے آل پارٹیز کانفرنس کے لیے کوششیں وقتی طور پر ترک کرتے ہوئے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی ہے۔

    [bs-quote quote=”اے پی سی سے قبل پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوگا: مولانا فضل الرحمان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے اے پی سی سے متعلق تجاویز دیں جن پر غور کیا گیا، راجہ ظفر الحق نے آگاہ کیا کہ ن لیگ کا اعلیٰ سطح وفد شریک ہوگا، اب اتفاق ہوا ہے کہ اے پی سی سے قبل پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہو۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمانی قائدین اے پی سی سے متعلق اجلاس میں شریک ہوں گے جن میں شہباز شریف، آصف زرداری اور بلاول بھٹو شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کا اجلاس بھی اس سلسلے میں منعقد ہوگا جس کے فیصلے سے لیگی قیادت کو آگاہ کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اکیلا چھوڑ دیا، شریف برادران کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ


    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نواز شریف اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے جس کے بعد مولانا فضل الرحمان اپنی اے پی سی کے انعقاد کے سلسلے میں اکیلے ہو گئے تھے۔

  • ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اکیلا چھوڑ دیا، شریف برادران کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اکیلا چھوڑ دیا، شریف برادران کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن چیمبر میں نواز شریف کی زیرِ صدارت مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اے پی سی میں لیگی وفد بھیجا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”اے پی سی کے انعقاد سے پہلے ہی حکومت پریشان دکھائی دیتی ہے: مریم اورنگ زیب” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگ زیب نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشاورتی اجلاس میں نواز شریف اور شہباز شریف نے مشاورت کی، جس میں مولانا فضل الرحمان کی اے پی سی کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ اے پی سی میں نواز شریف شرکت نہیں کریں گے بلکہ راجہ ظفر الحق کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا اعلیٰ سطح کا وفد شریک ہوگا۔

    مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ حکومتی کارکردگی پر فضل الرحمان کی اے پی سی کا خیرِ مقدم کرتے ہیں، اے پی سی کے انعقاد سے پہلے ہی حکومت پریشان دکھائی دیتی ہے، اے پی سی انعقاد سے پہلے ہی اپنے مقاصد حاصل کر چکی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا اپوزیشن اے پی سی میں بھرپور شرکت کا فیصلہ


    خیال رہے کہ اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس میں پیپلز پارٹی کا بھی صرف وفد ہی شریک ہوگا، کہا گیا ہے کہ شہباز شریف گرفتاری کے باعث نواز شریف اے پی سی میں شرکت نہیں کر سکتے۔

    تاہم گزشتہ روز اطلاع تھی کہ پاکستان پیپلز پارٹی اے پی سی میں بھرپور شرکت کرے گی، بلاول بھٹو نے بھی کانفرنس میں بھرپور شرکت کی تصدیق کی تھی۔

  • اپوزیشن کی اے پی سی پر کوئی اعتراض نہیں: وزیر اطلاعات

    اپوزیشن کی اے پی سی پر کوئی اعتراض نہیں: وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اپوزیشن جتنے چاہے اے پی سی کر لے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد صرف اور صرف پاکستان کو ترقی دینا ہے۔ حکومت کا مقصد پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل ملک بھر میں جاری ہے۔ جن لوگوں نے گاجریں کھائی ہیں ان کے پیٹ میں مروڑ تو ہوں گے۔ جن لوگوں نے کرپشن نہیں کی انہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل ملک بھر میں بلا امتیاز جاری رہے گا۔ کالا دھن سفید کرنے والوں کے چہرے پیلے پڑ گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اپوزیشن جتنے چاہے اے پی سی کر لے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی لیڈر شپ ہے نہ نظریہ، صرف لوٹے گئے پیسے بچانے کے لیے سیاست ہو رہی ہے۔

    اس سے پہلے فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ خواجہ حارث سینئر وکیل ہیں، انہوں نے نواز شریف کیس کی کروڑوں روپے فیس لی، خواجہ حارث فیس نہ لیتے تو مانتے کہ نواز شریف کو سزا ہونی چاہیئے۔

  • مولانا فضل الرحمان کا نواز شریف سے رابطہ، مجوزہ اے پی سی میں شرکت کی دعوت

    مولانا فضل الرحمان کا نواز شریف سے رابطہ، مجوزہ اے پی سی میں شرکت کی دعوت

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے انھیں مجوزہ آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی سربراہ نے نواز شریف سے فون پر رابطہ کر کے اپوزیشن کی جانب سے مجوزہ اے پی سی کے معاملے پر مشاورت کی۔

    [bs-quote quote=”ہم چاہتے ہیں کہ آپ وفد کی بجائے اے پی سی میں خود شرکت کریں: مولانا کی نواز شریف سے درخواست” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو مجوزہ اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی، انھوں نے کہا کہ سنا ہے ن لیگ اے پی سی میں وفد بھیجنے کا سوچ رہی ہے۔

    سربراہ جے یو آئی نے نواز شریف سے درخواست کی کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ وفد کی بجائے اے پی سی میں خود شرکت کریں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آصف زرداری سے بھی مشاورت کی ہے، وہ بھی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے آصف زرداری سرگرم، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات


    جے یو آئی کے سربراہ نے فون پر کہا ’اے پی سی کے لیے آپ کوئی تاریخ بتا دیں، میری تجویز ہے کہ اے پی سی 31 اکتوبر کو بلائی جائے۔‘

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما نواز شریف نے جلد دوبارہ رابطہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ نواز شریف پارٹی سے مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔

    خیال رہے تین روز قبل حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری بھی سرگرم ہو گئے ہیں، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں حکومت کے خلاف قرارداد لانے سے متعلق امور پر بات چیت کی تھی۔

  • شہباز شریف کی زیر صدارت اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس

    شہباز شریف کی زیر صدارت اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس

    مری: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس کا آغاز ہوچکا ہے۔ کانفرنس میں مختلف جماعتوں سے رہنما شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس مری میں منعقد ہورہی ہے۔

    کانفرنس کا ایجنڈا مشترکہ صدارتی امیدوار کا انتخاب ہے۔

    کانفرنس میں متحدہ مجلس عمل، عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی کے وفود شریک جبکہ فضل الرحمٰن، اکرم درانی، لیاقت،بلوچ، اویس نورانی، عبد الغفور حیدری، یوسف رضا گیلانی، پرویز اشرف، خورشید شاہ، شیری رحمٰن، قمر زمان اور نوید قمر شریک ہیں۔

    کانفرنس میں شریک ہونے والے رہنماؤں میں رانا تنویر، امیر مقام، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، طارق فضل چوہدری، غلام بلور، افتخار حسین اور سابق سپیکر ایاز صادق بھی شامل ہیں۔

  • اے پی سی کے بعد زرداری ہاؤس میں پی پی قیادت کی مشاورت

    اے پی سی کے بعد زرداری ہاؤس میں پی پی قیادت کی مشاورت

    اسلام آباد: آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے زرداری ہاؤس میں مشاورت کی جس میں اہم موضوع زیر غور آئے۔

    تفصیلات کے مطابق زرداری ہاؤس میں پی پی قیادت کی مشاورت میں اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے خورشید شاہ اور نوید قمر کے ناموں پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کو کمیٹی ارکان نے اتحادی جماعتوں کے اجلاس کی مختصر بریفنگ دی، جبکہ ارکان کل انہیں اجلاس کی تفصیلی بریفنگ دیں گے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی قیادت کل زرداری ہاؤس اسلام آباد میں پھر بیٹھے گی، پی پی قیادت اسپیکر کے لیے پارٹی کے امیدوار کے لیے تفصیلی مشاورت کرے گی۔


    اے پی سی: ایوان کے اندر اور باہر احتجاج، وزارتِ عظمیٰ کے لیے مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ


    قبل ازیں اپوزیشن جماعتوں کے آج ہونے والے تیسرے بڑے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ ایوان کے اندر اور باہر رہتے ہوئے بھرپور احتجاج اور وزارتِ عظمیٰ کے لیے مشترکہ امیدوار لایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سابق اسپیکر ایاز صادق کی سرکاری رہائش گاہ پر منعقد ہونے والی اے پی سی میں عمران خان کو ٹف ٹائم دینے کے لیے لائحہ عمل طے کرنے کی غرض سے 10 رکنی ایکشن کمیٹی بھی قائم کر لی گئی۔

    یاد رہے کہ الیکشن 2018 سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس میں شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان، لیاقت بلوچ، شیری رحمان، خورشید شاہ، قمرزمان کائرہ، راجہ پرویز اشرف، یوسف رضا گیلانی، فرحت اللہ بابر، میرحاصل بزنجو، آفتاب شیر پاؤ، محمود خان اچکزئی، راجہ ظفرالحق، مشاہد حسین سید اور احسن اقبال شریک ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اپوزیشن کا مولانا فضل الرحمان کی تجویزمسترد کرنا خوش آئند ہے: ترجمان پی ٹی آئی

    اپوزیشن کا مولانا فضل الرحمان کی تجویزمسترد کرنا خوش آئند ہے: ترجمان پی ٹی آئی

    اسلام آباد: ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ اپوزیشن کےپارلیمان میں آنے کے فیصلے کاخیر مقدم کرتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار   فواد چوہدری نے آل پارٹیز کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کو سیاست کا پورا حق ہے.

    ترجمان تحریک انصاف کے مطابق اپوزیشن اعتراضات سامنے لائے، ضرور جائزہ لیں‌ گے، پارلیمان میں آنے کا فیصلہ خوش آیند ہے.

    پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کی تجویزمسترد کرنا خوش آئند ہے.

    ترجمان کے مطابق جمہوریت میں گرینڈ الائنس بنانا اپوزیشن کا جمہوری حق ہے، حکومت اورا سپیکر اسی کا ہوگا، جس کے نمبر زیادہ ہوں گے.

    پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق نمبرز گیم میں تحریک انصاف اپوزیشن سے آگے ہے، حزب اختلاف کی سیاست سے پی ٹی آئی کوخطرہ نہیں.

    یاد رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے تیسرے بڑے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ ایوان کے اندر اور باہر رہتے ہوئے بھرپور احتجاج اور وزارتِ عظمیٰ کے لیے مشترکہ امیدوار لایا جائے گا۔

     اسپیکر ایاز صادق کی سرکاری رہائش گاہ پر منعقد ہونے والی اے پی سی میں عمران خان کو ٹف ٹائم دینے کے لیے لائحہ عمل طے کرنے کی غرض سے 10 رکنی ایکشن کمیٹی بھی قائم کر لی گئی۔


    اے پی سی: ایوان کے اندر اور باہر احتجاج، وزارتِ عظمیٰ کے لیے مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔