Tag: APC

  • تحریکِ انصاف نے اسمبلیوں میں جانے سے انکار کردیا

    تحریکِ انصاف نے اسمبلیوں میں جانے سے انکار کردیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کا کہنا ہے کہ جب تک جوڈیشل کمیشن کے قیام پرحکومت اور ان کا ڈیڈلاک ختم نہیں ہوجاتا پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

    اسلام آباد میں منعقدہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریکِ انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام پرحکومت اورپی ٹی آئی کے درمیان ڈیڈلاک تاحال برقرارہے۔

    خصوصی عدالتوں کے قیام سے متعلق شاہ محمود کاکہنا تھا کہ تحریکِ انصاف نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی اورتمام رہنماء خصوصی عدالتوں کے قیام کے لئے آئین اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کے لئے راضی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں ہونے والے اتفاقِ رائے کوعمران خان کی قیادت میں لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

    انہوں نے زوردیا کہ خصوصی عدالتوں کے قیام کے لئے کئے گئے قومی اتفاقِ رائے کو برقرار رہناچاہیئے۔

  • بڑے فیصلے کرنے کا وقت آگیا، راحیل شریف

    بڑے فیصلے کرنے کا وقت آگیا، راحیل شریف

    راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل کاکہنا ہے کہ بڑے فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے آئندہ نسلوں کے تحفظ کے لئے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنا لازمی ہے۔

    جنرل راحیل شریف اسلام آباد میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی رہنماؤں سے خطاب کررہے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ خیبرون اور ضربِ عضب میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اوران کے مثبت نتائج حاصل ہورہے ہیں۔

    انہوںنے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ سانحہ پشاور کے براہ راست مجرم موقع پرہی ہلاک کردئیے گئے تھے جبکہ پس پردہ عوامل کو بے نقاب کرنے کے لئے بڑے پیمانے پرگرفتاریاں کی جارہیں ہیں اور تفتیش کے نتیجے میں مزید گرفتاریاں بھی کی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق ملا فضل اللہ کے بارے میں ابھی واضح اطلاعات افغانستان سے موصول نہیں ہوئی ہیں کہ وہ گرفتار ہوا ہے یا مارا جاچکا ہے۔

    اس موقع پر آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ ایساف کمانڈر کی جانب سے یقین دہانی اور عملی ثبوت کے باعث بڑی کامیابیاں متوقع ہیں۔ دو طرفہ تعاون سے دور رس نتائج حاصل ہوں گے۔

    راحیل شریف کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت قوم کا ایک ہونا ضروری ہے متحد ہوکر ہی یہ جنگ جیتی جاسکتی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہاکہ آئندہ نسلوں کو ایک پر امن مستقبل دینے کے لئے دہشت گردی کو صفحہ ہستی سے مٹانا بے حد ضروری ہے۔

  • اچھے اوربرے طالبان کی تمیزختم، وزیرِاعظم کااعلان

    اچھے اوربرے طالبان کی تمیزختم، وزیرِاعظم کااعلان

    پشاور: وزیرِ اعظم نواز شریف نے سانحۂ پشاور پرآل پارٹیز کانفرنس کے بعد اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اچھے اور برے طالبان کی تمیز روا نہیں رکھی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں پر حملہ ایک بزدلانہ کاروائی ہے جس کی پاکستان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

    آل پارٹیز کانفرنس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف جنگ ہماری اپنی جنگ ہے اور پاکستان کی سرزمین پر آخری دہشت گرد کی موجودگی تک جنگ جاری رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضربِ عضب میں پاک فوج نے لازوال قربانیاں دیں ہیں اور ان کی کاروائیوں نے دہشت گردوں کو فرار ہونے پر مجبور کردیا ہے اوریہ کاروائی فرار ہوتے ہوئے شدت پسندوں کی بزدلانہ کاروائی ہے۔

    انہوں نےکانفرنس میں کئے گئے اہم فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ کی سربراہی میں تمام پارٹیوں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے جو کہ7 دن میں نیشنل پلان آف ایکشن تیار کرکے قومی قیادت کو پیش کرے گی۔ قومی قیادت اور فوجی قیادت مل کر یہ پلان عوام کے سامنے لائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ جنگ کرتے ہوئے بچوں کے چہرے سامنے رکھنے ہوں گے۔

    انہوں نے اس موقع پرملک کی قومی قیادت کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے اس موقع پرتمام اختلافات بھلا کر قومی یکجہتی کا اظہار کیا۔

  • معصوم بچوں کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے، نواز شریف

    معصوم بچوں کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے، نواز شریف

    پشاور: وزیرِاعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں کے چہرے سامنے رکھ کر جنگ لڑنی ہوگی، قُربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

    قومی پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس شروع ہوا تو شہداء پشاور کے لئے خصوصی دعا کی گئی، وزیرِ اعظم نے کہا کہ اللہ تعالی شہید ہونے والے بچوں اور اساتذہ کو جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے، انھوں نے شہید ہونے والے پاک فوج  کے جوانوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔

    وزیرِاعظم نے اپنے خطاب میں قومی سانحے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بہت زخم کھائے ہیں اور بہت قربانیاں دی ہے، قُربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، اس جنگ میں پاکستان کو مالی اور معاشی نقصان پہنچا۔

    وزیرِاعظم نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں تمام رہنماؤں کی آمد پر انکا شکریہ ادا کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو، ہم سب ملک کو امن کا گہوارہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سےجاری ہے،  اب ہمیں معصوم بچوں کےچہرےسامنےرکھ کر یہ جنگ لڑنی ہوگی، پاک فوج نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاک فوج ملک کو دہشتگردی سے پاک کرنے کی کوشش کر رہی ہے، دہشت گرد چھوٹ جاتے ہیں اور پھر گروپ میں شامل ہوجاتے ہیں۔

    نواز شریف نے پشاور سانحے کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا اس سے بڑا افسوسناک واقعہ نہیں ہوسکتا۔

    وزیرِاعظم نے کہا کہ قوم جہاد کر رہی ہے، اس سے پیچھے ہٹنے کی گنجائش نہیں، سب کچھ ہونے کے بعد آپریشن کے سوا کوئی راستہ نہیں چھوڑا ۔

    انھوں نے کہا کہ ہم انتہائی اہم ایشوز پر مشاورت کر رہے ہیں، دہشتگردی ختم کرنے کے لئے تمام جماعتوں سے مشاورت کی تھی اور تمام جماعتوں کی متفقہ رائے تھی کہ بات چیت شروع کی جائے، بات چیت کا دور شروع ہوا اور نتیجہ آپ کے سامنے ہیں ۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ افغانستان سے تعلقات کا مثبت آغاز ہوچکا ہے،اجلاس میں وزیرِاعظم نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے افغانستان کے ساتھ ہونے والی بات چیت کا بھی ذکر کیا، انھوں نے کہا کہ افغان صدر پاکستان کے دورے پر آئے ، جس میں دونوں ملکوں میں طے ہوا کہ دونوں ملک اپنی اپنی سرزمین کسی قسم کی دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ میں نے افغان صدر اشرف غنی سے کہا کہ ہمیں ایک نیا صفحہ شروع کرنا چاہیے، جس پر صدر اشرف غنی نے کہا کہ نیا صفحہ نہیں بلکہ ہمیں نئی کتاب شروع کرنی چاہیے۔

    گذشتہ روز پشاور میں پیش آئے دہشتگردی کے واقعے نے اہلِ اقتدار کو جنجھوڑ کر رکھ دیا، وزیرِاعظم نواز شریف کی جانب سے شارٹ نوٹس پر قومی پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بلایا گیا، پشاور میں ہوئے اجلاس میں عمران خان، سید خورشید شاہ اور دیگر سیاسی رہنماؤں سمیت عسکری حکام نے بھی شرکت کی۔

  • طاہر القادری نے حکومت پر بات چیت کے دروازے بند کردئے

    طاہر القادری نے حکومت پر بات چیت کے دروازے بند کردئے

    لاہور:حکومت کی جانب سے کئے گئے ڈاکٹر طاہرالقادری سے مذاکرات کے تمام رابطے ناکام ہوگئے،طاہر القادری نے گورنر پنجاب چوہدری سرور اور دیگروزرأ کا فون سننےسےا نکار کردیا۔

    ذرائع کے مطابق طاہر القادری سے حکومت نے علما و مشائخ اور سیاسی رہنماوں کے ذریعے رابطہ کیا لیکن انہوں نے وفاقی صوبائی وزرا اور گورنر پنجاب کے ٹیلی فون بھی سننے سے انکار کردیا، حکومت نے برطانیہ سے ایک روحانی مذہبی شخصیت کے ذریعے بھی رابطہ کیا،مگر ناکامی رہی، اور عوامی تحریک کے سربراہ نے حکومت کی ایک نہ سنی۔

    تفصیلات کے مطابق پانچ نکاتی قرارداد پر عملدرآمد کروایا جائے پھر بات ہوسکتی ہے۔ اے پی سی کی قرارداد میں وزیراعلٰی کے استعفے، سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آر کے اندراج، سپریم کورٹ کے تین ججوں پر مشتمل کمیشن کی تشکیل جیسے مطالبات شامل ہیں۔