Tag: apex committee

  • صوبہ لاشیں اٹھا رہا ہے، شہباز شریف حساب مانگ رہے ہیں: شوکت یوسف زئی

    صوبہ لاشیں اٹھا رہا ہے، شہباز شریف حساب مانگ رہے ہیں: شوکت یوسف زئی

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ شہباز شریف لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں، صوبہ لاشیں اٹھا رہا ہے، شہباز شریف 417 ارب کا حساب مانگ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شوکت یوسف زئی نے پارٹی کے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق کہا ہے کہ اجلاس میں شرکت سے معذرت دو وجوہات پر کی۔

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ پہلی وجہ صوبے بھر میں آج فورسز کے حق میں ہونے والی ریلیوں کی تیاری ہے، تحریک انصاف آج پختونخواہ میں فورسز کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالے گی۔

    انہوں نے کہا کہ دوسری وجہ شہباز شریف کی جانب سے لاشوں پر سیاست ہے، صوبہ لاشیں اٹھا رہا ہے، شہباز شریف 417 ارب کا حساب مانگ رہے ہیں۔

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ 417 ارب صوبے کا حق تھا، بتایا جائے 1100 ارب کب دیے جائیں گے، تحریک انصاف حکومت میں آکر ہر چیز کا حساب لے گی۔

  • کون عجلت میں دہشت گردوں کو لایا ہے؟ قوم جواب چاہتی ہے: وزیر اعظم

    کون عجلت میں دہشت گردوں کو لایا ہے؟ قوم جواب چاہتی ہے: وزیر اعظم

    پشاور: وزیر اعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا پاکستان کے ایک انچ پر بھی قبضہ نہیں ہے، کون عجلت میں دہشت گردوں کو لایا یہ ایک سوال ہے جس کا جواب قوم چاہتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں وزیر اعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سول و عسکری قیادت شریک ہوئی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر، وفاقی وزرا، صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ اور پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران بھی شریک ہوئے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 30 جنوری کو پشاور میں پولیس لائن کی مسجد میں 85 نمازی شہید ہوئے، مسجد میں نمازیوں کو بہیمانہ طریقے سے شہید کیا گیا، شہیدوں کے خاندانوں سے مکمل اظہار یکجہتی اس اجلاس کا مقصد ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سول لائنز میں دہشت گرد چیک پوسٹ سے گزرتا ہوا مسجد میں جا پہنچا، قوم سوال کرتی ہے دہشت گردی کے خاتمے کے بعد یہ واقعہ کیسے رونما ہوا، گزشتہ چند ہفتے اور مہینوں میں صوبے میں دوسرے مزید دہشت گرد حملے ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائع سے الزام تراشی اور ناجائز تنقید کا سلسلہ جاری رہا، پشاور واقعے کے بعد تنقید کا سلسلہ بھی قابل مذمت ہے۔ دہشت گرد واقعے کی بھرپور تحقیقات ہونی چاہئیں کہ کہاں کمزوری تھی، یہ کہنا کہ ڈرون حملہ تھا یا کچھ اور، بے جا الزامات لگائے گئے جو نامناسب تھے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایسے کیا اقدامات بروئے کار لائیں تاکہ پھر دہشت گردی نہ ہو، تاریخ گواہ ہے کہ قومیں بنتی بھی ہیں اور ٹوٹتی بھی ہیں، اس بڑے صدمے کے باوجود ہم سب مل کر دہشت گردی پر قابو پائیں گے، یہ وقت کی ضرورت ہے کہ وفاق اور صوبے مل کر اس کی اونر شپ لیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا، ماضی میں ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد کے ذریعے دہشت گردی دم توڑ گئی تھی، دنیا اور مخالفین بھی اتفاق کرتے ہیں کہ پاکستان نے جیسے دہشت گردی کا خاتمہ کیا کوئی آسان کام نہ تھا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ ایک دہشت گردی کا واقعہ تھا اسے کچلنے کے لیے بغیر وقت ضائع کیے آگے بڑھنا ہوگا، ہر بار طعنہ ملتا تھا کہ وفاق ساتھ نہیں دے رہا وسائل کی کمی ہے، سنہ 2010 سے آج تک خیبر پختونخواہ کو 417 ارب روپے دیا جا چکا ہے، وہ سب کہاں گیا؟ اس کا آدھا بھی خرچ ہوتا تو آج پختونخواہ کے لوگ سکون کی نیند سوتے۔

    انہوں نے کہا کہ آئینی ادارے مل کر قوم کو اکٹھا نہیں کریں گے تو بات نہیں بنے گی، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو اے پی سی کی دعوت دی ہے، منگل کے روز اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس ہوگی، یہی وقت کا تقاضہ اور ضرورت ہے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کا پاکستان کے ایک انچ پر بھی قبضہ نہیں ہے، کون عجلت میں دہشت گردوں کو لایا یہ ایک سوال ہے جس کا جواب قوم چاہتی ہے، ابھی دیر نہیں ہوئی دہشت گردوں کا مل کر مقابلہ کریں گے۔

    انہوں نے پشاور دہشت گردی میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 20 لاکھ روپے اور زخمی ہونے والوں کے لیے 5 لاکھ روپے کا بھی اعلان کیا۔

  • اپیکس کمیٹی اجلاس: صوبے میں سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا حکم

    اپیکس کمیٹی اجلاس: صوبے میں سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا حکم

    کراچی: وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت ہونے والے اپیکس کمیٹی اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کور کمانڈر کراچی،ڈی جی رینجرز،آئی جی سندھ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی،اجلاس میں صوبے کی مجموعی امن وامان اور اسٹریٹ کرائم کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے سیف سٹی پراجیکٹ کی لاگت کو ریویو کرنے کےلیے کمیٹی قائم کردی، کمیٹی میں پولیس،پاک آرمی اور دیگرماہرین شامل ہوں گے،کمیٹی چھ ہفتوں میں رپورٹ جمع کرائےگی۔

    اپیکس کمیٹی میں ہونے والے دیگر اہم فیصلے

    کچے کے علاقے میں روڈ نیٹ ورک قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس مقصد کے لئے کشمور برج سے نکلنے والی دیگر روڈز کو بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحے کی فراہمی روکنے کے لئے پولیس کو فوری طور پر سپلائی لائن ختم کرنے کا حکم

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں جاری قبائلی جھگڑوں کا خاتمہ قبائلی سرداروں کے ذریعے کیا جائے گا۔

    اسٹریٹ کرائم کیسز کے ٹرائلز کے لئے الگ جج تقرر کرنے کی منظوری، ساتھ ہی ہر ضلع کے اسٹریٹ کرائم کے کیسز الگ سے سننے کا فیصلہ۔

    ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے مائی بختاور ائیرپورٹ تھر پر انٹر نیشنل فلائٹس آپریشن شروع سے متعلق مشاورت کرنے کا فیصلہ

    وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی نے افغانستان میں کشیدگی کے باعث صوبے میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا، وزیراعلیٰ نے متعلقہ اداروں کو کالعدم تنظیموں اور نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی۔

    اس کے علاوہ اجلاس میں آئی جی سندھ نے کراچی میں گیارہ مختلف جگہوں پر احتجاج ، ریلیوں پر پابندی لگانے کی تجویز دی، ان جگہوں میں ہائی وے سے شہر کو آنے والے راستے، ریلوے ٹریکس ، انٹر سٹی بس ٹرمینل ،اہم شاہراہیں شامل ہیں۔

  • سندھ ایپکس کمیٹی اجلاس: مدارس اور سرکاری تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ

    سندھ ایپکس کمیٹی اجلاس: مدارس اور سرکاری تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ

    کراچی: سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں مدارس اور سرکاری تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا جس میں مدارس کی فنڈنگ اور نصاب کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا 23 واں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کور کمانڈر کراچی، چیف سیکریٹری، صوبائی وزیر ناصر شاہ، مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب، ایڈووکیٹ جنرل، ڈی جی رینجرز اور آئی جی پولیس نے شرکت کی۔

    اجلاس میں گزشتہ ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدر آمد کا جائزہ لیا گیا، سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور نیشنل ایکشن اور پراسیکیوشن پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ امن کی صورتحال ہے لیکن 3 واقعات چینی قونصلیٹ حملہ، لانڈھی اور گلستان جوہر میں دھماکہ افسوسناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب کو سیکیورٹی پر خصوصی توجہ دینی ہے۔

    سیکریٹری داخلہ کبیر قاضی نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مدارس کی رجسٹریشن، اداروں کی مانیٹرنگ اور ورکنگ گروپ کا قیام ہوچکا، یہ گروپ سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں قائم ہوا ہے۔ کمیٹی میں سیکریٹری مذہبی امور، پولیس اور دیگر اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ کمیٹی کا پہلا اجلاس 5 دسمبر 2018 کو ہو چکا ہے جس میں مدارس رجسٹریشن اور سرکاری تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ 3 چیزوں پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مانیٹرنگ میں سورس آف فنڈنگ، نصاب کا جائزہ اور بیرون ممالک زیر تعلیم طلبا کی اسناد شامل ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ دہشت گردی میں بڑے تعلیمی اداروں کے طلبا بھی ملوث رہے ہیں۔ مدارس کی رجسٹریشن کا ڈرافٹ تیار ہے لا ڈیپارٹمنٹ جائزہ لے گا۔ جو مدارس اہم شاہراہوں پر ہیں ان کی منتقلی کے لیے بات کی جائے۔

    اجلاس میں کور کمانڈر نے کہا کہ سائبر کرائم کا سسٹم ہمارا اپنا ہونا چاہیئے۔ اس حوالے سے آرمی چیف سے درخواست کی جائے گی۔ درخواست ہوگی کہ آرمی سائبر سیکیورٹی ونگ سے مدد فراہم کی جائے۔

    اجلاس میں سیف سٹی پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ علاقائی پولیس اور دیگر سیکیورٹی کے ادارے مل کر فیصلہ کریں گے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کے بھوت کو اب ختم کرنا ہے، اس پر تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر کام کریں، بہتر انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن کے لیے ادارے مل کر کام کریں۔

    اجلاس میں نئے پراسیکیوٹرز کی ٹریننگ کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ بانی ایم کیو ایم کے نام سے 62 عمارتیں اور دیگر ادارے تھے، عمارتوں اور اداروں پر سے بانی ایم کیو ایم کا نام تبدیل کر دیا گیا۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ 1899 درگاہوں کی سیکیورٹی آڈٹ بھی کی گئی۔ سندھ پولیس اور رینجرز نے پورے صوبے کی سیکیورٹ آڈٹ کی۔ 15 اضلاع کی آڈٹ ہوچکی اور کمزور مقامات کی نشاندہی کی گئی، باقی اضلاع کا سیکیورٹی آڈٹ کیا جا رہا ہے۔

    اجلاس کے شرکا کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کچے کے علاقوں میں 110 تھانے، 50 چیک پوسٹ اور 3112 اہلکار تعینات ہیں۔ اجلاس میں کچے کے علاقوں پر مزید توجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری کے تحت کچے کے علاقوں کی ترقی پر کمیٹی قائم کردی۔ کمیٹی میں چیئرمین پی اینڈ ڈی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور آئی جی پی شامل ہوں گے۔ کمیٹی کچے کے علاقوں کے لیے پیکج دینے کی سفارش مرتب کرے گی۔

    اجلاس میں بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ نان سی پیک اور سی پیک منصوبوں کی بھی آڈٹ ہوچکی ہے۔ نان سی پیک کے 93 منصوبوں پر 952 غیر ملکی کام کر رہے ہیں۔ سندھ حکومت نے 2859 سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا ہے۔

    بریفنگ کے مطابق سی پیک کے 10 منصوبوں پر 2878 غیر ملکی کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان منصوبوں کی مینجمنٹ کو ہدایت کریں 2843 پرائیوٹ گارڈز رکھیں۔ ’فیصلہ ہوا تھا جتنی سیکیورٹی سرکاری ہوگی اتنی پرائیویٹ ہائر کی جائے گی‘۔

    آئی جی پولیس نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ 12 ہزار 733 ملزمان اور 601 گینگ کے کارندوں کو گرفتار کیا۔ 97 ملزم مختلف مقابلوں میں مارے گئے۔ 2 راکٹ لانچرز، اسنائپر رائفل، 2 ایل ایم جی، 4 جی تھری رائفل، 181 ایس ایم جی اور 8457 پستول برآمد کیے۔

    آئی جی نے بتایا کہ کراچی ریجن نے 205 بم یا دستی بم برآمد کیے۔ نومبر 2018 تک 47 قتل ہوئے،2017 میں تعداد 55 تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ چینی قونصل خانے پر حملےمیں ملوث تینوں حملہ آور مارے گئے۔ 23 دہشت گردوں کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت پھانسی کی سزا دی گئی۔ اینٹی ٹیرر ازم فنانسنگ یونٹ میں 2281 افراد پر کام کیا گیا۔ یونٹ میں 1457 فورس اہلکار کام کر رہے ہیں۔

  • کراچی جیل کا نظام طاقتور قیدی چلاتے ہیں، حکام نہیں، سی ٹی ڈی رپورٹ

    کراچی جیل کا نظام طاقتور قیدی چلاتے ہیں، حکام نہیں، سی ٹی ڈی رپورٹ

    کراچی : کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) نے انکشاف کیا ہے کہ سینٹرل جیل کراچی کے معاملات حکام نہیں بلکہ کالعدم جماعتوں کے قیدی چلاتے تھے، جیل سے قیدیوں کے فرار کو روکنا جیل حکام کے بس میں نہیں تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ کامل عارف کے مطابق گزشتہ دنوں کراچی جیل سے فرار ہونے والے دو قیدیوں کے حوالے سے کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سینٹرل جیل کراچی کے معاملات کالعدم تنظیموں کے اہم قیدی چلا رہے ہیں۔

    اپیکس کمیٹی میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قیدیوں کو جیل سے فرار ہونے سے روکنا جیل حکام کے بس میں نہیں تھا، جیل حکام کالعدم تنظیم کے خطرناک قیدی حافظ قاسم رشید عرف گنجا سے ڈرتے ہیں، اور اسی خوف کے باعث جیل حکام ایسے قیدیوں سے قانون اور ضابطے پر بھی عمل نہیں کروا سکتے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کا مزید کہنا ہے کہ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ خوف، غفلت اورنااہلی کے باعث جیل انتظامیہ ان قیدیوں کا کہنا ماننے پر مجبور ہوجاتی ہے۔ جس کی وجہ سے سارا انتظام یہ قیدی چلاتے ہیں متعلقہ پولیس نہیں چلاتی۔


    مزید پڑھیں: سینٹرل جیل سے کالعدم جماعت کے 2 خطرناک قیدی فرار


    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ سمیت دیگر سینئر افسران اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہیں، زیادہ تر جیل حکام کرپشن میں ملوث ہیں اور جیل کا پورا نظام کرپشن میں گھرا ہوا ہے۔


    مزید پڑھیں: سینٹرل جیل سے قیدیوں کے فرار میں جیل حکام ملوث نکلے


    جیل میں موجود سیاسی یا مذہبی جماعتوں کے قیدی دھمکیاں دے کر اپنا کام چلاتے ہیں جبکہ دیگر عام قیدیوں کو کسی بھی سہولت کیلئے پیسے ادا کرنا پڑتے ہیں، یہ قیدی اس حد تک آزاد ہیں کہ وہ وارڈز اور کھولیوں کو بند اور کھول سکتے ہیں، حافظ قاسم رشید، سرمد صدیقی اور منہاج قاضی سمیت دیگر اپنے اپنے وارڈز کے ذمہ دار ہیں۔


    مزید پڑھیں: سینٹرل جیل میں سرچ آپریشن، قیدیوں سے 35 لاکھ رقم برآمد


    سی ٹی ڈی اپنی رپورٹ میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مزید انکشاف کیا کہ جیل میں موجود قیدی جو کرنا چاہیں کرسکتے ہیں، مذکورہ قیدی کورٹ سمن کے بغیر بھی جوڈیشل کمپلیکس جا سکتے ہیں اور اس کا کوئی ریکارڈ مرتب نہیں کیا جاتا۔

  • سندھ : مدارس کی جیوٹیگنگ کا عمل مکمل

    سندھ : مدارس کی جیوٹیگنگ کا عمل مکمل

    کراچی: سندھ بھر میں قائم مدارس پرجیوٹیگنگ کے ذریعے نظر رکھنے کے فیصلے کے تحت صوبے میں سات ہزار سات سو چوبیس مدارس کی جیو ٹیگنگ کا عمل مکمل کرلیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبے میں مدارس پر نظر رکھنے کے لیے جیو ٹیگنگ کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے جس کے تحت صوبے میں 11ہزار  چوراسی رجسٹرڈ مدارس سیکیورٹی اداروں کی نظر میں آگئے۔

    پڑھیں:  مدارس کی رجسٹریشن کا فیصلہ اٹل ہے،مولا بخش چانڈیو

    کراچی، حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ اور میرپور خاص میں مدارس کی جیو ٹیگنگ کرتے ہوئے7750 مدارس کا مکمل ڈیٹا حاصل کرلیا گیا ہے۔ جیوٹیگنگ کے ذریعے کراچی میں موجود 3ہزار  مدارس کا ریکارڈ حاصل کیا گیا ہے جبکہ حیدرآباد کے 12 سو اکیانوے، میرپورخاص کے 750، سکھر کے 1 ہزار پانچ سو چھتیس اور لاڑکانہ کے 1 ہزار سینتیس مدارس کا مکمل ریکارڈ حاصل کیا گیا۔

    مزید پڑھیں:  سندھ میں مدارس کی رجسٹریشن کے لیےقانونی مسودہ تیار

    سندھ میں دوہزارتین سو نو مدارس بندہ ہیں جبکہ گیارہ سو چوراسی غیر رجسٹرڈ مدارس سے متعلق کارروائی کیلئےاعلی حکام کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

     

  • اپیکس کمیٹی کا  اجلاس، ڈی جی رینجرز کی کوٹا سسٹم ختم کرنے کی تجویز

    اپیکس کمیٹی کا اجلاس، ڈی جی رینجرز کی کوٹا سسٹم ختم کرنے کی تجویز

    کراچی : اپیکس کمیٹی سندھ کے اجلاس میں ڈی جی رینجرز سندھ نے صوبائی حکومت کو کوٹا سسٹم ختم کرنے کی تجویز دے دی اور کہا ہے کہ پڑھے لکھے نوجوان میرٹ پر نوکریاں‌ ملنے کے سبب جرائم کی طرف راغب ہوئے۔

    DG Rangers advises to abolish quota system in… by arynews

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اپیکس کمیٹی کا 16واں اجلاس مراد علی شاہ کی سربراہی میں منعقد کیا گیا جس میں گورنر سندھ، سنیئر وزیر نثار کھوڑو، کور کمانڈر کراچی لیفٹینٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر ، آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ ، ایڈیشنل آئی جیز مشتاق مہر اور ثناء اللہ عباسی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ بیرسٹر ضمیر گھمرو، پراسیکیوٹر جنرل شہادت اعوان اور دیگر سنیئر پولیس افسران سمیت سندھ حکومت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    پڑھیں:  سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس، کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم

    کراچی ٹارگٹڈ آپریشن پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے وزیر اعلیٰ کو تجویز دی کہ ’’سندھ میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے کوٹا سسٹم کا خاتمہ ضروری ہے‘‘۔

    میجر جنرل بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ’’کراچی آپریشن میں اب تک گرفتار کیے گئے ملزمان میں خاصی بڑی تعداد پڑھے لکھے ملزمان کی ہے جو جرم کرنے کی ابتدا نوکری نہ ملنا یا کوٹا سسٹم بتاتے ہیں‘‘۔

    ڈی جی رینجرز نے سندھ حکومت کو تجویز دی کہ ’’سندھ سے کوٹا سسٹم کا خاتمہ کیا جائے اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو اچھے روزگار فراہم کیے جائیں تاکہ ہم اپنے نوجوانوں کو جرائم کی طرف راغب ہونے سے روک سکیں‘‘۔

    ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈی جی رینجرز کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو یہ بھی کہا گیا کہ’’ 1973 سے عائد کوٹا سسٹم کی میعاد ختم ہوچکی ہے  مگر تاحال اس پر عمل درآمد کیا جارہا ہے، انہوں نے مراد علی شاہ کو کہا کہ ’’اگر صوبائی حکومت کوٹا سسٹم کا نفاذ بھی چاہتی ہے تو اسے شفاف طریقے سے لاگو کیا جائے اور سندھ کے شہری علاقوں‌ میں رہنے والے نوجوانوں کو 40 فیصد حصے کے حساب سے نوکریاں بھی دی جائیں‘‘۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران  جب مولابخش چانڈیو سے جب کوٹا سسٹم کے  بارے میں سوال گیا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ ’’عسکری قیادت کی جانب سے اس ضمن میں کوئی بات نہیں کی گئی‘‘۔

    سیاسی رہنماؤں کا خیر مقدم

    بعد ازاں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے ڈی جی رینجرز کی جانب سے کوٹا سسٹم کے خاتمے کی تجویز کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں پی ٹی آئی کے رہنماء فیصل واوڈا نے کہا کہ ’’ایم کیو ایم نے صرف کوٹا سسٹم کے نام پر سیاست چمکائی جبکہ پی ایس پی کے رہنماء رضا ہارون نے کہا کہ ’’ایم کیو ایم نے مہاجروں کو کوٹا سسٹم پر بے وقوف بنا کر سیاست کی مگر اب یہ وقت ختم ہونے کو ہے۔

    جماعت اسلامی کے رہنماء حافظ نعیم الرحمان نے ڈی جی رینجز کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’کوٹا سسٹم کے خاتمے کی تجویز بہت اچھی ہے اس پر عملدرآمد کرنا بہت ضروری ہے‘‘۔

  • پاکستان مخالف نعرے، متحدہ کی 35 خواتین زیر نگرانی، شہر نہ چھوڑنے کا حکم

    پاکستان مخالف نعرے، متحدہ کی 35 خواتین زیر نگرانی، شہر نہ چھوڑنے کا حکم

    کراچی : پاکستان مخالف نعرےلگانےوالی ایم کیو ایم کی 35 خواتین کی نشاندہی ہوگئی جنہیں سندھ پولیس نے بغیر اجازت کے گھر نہ چھوڑنے کی ہدایت کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہونے والے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں آئی جی سندھ پولیس سے بریفنگ دی جس میں بتایا گیا ہے کہ ’’پاکستان مخالف نعرے لگانے والی 35 خواتین کی شناخت ہوگئی ہے جن کے گھروں کی مکمل تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں‘‘۔

    پڑھیں:   سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس، کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ ’’شناخت کی گئی خواتین کے شوہروں، والدین یا بھائیوں سے تحریری حلف نامہ لیا گیا ہے، جس میں اُن پر بغیر پولیس کو مطلع کیے شہر چھوڑنے پر پابندی عائد کی گئی ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: مدارس کی رجسٹریشن کا فیصلہ اٹل ہے،مولا بخش چانڈیو

    اے ڈی خواجہ نے مزید کہا کہ ’’خواتین کے سرپرستوں کو پابند کیا گیا ہے کہ جس وقت پولیس تحقیقات کے لیے طلب کرے گی فوری طور پر تھانے پہنچنا ضروری ہوگا، تاہم پولیس اہلکار 24 گھنٹے ایسے گھرانوں کی نگرانی میں مصروف ہیں‘‘۔

    اجلاس میں شہریوں کا ڈیٹا ریکارڈ رکھنے کے لیے بھی نئے ادارے کی منظور دی گئی جو شہر میں رہائش پذیر افراد کی تفصیلات جمع کرے گا نیز یہ کہ کسی بھی شہری کے سال میں تبدیل کیے گئے موبائل فون کی تعداد بھی اس ادارے کی ذمہ داری ہوگی۔

  • کراچی آپریشن بلا تفریق جاری رہے گا: ایپکس کمیٹی

    کراچی آپریشن بلا تفریق جاری رہے گا: ایپکس کمیٹی

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد کی زیرِ صدارت سند ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کراچی میں مکمل امن قائم ہونے تک آپریشن جاری رکھنے، مدارس اوراین جی اوز کی رجسٹریشن سمیت اہم فیصلے کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز منگل سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں صوبائی وزراء سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سرکردہ افراد نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کراچی میں امن وامان مکمل طور پربحال کرنے ، مدارس اور این جی اوز کی رجسٹریشن اور چینی انجینئرز کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لئے اہم فیصلے کئے گئے۔

    کراچی آپریشن


    اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اوراغوا برائے تاوان کے خلاف آپریشن جاری ہے اور یہ آپریشن بلاتفریق کیا جارہا ہے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی آپریشن کو مکمل امن قائم ہونے تک جاری رکھا جائے گا، انسدادِ دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ میں مزید بہتری لائے جائے گی اور ادارے کو مزید سہولیات مہیا کی جائے گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محرم الحرام میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے غیر معمولی اقدامات کئے جائیں گے ، پہلے سے نصب کیمروں کی حالت بہتر بنائی جائے گی اور مزید 2500 کیمرے نصب کئےجائیں گے۔

    یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسلحہ لائسنس کے اجراءء کے لئے موجودہ حکومتی پالیسی کو جاری رکھا جائے گا ، اجلاس میں غیر ملکی افراد کی سیکیورٹی کمپنیوں میں ملازمت پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔

    اجلاس میں مساجد اور امام بارگاہوں کی بھی جیو ٹیگنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    آفتاب عالم کا قاتل گرفتار


    اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں گزشتہ دنوں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے سینئر صحافی آفتاب عالم کے قاتل کو گرفتارکرلیا گیاہے اوراسےجلد ہی عدالت میں پیش کرکے قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔

    این جی اوز کی رجسٹریشن


    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ میں کام کرنے والی غیر ملکی این جی اوز کو وفاق کے ساتھ دوبارہ رجسٹر کرایا جائے گا اور نادرا کے تعاون سے انکا ڈیٹا اکھٹا کیاجائے گا۔

    مقامی این جی اوز کو بھی سندھ حکومت کے تحت دوبارہ رجسٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مدارس کی رجسٹریشن


    اجلاس میں مدارس کی رجسٹریشن کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں سندھ حکومت کی کاوشوں کو سراہا گیا۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ میں موجود 9500 میں سے 6500 مدارس کی رجسٹریشن کی جاچکی ہے اور رجسٹرڈ شدہ مدارس کی جیو ٹیگنگ کی جارہی ہے۔

    چینی انجینئرز کی حفاظت


    اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ میں اس وقت 1351 چینی انجینئرز کام کررہے ہیں جن کی حفاظت کے لئے حفاظت کے لئے اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کا قیام امن میں لایا جائے گا۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ نے اپیکس کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا

    وزیر اعلیٰ سندھ نے اپیکس کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ نے اپیکس کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا، اجلاس میں گورنر ،ڈی جی رینجرز، آئی جی سند ھ اور حساس اداروں کے نمائندے شریک ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ کی زیرِ صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس کل وزیر اعلی ہاؤس کراچی میں ہوگا۔ وزیر اعلی سندھ کی زیرِ صدارت اجلاس میں قومی ایکشن پلان میں پیش رفت کے حوالے سے غور کیاجا ئے گا۔

    جس میں ڈی جی رینجرز،آئی جی سندھ سمیت حساس اداروں کے نمائندے شریک ہونگے،ذرائع کے مطابق ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہر مہینے قومی ایکشن پلان پر پیش رفت کے لئے طلب کیا جاتا ہے۔اجلاس میں کراچی آپریشن مزید تیز کرنے پراتفاق کئےجانےکابھی امکان ہے۔