Tag: APEX committee meeting

  • معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے، وزیراعظم

    معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے، ہم سب نے سیاست کو داؤ پر لگادیا ہے، دوست ممالک کے تعاون کو بھلایا نہیں جاسکتا، آئی ایم ایف سے معاملات جلد طے ہوجائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر نیشنل ایکشن پلان کے جائزہ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، تاہم آئی ایم ایف سے معاملات جلد طے ہوجائیں گے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا ایک دوست ملک ہے سب کا خیال تھا کہ وہ ہماری مدد کیلئے آئی ایم ایف معاہدے کا انتظار کررہا ہے، اس نے کچھ دن پہلے ہمیں پیغام دیا کہ ہم آپ کو مالی مدد دے رہے ہیں، مشکل وقت میں دوست ممالک کے تعاون کو بھلایا نہیں جاسکتا۔

    وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا کہ گزشتہ دنوں کراچی میں بھی انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ہماری سیکیورٹی فورسز نے بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

    ایک طبقہ آج بھی سڑکوں پر جانا چاہتا ہے اور معاملات خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے، آج کے اجلاس میں ایک سیاسی جماعت نے شرکت نہیں کی، اتحادی جماعتیں سیاست داؤ پر لگا کر ریاست کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے اندرونی حالات خود بہتر کرنے ہیں، سیاسی حلیفوں سمیت ہم سب نے ملکی سیاست کو داؤ پر لگادیا ہے۔

  • اپیکس کمیٹی کا اجلاس ختم، شہداء کے لواحقین کیلئے معاوضے کا اعلان

    اپیکس کمیٹی کا اجلاس ختم، شہداء کے لواحقین کیلئے معاوضے کا اعلان

    پشاور : وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس اختتام پذیر ہوگیا، جس میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے حوالے سے تفصیلی گفتگو اور فیصلے کیے گئے۔

    پشاور میں ہونے والے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی کے واقعات خصوصاً سانحہ پشاوراور بعد کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    یہ اہم اجلاس پانچ گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا جس میں آرمی چیف، وفاقی وزراء، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور دیگر نے شرکت کی۔

    اجلاس میں مجموعی سیکیورٹی صورتحال اور دہشت گردوں کیخلاف کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی، اجلاس کو پشاور پولیس لائنز مسجد خودکش حملے کی تحقیقات میں پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔

    شہداء کےدرجات کی بلندی اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبرجمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے خصوصی دعا کی گئی۔ ایپکس کمیٹی کی جانب سے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور شہداء کا خون رائیگاں نہ جانے دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

    شرکاء کا کہنا تھا کہ بےگناہوں کا خون بہانے والےدہشت گردوں کو عبرت کا نشان بنادیں گے، معصوم پاکستانیوں پرحملہ کرنے والے ہرصورت سزا پائیں گے۔

    اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ قوم کی جان ومال کا تحفظ ہرقیمت پر یقینی بنایا جائے گا، دہشت گردی کیخلاف بےمثال شجاعت پرسیکیورٹی فورسزکو سلام اور شہداء کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکاء نے تمام طبقات خصوصاً میڈیا سےدہشت گردی کے واقعات سے متعلق ذمہ دارانہ رویہ اپنانے کی اپیل کی۔

    اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف پشاور پولیس لائنز مسجد میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ میں ہم شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کےشریک ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ شہداء کے لواحقین کو20،20لاکھ روپے جبکہ واقعے میں زخمی ہونے والوں کو فی کس 5،5لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے چند سال قبل دہشت گردی پر مکمل قابو پالیا تھا، قوم سوال کررہی ہے کہ دہشت گردی اب دوبارہ کیوں سراٹھارہی ہے؟ پوری پاکستانی قوم دہشت گردی کےخلاف جنگ میں متحد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب اورردالفساد جیسے آپریشنز میں قوم کی جانب سے عظیم قربانیاں دی گئیں، پاک فوج نے دلیری اور بہادری سے دہشت گردی کا بھرپور مقابلہ کیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہرکسی کو اپنی ذمےداری کے بارے میں بات کرنا ہوگی، این ایف سی ایوارڈ کے تحت خیبرپختونخوا کو417ارب روپے دیے گئے۔

    کے پی حکومت نے گزشتہ13سال میں دیے گئے417ارب کہاں خرچ کیے؟ خیبرپختونخوا حکومت کو دیئے گئے417ارب کا آڈٹ ہونا چاہیے۔ وفاق چاروں صوبوں میں سی ٹی ڈی کو مستحکم کرنے کیلئے اقدامات کرے گا، دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا ، جس میں افغانستان کی صورتحال، بارڈر مینجمنٹ اور ملکی سلامتی کے امور کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے داخلی وخارجی چیلنجز، قومی سلامتی، سرحدی امور اور امن وامان کے معاملے پر آج اعلیٰ سطح کااجلاس طلب کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایپکس کمیٹی کا اجلاس صبح 11 بجے وزیر اعظم ہاؤس میں ہوگا، اجلاس میں وفاقی وزرا،اعلیٰ عسکری حکام شریک ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق افغانستان کی صورتحال،بارڈرمینجمنٹ،ملکی سلامتی کے امور کا جائزہ لیا جائے گا اور پلان آف ایکشن بارڈرکی صورتحال سمیت مجموعی امور پر بھی غور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں معیدیوسف سلامتی سے متعلق امور پر بریفنگ دیں گے جبکہ وزیرخارجہ اوروزیرداخلہ بھی ایپکس کمیٹی کوبریفنگ دیں گے۔

    اجلاس میں ملک کو درپیش چیلنجز، دفاعی امور اور حکومتی ترجیحات کا تعین کیا جائے گا۔

  • کراچی کے داخلی و خارجی  راستوں پر کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ

    کراچی کے داخلی و خارجی راستوں پر کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کراچی کے داخلی وخارجی راستوں پرکیمرے نصب کرنے اور مدارس کو تعلیمی اداروں کے طور پر رجسٹر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزرا،مشیر قانون مرتضیٰ وہاب ،چیف سیکریٹری ، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز،ڈی جی رینجرز ، آئی جی سندھ ، پرنسپل سیکریٹری ،سیکریٹری داخلہ، کمشنر کراچی اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے 16پوائنٹس پرعملدرآمد پر آئی جی سندھ نے بریفنگ دی جبکہ موٹر سائیکلز میں ٹریکر معاملے پر آئی جی سندھ اور سیکریٹری  ٹرانسپورٹ اور اسٹریٹ کرائم پر قانون سازی پر سیکریٹری قانون نے بریفنگ دی۔

    اجلاس میں سندھ میں مدارس کو تعلیمی اداروں کے طور پر رجسٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، بریفنگ میں بتایا کہ سندھ میں 8195 مدارس اور امام بارگاہیں ہیں ،:اب مدارس محکمہ تعلیم رجسٹر کرے گی ، ماضی میں محکمہ اوقاف اور انڈسٹریز قوانین کے تحت رجسٹرڈ کرتی تھیں، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا مدارس کا مفت تعلیم دینے میں اہم کردار ہے ۔

    مشیر قانون نے بریفنگ میں کہا اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کیلئےقانون سازی کی تیاری پر کام جاری ہے ، نئے قانون کی تیاری کیلئے ہائی کورٹ سے مشاورت جاری ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نیاقانون بننےتک موجودہ قانون کےتحت کرائم کیسز ڈیل کئےجائیں، صرف قانون بنانا کافی نہیں اس پر مکمل عملدرآمد ضروری ہے ،اسٹریٹ کرائمز کیسز ایسے بنائے جائیں تاکہ ملزمان کوسزا ہو، کیس کمزور بنایا جاتا ہے جس سے جرائم پیشہ افراد آزاد ہوجاتےہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے چالان بہتر انداز میں بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ ہائی کورٹ سے درخواست کرین گے کہ ،اسٹریٹ کرائم کیسز کیلئے الگ جج تقرر کیا جائے۔

    ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سیف سٹی پرعملدرآمد شروع ہوگیا ہے ، این آرٹی سی،قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی مشترکہ سروے  مکمل ہوچکی ، چہرے کی شناخت کاسسٹم، انٹیلی جنٹ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم میں پیشرفت ہوئی، ڈیٹا اینالائز سسٹم،ای پیٹرولنگ،اسمارٹ پولیس اسٹیشن میں بھی پیشرفت ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا سندھ پولیس آٹومیشن کے قیام میں بھی پیشرفت ہوئی ہے، سیف سٹی کے اہم نکات جس پر ابھی کام ہونا باقی ہے ، سیف سیٹی اتھارٹی میں10000کیمروں کی تنصیب کی فزیبلیٹی اسٹڈی شامل ہے، پراجیکٹ کیلئےفنڈز ،ایف آر آئی ڈی نمبر پلیٹس کی کابینہ منظور دے چکی ہے، پراجیکٹ میں اسلحہ رجسٹریشن جس میں بلاسٹک لیب کا قیام شامل بھی شامل ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ سیف سیٹی اتھارٹی کی قانون سازی مکمل کی جائے ، اس پراجیکٹس کے لیے فنڈز کا انتظام کررہا ہوں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا سی پیک پراجیکٹس کے اسٹاف کو مکمل سیکیورٹی دی جارہی ہے ، سندھ میں 12پراجیکٹس پر2500 چینی انجینئرز کام کر رہے ہیں، چینی عملے کی سیکیورٹی پر 4500 کے قریب اہلکار تعینات ہیں، سندھ میں 136 نان سی پیک پراجیکٹس چل رہے ہیں ، ان پراجیکٹس میں 488 غیرملکی عملہ کام کررہاہے ، پراجیکٹس کیلئےسیکیورٹی کی ایس او پی جاری کی گئی ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مائی بختاورایئرپورٹ کو فعال کرنے کیلئےایم او یو سائن کیا جائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کااجلاس میں کراچی کےداخلی وخارجی راستوں پرکیمرے نصب کرنےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک اور لوگوں کی نقل و حرکت پرنظررکھی جاسکے گی۔

    آئی جی پولیس نے بتایا کہ صوبے میں اہم مقامات کی سیکیورٹی آڈٹ کرتےرہتےہیں، صوبے میں 344 اہم مقامات کی نشاندہی کی جا چکی ہے، جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا بارشوں کے بعد شہر کی سڑکوں کا سروے کیاجائے گا، جوسڑکیں خراب ہوئی ہیں ان کی مرمت کی جائے گی۔

  • ایپکس کمیٹی کااجلاس : امن و امان سے متعلق اقدامات کا جائزہ

    ایپکس کمیٹی کااجلاس : امن و امان سے متعلق اقدامات کا جائزہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا۔ تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، کورکمانڈر کراچی نوید مختار، ڈی جی رینجرز بلال اکبر، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، اور صوبائی وزراء شریک ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں رینجرز نے سندھ پولیس کے تبادلوں اور تقرریوں پر تحفظات کا اظہار کیا ۔ وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا سانحہ صفورہ کے بعد پولیس نے جتنی تیزی سے ملزمان کو گرفتار کیا ،وہ قابل تعریف ہے۔

    وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کاکہنا تھا سندھ میں اڑتالیس مدرسوں کو مشکوک قراردیا گیا ہے، اجلاس کے بارے میں ذرائع کاکہنا ہے کہ قومی ایکشن پلان پر تفصیلی غور کیا گیا اور اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری داخلہ مختار سومرو پر برہمی کا اظہار کیا کہ کالعدم تنظیموں کے 61 افراد کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں رینجرز کی طرف سے سندھ پولیس کے تبادلوں اور تقرریوں پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پولیس تبادلوں سے قبل ایپکس کمیٹی کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، خصوصی طور پر سانحہ صفورہ کے بعد پولیس نے جتنی تیزی سے ملزمان کو گرفتار کیا ،وہ قابل تعریف ہے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی میں کاررائیوں میں مزید تیزی لائی جائے گی اور مشکوک مدرسہ جات کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی ۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس وقت حالت جنگ میں ہیں دہشت گردوں کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی ۔

    انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال میں امن و امان کیلئے 70 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا جارہا ہے ،ا جلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کاکہنا تھا کہ اجلاس میں پیٹرول اور ڈیزل کی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے اور سزائیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور دہشت گردوں کی فنڈنگ کو روکنے کیلئے کارروائی کی جائے گی ۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں 48 مدرسوں کو مشکوک قراردیا گیا ہے اور دیگر مدرسوں کی بھی چھان بین کی جائے گی، شرجیل میمن کاکہنا تھا کہ ایپکس کمیٹی نے کراچی میں امن وامان اور کراچی آپریشن کے حوالے سے اہم فیصلے کئے ہیں اور تمام اداروں کے درمیان مضبوط رابطے ہیں، کوآرڈینیشن کا کوئی فقدان نہیں ہے ۔