Tag: apologizes

  • جھوٹے الزامات : ریحام خان نے زلفی بخاری سے  معافی مانگ لی

    جھوٹے الزامات : ریحام خان نے زلفی بخاری سے معافی مانگ لی

    لندن : ریحام خان نے جھوٹے الزامات لگانے پر زلفی بخاری سے غیر مشروط معافی مانگ لی اور کہا ہتک عزت ،قانونی اخراجات کی مدمیں رقم ادا کرنےپراتفاق کرتی ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی عدالت کے حکم کے بعد ریحام خان نے معافی نامہ اور ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر جاری کردیا ، اپنے ویڈیو بیان ریحام خان نے کہا کہ 6اور7ستمبر کو یوٹیوب،فیس بک ،ٹوئٹرپر ویڈیو جاری کی تھی ، جس میں زلفی بخاری پرملی بھگت سےروزویلٹ ہوٹل نیویارک بیچنےکاجھوٹاالزام لگایاتھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ زلفی بخاری پروزیراعظم کیساتھ ملکرکسی بھی کرپٹ پلان میں شامل نہیں تھے ، 17مارچ کو ری ٹوئٹ کیا جس میں پھر جھوٹےالزامات پر زور دیا.

    ریحام خان نے مزید کہا کہ تمام اشاعات پر زلفی بخاری کوشرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ، زلفی بخاری پر لگائے جھوٹےالزامات پر غیرمشروط معافی مانگتی ہوں اور ساتھ ہی ہتک عزت ،قانونی اخراجات کی مدمیں رقم ادا کرنےپراتفاق کرتی ہوں۔

    یاد رہے برطانوی عدالت نے ریحام خان کو زلفی بخاری پر جھوٹےالزامات عائد کرنے پر ہرجانے اور معافی مانگنے کا حکم دیا تھا۔

    اس حوالے سے وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس طرح کاقانون پاکستان میں لانے کوآزادی اظہارکیخلاف کہاجاتاہے، اس طرح کاقانون لانےکی کوشش پر میڈیا مالکان مہم شروع کر دیتے ہیں، بہرحال ریحام کاجھوٹاہوناایک بار پھر ثابت ہوا دراصل وہ عادی جھوٹی ہے۔

  • لنک روڈزیادتی کیس ، خاتون سے متعلق بیان پر سی سی پی او لاہور نے معافی مانگ لی

    لنک روڈزیادتی کیس ، خاتون سے متعلق بیان پر سی سی پی او لاہور نے معافی مانگ لی

    لاہور: لنک روڈزیادتی کیس میں خاتون سے متعلق بیان پر سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے معافی مانگتے ہوئے کہا میرے بیان کا کوئی غلط مطلب یا تاثر نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور سے سی سی پی اوعمر شیخ کی ملاقات ہوئی ، عمر شیخ نے ملاقات میں گورنرپنجاب کواپنے بیان پروضاحت پیش کردی.

    ملاقات میں سی سی پی او عمر شیخ نے گورنر پنجاب کو گجر پورہ کیس کے حوالے سے بریفنگ اور اپنے بیان کی وضاحت بھی پیش کرتے ہوئے کہا جلد اصل ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔

    لنک روڈزیادتی کیس میں خاتون سےمتعلق بیان پر سی سی پی او لاہور نے معافی مانگ لی اور کہا میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو معافی مانگتاہوں، بیان پر متاثرہ خاتون ، بہنوں،بھائیوں اور سوسائٹی سمیت تمام طبقات سے معافی مانگتاہوں، میرے بیان کا کوئی غلط مطلب یا تاثر نہیں تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی پی اولاہور نے گور نر پنجاب کے مشورے پر معافی مانگی، گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ آپ کےبیان سےخاتون کےخاندان اور معاشرے کےطبقات میں غصہ پایاجاتاہے۔

    خیال رہے لنک روڈ زیادتی کیس میں لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے متنازع بیان پر سی سی پی او عمر شیخ کو طلب کرلیا اور کہا سی سی پی او نے وہ جملہ بولا جس پر پوری کابینہ سے معافی مانگنی چاہیے۔

    چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے پوچھا کہ سی سی پی او نے جوبیان دیا اس پر کیا کارروائی ہوئی؟ کیا آپ کہہ رہے ہیں کہ سی سی پی او کے بیان پرانکوائری ہورہی ہے؟ سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ پورے معاملے کی انکوائری ہو رہی ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ معاملے پر سخت ایکشن ہونا چاہیے تھا تاکہ قوم کی بیٹیوں کو حوصلہ ہوتا۔

  • اثاثہ جات کیس : تحریک انصاف کے ایم این اے کی نیب میں پیش ہونے سے معذرت

    اثاثہ جات کیس : تحریک انصاف کے ایم این اے کی نیب میں پیش ہونے سے معذرت

    لاہور : اثاثہ جات کیس میں تحریک انصاف کے ایم این اے ملک کرامت کھوکھرنے آج نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرلی، ان کے بیٹے توقیر کھوکھر والد کی جگہ پیش ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کےایم این اے ملک کرامت کھوکھر نے قومی اسمبلی اجلاس کےباعث آج نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرلی ، نیب نے ملک کرامت کھوکھر کو اثاثہ جات کیس میں آج طلب کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کرامت کھوکھر کے بیٹے توقیر کھوکھر والد کی جگہ پیش ہوگئے ، ملک توقیر کھوکھر نیب کی تفتیشی ٹیم سے سوالنامہ موصول کریں گے۔

    گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نیب کے دفتر میں ذاتی حیثیت سے پیش ہوئے تھے، نیب مشترکہ ٹیم نے عثمان بزدار سے ایک گھنٹہ 40 منٹ پوچھ گچھ کی۔

    نیب نے وزیر اعلی پنجاب کوسوالنامہ دے دیا اور ہدایت کی کہ تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک نیب کو فراہم کی جائیں، عثمان بزدار کوجاری کردہ سوالات 12صفحات پر مشتمل ہیں، بعض سوالوں کے بارے میں وزیراعلی نے لاعلمی کا اظہار کیا ، وزیراعلیٰ پنجاب کے لاعلمی کے اظہار پر نیا سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں اور کہا 18اگست تک اپنے اور خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات دیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار تفتیش کے دوران ہرسوال پروقت مانگتے رہے اور کہا میں تیاری کیساتھ پیش نہیں ہوا، عثمان بزدارپر جنوبی پنجاب میں مختلف ناموں سے جائیداد خریدنے کا الزام ہے۔

  • امریکا کی مسلم رکن کانگریس نے اسرائیلی حامیوں کے خلاف بیان پر معافی مانگ لی

    امریکا کی مسلم رکن کانگریس نے اسرائیلی حامیوں کے خلاف بیان پر معافی مانگ لی

    واشنگٹن : امریکی رکن کانگریس الہان عمر نے اسرائیلی حامیوں کے خلاف بیان دینے پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ جب بحیثیت مسلمان مجھ پر حملہ تو تب بھی لوگ ایسا ہی ردعمل ظاہر کریں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس میں حکمران جماعت ری پبلیکن اور اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹ کی جانب سے مسلمان خاتون رکن کانگریس الہان عمر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے استعفے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 37 سالہ صومالی نژاد امریکی الہان عمر نے دو روز قبل ایک بیان میں اسرائیل کی حمایت کو یہود دشمنی قرار دیا تھا، جس پر اراکین پارلیمان نے شدید رد عمل دیتے ہوئے مذکورہ بیان کو یہودیوں کے جذبات مجروح کرنے کے مترادف قرار دیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الہان عمر کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الہان عمر تنقید سے قبل آئینہ دیکھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں موجود اسرائیلی حامیوں کے خلاف نازیبا بیان دینے پر صرف معافی سے کام نہیں چلے گا، میرے خیال میں الہان کا بیان بہت خوفناک تھا جس پر ’انہیں اپنے آپ سے شرمندہ ہونا چاہیے‘۔

    امریکی سینیٹ کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور ڈیموکریٹ سمیت دیگر قائدین نے الہان عمر کے یہودی حمایتوں کے مخالف بیان دینے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہود دشمنی کا ہرسطح پر مقابلہ کیا جائے گا‘۔

    نینسی پیلوسی کا کہنا تھا کہ امریکا میں اسرائیل پر تنقید کرنے کی کچھ آئینی حدود ہیں لیکن منیسوٹا سے منتخب ہونے والے رکن کانگریس نے امریکا میں آزادی اظہار کا غلط استعمال کیا جو بہت شرمناک تھا۔

    خیال رہے کہ مسلمان رکن کانگریس نے پہلا ٹویٹ اتوار کے روز کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’امریکی سیاست دان پیسوں کےلیے اسرائیل کی حمایت و دفاع کرتے ہیں‘۔

    خیال رہے کہ الہان عمر نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ کیا تھا کہ ’امریکا اور اسرائیل کے درمیان قائم تعلقات عامہ کمیٹی (اے آئی پی اے سی) امریکی سیاست دانوں کو اسرائیل کے دفاع اور حمایت کےلیے پیسوں کی ادائیگی کرتی ہے‘۔

    الہان عمر نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’یہودیت مخالف حملے حقیقت ہیں اور میں اپنے ساتھیوں اور یہودی اتحادیوں کی شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے یہودیت مخالف حملوں کی دردناک تاریخ بتائی‘۔

    الہان عمر کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’ہمیں پیچھے ہٹ کر اپنا تنقیدی جائزہ لینا چاہیے، جس اسرائیلی حامیوں پر تنقید کرنے پر مجھ سے معافی کی امید کی جارہی ہے اسی طرح جب مجھ پر میری شناخت (مسلمان) کے باعث حملہ کیا جائے تو لوگ ایسا رد عمل اس وقت بھی ظاہر کریں‘۔

    مزید پڑھیں : امریکی وسط مدتی انتخاب میں تاریخ رقم، دو مسلمان خواتین نے کانگریس میں جگہ بنالی

    یاد رہے کہ چھتیس سالہ الہان عمر نے ریاست منی سوٹا سے کامیابی حاصل کی تھی، انھوں نے 72 فیصد ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل ری پبلکن امیدوار صرف 22 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔

    صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں پیدا ہونے والی الہان 23 برس قبل اپنے والد کے ہمراہ 8 سال کی عمر میں خانہ جنگی کے بعد امریکا آئی تھیں، انھوں نے بین الاقوامی امور میں ڈگری حاصل کی اور سیاست میں حصہ لینا شروع کردیا اور دو ہزار سولہ کے انتخابات میں وہ مینسوٹا اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔

  • چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خواتین سے متعلق بیان پر معذرت کرلی

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خواتین سے متعلق بیان پر معذرت کرلی

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے خواتین کے اسکرٹ سے متعلق اپنے بیان پر معذرت کرتے ہوئے کہا ہے میرا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا، سوشل میڈیا پر اس بات پرایشو بنانےکی کوشش کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میری کراچی کی تقریرسےدل آزاری ہوئی تومعذرت خواہ ہوں، میرا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ میں نے اسکرٹ سےمتعلق چرچل کی مثال دی تھی، خواتین ہمارے معاشرے کا 50فیصد حصہ ہیں، سوشل میڈیا پر اس بات پرایشو بنانےکی کوشش کی گئی۔

    خیال رہے کہ 13 جنوری کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کراچی میں ایک تقریب کے دوران خطاب میں تقریر کی مثال خواتین کے اسکرٹ سے دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایک اچھی تقریر عورت کے اسکرٹ کی طرح ہونی چاہیے جو نہ اتنی لمبی ہو کہ لوگ اس میں دلچسپی کھو دیں اور نہ ہی اتنی مختصر کہ موضوع کا احاطہ نہ کر سکے۔

    گزشتہ روز چیف جسٹس کی تقریر پر خواتین وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔