Tag: appeal for help

  • بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مدد کی اپیل کردی

    بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مدد کی اپیل کردی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تباہ کن سیلاب سے بڑے پیمانے پرنقصانات ہوئے، ہم اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے فوری سپورٹ چاہتے ہیں۔

    اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کو آرڈی نیٹرجولیان ہارینس کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ رواں سال ہونے والی مون سون بارشیں غیر معمولی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان غیرمعمولی مون سون بارشوں سے ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کن صورتحال کا سامنا ہے، سیلاب سےکئی دیہاتوں سمیت 20 لاکھ ایکڑ پرکھڑی فصلیں بھی تباہ ہوگئیں۔

    اپنے خطاب میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ تباہ کن سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں، سیلاب متاثرین میں 25 ہزار رپے فی خاندان تقسیم کر رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے ملک بھر کے72اضلاع میں 7کروڑ افراد اور 10لاکھ سے زیادہ گھر متاثر ہوئے، جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 10لاکھ روپے دیے جارہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم نے 35 ارب بی آئی ایس پی کے ذریعے متاثرین میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا، متاثرین کو فوری طور پر25 ہزار روپے موصول ہو جائیں گے۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے فوری سپورٹ چاہتے ہیں، ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ لاکھوں لوگوں کو معمول کی زندگی کی جانب لوٹنے میں ان کی مدد کریں۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کو آرڈی نیٹر جولیان ہارینس نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے لاکھوں افراد کو بری طرح متاثرکیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی تباہ کاری کا پاکستان اکیلے مقابلہ نہیں کر سکتا، این ڈی ایم اے کے ساتھ سیلاب متاثرین کے لیے کام کررہے ہیں۔

    جولیان ہارینس کا کہنا تھا کہ پاکستانی اپنے ہم وطنوں کی مدد میں پیش پیش ہیں، اقوم متحدہ کی جانب سےمددکی اپیل ہے، امید ہے کہ اپیل فوری نقصانات کا ازالہ کر سکے گی۔

  • آتش فشاں پھٹنے سے تباہی، دنیا سے امداد کی اپیل

    آتش فشاں پھٹنے سے تباہی، دنیا سے امداد کی اپیل

    بحرالکاہل میں واقع جزیرائی ملک ٹونگا نے سمندر میں پھٹنے والے آتش فشاں سے ہونے والی تباہی کے بعد دنیا سے پانی اور خوراک دینے کی اپیل کی ہے

    ٹونگا میں آنے والی تباہی کے بعد ملک میں ہنگامی حالت کا نفاذ ہے  جب کہ خوراک اور پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کے بعد حکام نے دنبا سے پانی اور خوراک فراہم کرنے کی اپیل کردی ہے۔

    غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق گزشتہ ہفتے بحرالکاہل میں واقع جزیرائی ملک ٹونگا میں زیرسمندر آتش فشاں پھٹنے سے آنے والے سونامی کو 1991 میں فلپائن میں آنے والے سونامی کے بعد بدترین سونامی قرار دیا جارہا ہے۔

    آتش فشاں پھٹنے کے باعث سمندر کے ابل پڑنے سے ٹونگا میں مواصلاتی نظام کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اب تک ابتدائی جانی اور مالی نقصان کا تعین بھی نہیں کیا جاسکا ہے۔

    بین الاقوامی تنظیم صلیب احمر نے ٹونگا میں سونامی کے باعث 80 ہزار لوگوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    ٹونگا میں سونامی کے بعد آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے ٹونگا میں امداد کے لیے 2 طیارے روانہ کیے ہیں اور وہ انسانی بنیاد پر امداد کے لیے امریکا، فرانس اور دیگر ممالک سے بھی رابطے میں ہیں۔

    آسٹریلوی وزیر کے مطابق ابتدائی خبروں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سونامی سے سڑکوں، پلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور سونامی کے بعد ایک برطانوی شہری کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں تاہم بڑے پیمانے پر ہلاکتوں سے متعلق ابھی مصدقہ طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا ہے کہ سونامی نے ٹونگا میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے تاہم اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔