Tag: appear before nab

  • جعلی اکاونٹس کیس میں فریال تالپورنیب کے روبروپیش

    جعلی اکاونٹس کیس میں فریال تالپورنیب کے روبروپیش

    راولپنڈی : جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی رہنما فریال تالپور نیب کے روبروپیش ہوئیں، فریال تالپور سے ایک گھنٹہ تفتیش کی گئی، نیب کی جانب  سے فریال تالپور کو22 سوالات پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا جن کہ 15 روز کے اندرجوابات طلب کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاونٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور نیب راولپنڈی میں پیش ہوگئیں، نیب کی مشترکہ جےآئی ٹی فریال تالپور کاجوائنٹ وینچر کیس سے متعلق بیان ریکارڈ کیا، ڈی جی نیب عرفان منگی خود بیان ریکارڈ کیا جبکہ ڈی جی نیب کے ہمراہ 4 تفتیشی افسران بھی موجود تھے۔

    فریال تالپورسےایک گھنٹہ تفتیش کی گئی، نیب کی جانب سے فریال تالپورکوسوالنامہ دےدیاگیا اور 15 روز کے اندر 22سوالات کے جوابات مانگےگئے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز نیب طلبی کے بعد فریال تالپور نے نیب میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، دائر درخواست میں موقف اختیارکیاگیاکہ نیب راولپنڈی نے 17 اپریل کو جے آئی ٹی کے  سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے جو بدنیتی پر مشتمل ہے۔

    درخواست میں کہاگیا تھا کہ نیب کی جانب سے جاری کیا گیا کال اپ نوٹس بدنیتی پر مشتمل ہے، درخواست گزار کو سیاسی اور ٹارگٹڈ انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور عدالت سے استدعا کی گئی کہ گرفتار ی کا اندیشہ ہے، عبوری ضمانت منظور کی جائے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس، فریال تالپورکی کل نیب میں طلبی ، 

    درخواست میں چیرمین نیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب فریق بنائے گئے تھے۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاونٹس کیس میں آصف زرداری کی بہن فریال تالپور کی 10درخواست پر سماعت کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض 29اپریل تک عبوری ضمانت منظور کرلی تھی۔

    دورانِ سماعت جسٹس عامر فاروق نے فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ کیا یہ کوئی مختلف انکوائری ہے؟ اس پر فاروق نائیک نے بتایا کہ جی یہ الگ معاملہ ہے۔

    واضح رہے کہ فریال تالپور نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں 29 اپریل تک عبوری ضمانت کررکھی ہے۔

  • آمدن سےزائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز   نیب میں پیش

    آمدن سےزائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز نیب میں پیش

    لاہور : حمزہ شہباز کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب میں پیش ہوگئے ،حمزہ شہباز 12اپریل کوآمدن سےزائداثاثہ،مبینہ منی لانڈنگ میں پیش ہوچکےہیں، انھوں نے نامکمل ریکارڈ اور سوالات کےجوابات تسلی بخش نہیں دیئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوگئے، حمزہ شہباز سے مجموعی طور پر 8 سوالات پوچھے گئے ہیں۔

    حمزہ شہبازسے 2006 سے 2008 کے ٹیکس ریٹرنز اور ذرائع آمدن کی تفصیلات مانگی گئیں ، نیب نوٹس میں کہا گیا حمزہ شہبازنے3سال کی ٹیکس ریٹرنزانکم ٹیکس میں جمع نہیں کرائیں، 2005 سے2017میں بڑھنےوالےاثاثوں کی تفصیلی وضاحت پیش کی جائے۔

    نیب کا کہنا ہے حمزہ شہباز کو موصول تحائف، وصول تنخواہوں کی تفصیلات کی ہدایت کی گئی ہے، تفصیلات کی عدم فراہمی،عدم پیشی پرقانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

    دوسری جانب ترجمان حمزہ شہباز عطاتارڑ کا کہنا تھا آمدن سےزائداثاثےکیس میں حمزہ شہبازکوطلب کیاگیا، اس معاملےپرہمیشہ تسلی بخش جوابات جمع کرائےہیں، حمزہ شہبازکی بہن جویریہ کی طلبی کاکل نوٹس ملا، نیب کی جانب سے کہا گیا تھاسوالنامہ بھجوایاجائیگا، نیب کاشریف فیملی کی خواتین کیلئےسوالنامہ موصول نہیں ہوا۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب نے شریف خاندان کی خواتین کوجاری طلبی کے نوٹسز منسوخ کردیئے

    گذشتہ روز رمضان شوگر مل نالہ تعیمر کیس میں حمزہ شہباز نیب میں پیش ہوئے تھے، حمزہ شہباز سے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ایک گھنٹہ پندرہ منٹ تک تفتیش کی، نیب ٹیم نے حمزہ شہباز سے رمضان شوگر مل نالہ تعمیر کے حوالے سے سوالات کئے تھے۔

    نیب ٹیم نے کہا تھا یہ 21 کروڑ روپے سے نالے کی تعمیر صرف رمضان شوگر مل کے لیے کی گئی اور نالے کی تعیمر سرکاری فنڈر سے کی گئی، جس پر حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا یہ نالہ رمضان شوگر مل کے لیے نہیں بلکہ عوام کی بہتری کے لیے تعمیر کیا گیا اور اسکا ابتدائی ریفرنس عدالت میں دائر ہو چکا ہے ، آج طلبی کا کوئی جواز نہیں تھا۔

    حمزہ شہباز شریف نے نالہ کی تعیمر سے متعلق کچھ دستاویزات بھی نیب ٹیم کے حوالے کیں ، نیب حکام حمزہ شہباز کے جواب کا جائزہ لیں گے اور اس کے بعد آئندہ کی کارروائی کا جائزہ لیا جائے گا ۔ نیب ٹیم اگر مطمیئن نہ ہوئی تو دوبارہ پھر حمزہ شہباز کو طلب کیا جا سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز نیب دفتر میں پیش ، منی لانڈرنگ اوراثاثہ جات سے متعلق پوچھ گچھ

    اس سے قبل 12 اپریل کو زائداثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے تاہم انھوں نے نامکمل ریکارڈ اور سوالات کےجوابات تسلی بخش نہیں دیئے تھے۔

    حمزہ شہباز نے کہا تھا مالی معاملات سلمان شہباز دیکھتےہیں، میں صرف سیاسی معاملات دیکھتاہوں۔

    خیال رہے چیئرمین نیب نے شریف خاندان کی خواتین کو جاری طلبی کے نوٹسز منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا نیب خواتین کی حرمت، چادر و چار دیواری کے تقدس پریقین رکھتاہے، خواتین کوطلبی کی بجائے سوالنامے ارسال کئے جائیں۔

  • حمزہ شہباز نیب دفتر میں پیش ، منی لانڈرنگ اوراثاثہ جات  سے متعلق پوچھ گچھ

    حمزہ شہباز نیب دفتر میں پیش ، منی لانڈرنگ اوراثاثہ جات سے متعلق پوچھ گچھ

    لاہور : زائداثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نیب کے سامنے پیش ہوئے، حمزہ شہباز سے منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات سےمتعلق پوچھ گچھ کی گئی، حمزہ شہباز نے کہا مالی معاملات سلمان شہباز دیکھتےہیں، میں صرف سیاسی معاملات دیکھتاہوں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) لاہور نے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو آمدن سے زائداثاثوں کے کیس میں نیب میں پیش ہوگئے، تین رکنی تفتیشی ٹیم کی جانب سے منی لانڈرنگ اوراثاثہ جات سےمتعلق سوالات کئے گئے، حمزہ شہبازسے2 گھنٹے45منٹ تک تفتیش کی گئی۔

    حمزہ شہباز نے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا مالی معاملات سلمان شہباز دیکھتےہیں، میں صرف سیاسی معاملات دیکھتاہوں، جس کے بعد حمزہ شہبازسوالات کے جوابات ریکارڈ کراکے نیب دفتر سے روانہ ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق نیب کو فنانشل مینجمنٹ یونٹ سے اہم ریکارڈ مل گیا ہے، 23ٹرانزیکشنز میں سے 18مبینہ فرنٹ مینوں یا قریبی افراد کے ذریعے کی گئیں ۔

    نیب نے سلمان شہباز کے اکاﺅنٹس کی تفصیلات بھی حاصل کر لی ہیں۔ حمزہ شہباز کو تمام ریکارڈ کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے 10 اپریل کو نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں حمزہ شہباز کو طلب کیا تھالیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے، جس کے بعد انھیں 12 اپریل کو دوبارہ طلب کرلیا تھا۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز نے نیب کا پروانہ ہوا میں اڑا دیا، 12اپریل کو دوبارہ طلب

    خیال رہے رمضان شوگرملزاورصاف پانی کیس میں گرفتاری کے خوف سے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز لاہور ہائی کورٹ پہنچے ، جہاں عدالت نے سترہ اپریل تک عبوری ضمانت حاصل کرلی تھی۔

    اس سے قبل احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں نامزد سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ حمزہ شہباز کےمحافظوں نےنیب اہلکاروں کو دھمکیاں دی۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کوٹ نے حمزہ شہباز کی 10 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی تھی اور اور نیب سےتفصیلی جواب طلب کرلیا تھا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس  :  وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان ریکارڈ کرادیا

    جعلی اکاؤنٹس کیس : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان ریکارڈ کرادیا

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان ریکارڈ کرادیا ، نیب کی 6رکنی ٹیم نے وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ ایک گھنٹےکی تاخیرسے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچے، نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی ، تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ ڈی جی نیب عرفان منگی خود بیان ریکارڈ کیا جبکہ مراد علی شاہ کو تحریری سوال نامہ بھی دیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کی نیب پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، نیب دفتر کے اطراف ایک ہزار اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں جبکہ نیب دفتر کے اندر رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق خاردار تاریں اور رکاوٹیں کھڑی کرکے نیب دفتر جانے والے راستے بند کر دیے، کارکنان کو نادرا چوک سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں : جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، وزیراعلیٰ سندھ کا کل نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ

    خیال رہے نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو 26 مارچ کو طلب کیا تھا لیکن مراد علی شاہ نے 26 کی بجائے 25 مارچ کو پیش ہونےکافیصلہ کیا تھا،وزیراعلیٰ سندھ کو ٹھٹھہ، دادوشوگرملز کیس میں ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے نیب راولپنڈی نے 20 مارچ کو وزیراعلیٰ سندھ کی طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو سکرنڈ،کھوسکی،دادو، ٹھٹھہ، پنگریو شوگرملز کو سبسڈی دیے جانے کے معاملے پر طلب کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نےاومنی گروپ کی شوگر ملز کو اربوں روپے کی سبسڈی دی جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا، قومی احتساب بیورو شوگر ملز کو دی جانے والی سبسڈی کےمعاملے پر بھی تحقیقات کررہا ہے، جس کے دوران بہت سی اہم باتیں سامنے آئیں۔

    واضح رہے 20 مارچ کو پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری نے پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا، تفتیشی حکام نے دونوں سے 45 منٹ سے زائد پوچھ گچھ کی جبکہ ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کیا گیاتھا۔

    بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی پیشی پر پیپلزپارٹی کے کارکنان نے نیب عدالت میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی، جیالوں نے اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا، جس کے باعث پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوئے، بعد ازاں پولیس نے 100 سے زائد جیالوں کو گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا تھا۔

  • ایل این جی اسکینڈل،  سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے تفتیش شروع

    ایل این جی اسکینڈل، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے تفتیش شروع

    راولپنڈی: ایل این جی اسکینڈل میں نیب کمبائنڈانویسٹی گیشن ٹیم نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان سے تفتیش شروع کردی ہے، شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اسلام آباد پہنچ گئے، جس کے بعد وہ نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہوئے، نیب نے ایل این جی اسیکنڈل میں سابق وزیر اعظم کو آج طلب کیا تھا۔

    سابق وزیراعظم شاہدخاقان سے نیب کمبائنڈانویسٹی گیشن ٹیم کی تفتیش شروع ہوگئی ہے ، نیب کےایڈیشنل ڈائریکٹرکی سربراہی میں ٹیم تحقیقات کررہی ہے جبکہ ایل این جی اسکینڈل سےمتعلق سوالنامہ شاہدخاقان کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    اس موقع پر صحافی نےشاہد خاقان عباسی سے سوال کیا کہیں آپ کوعلیم خان کی طرح گرفتار نہ کر لیا جائے ، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ کبھی نہیں ، کوئی ڈر خوف نہیں۔

    [bs-quote quote=” کوئی ڈر خوف نہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شاہد خاقان عباسی "][/bs-quote]

    نیب نے سابق وزیر اعظم سے پوچھ گچھ کیلئے سوالنامہ تیار کر رکھا ہے ، ایل این جی اسیکنڈل سے متعلق 85سوالات پوچھیں جائیں گے، جس میں خلاف ضابطہ ایل این جی معاہدہ کرنے ، معاہدہ کرنے کیلئے اختیارات سے تجاوز کرنا اور قطر سےایل این جی معاہدے کی ضرورت سےمتعلق سوال شامل ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی سے قطر سےایل این جی معاہدے کی ضرورت ، ایل این جی معاہدے کی شرائط کی منظوری ، وزیر اعظم ہونے کے باوجود پیٹرولیم کی وزارت اپنے پاس رکھنے اور ایل این جی معاہدے کےلیےقطر کےدوروں سے متعلق پوچھا جائے گا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اس سے قبل نیب راولپنڈی نے شاہد خاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کیا تھا ، جس پر شاہدخاقان عباسی نے نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا۔

    مزید پڑھیں : 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا، شاہد خاقان عباسی

    جس کے بعد نیب راولپنڈی نے ایل این جی معاہدے کا ریکارڈ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا شاہد خاقان عباسی 19 فروری صبح 10 بجے پیش ہوں۔

    خیال رہے 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل، خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی آج نیب میں طلبی

    پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل، خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی آج نیب میں طلبی

    لاہور : پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق آج نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوں گے، نیب نے تمام دستاویزات اور منی ٹریل لے کر آنے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق آج نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوں گے، نیب نے دونوں بھائیوں کو پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں طلب کر رکھا ہے اور ہدایت کی ہے کہ تمام دستاویزات اور منی ٹریل لے کر آئیں۔

    ذرائع کے مطابق اگر سعد رفیق مطلوبہ دستاویزات فراہم نہ کرسکے تو ان کی بھی گرفتاری کا امکان ہے۔

    گذشتہ روزسابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کی ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جس پر سماعت میں وکلاء صفائی نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ نیب نے سعد رفیق اور سلمان رفیق کو تحقیقات کے لیے طلب کیا ہےخدشہ ہےنیب انہیں گرفتار کرلے گی۔

    مزید پڑھیں : خواجہ سعد رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

    جس پر عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 5، 5 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔

    اس سے قبل خواجہ سعد رفیق نے گرفتاری ے بچنے کے لیے ایک درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی دائر کی تھی، جسے مسترد کردیا گیا تھا ۔

    خیال رہے آشیانہ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انشاف ہوا ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر کو نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

  • کرپشن کے الزام میں گرفتار شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز آج نیب لاہور میں پیش ہوں گے

    کرپشن کے الزام میں گرفتار شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز آج نیب لاہور میں پیش ہوں گے

    لاہور : آشیانہ ہاؤسنگ میگا کرپشن اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز آج نیب لاہور میں پیش ہوں گے، جن سے زائد اثاثوں پرپوچھ گچھ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ میگا کرپشن اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے بیٹے سلمان شہباز آج نیب لاہور میں پیش ہوں گے، سلمان شہباز خاندانی کاروبار اور بینک اکاؤنٹس کی دستاویزات ساتھ لے کر جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق سلمان شہباز کو ناجائز اثاثہ جات کیس کے الزام میں طلب کیا گیا ہے، نیب کو کچھ بینکوں میں سلمان شہباز کے اکاؤنٹس کی معلومات ملی تھیں، اکاؤنٹس میں ضرورت سے زائد رقم کا لین دین ہوا۔

    یاد رہے دو روز قبل قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیٹے کو تفتیش کے لیے 10 اکتوبر کو طلب کیا تھا۔

    گذشتہ روز ذرائع کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش شہبازشریف کے بیان پر سلمان شہباز کو طلب کیا گیا، شہباز شریف نے کہا مالی معاملات کی دیکھ بھال سلمان شہباز کرتا ہے جبکہ شیئرز،جائیداد کے معاملات بھی وہی دیکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کے بیٹے کی نیب میں طلبی کی اصل وجہ سامنے آگئی

    ذرائع کے مطابق شہبازشریف کےمطابق وہ خاندانی کاروبارکی زیادہ معلومات نہیں رکھتے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر کو نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

    قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

    جس کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے دلائل کے بعد شہباز شریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔