Tag: apple company

  • ایپل کے جدید سہولیات سے آراستہ دو ’لیپ ٹاپ‘ متعارف

    ایپل کے جدید سہولیات سے آراستہ دو ’لیپ ٹاپ‘ متعارف

    لندن : آئی فون بنانے والی دنیا کی معروف کمپنی ایپل نے طاقتور ایم3 چپ کے ساتھ 13 اور 15 انچ سائز کے دو نئے میک بک ائیر لیپ ٹاپس متعارف کرادیے۔

    اس حوالے سے کمپنی کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ لیپ ٹاپ پہلے سے کہیں زیادہ بہتر کارکردگی، تیز وائی فائی اور دو بیرونی ڈسپلے کے ساتھ پہلے سے زیادہ بہتر ہے، ایپل کمپنی نے ان ڈیوائسز کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے لیس دنیا کے بہترین لیپ ٹاپس قرار دیا ہے۔۔

    MacBook Air

    ایپل کمپنی کی جانب سے ایم 3 چپ کو اکتوبر 2023 میں متعارف کرایا گیا تھا اور سب سے پہلے اسے آئی میک ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر اور میک بک پرو لیپ ٹاپس میں استعمال کیا گیا تھا۔

    اب یہ نئی چپ میک بک ائیر لیپ ٹاپس میں استعمال کی گئی ہے یہ تمام خصوصیات اس کے خوبصورت پتلے اور ہلکے ڈیزائن میں 18 گھنٹے تک چلنے والی بیٹری کے ساتھ موجود ہیں۔

    Colourful

    ایپل کمپنی کے مطابق 13 اور 15 انچ ڈسپلے والے نئے میک بک ائیر لیپ ٹاپس میں 1080پی ویب کیم بھی موجود ہے۔ دونوں لیپ ٹاپس کا ڈیزائن پرانے ماڈلز جیسا ہی ہے لیکن نئی ایم تھری چپ کے باعث صارفین ان ڈیوائسز سے مزید دو ڈسپلے منسلک کرسکیں گے۔

    ایپل کے مطابق یہ اے آئی لیپ ٹاپس تو ہیں مگر اس حوالے سے مزید تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 28 فروری 2024 کو ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹم کک نے کہا تھا کہ کمپنی کی جانب سے اے آئی کے حوالے سے اہم اعلان رواں سال کسی وقت کیا جائے گا۔

    Excel

    اس بات کا قوی امکان یہ ہے کہ رواں سال ماہ جون میں ایپل کی ورلڈ وائیڈ ڈویلپر کانفرنس میں اے آئی ٹیکنالوجی سے مزین نئے سافٹ وئیر متعارف کرائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ دیگر اپ ڈیٹس کی تفصیلات بھی جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

    ایپل کمپنی کے مطابق 13 انچ کے میک بک ائیر کی قیمت کا آغاز 1099 ڈالرز سے ہوگا جبکہ 15 انچ کا ماڈل 1299 ڈالرز کا ہوگا، دونوں لیپ ٹاپ اسٹار لائٹ، سلور اور اسپیس گرے رنگوں میں دستیاب ہوں گے۔

  • آئی فون 15 سیریز کس دن متعارف کرائی جائے گی؟ بڑی خبر آگئی

    آئی فون 15 سیریز کس دن متعارف کرائی جائے گی؟ بڑی خبر آگئی

    ایپل کمپنی کی جانب سے 2023 میں آئی فون 15 سیریز کو متعارف کرایا جائے گا تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کب یہ اسمارٹ فونز صارفین کیلئے دستیاب ہوں گے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایپل کی جانب سے عموماً ستمبر کے مہینے میں نئے آئی فونز متعارف کرائے جاتے ہیں، تو زیادہ قوی امکان یہی ہے کہ آئی فون 15، 15 پلس، 15 پرو اور 15 پرو میکس (یا آئی فون 15 الٹرا) ستمبر میں متعارف کرائے جائیں گے۔

    ایپل کمپنی کی جانب سے آئی فون 15 سیریز متعارف کرنے کے ایونٹ کا اعلان ممکنہ طور پر اگست میں کیا جائے گا مگر کمپنی کے ماضی کے ایونٹس دیکھ کر یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ستمبر کی کس تاریخ کو یہ فون پیش کیے جا سکتے ہیں۔

    ایپل کی جانب سے عموماً ستمبر کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں نئے آئی فونز متعارف کرائے جاتے ہیں اور اکثر منگل کا دن منتخب کیا جاتا ہے لیکن کبھی کبھار بدھ کو بھی نئی ڈیوائسز پیش کی جاتی ہیں۔

    ،اگر آئی فون 15 سیریز 5 یا 6 ستمبر کو متعارف کرائے جاتے ہیں تو وہ صارفین کو 15 ستمبر تک دستیاب ہوں گے۔ اسی طرح 12 یا 13 ستمبر کو یہ فونز پیش کیے جاتے ہیں تو یہ مارکیٹ میں 22 ستمبر تک آجائیں گے۔

  • آئی فون13 کے صارفین نئی مشکلات کا شکار

    آئی فون13 کے صارفین نئی مشکلات کا شکار

    آئی فون 13 کی سیریز میں کچھ ایسے مسائل سامنے آنے کا انکشاف ہوا ہے جن کی وجہ سے اسکرین ارغوانی رنگ کی ہوجاتی ہے۔

    این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایسے لوگوں کو جامنی یا ارغوانی اسکرین کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو آئی فون13 پرو اور پرومیکس استعمال کررہے ہیں۔

    مسئلے کا شکار ہونے والے کچھ صارفین نے اس کی نشان دہی ایپل کے سپورٹ کمیونٹی فورم پر کی جبکہ بعض صارفین نے آن لائن بھی اس کی شکایت متعلقہ کمپنی کو پہنچائی ہے۔

    ایپل کمپنی کی جانب سے اس مسئلے کو تسلیم کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ سے سافٹ ویئربگ ہے۔

    ابتدائی طور پر ایپل نائن ٹو فائیو میک کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اسکرین کا ارغوانی ہو جانا نئی بات نہیں ہے بلکہ اکتوبر میں بھی کمیونٹی فورم پر اس مسئلے کو اٹھایا گیا تھا۔

    ایک صارف کی جانب سے جب یہ کہا گیا کہ ان کے پاس آئی فون13 پر ہے جس کی اسکرین کبھی کبھی چند سیکنڈ کے لیے ارغوانی رنگت اختیار کرجاتی ہے تو ان کا فون تبدیل کیا گیا تاہم اس کے بعد اسی ارغوانی اسکرین کے حوالے سے پے در پے شکایات سامنے آنے لگیں۔

    اگرچہ زیادہ تر شکایات آئی فون 13 کے حوالے سے ہیں تاہم چند پرو اور پرومیکس کے متعلق بھی ہیں۔

    شکایت کرنے والے ایک صارف کی طرف سے ریڈ اِٹ پر لکھا گیا میں گاڑی میں جا رہا تھا کہ جب میرے موبائل کی سکرین پرپل (ارغوانی) ہوگئی اور جب آف کرکے آن کیا تو سکرین ٹھیک ہوگئی۔

    ایپل کی جانب سے ابھی تک اس صارف کو جواب نہیں دیا گیا ہے تاہم اسی طرح کی ایک اور شکایت پر ایپل کے کسٹمر سپورٹ ایگزیکٹیو نے بتایا کہ کمپنی اس مسئلے سے آگاہ ہے اور ایسا سافٹ ویئر میں مسئلے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کسٹر ایگزیکٹیو نے صارفین کو ہدایت کی کہ جدید ترین اپ ڈیٹ انسٹال کریں، جو ڈیٹا کی بیکنگ اپ کے بعد دستیاب ہو گی۔

    اس کے بعد انسٹال کی جانے والی تمام ایپس کو اپ ڈیٹ کریں اور ایپ ورژن اور آئی او ایس کے درمیان عدم مطابقت کو ختم کریں، اس کی وجہ سے یہ مسئلہ ہوتا ہے۔

  • ایپل دنیا کی امیر ترین کمپنی بن گئی

    ایپل دنیا کی امیر ترین کمپنی بن گئی

      آئی فون کی موجد کمپنی ایپل 500 کھرب روپے کے اثاثوں تک پہنچنے والی پہلی کمپنی بن گئی جس کی مالیت برطانیہ یا بھارت کے مجموعی جی ڈی پی کے برابر ہے۔

    کمپنی کے اثاثوں کی مالیت کو برطانیہ یا بھارت کی مجموعی جی ڈی پی کے برابر بتایا جا رہا ہے۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایپل کمپنی کا شیئر حال ہی میں 182 اعشاریہ 88 ڈالر تک کی بلند سطح پر پہنچ گیا۔

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے یہ اعزاز اپنے قیام کے 45 برس میں حاصل کیا۔ کمپنی نے 2018 میں ایک ٹریلین ڈالرز اور 2020 میں دو ٹریلین ڈالرز کی حد عبور کی تھی۔

    ایپل کو مزید ایک اور ٹریلین کا ہندسہ عبور کرنے میں صرف 16 ماہ اور  5  دن لگے۔

  • دنیا کا قیمتی ترین آئی فون کتنے کا ہے؟

    دنیا کا قیمتی ترین آئی فون کتنے کا ہے؟

    موبائل فونز اب ہر شخص کی روز مرہ زندگی کا حصہ بن گئے ہیں اگرچہ مختلف کمپنیوں کی جانب سے اب تک کئی جدید اور بیش قیمت فون متعارف کروائے جاچکے ہیں۔

    ان میں سے آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل کا شمار اب اس شعبے میں زیادہ نمایاں ہے لیکن بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ دنیا کا سب سے مہنگا ترین موبائل فون بنانے کا اعزاز بھی اسی کمپنی کو حاصل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ویسے تو ایک آئی فون کی قیمت ڈیڑھ ہزار ڈالرز (سب سے مہنگے ورژن کی) سے کم ہی ہوتی ہے مگر2017 کے آئی فون ایکس نے سب سے مہنگے ایپل فون کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔

    — اسکرین شاٹ

    بس اس میں خاص بات یہ ہے کہ یہ دنیا کا پہلا ایسا آئی فون ہے جس میں لائٹننگ پورٹ کی بجائے چارجنگ کے لیے یو ایس بی سی پورٹ موجود ہے۔

    ایک روبوٹک انجنیئرنگ کے طالب علم کین پیلونی نے اس آئی فون ایکس کی روایتی چارجنگ پورٹ کو یو ایس بی سی پورٹ سے بدل دیا ہے۔ اس پورٹ کو چارجنگ اور ڈیٹا ٹرانسفر دونوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    اس موڈیفائی آئی فون ایکس کو اشیا فروخت کرنے والی سائٹ ای بے پر 86 ہزار ایک ڈالرز (ڈیڑھ کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) میں نیلام کیا گیا ہے۔

    مگر کین پیلونی نے اسے خریدنے والے کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسے ‘تاریخ ساز ڈیوائس’ کو کسی عام فون کی طرح استعمال نہ کریں یعنی آپریٹنگ سسٹم اپ ڈیٹ نہ کریں، ورنہ پورٹ بیکار ہونے کا خطرہ ہوسکتا ہے۔

    اوریجنل آئی فون ایکس کی قیمت 999 ڈالرز سے شروع ہوئی تھی تو یہ موڈیفائی ماڈل 80 گنا سے زیادہ قیمت پر فروخت ہوا ہے۔

    اگرچہ کین پیلونی نے آئی فون میں اس تبدیلی کی تمام تر تفصیلات اوپن سورس پراجیکٹ کے طور پر Github میں دی ہیں مگر لائٹننگ پورٹ کو یو ایس بی سی پورٹ سے بدلنا کوئی آسان کام نہیں۔

    اس فون کی نیلامی ایک ڈالر سے شروع ہوئی تھی اور پہلے دن کے اختتام تک 3 ہزار ڈالرز تک پہنچ گئی تھی۔  اس کے بعد اس میں ہزاروں ڈالرز کا اضافہ ہوا اور ایک لاکھ ڈالرز کی پیشکش بھی ہوئی مگر وہ نیلامی کا وقت ختم ہونے سے قبل واپس لے لی گئی۔

    اب یہ پروٹوٹائپ آئی فون فروخت ہوچکا ہے مگر وہ طالبعلم اس کام کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ یوایس سی سے آئی فونز میں فاسٹ چارجنگ، واٹر پروفنگ اور دیگر کو بہتر بناسکے۔

  • آئی ایس او15: ایپل نے نیا فیچر متعارف کرادیا

    آئی ایس او15: ایپل نے نیا فیچر متعارف کرادیا

    سلیکان و یلی : امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے حال ہی میں آئی ایس او15 میں فوکس موڈ کے نام سے ایک نیا فیچر متعارف کروایا ہے۔

    اس فیچر میں ڈو ناٹ ڈسٹرب موڈ کو زیادہ فعال اور بہتر بنایا ہے۔ درحقیقت ایپل نے پرانے "ڈی این ڈی” موڈ کو مزید بہتر بناتے ہوئے کچھ نئے فیچر شامل کیے ہیں جس میں کالز اور پیغامات کے لیے فلٹر کی تخلیق اور آپ کی عدم دستیابی کی صورت میں خود کار اور متعدد کسٹومائزیشن کے ساتھ آٹو ریپلائی کا فیچر بھی شامل ہے۔

    فوکس موڈ میں استمال کنندگان کو زیادہ سہولیات دی گئی ہے تاکہ وہ زیادہ آسانی اور سہولت سے اپنے’ ڈو ناٹ ڈسٹرب ‘ موڈ کو ترتیب دے سکیں۔

    فوکس موڈ میں استمال کنندگان ایپل مصنوعات میں زیادہ آسانی اور سہولت سے اپنے’ ڈو ناٹ ڈسٹرب ‘ موڈ کو ترتیب دے سکتے ہیں۔(فوٹو: انٹرنیٹ)

    دلچسپ بات تو یہ ہے کہ فوکس موڈ ایپل میک، ایپل گھڑی اور آئی پیڈ پر بھی یکساں کام کرے گا، آئیے دیکھتے ہیں کہ فوکس موڈ کس طرح کام کرتا ہے اور اسے کس طرح ترتیب دینا ہے۔

    آئی او ایس 15میں فوکس موڈ کو کیسے ترتیب دیا جائے ؟

    سب سے پہلے اپنے آئی فون یا آئی پیڈ میں آئی او ایس 15 اپ ڈیٹ کو یقینی بنائیں، پھر ’سیٹنگز ایپ‘ میں جا کر ’ "فوکس” آپشن منتخب کریں۔ یہاں آپ کو پہلے سے موجود کچھ آپشن دکھائی دیں گے۔

    جن میں ڈو ناٹ ڈسٹرب، ڈرائیونگ، سلیپ اور ورک شامل ہیں۔ ان آپشنز کے ساتھ ہی سیدھی طرف ’+‘ بٹن دکھائی دے گا۔ ’+‘ بٹن پر ٹچ کرکے آپ کسٹم ( اپنی مرضی کے مطابق) فوکس موڈ تخلیق کرسکتے ہیں۔

    اس کے بعد "شیئر آکروس ڈیوائسز” کا آپشن تلاش کرنا ہوگا جو کہ اس کے نیچے ہی موجود ہے، جس میں آپ کو "فوکس اسٹیٹس” اور "فون کالز” کے آپشن دکھائی دیں گے، جن کے ذریعے اس بات کا تعین کرسکتے ہیں کہ کس ایپلی کیشن کو فوکس موڈ تک رسائی دینی چاہیئے اور فوکس موڈ فعال ہوتے ہوئے کالز کو کس طرح مینیج کرنا ہے۔

    +‘ بٹن پر ٹیپ کر کے آپ فٹنیس، گیمنگ، مائند فُلنیس اور ریڈنگ کے آپشن دیکھ سکتے ہیں۔ یہاں سے آپ انہیں فوکس موڈ فہرست میں شامل کرکے کسٹومائز کر سکتے ہیں۔

    کسٹم فوکس موڈ تخلیق کرنا

    کسٹم فوکس موڈ تخلیق کرنے کے لیے "پلس” بٹن ٹیپ کرکے کسٹم کو منتخب کریں۔ اس کے بعد اسے کوئی نام دے کر رنگ اور آئی کون منتخب کریں۔ اس کے بعد آپ کو اپنی فون بک میں موجود ان افراد کو منتخب کرنا ہے، جنہیں آپ چاہتے ہوں کہ وہ فوکس موڈ آن ہوتے ہوئے بھی آپ کے نوٹیفیکیشن موصول کرسکیں۔

    "کالز فرام” کا آپشن منتخب کریں اور دیے گئے آپشنز ایوری ون، نو ون، فیوریٹس اور آ ل کانٹیکس میں سے کسی ایک کو منتخب کریں۔ اور پھر "الاؤ” بٹن پر ٹیپ کردیں اور اگر آپ کسی کو "الاؤ” نہیں کرنا چاہتے تو پھر "الاؤ ناؤ” بٹن پر ٹیپ کردیں۔

    اگلے مرحلے میں آپ کو اس ایپ کو منتخب کرنے کی ضرورت ہے، جسے آپ نوٹی فیکیشن ظاہر کرنے کی اجازت دینا چاہتے ہیں۔ دی گئی فہرست سے ایپس کو ایڈ کرنے کے لیے ’+‘ بٹن پر ٹیپ کریں، آپ "ٹائم سین سیٹیو” آپشن کو فعال کرکے "الاؤ” بٹن پر ٹیپ کر سکتے ہیں۔

    کانٹیکٹ نوٹی فیکیشن کی طرح یہاں بھی آپ کسی بھی ایپ کو نوٹی فکیشن "الاؤ” نہ کرنے کا آپشن منتخب کر سکتے ہیں۔ ایک بار یہ سیٹنگز مکمل کرنے کے بعد آپ کا فوکس موڈ تیار ہوجائے گا۔

  • ایپل : اینڈرائیڈ سے 6 گنا تیز دو نئے آئی پیڈ متعارف

    ایپل : اینڈرائیڈ سے 6 گنا تیز دو نئے آئی پیڈ متعارف

    ایپل کی جانب سے نئے انٹری لیول آئی پیڈ 13 اور آئی پیڈ منی متعارف کرا دیئے گئے ہیں، ایپل کے ورچوئل ایونٹ کے دوران نئے آئی پیڈ ماڈلز کو پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایپل کے ورچوئل ایونٹ کے دوران آئی فون 13 کے ساتھ نئے آئی پیڈ ماڈلز کے اپ گریڈ ورژن کو بھی لانچ کیا گیا ہے۔

    ایپل کمپنی نے ڈھائی سال بعد آئی پیڈ منی کا نیا ورژن پیش کیا ہے جس میں کافی کچھ اپ ڈیٹ کیا گیا ہے جیسے اے 15 بائیونک پراسیسر موجود ہے جو سابقہ آئی پیڈ منی کے مقابلے میں ڈیوائس کی کارکردگی 80 فیصد زیادہ بہتر کرتا ہے۔

    نیا آئی پیڈ — فوٹو بشکریہ ایپل

    اس ٹیبلیٹ میں 8.3 انچ کا آل اسکرین ڈسپلے دیا گیا ہے اور بیزل کو کم کیا گیا ہے جبکہ فزیکل ہوم بٹن موجود نہیں، ٹچ آئی ڈی سنسر کو پاور بٹن کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ ایپل نے لائٹننگ پورٹ کی جگہ یو ایس بی سی پورٹ کو آئی پیڈ منی کا حصہ بنایا ہے۔

    کمپنی کے مطابق اس میں لیکوئیڈ ریٹینا ڈسپلے دیا گیا ہے جبکہ اینٹی ریفلیکٹیو اسکرین کوٹنگ، ٹرو ٹون بھی ڈسپلے کے نمایاں فیچرز ہیں۔ آئی پیڈ منی میں اس بار اسٹیریو اسپیکرز کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ والیوم بٹن ڈیوائس کے ٹاپ پر منتقل کردیئے گئے ہیں۔

    آئی پیڈ منی — فوٹو بشکریہ آیپل

    اس ٹیبلیٹ کے ساتھ سیکنڈ جنریشن ایپ پینسل سپورٹ بھی دی گئی ہے جبکہ فرنٹ اور بیک پر 12، 12 میگا پکسل کے کیمرے موجود ہیں۔ وائی فائی 6 اور 5 جی کے اضافے کے ساتھ گیگا بٹ ایل ٹی ای اور ای سم سپورٹ کو برقرار رکھا گیا ہے۔

    اس کا فائی فائی ماڈل 499 ڈالرز (84 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) جبکہ سیلولر ماڈل 649 ڈالرز (ایک لاکھ 9 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) میں 24 ستمبر سے مختلف ممالک میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    آئی پیڈ منی — فوٹو بشکریہ ایپل

    دوسری جانب نیا انٹری لیول آئی پیڈ بھی کمپنی کی جانب سے پیش کیا گیا جس میں اے 13 بائیونک پراسیسر موجود ہے اور کمپنی کے مطابق یہ سابقہ آئی پیڈ ماڈل کے مققابلے میں 20 فیصد زیادہ تیز پرفارمنس فراہم کرے گا۔

    کمپنی کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ نیا آئی پیڈ کروم بک سے 3 گنا جبکہ فلیگ شپ اینڈرائیڈ ٹیبلیٹس سے 6 گنا زیادہ تیز ہے۔ اس نئے آئی پیڈ میں فرنٹ پر 12 میگا پکسل الٹرا وائیڈ کیمرا موجود ہے جو 122 ڈگری فیلڈ آف ویو اور سینٹر اسٹیج ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔

    یہ ٹیکنالوجی آئی پیڈ پرو میں بھی دی گئی تھی جو خودکار طور پر لوگوں کو شناخت کرکے حرکت کرتے ہوئے لوگوں کو فریم میں ایڈجسٹ کرتی ہے۔ 10.2 انچ کے ریٹینا ڈسپلے کے ساتھ ایپل اسمارٹ کی بورڈ اور ایپل پینسل سپورٹ بھی دی گئی ہے۔

    اس میں آئی پیڈ او ایس 15 آپریٹنگ سسٹم موجود ہے جو ملٹی ٹاسکنگ کے لیے زیادہ بہتر ققرار دیا گیا ہے۔ آئی پیڈ او ایس 15 میں ٹرانسلیٹ ایپ، لائیو ٹیکسٹ اور فوکس جیسے فیچرز بھی موجود ہیں۔

    ایپل کے نئے آئی پیڈ کی قیمت 329 ڈالرز (55 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) سے شروع ہوگی جو 64 جی بی اسٹوریج والا ماڈل ہے۔

    اسی طرح وائی فائی۔ سیلولر ماڈل 459 ڈالرز میں دستیاب ہوگا جبکہ ایک 256 جی بی اسٹوریج کا ورژن بھی ہوگا۔ یہ آئی پیڈ بھی 24 ستمبر سے صارفین کو دستیاب ہوگا۔

  • نیا آئی فون 12 کیسا اور کتنے کا ہوگا؟ راز فاش ہوگیا

    نیا آئی فون 12 کیسا اور کتنے کا ہوگا؟ راز فاش ہوگیا

    لندن : نئے آئی فون کے بارے میں خفیہ معلومات کا سلسلہ جاری ہے جس کو متوقع طور پر آئی فون 12 کہا جائے گا، اس آئی فونز کے 4 ماڈلز متعارف کرائے جائیں گے۔

    ایپل کی تعارفی تقریب 13 اکتوبر کو ہونی ہے مگر ٹیکنالوجی ویب سائٹ دی ورج کے مطابق چینی سوشل میڈیا سائٹ ویبو پر نئی لیک میں بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر آئی فونز کے 4 ماڈلز متعارف کرائے جائیں گے، جن کی قیمتیں 699 ڈالر سے 1099 ڈالرز تک ہوں گی۔

    رپورٹ کے مطابق آئی فون 12 منی میں 5.4 انچ ڈسپلے ہوگا جس کی قیمت 699 ڈالرز (ایک لاکھ 14 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) سے شروع ہوگی جو پری آرڈر میں 6 یا 7 نومبر جبکہ ریٹیل میں 13 یا 14 نومبر کو دستیاب ہوگا۔

    6.1انچ کے آئی فون12 کی قیمت799 ڈالرز (ایک لاکھ 30 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) سے شروع ہوگی جبکہ یہ پری آرڈر میں16یا 17 اکتوبر جبکہ ریٹیل میں 23 یا 24 اکتوبر کو دستیاب ہوگا۔یہ دونوں ماڈلز 64 جی بی سے 256 جی بی اسٹوریج آپشنز میں دستیاب ہوں گے اور قیمتیں اسٹوریج کے لحاظ سے مختلف ہوں گی۔

    فلیگ شپ آئی فون 12 پرو میں 6.1 انچ کا ڈسپلے ہوگا جبکہ اس کی قیمت 999 ڈالرز (ایک لاکھ 63 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) ہوگی اور اس میں ایک ٹیلی فوٹو کیمرا ہوگا جو4ایکس زوم اور ڈیپتھ ٹریکنگ کے لیے لیڈار سنسر کے ساتھ ہوگا۔

    اس فون کے پری آرڈر 16 یا 17 اکتوبر سے شروع ہوں گے جبکہ ریٹیل میں 23 یا 24 اکتوبر میں دستیاب ہوگا۔6.7 انچ ڈسپلے کے آئی فون پرو میکس کی قیمت 1099 ڈالرز (ایک لاکھ80ہزار پاکستانی روپے سے زائد) سے شروع ہوگی جبکہ اس میں لیڈار سنسر اور 5 ایکس آٹپیکل زوم والا ٹیلی فوٹو کیمرا ہوگا۔

    اس کے پری آرڈر 13 یا 14 نومبر سے شروع ہوں گے جبکہ اس کی ریلیز ڈیٹ 20 یا 21 نومبر ہوگی۔ ان دونوں ماڈلز میں 128 سے 512 جی بی اسٹوریج کے آپشنز دیئے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ کمپنی کی جانب سے آئی فون 12 سیریز کے فونز کی تاریخ رونمائی کا اعلان کیا گیا تھا، ایپل کی جانب سے عام طور پر نئے آئی فونز ستمبر کے وسط میں متعارف کرائے جاتے ہیں مگر رواں سال کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے وہ تاخیر کا شکار ہوچکے ہیں۔

  • ایپل اورسام سنگ کو قانونی مشکلات کا سامنا

    ایپل اورسام سنگ کو قانونی مشکلات کا سامنا

    روم: اٹلی میں ایپل اورسام سنگ کمپنی کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے کہ وہ اپنے آلات میں قلیل المعیاد رکھنے والے پرزوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ ان کے صارفین نیا ماڈل خریدیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی شہرت یافتہ کمپنی ایپل اورسام سنگ پر اٹلی کے ٹیکنالوجی سے متعلقہ ماہرین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’یہ ان کی کاروباری پالیسی ہوتی ہے کہ کچھ ٹیکنیکل پرزوں کی عمرکم رکھی جائے تاکہ ان کی کارکردگی متاثرہو اورصارف کچھ عرصے نیا ماڈل خریدنے پر مجبور ہوجائے’’۔

    عالمی معروف کمپنی ایپل نے الزامات کے ردعمل میں کہا ہے کہ ماڈل کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ایسے پرزے استعمال کیے جاتے ہیں کہ جن سے یہ آلات کم توانئی استعمال کرتے ہوئے اپنی پرفارمنس دے سکیں جس کے سبب کچھ عرصے بعد انکی عمر تمام ہوجاتی ہے اوروہ مزید کام کرنے کے قابل نہیں رہتے۔

    میرا’آئی فون 6‘ اچانک کیوں سست ہوگیا

    یہ بھی کہا جارہا ہے کہ جب کمپینیز سے استسفار کیا گیا کہ سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کے ان کی مصنوعات پرکیا اثرات ہوتے ہیں تو انہوں نے اس کا کوئی تشفی بخش جواب نہیں دیا۔

     یاد رہے کہ گزشتہ سال  دسمبر میں امریکی کمپنی ایپل نے ماہرین کے دباؤ کیا تھا کہ وہ جان بوجھ کر اپنے آئی فون کے سابقہ ماڈلز کی رفتار سست کرتے ہیں جس پر کہا گیا تھا کہ یہ کسی طور پر درست نہیں کہ صارفین کو اس طرغ نیا ماڈل خریدنے کی جانب راغب کیا جائے۔

    تاہم ایپل نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایسا جان بوجھ کرنہیں کرتے بلکہ ایسا اس لیے کیا جاتا ہے کہ پرانے ہوجانے والے پرزے اپنی پرفارمنس دکھا سکیں اور صارفین کا فون بند نہ ہو‘ ان کے مطابق جب فون کم رفتار پر چلتا ہے تو وہ کم توانائی استعمال کرتا ہے اور جلدی بند نہیں ہوتا۔

    دوسری جانب  فرانس میں  سام سنگ کمپنی پہلے ہی متعدد مقدمات کا سامنا کررہی ہے، جن  میں سے ایک میں ان پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا  ہے کہ وہ الیکٹرانک آلات کے مینو فیکچرنگ پلانٹس میں بچوں سے مبینہ طورپرکام لیتی ہے۔

    واضع رہےالیکٹرانک الٓات بنانے والی ایپل اورسام سنگ کمپنی کی دنیا بھرمیں  کروڑوں صارفین موجود ہیں جو کہ نہ صرف یہ کہ ان کمپنیز کی مصنوعات استعمال کرتے ہیں بلکہ انہیں اسٹیٹس سمبل بھی سمجھتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایپل اپنے آئی فون کی سیریز کے بعد  آئی کار لا رہا ہے

    ایپل اپنے آئی فون کی سیریز کے بعد آئی کار لا رہا ہے

    نیویارک : ٹیکنالوجی کی دنیا کی معروف کمپنی ایپل نے اپنے آپ کو ایک مرتبہ پھر منوانے کے لئے آئی کار کو متعارف کروانے کی خوش خبری سنا دی۔

    ایپل اب بجلی سے چلنے والی کاریں اگلے پانچ برس کے اندر مارکیٹ میں متعارف کرائے گا، ذرائع کے مطابق ایپل اپنی یہ کاریں ایک خفیہ شعبے میں سینکڑوں ماہرین کی مدد سے بنارہا ہے تاکہ ٹیکنالوجی کی معلومات چرائی نہ جاسکیں۔

    اس کار میں ایسی خود کار اور جدید سہولیات ہوں گی کہ چلانے والا دنگ رہ جائے۔ لیکن اس کےلیے سال دوہزار بیس تک انتظار کرنا ہوگا۔

    جرمن نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جتنے کم وقت میں یہ ادارہ اپنی برقی کاریں بازار میں لانے کی کوششیں کر رہا ہے، اُسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یہ ادارہ بہت ہی جوش اور سرگرمی کے ساتھ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہے کیونکہ عام طور پر نئی گاڑی تیار کرنے کے لیے پانچ سے لے کر سات سال تک کی مدت درکار ہوتی ہے۔

    کچھ رپورٹوں کے مطابق برقی کاریں تیار کرنے والی ایک بڑی کمپنی ٹیسلا میں نئے انجینئرز بھرتی کرنے کی نگران ایک سابقہ خاتون مینیجر اب ’ایپل‘ سے وابستہ ہوچکی ہیں اور یہ بھی قیاس آرائیاں ہیں کہ ’ایپل‘ یا تو ٹیسلا میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے یا پھر اُسے خرید بھی سکتا ہے۔

    اس سے پہلے حال ہی میں اس ادارے نے بتایا تھا کہ اُسے گزشتہ سہ ماہی کے دوران اٹھارہ ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی ہے۔ کسی سہ ماہی کے لیے یہ اتنی زیادہ آمدنی ہے، جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔