Tag: Apple

  • اپنا آئی فون خود مرمت کریں، لیکن کیسے ؟

    اپنا آئی فون خود مرمت کریں، لیکن کیسے ؟

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کی جانب سے اپنے صارفین کی سہولت کیلئے نئی سہولیات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس بار بھی ایپل ایک نئے فیچر کا اضافہ کر رہا ہے، اب آپ گھر بیٹھے باآسانی اپنے خراب آئی فون کی مرمت کرسکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایپل نے اپنے صارفین کے لیے اپنی پالیسی میں بڑی تبدیلی کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق اب صارفین کے لیے آئی فونز کی خود مرمت کرنا آسان ہو گیا ہے۔

    ایپل نے کچھ عرصہ قبل آئی فونز کے لیے خود مرمت کا پروگرام شروع کیا تھا تاہم اب تک صرف کمپنی کے پاس ہی اپنے آئی فونز کی مرمت کا حق تھا۔

    ساتھ ہی ایپل کی نئی پالیسی کے نفاذ کے بعد صارفین کو بڑا ریلیف ملے گا اور ان کی جیبوں پر بوجھ بھی کم ہوگا۔

    ایپل نے یہ پروگرام امریکہ کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک میں بھی شروع کیا لیکن زیادہ تر لوگوں نے اس کے بارے میں شکایت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا عمل مشکل ہونے کے ساتھ ساتھ محدود بھی ہے۔

    کمپنی اس مسئلے پر تیزی سے کام کر رہی ہے کہ آئی فون کو گھر پر کیسے اور کن ذرائع سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔

    اس ڈیوائس کی مرمت کے لیے جو ٹول باکس کے ساتھ ساتھ اسپیئر پارٹس کی فراہمی میں ایپل کی مدد کی ضرورت ہوتی تھی، اب کمپنی کا کہنا ہے کہ لوگ اپنے آئی فونز کی مرمت ان ٹولز سے کرسکیں گے جو ان کے پاس پہلے سے موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ یہ دعویٰ آئی فون 15 کے لیے کیا گیا تھا، رپورٹس کے مطابق ایپل آئی فون 15 اور اس کے بعد کے ماڈلز کے لیے خود مرمت کی ایک نئی پالیسی لا رہا ہے، جسے استعمال شدہ ڈسپلے، بیٹریوں اور کیمروں سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔

  • ایپل کی الیکٹرک کار سے متعلق بڑا فیصلہ

    ایپل کی الیکٹرک کار سے متعلق بڑا فیصلہ

    معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اپنی الیکٹرک کار کے منصوبے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مذکورہ فیصلے سے دو ہزار ملازمین متاثر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل مبینہ طور پر کئی ارب ڈالر کا خود مختار الیکٹرک کار پروجیکٹ بند کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کمپنی ملازمین کو اس فیصلے سے چیف آپریٹنگ آفیسر جیف ولیمز اور منصوبے کے سربراہ کیون لِنچ نے آگاہ کیا، ملازمین کو بتایا گیا کہ اس پراجیکٹ پر کام بتدریج ختم کیا جائے گا اور اس کی تیاری میں مصروف افراد کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ڈویژن میں منتقل کیا جائے گا۔

    تاہم یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کتنے عملے کو برطرف کیا جائے گا کیونکہ ایپل کے پاس کئی سو ہارڈ ویئر انجینئرز اور گاڑیوں کے ڈیزائنرز بھی اس منصوبے پر کام کر رہے تھے، تاہم ترجمان ایپل کمپنی نے خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

    Apple Car

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کو ختم کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب عالمی کار ساز اداروں نے الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت میں اپنی سرمایہ کاری کو کم کر دیا، جن کی طلب میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔

    کمپنی کے سربراہ ٹم کک نے 2017 میں اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ ایپل ’آٹونومیس سسٹمز‘ پر کام کر رہا ہے جس کو انہوں نے ’مدر آف آل اے آئی پروجیکٹس‘ کا نام دیا تھا۔

    یہ ٹیکنالوجی کمپنی اس سے بھی قبل کئی سالوں سے خفیہ طور پر سیلف ڈرائیونگ الیکٹرک کار پروجیکٹ تیار کر رہی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر کمپنی کا بغیر اسٹیئرنگ وہیل یا پیڈل کے ایک آٹوموبائل بنانے کا ارادہ تھا تاکہ مسافر لیموزین طرز کی گاڑی میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے بیٹھ سکیں۔

  • آئی فون صارفین کے لئے جدید سہولیات کی فراہمی

    آئی فون صارفین کے لئے جدید سہولیات کی فراہمی

    معروف امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کی جانب سے نیکسٹ جنریشن آئی فون 15 سیریز کو جاری کیے ہوئے ابھی چند ماہ ہی ہوئے ہیں، جس نے اسمارٹ فونز کے استعمال کے تجربے کو یکسر بدل دیا ہے۔

    تاہم آئی فون 15 سیریز کی مقبولیت اور سب سے زیادہ فروخت ہونے والے فونز میں سے ایک ہونے کے باوجود ایپل کے شائقین اس بات کے لیے پرجوش ہیں کہ اب اس میں آگے کیا ہو رہا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں ایپل آئی فون 16 سیریز میں بہت سے نئے اپ گریڈز پر کام کر رہا ہے، جس میں کیمرے کی کارکردگی، بیٹری لائف اور گرم ہونے سے نمٹنے کے لیے اس کی تھرمل کارکردگی کو بھی بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

    TSMC

    نئی سیریز میں اے آئی کمپیوٹنگ کور کے ساتھ تیز ترین پروسیسر کی بھی افواہ گرم ہے۔

    ایپل مبینہ طور پر جدید ترین این3ای 3 نینو میٹر ٹیکنالوجی پر مبنی نئی اے سیریز چپس متعارف کرانے کی تیاری کر رہا ہے، جس کا مقصد ڈیوائس کی رفتار اور بیٹری کی کارکردگی کو بڑھانا ہے۔

    قیاس آرائیاں بتاتی ہیں کہ آئی فون 16 کے معیاری ماڈلز میں اے 17 چپ کی جگہ اے 18 چپس لے سکتی ہیں۔

    آئی فون 16 کے تمام ماڈلز میں ایکشن بٹن کو شامل کرنے کے ساتھ ساتھ ایک نیا ”کیپچر بٹن“ متعارف کرانے کی بھی اطلاعات ہیں جس کا مقصد صارفین کو فوٹو گرافی پر زیادہ کنٹرول فراہم کرنا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق آئی فون 16 پرو اور پرو میکس دونوں ماڈلز اپنے پیشرو کے مقابلے بڑی اسکرینیں ساتھ لاسکتے ہیں، ڈسپلے ٹیکنالوجی میں بہتری کے ساتھ چمک کو بڑھانے اور بجلی کی کھپت کو کم کرنے کی توقع ہے۔

    تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ فیچرز آئی فون 16 کے ماڈلز کے لیے مخصوص ہوں گے یا نہیں، کیونکہ ایپل نے ابھی تک کسی چیز کی تصدیق نہیں کی ہے۔

  • ایپل نے آئی فون 15 سیریز متعارف کرا دی، نئے فیچرز کیا کیا ہیں؟

    ایپل نے آئی فون 15 سیریز متعارف کرا دی، نئے فیچرز کیا کیا ہیں؟

    کیلیفورنیا: ایپل نے آئی فون 15 سیریز متعارف کرا دی، یہ سیریز اس بار طاقت ور کیمرے، ٹائٹینیم ڈیزائن اور یو ایس بی ٹائپ سی پورٹ کے ساتھ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایپل کمپنی نے گزشتہ روز منگل کو آئی فون 15 سیریز متعارف کرا دی ہے، جس میں آئی فون 15، آئی فون 15 پلس، آئی فون 15 پرو اور آئی فون 15 پرو میکس شامل ہیں۔

    ایپل نے آخر کار آئی فونز میں اپنی لائٹننگ پورٹ ہٹا دی ہے، یعنی اب صارفین آئی فون کو جدید اینڈرائیڈ فونز کے چارجر سے بھی چارج کر سکیں گے، یہ آئی فون سیریز کے ڈیزائن میں کی گئی تبدیلیوں میں سب سے بڑی تبدیلی ہے۔

    iPhone 15 اور iPhone 15 Plus پانچ شان دار نئے رنگوں میں دستیاب ہوں گے: گلابی، پیلا، سبز، نیلا اور سیاہ۔ کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ انڈسٹری میں پہلی بار آئی فون پندرہ میں پیچھے کا شیشہ رنگ آمیز استعمال کیا گیا ہے۔

    اسٹینڈرڈ اور پرو دونوں طرح کے ماڈلز میں کمپنی نے ڈیزائن سے لے کر فیچرز تک بہت سی تبدیلیاں کی ہیں۔ آئی فون 15 سیریز میں میوٹ سوئچ بٹن کی جگہ ایکشن بٹن کا استعمال کیا گیا ہے، جو صارفین کو بہت سی نئی سہولیات فراہم کرے گا، جس میں کئی کمانڈ سیٹ کیے جا سکتے ہیں۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ صارفین کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا، ایکشن بٹن کی مدد سے ایکسیسبیلٹی فیچرز تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے، کیمرہ لانچ کیا جا سکتا ہے، ٹارچ آن کر سکتے ہیں اور کئی دوسرے کام بھی۔

    ایک اور قابل ذکر تبدیلی جس کا ایپل نے اعلان کیا ہے وہ ہے فرنٹ پر پنچ ہول ڈسپلے ڈیزائن کا اضافہ۔ ایپل نے پچھلے سال آئی فون 14 پرو ماڈلز کے آغاز کے ساتھ پہلی بار پنچ ہول ڈسپلے متعارف کرائی تھی اب اسے تمام ماڈل میں فراہم کر دیا گیا ہے۔

    آئی فون 15 پرو سیریز

    اس میں دو ہینڈ سیٹس ہیں اور دونوں کی اسکرین کے سائز مختلف ہیں، اس میں 6.1 انچ ڈسپلے ہے اور آئی فون 15 پرو میکس میں 6.7 انچ اسکرین ہے۔ دونوں ہینڈ سیٹس کا ریفریش ریٹ 120Hz ہوگا، جو گیمنگ کا بہتر تجربہ اور اسکرولنگ کا تجربہ فراہم کرتا ہے۔

    اس سیریز میں بیک پینل پر ٹرپل کیمرہ سیٹ اپ ہے، جس میں پرائمری کیمرہ لینس 48MP کا ہے، اس نے 24mm فوکل لینتھ کے ساتھ f/1.78 اپرچر استعمال کیا ہے، اس کیمرہ سیٹ اپ کے ساتھ سیکنڈ جنریشن سینسر- شفٹ او آئی ایس فراہم کیا گیا ہے۔ آپٹیکل زوم کے ساتھ ساتھ lidAr اسکینر بھی فوکس کے لیے دستیاب ہوگا، جو کم روشنی میں فوٹو گرافی کا بہتر فیچر فراہم کرے گا۔ بیک پینل پر الٹرا وائیڈ اینگل کیمرہ لینس کے ساتھ میکرو کیمرہ سینسر بھی ہے۔

    قیمتیں

    آئی فون 15 کی قیمت امریکا میں 799 ڈالر (تقریباً 2 لاکھ 35 ہزار روپے)، اور آئی فون 15 پلس کی قیمت 899 ڈالر (تقریباً 2 لاکھ 65 ہزار روپے) رکھی گئی ہے۔

    آئی فون 15 پرو کی امریکا میں ابتدائی قیمت 999 ڈالر رکھی گئی ہے، جب کہ آئی فون 15 پرو میکس کی قیمت 1199 ڈالر ہوگی، یہ نئے آئی فون امریکا میں 22 ستمبر سے دستیاب ہوں گے۔

  • ایپل کا مخصوص آئی فونز رکھنے والوں کو 5 ہزار روپے زر تلافی دینے کا اعلان

    ایپل کا مخصوص آئی فونز رکھنے والوں کو 5 ہزار روپے زر تلافی دینے کا اعلان

    ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے مخصوص آئی فون رکھنے والوں کو ڈیوائس کی سست روی کے لیے فی کس 5 ہزار روپے دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی فون کے منتخب صارفین کو ان کے فون کی جان بوجھ کر سست کی گئی کارکردگی کے لیے تلافی کے طور پر ایپل کمپنی رقم دینے کا سلسلہ شروع کر رہی ہے۔

    ایپل آئی فون 6، 7 یا آئی فون ایس ای سیریز کے صارفین کو 5000 روپے فی کس ادا کرے گا، اس کی وجہ یہ ہے کہ کمپنی نے جان بوجھ کر آئی فونز کی کارکردگی کو سست کر دیا تھا، جس کا اعتراف بھی کیا گیا۔

    یہ تنازع پانچ سال پرانا ہے، جس میں صارفین کی جانب سے الزامات لگائے گئے تھے کہ ان کے آئی فون 6، آئی فون 7، اور آئی فون ایس ای ماڈلز کو ایپل کی جانب سے قصداً سست کر دیا گیا ہے۔

    برسوں کی بحث اور قانونی لڑائیوں کے بعد آخر کار ایپل نے 2020 میں پانچ سو ملین ڈالر تک کی خاطر خواہ رقم ادا کر کے معاملہ طے کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایپل کے جان بوجھ کر آئی فون کی سست روی سے متعلق تنازع 2016 میں شروع ہوا جب کمپنی نے پرانے آئی فونز کی کارکردگی کو قصداً کم کرنے کا اعتراف کیا۔ تاہم ایپل نے واضح کیا کہ اس کارروائی کا مقصد صارفین کو نقصان پہنچانے یا تکلیف پہنچانے کے ارادے کی بجائے فون کے اچانک بند ہونے کے معاملے کو روکنا تھا، اس وضاحت کو کچھ لوگوں نے تسلیم کیا لیکن اکثریت نے اسے مسترد کر دیا۔

    بعد ازاں ایپل کے خلاف 2018 میں کلاس ایکشن مقدمہ قائم ہوا، یہ قانونی کارروائی بنیادی طور پر متاثرہ ڈیوائسز جیسا کہ آئی فون 6، آئی فون 6 پلس، آئی فون 6 ایس، آئی فون 6 ایس پلس، آئی فون ایس ای، آئی فون 7، اور آئی فون 7 پلس والے صارفین کی جانب سے لائی گئی تھی۔

    یہ اختلاف فریقین کے درمیان 2020 تک برقرار رہا، یہاں تک کہ کمپنی نے حل کی طرف قدم اٹھا لیا، قانونی کارروائی کے دوران کسی برے نتیجے سے بچنے کے لیے ایپل کمپنی پانچ سو ملین ڈالر کی رقم ادا کرنے کے لیے تیار ہو گئی ہے، سیلیکون ویلی کے مطابق اس رقم میں ہر متاثرہ آئی فون صارف کو تقریباً 65 ڈالر ملیں گے۔

    معاوضہ کن کو ملے گا؟

    اگر آپ کے پاس آئی فون 6، 7، یا پہلا SE ماڈل تھا، تو آپ سوچ سکتے ہیں کہ کیا آپ کو معاوضے کے حصے کے طور پر رقم ملے گی؟

    یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ معاوضے کے لیے رجسٹریشن کی مدت 6 اکتوبر 2020 کو بند ہو گئی تھی، صارفین کو اپنے آئی فونز کے سیریل نمبرز کو ایک مخصوص ویب سائٹ پر رجسٹر کرنے کی ضرورت تھی، جو شکایات کے سلسلے میں خاص طور پر ایپل کی طرف سے بنائی گئی تھی۔

  • ایپل کے پہلے مکسڈ رئیلٹی ہیڈ سیٹ کی مالیت کتنی ہوگی؟ اعلان ہوگیا

    ایپل کے پہلے مکسڈ رئیلٹی ہیڈ سیٹ کی مالیت کتنی ہوگی؟ اعلان ہوگیا

    سان فرانسسکو: عالمی شہرت یافتہ ٹیکنالوجی کمپنی ‘ایپل’ نے آٹھ سال بعد اپنے برانڈ میں بڑی تبدیلی کردی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ایپل نے پہلا مکسڈ رئیلٹی ہیڈ سیٹ متعارف کرانے جارہا ہے، یہ آج سے شروع ہونے والی سالانہ ڈویلپر کانفرنس میں متعارف کرائی جا رہی ہے۔

    یہ ہیڈ سیٹ ورچوئل رئیلٹی (وی آر) اور اگیومینٹڈ رئیلٹی (اے آر) ٹیکنالوجیز کا امتزاج ہوگا، دو ہزار پندرہ میں ایپل کی جانب سے پہلی بڑی نئی ڈیوائس متعارف کرائی جا رہی ہے جو کمپنی کے نئے عہد کا آغاز بھی کرے گی اس سے قبل ایپل واچ متعارف کرائی گئی تھی۔

    ڈیوائس میں کیمرے اور سنسرز کو صارفین اپنے ہاتھوں، آنکھوں کی حرکت اور ڈیجیٹل اسسٹنٹ سری کی مدد سے کنٹرول کر سکیں گے،اس ہیڈ سیٹ میں گیمنگ اور فٹنس ایپس موجود ہوں گی جبکہ صارفین آئی فون کی ایپس جیسے میسجز، فیس ٹائم اور سفاری تک بھی رسائی حاصل کر سکیں گے، اس ڈیوائس کی قیمت تین ہزار ڈالرز تک ہو سکتی ہے۔

    اس کانفرنس کے دوران ایپل کی جانب سے نئے میک بک کمپیوٹرز، آئی فون، آئی پیڈ اور ایپل واچ کے لیے نئے فیچرز متعارف کرائے جانے کا بھی امکان ہے،اسی طرح آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کے حوالے سے بھی اہم اعلانات متوقع ہیں۔

    واضح رہے کہ کئی برس سے ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹم کک کی جانب سے اے آر ٹیکنالوجی میں دلچسپی ظاہر کی جا رہی ہے اور اب جاکر اس پر مبنی پہلی ڈیوائس پیش کی جا رہی ہے، اس ڈیوائس کو رئیلٹی ون یا رئیلٹی پرو کا نام دیئے جانے کا امکان ہے جس میں آئی او ایس جیسا یوزر انٹرفیس ہوگا۔

  • ملتان میں سیب اور بیر کی خصوصیات رکھنے والے انوکھے پھل کی کاشت

    ملتان میں سیب اور بیر کی خصوصیات رکھنے والے انوکھے پھل کی کاشت

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر ملتان کی زرعی یونیورسٹی کے ماہرین نے ایسے پھل کی فصل کاشت کی ہے جو سیب اور بیر کی خصوصیات رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کی زرعی یونیورسٹی کے ہارٹی کلچر ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سمیع اللہ نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں شرکت کی اور اس تجربے کے بارے میں بتایا۔

    ڈاکٹر سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ یہ پھل بنیادی طور پر تھائی لینڈ میں پایا جاتا ہے، انہوں نے اس پھل کے بیچ منگوا کر مقامی بیر میں اس کی گرافٹنگ کی جس کے بعد یہ فصل تیار ہوئی۔

    اس پھل کا ذائقہ میٹھا اور ترش ہے، یہ شوگر فری ہے اور اس میں بیج بھی نہیں ہے۔

    یہ پھل معدے اور دیگر امراض سے بچاؤ کی خاصیت بھی رکھتا ہے۔

    ڈاکٹر سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ مقامی بیر خود بھی اپنے اندر بہت سے فوائد رکھتا ہے لیکن زیادہ مقبول نہیں، اب یہ پھل اپنے ذائقے کی وجہ سے عوامی طور پر مقبول ہوسکتا ہے اگر تجارتی بنیادوں پر اس کی کاشت کی جائے۔

  • آئی فون سے بھی جدید ڈیوائس متعارف کروانے کا اعلان

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے آئی فون سے بھی جدید ڈیوائس متعارف کرنے کا اعلان کر دیا ہے، یہ ڈیوائس سال رواں کے آخر تک دستیاب ہوگی۔

    ایپل کمپنی نے 8 سال بعد ایک نئی اور منفرد ڈیوائس پیش کرنے کا اعلان کیا ہے جسے آئی فون کے مقابلے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    بلومبرگ کی جانب سے رپورٹ سامنے آنے کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ کمپنی اپریل سے جون کے درمیان مکسڈ رئیلٹی ہیڈ سیٹ متعارف کروائے گی، جسے رئیلٹی پرو کا نام دیا جاسکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کمپنی کی جانب سے اس ڈیوائس کو جون میں شیڈول ورلڈ وائیڈ ڈویلپرز کانفرنس سے قبل متعارف کروانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

    ورچوئل ریئلٹی (وی آر) اور اگیومینٹڈ ریئلٹی (اے آر) پر مشتمل یہ ہیڈ سیٹ 3 ہزار ڈالرز کا ہوگا، صارفین اسے رواں سال کے آخر تک خرید سکیں گے۔

  • سرخ یا ہرا، کس سیب میں غذائیت زیادہ ہوتی ہے؟

    سیب کی افادیت سے کون واقف نہیں ہوگا، لیکن لوگ ہمیشہ سرخ اور ہرے سیب میں افادیت کے سلسلے میں موازنہ کے حوالے سے تذبذب کا شکار رہتے ہیں۔

    مشہور مقولہ ہے کہ روزانہ ایک سیب آپ کو ڈاکٹر سے دور رکھ سکتا ہے، لیکن اگر کوئی اچانک سوال کر بیٹھے کہ کس رنگ کا سیب، تو یہ سوال دل چسپی سے خالی نہ ہوگا۔

    سب سے پہلے تو یہ موٹی بات ذہن میں بٹھا لینے کی ہے کہ سبز اور سرخ دونوں قسم کے سیب غذائیت، وٹامنز اور کیلوریز سے بھرپور ہوتے ہیں، اس لیے جو بھی دستیاب ہو کھانے میں تامل نہیں کرنا چاہیے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سرخ اور ہرے سیب میں رنگ ہی نہیں، بلکہ غذائیت کے حوالے سے بھی فرق موجود ہے۔

    سرخ سیب

    دنیا بھر میں سیبوں کی ساڑھے سات ہزار اقسام پائی جاتی ہیں، جب کہ صرف کشمیر میں 113 اقسام موجود ہیں، اور سرخ سیب ان میں سے ایک قسم ہے، اور یہ لذیذ ذائقے کی وجہ سے کافی شہرت رکھتا ہے۔

    پٹھوں کی مضبوطی کے لیے چاکلیٹ پروٹین شیک بنانے کا طریقہ

    سرخ سیب نہایت میٹھا اور رس دار ہوتا ہے، یہ سبز سیب کی نسبت قدرے سخت جب کہ اس کا چھلکا پتلا رسیلا اور سرخ ہوتا ہے۔

    اس سیب کے چھلکے کی سرخ رنگت اینتھوسیانین نامی خاص جز کی وجہ سے ہوتی ہے، سرخ سیب میں غذائیت سبز سیب سے کم ہوتی ہے لیکن اس میں چینی بشمول اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

    ہرا سیب

    یہ سیب ذائقے میں کھٹا ہوتا ہے، اور اس کا چھلکا قدرے موٹا ہوتا ہے جو اسے مزید خستہ بناتا ہے۔ ہرے سیب میں سرخ سیب کی نسبت وٹامن اے، وٹامن بی، وٹامن سی، وٹامن ای، وٹامن کے، آئرن، پوٹاشیم اور پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

    تاہم دوسری طرف ہرے سیب میں فائبر زیادہ لیکن چینی اور کاربوہائیڈریٹس کم ہوتے ہیں۔

  • ایپل کا صارفین کا ڈیٹا خفیہ رکھنے کا بڑا منصوبہ

    ایپل کا صارفین کا ڈیٹا خفیہ رکھنے کا بڑا منصوبہ

    ایپل کمپنی صارفین کا ڈیٹا خفیہ رکھنے کے ایک بڑے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کی جانب سے کلاؤڈ پر صارفین کا جمع شدہ ڈیٹا محفوظ رکھنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

    ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ صرف گزشتہ سال ذاتی ڈیٹا تک بلا اجازت رسائی کے 1 ارب 10 کروڑ واقعات پیش آئے، ایپل کا کہنا ہے کہ اینکرپشن کے ذریعے ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔

    کمپنی کے مطابق کلاؤڈ پر بیک اپ کی جانے والی تصویروں یا پیغامات جیسے ڈیٹا کو اب اینکرپشن کے ذریعے خفیہ رکھا جائے گا، اس اقدام کا مقصد ڈیٹا کے تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔

    ایپل کی الیکٹرک کار کے حوالے سے اہم خبر

    تاہم، اس سے کچھ خدشات نے بھی جنم لیا ہے، بعض ماہرین نے نشان دہی کی ہے کہ اینکرپشن سے دنیا بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تفتیش کرنے میں رکاوٹ پیش آ سکتی ہے۔

    ایپل کے مطابق یہ سہولت امریکا میں رواں سال کے آخر تک اور دنیا بھر کے صارفین کو آئندہ سال دستیاب ہوگی۔