Tag: apposition walk Out

  • بلوچستان اسمبلی کا اجلاس : مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف اپوزیشن کا علامتی واک آوٹ

    بلوچستان اسمبلی کا اجلاس : مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف اپوزیشن کا علامتی واک آوٹ

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان فلاحی وعطیاتی اداروں کی رجسٹریشن کا مسودہ قانون منظور کر لیا گیا، مبینہ غیر قانونی بھرتیوں پر کمیٹی نہ بنانے پر اپوزیشن اراکین نے علامتی واک آوٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت ایک گھنٹہ تیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔

    پوئنٹ اف آرڈر پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن رکن ثناء بلوچ کا کہنا تھا کہ نیشنل کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام آئین کے خلاف ہے، ان کا کہنا تھا کہ سینڈک پروجیکٹ کے فیصلے پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    سردار یار محمد رند کا کہنا تھا کہ ہماری تین نسلیں بھی ریکوڈک فیصلے کے پیسے نہیں دے پائیں گی، علاوہ ازیں محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں پر کمیٹی نہ بنانے پر اپوزیشن اراکین نے علامتی واک آوٹ کر دیا۔

    اسپیکر میرعبدالقدوس بزنجو کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے پوائنٹ آف آرڈر پربات کرتے ہوئے کہا کہ سی ایم آئی ٹی ٹیم بے قاعدگیوں پر کام کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کچھ غلط ہوا تھا تو ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔ بعد ازاں اسمبلی کا اجلاس دس اکتوبر سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

  • سینیٹ میں منی بجٹ پیش، اپوزیشن اراکین کا احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ

    سینیٹ میں منی بجٹ پیش، اپوزیشن اراکین کا احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے میاں رضا ربانی کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے وزیر مملکت حماد اظہر کو منی بل پیش کرنے کی اجازت دے دی، اپوزیشن اراکین نے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر میاں رضاربانی نے وزیرمملکت حماد اظہر کو منی بل پیش کرنے سے روک دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس پارلیمان کی روایت ہے کہ وزیر خزانہ ہی منی بل پیش کرتے ہیں، وزیرخزانہ پارلیمنٹ میں موجود تھے مگر سینیٹ میں آنا تضحیک سمجھتے ہیں، قواعد و ضوابط کے مطابق وزیرخزانہ کی موجودگی میں کوئی اور بل پیش نہیں کرسکتا۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے رضا ربانی سے کہا کہ آپ جلدی کریں قائد ایوان نے بھی بات کرنی ہے، ایسی روایت نہیں بنانی چاہیے کہ جس سے آنے والوں کیلئے مسائل ہوں۔

    جس پر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ نکتہ اعتراض پر بات کررہا ہوں ،قائد ایوان اپنی باری میں بات کریں، ہاؤس بزنس میں متعلقہ وزیر کا ہونا ضروی ہے، کل اس معاملے پر تحریک استحقاق ایوان میں لاؤں گا۔

    اس موقع پر قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ وزیرخزانہ کی کچھ طبعیت ناساز ہے اس لئےایوان میں نہیں آسکے، وزیرخزانہ کا منی بل پیش کرنا رولز میں لازمی نہیں ہے، ابھی بجٹ پڑھانہیں گیا مگر تبصرے ہورہے ہیں۔

    شبلی فراز نے اپوزیشن اراکین سے درخواست کی کہ پہلے ایوان میں منی بل کو تو پیش ہونے دیں، تمام بحران سابقہ حکومتوں کے دئیے ہوئے ہیں، ہم نے آئی ایم ایف سے رجوع نہیں کیا،جاتے تو سب کی چیخیں نکل جاتیں، ملکی مفاد میں دوست ممالک سے رجوع کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ڈولتی کشتی کو سہارا دیا، میرے بس میں ہوتا تو حکومت نہ لیتا لیکن وزیر اعظم نے اس چیلنج کو قبول کیا، ملک کی سمت درست کردی ہے، انشاء اللہ اب ترقی ہوگی۔

    اپوزیشن لیڈر راجہ ظفرالحق نے کہا کہ رضا ربانی کے اعتراضات درست ہیں، ہر دو ماہ بعد نیا بجٹ آجاتا ہے، لگتا ہے حکومت کے پاس وژن کی کمی ہے، لوگ ڈرے ہوئے ہیں ہرچیز مہنگی ہورہی ہے، عام آدمی پراثر پڑے گا۔

    بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے وزیرمملکت کو منی بل پیش کرنےاجازت دے دی، وزیر مملکت خزانہ حماداظہر نے منی بل پیش کردیا، جس پر اپوزیشن اراکین نے احتجاجاً واک آؤٹ کردیا،چیئرمین سینیٹ نےمنی بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کےسپردکردیا، قائمہ کمیٹی منی بل پر7روزمیں سفارشات دےگی، کورم پورا نہ ہونے پرچیئرمین نے اجلاس کل سہ پہر3بجے تک ملتوی کردیا