Tag: apposition

  • اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے، بابر اعوان

    اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے، بابر اعوان

    اسلام آباد : رہنما پی ٹی آئی بابراعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا ایک ہی مقصد ہے، اور وہ ہے ’’این آراو‘‘ دونوں جماعتوں کے قائدین نے حکومت سے پچھلی باتیں بھولنے کا کہا ہے۔

    اس کا مطلب این آراو نہیں ہے تو اور کیا ہے ؟ گفتگو کے دوران بابراعوان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے اس پر آپ کیا کہیں گے؟

    جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ لوگ تو خودکشی کے بھی فیصلے کرتے ہیں، ان کو روکا تو نہیں جاسکتا، اپوزیشن اراکین نے استعفے دینے کا فیصلہ کیا ہے، دیکھتے ہیں کب دیں گےْ۔

    انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ حکومت کیخلاف سڑکوں پر عوام کے پاس جائیں گے، میں کہتا ہوں نہیں جائیں گے، انہوں نے کہا کہ لات مار کر حکومت گرائیں گے، نہیں گراسکتے۔

  • اپوزیشن سنگین جرائم کے مرتکب ملزمان کی ترجمانی نہ کرے، فردوس عاشق اعوان

    اپوزیشن سنگین جرائم کے مرتکب ملزمان کی ترجمانی نہ کرے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن قومی اداروں کیخلاف سنگین جرائم کے مرتکب ملزمان کی ترجمانی نہ کرے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنے لئے بولنے کاحق تو چاہتی ہے لیکن حکومتی ارکان کیلئے نہیں، جمہوریت کارونا رونے والے صرف سنانا چاہتے ہیں، ان لوگوں میں سُننے کا حوصلہ نہیں۔

    فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس نہ ہو تو اپوزیشن شور مچاتی ہے، اگر ہو تو اس میں لڑائی کے سوا ان کا کوئی ایجنڈا نہیں ہوتا، اپوزیشن اراکین قومی اداروں کیخلاف سنگین جرائم کے مرتکب ملزمان کی ترجمان نہ کریں۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن ایوان میں اپنا حقیقی پارلیمانی کردار ادا کرے، پارلیمان کشتی کا اکھاڑہ نہیں بلکہ معزز ایوان ہے، ٹیکس کے پیسوں سے اجلاس کو خاندانی کرپشن کے دفاع کیلئے ڈھال نہ بنایا جائے، اپوزیشن احتجاج کا پُرانا وطیرہ چھوڑ کر عوامی مسائل کے حل میں کردار ادا کرے۔

    فردوس عاشق کا مزید کہنا تھا کہ جس معاملے کا فیصلہ عدلیہ نےخود کرنا ہے وہ عدلیہ پرحملہ کیسے تصور ہوسکتا ہے؟ آئینی معاملے کوسیاست کی نذر کرنا بدقسمتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں احتساب سے کوئی بالاتر نہیں، وزیر اعظم نےعدلیہ کی آزادی کیلئےجدوجہدکی، جس کیلئے وہ پابندسلاسل بھی رہے، عمران خان عدلیہ کی آزادی، آئین وقانون کی حکمرانی اور اداروں کے احترام پر یقین رکھتے ہیں۔

  • اپوزیشن والے اپنی اپنی کرپشن بچانے کیلئے ایک پیج پر ہیں، بیرسٹر شہزاد اکبر

    اپوزیشن والے اپنی اپنی کرپشن بچانے کیلئے ایک پیج پر ہیں، بیرسٹر شہزاد اکبر

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اپنی اپنی کرپشن بچانے کیلئے اپوزیشن والے ایک پیج پر ہیں، ملزم تحقیقات میں تعاون نہ کررہا ہو تو پھر گرفتار کیا جاتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ آصف زرداری کو ہم نے11سال تک جیل میں نہیں رکھا تھا، بلکہ ان کو انہی لوگوں نے جیل میں رکھا جو آج کل آپ سے بغل گیر ہیں، اپنی اپنی کرپشن بچانے کیلئے اپوزیشن والے ایک پیج پر ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی ملزم جب تحقیقات میں تعاون نہ کررہا ہو تو پھر اسے گرفتارکیا جاتا ہے، حمزہ شہباز کو اس لئے گرفتارکیا جانا تھا تاکہ کیس میں مزید تفتیش ہوسکے، ریفرنس فائل ہونے کے بعد گرفتار نہیں کیا جاتا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ محبوب علی اور منصور کون لوگ ہیں جو لاکھوں پاؤنڈ بھجوارہے ہیں، لاکھوں پاؤنڈز بھجوانے والوں کے پاس پاسپورٹ تک نہیں ہیں۔

    حمزہ شہباز کی گرفتاری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ نیب اہلکار اگر دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوتے تو اب تک حمزہ شہباز گرفتارہوچکے ہوتے، ن لیگ والے گرفتاری سے آخر کیوں ڈرتے ہیں؟؟

  • سندھ اسمبلی ایک بار پھر بن گئی مچھلی بازار، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

    سندھ اسمبلی ایک بار پھر بن گئی مچھلی بازار، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

    کراچی : ایوان میں بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر سندھ اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے ہنگامہ آرائی کردی، منظر دیکھ کر آغا سراج درانی خواجہ اظہارالحسن کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی اجلاس کا تیسرا دن بھی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، اپوزیشن اراکین کے شور شرابے سے ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا.

    ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری کی زیرصدارت اجلاس شروع ہوا، دعا ختم ہوتے ہی اپوزیشن ارکان احتجاج کے لئے ایک مرتبہ پھر اپنی نشستوں سے اٹھ کر کھڑے ہوگئے۔

    پی ٹی آئی کے رکن خرم شیرزمان نے نکتہ اعتراض پر بولنے کی کوشش کی تو ڈپٹی اسپیکر نے انہیں اجازت نہیں دی اور کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد بات سنی جائے گی جس پر اپوزیشن ارکان طیش میں آگئی، جس پر ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری نے کہا کہ ایوان میں بیٹھنے کا سلیقہ نہیں ہے بات مان لیا کریں ضد نہ کریں۔

    ایوان میں بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہوکر شور شرابا، نعرے بازی اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا، احتجاج کے بعد اپوزیشن ارکان ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔

    اراکین نے گو زرداری گو کے نعرے بھی لگادئیے، اس موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو ہنگامہ آرائی دیکھ کر خواجہ اظہارکی اپوزیشن لیڈری یاد آگئی۔

    آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن والے غیر پارلیمانی زبان استعمال کرتے ہیں، آپ کس طرح منتخب ہوکر آئے ہیں؟ سب کو پتہ ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی اسمبلی میں ہنگامہ ہوا اور بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی تھی۔

  • پی پی اور ن لیگ کا اتحاد احتساب کا سامنا کیسے کرے گا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    پی پی اور ن لیگ کا اتحاد احتساب کا سامنا کیسے کرے گا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : پیپلز پارٹی اور نواز لیگ نے فیصلہ کیا ہے کہ کرپشن کے نام پر ہونے والے احتساب کا مقابلہ کرنے کیلئے دونوں جماعتیں مل کر آواز اٹھائیں گی، دونوں جماعتوں کا اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کی بڑی جماعتوں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان گزشتہ روز ہونے والے اتحاد کی اندرونی کہانی اے آر وائی نیوز کو مل گئی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحاد کے اہم نکات میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن کا مذکورہ اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا، کرپشن کے نام پر احتساب کا دونوں جماعتیں مل کر مقابلہ کریں گی اور میڈیا میں ایک دوسرے پر تنقید کے بجائے دفاع کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے اتحاد کی حتمی منظوری نواز شریف نے دی، پی پی رہنما مخدوم احمد محمود کے ذریعے نوازشریف کو جیل میں اہم پیغام پہنچایا گیا تھا۔

    اتحاد کے اہم نکات مین کہا گیا ہے کہ کرپشن کے نام پر احتساب کا دونوں جماعتیں مل کر مقابلہ کریں گی،  اپوزیشن اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا، قومی اداروں سے محاذ آرائی سے گریزکیا جائے گا۔

    ریلیف کی بات دونوں جماعتوں کے لئے کی جائے گی، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن کا ایک مؤقف ہو گا، منی بجٹ پر اپوزیشن اتحاد اسمبلی کےاندر،باہر احتجاج کرے گی۔

    پی پی اور ن لیگ کے اتحاد میں فیصلہ کیا گیا کہ23جنوری کو اسد عمر کی بجٹ تقریر کے دوران اتحاد کا عملی مظاہرہ کیا جائے گا، اس کے علاوہ میڈیا پر ایک دوسرے پر تنقید کے بجائے دفاع کیا جائے گا ۔

    ذرائع کے مطابق اتحاد میں پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ اور نوید قمر جبکہ ن لیگ کی جانب سے خواجہ آصف اور رانا تنویر نے اہم کردار ادا کیا۔

    نواز شریف اور آصف زرداری میں پیغامات کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر آصف زرداری جیل میں نواز شریف سے ملاقات بھی کرسکتے ہیں۔

  • سیاست میدان جنگ کا نقشہ پیش کررہی ہے،احتساب بلا تفریق کیا جائے، چوہدری نثار

    سیاست میدان جنگ کا نقشہ پیش کررہی ہے،احتساب بلا تفریق کیا جائے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان  نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست ایک میدان جنگ کا نقشہ پیش کررہی ہے، حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔

     یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست ایک میدان جنگ کا نقشہ پیش کررہی ہے، موجودہ سیاسی حالات کی صورتحال ملک کی ترقی، استحکام اور مستقبل کے لیے زہر قاتل ہے۔

    اپوزیشن کو چاہئے کہ حکومت کو کارکردگی دکھانے کا موقع دے اور حکومت کا یہ فرض ہے کہ وہ اپوزیشن کو سانس لینے دے، چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ نام نہاد احتساب کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔

    احتساب کی اہمیت اور ساکھ تب بحال ہو سکتی ہے جب بلاتفریق اور بلاامتیاز ہو، ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات ایک مثبت پیش رفت ہے تاہم حکومت کو مذاکرات پر بلاجواز کریڈٹ لینے گریز کرنا چاہیے کیونکہ کل اگر خدانخواستہ معاملات آگے نہ بڑھے تو اس کا سارا الزام پاکستان پر ڈال دیا جائے گا۔

    بھارت سے تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ اچھی طرح جان لینا چاہیے کہ پاکستان سے دوستی مودی حکومت کے خمیر میں ہی نہیں ہے۔

  • مخالفین چاہے جتنا روئیں یا پیٹیں احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا، فواد چوہدری

    مخالفین چاہے جتنا روئیں یا پیٹیں احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جب ہم چوروں اور ڈاکوؤں کے احتساب کی بات کرتے ہیں تو مخالفین کا گلا خشک ہوجاتا ہے، آپ نے جتنا رونا ہے روئیں، احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا،  شہبازشریف کو حکومت نے نہیں نیب نے پکڑا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر خطاب  اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنے خطاب میں اپوزیشن اراکین پر تابڑ توڑ باؤنسرز کرتے ہوئے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ جب ہم چوروں اور ڈاکوؤں کے احتساب کی بات کرتے ہیں تو ان کے چہرے فق ہوجاتے ہیں اور ان کا گلا خشک ہوجاتا ہے، اپوزیشن اراکین بہانوں بہانوں سے واک آؤٹ کریں گے، ان کا رویہ جمہوری نہیں ہے، ملک آگے نہیں بڑھ سکتا جب تک چوروں، ڈاکوؤں کو نہیں پکڑیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ شہبازشریف کو حکومت نے نہیں نیب نے پکڑا ہے، وہ جانیں یا نیب جانے۔ وزیراعظم نے شہبازشریف کا کبھی نام نہیں لیا،
    وزیراطلاعات نے کہا کہ شہبازشریف کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں، نوازشریف کی حکومت میں شہباز شریف کیخلاف مقدمہ بنا تھا، ان کیخلاف انکوائری ہوئی اور اب تفتیش میں گرفتار ہوئی ہے۔

    ن لیگ والے شہید فوجیوں کو تنقید کانشانہ بناتے ہیں تو ہمارادل دکھتا ہے، ایک سینیٹر شہید صوبیدار، حوالداراور فوج کی تضحیک کرتے ہیں، ہم یہاں اسمبلی میں اپنے شہدا کی تضحیک سننے کیلئے نہیں آئے۔

    سرحد پر شہداء پاکستان کیلئے اپنی جانوں کا نذرانے دے رہےہیں، چند سینیٹرز کا سپاہی، حوالدار، جرنیل کی تضحیک کارویہ ناقابل قبول ہے، اداروں پر تضحیک سے آگے نہیں بڑھاجاسکتا۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں ججز کو فون کرکے سزائیں تجویز کی جاتی تھیں، پی آئی اے، پاکستان اسٹیل سمیت کوئی ادارہ ایسا نہیں جو ٹھیک ہو، پی ٹی آئی کو ووٹ برابری کی بنیاد پر اور لٹیروں کے احتساب کیلئے ووٹ ملا ہے، آپ نے جتنا رونا ہے روئیں، احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا، پاکستان میں موسم بدل رہے ہیں،اچھے موسم آرہے ہیں، جمہوریت ذمہ دار حکومت کا نام ہے۔

    فواد چوہدری نے اپوزیشن کی تنقید کا کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ کنٹینر سے نیچے اتر آئیں، ہم کینٹینر سے کبھی نہیں اتریں گے کیونکہ پی ٹی آئی انقلابی پارٹی ہے اور رہے گی ،کنٹینر پر وقت گزارنے کیلئے کردار اور عوام کا ساتھ چاہئے جو آپ کے پاس نہیں ہے،

  • الیکشن میں مبینہ دھاندلی: اپوزیشن کے احتجاج میں اہم رہنماؤں کی عدم شرکت کا امکان

    الیکشن میں مبینہ دھاندلی: اپوزیشن کے احتجاج میں اہم رہنماؤں کی عدم شرکت کا امکان

    اسلام آباد : عام انتخابات 2018میں نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے آج  احتجاج کا فیصلہ کرلیا، کارکنوں کو پہنچنے کی ہدایت تو کردی گئی لیکن بلاول بھٹو اور سراج الحق احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن الائنس نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا فیصلہ کرلیا جس کیلئے اپوزیشن رہنماؤں نے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔

    اس سلسلے میں ن لیگ، پیپلزپارٹی اوردیگر جماعتوں نے رابطے تیز کردیئے ہیں، ان جماعتوں کی جانب سے اپنے کارکنان کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ آج صبح گیارہ بجے الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچ جائیں۔

    دوسری جانب احتجاج سےنمٹنے کیلئے اسلام آباد کے ریڈ زون میں سیکیورٹی سخت کرنے کیلئےضروری اقدامات کرلیے گئے ہیں، چیف الیکشن کمیشن نے چیف کمشنر اسلام آباد کو طلب کرکے ضروری ہدایت دیں۔

    چیف کمشنر اسلام آباد اور ایس پی آپریشنز نے سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہے، چیف الیکشن کمیشن نے ہدایات دی ہیں کہ الیکشن کمیشن کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔

    ذرائع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن قیادت کو الیکشن کمیشن تک جانے دیا جائے گا جبکہ کارکنوں کو ریڈ زون میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی، ریڈ زون میں پولیس تعینات ہوگی، رینجرز بھی الرٹ رہے گی۔

    دریں اثناء اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج ہونے سے پہلے ہی غیر یقینی کی کیفیت پائی جارہی ہے، ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے مطاہرے میں شرکت سے معذرت کرلی ہے، ان کی جگہ جماعت اسلامی دیگر رہنما نمائندگی کریں گے۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن جماعتیں 8 اگست کو الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج پر متفق

    علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی کل کے احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے، ان کی جگہ پیپلزپارٹی کی لیڈر شپ احتجاج میں شریک ہوگی۔

    ، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر احتجاج کسی معنی خیز مرحلے میں داخل ہوگیا تو قیادت شرکت کرے گی، الیکشن میں آر ٹی ایس کی ناکامی الیکشن کمیشن کی بڑی ناکامی ہے۔

  • پی ٹی آئی کا دارومدار ایم کیوایم پر ہے، اپوزیشن متفقہ امیدوار لائے گی، خورشید شاہ

    پی ٹی آئی کا دارومدار ایم کیوایم پر ہے، اپوزیشن متفقہ امیدوار لائے گی، خورشید شاہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی پوری سیاست کا دارومدار ایم کیوایم پر ہے، وزیراعظم اور اسپیکر کیلئے اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت سازی کیلئے تحریک انصاف اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

    نمبر گیم پی ٹی آئی کے حق میں نہیں بہت کم فرق ہے، پی ٹی آئی کی ساری سیاست کا دارومدارایم کیوایم پر ہے، اب دیکھتے ہیں ایم کیوایم کیا فیصلہ کرتی ہے۔

    سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن قومی اسمبلی میں وزیراعظم اور اسپیکر کیلئے متفقہ امیدوار لائے گی، حلف برداری سے پہلے یہ تمام معاملات طے ہوجائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیپلز پارٹی پنجاب میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے گی، بلاول بھٹو زرداری

    پیپلز پارٹی پنجاب میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے گی، بلاول بھٹو زرداری

    کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاق کے بعد پیپلزپارٹی پنجاب میں بھی اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے گی، کسی کی غیر مشروط حمایت نہیں کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب کے نو منتخب ارکان صوبائی اسمبلی سے ملاقات کے موقع پر کیا، چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہمارے نمائندوں کی تعداد کم ہے تو کیا ہوا، پنجاب میں ڈٹ کر اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

    جنوبی پنجاب صوبہ کوئی کٹھ پتلی جماعت نہیں صرف پیپلزپارٹی ہی بنا سکتی ہے، انہوں نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی کی غیرمشروط حمایت نہیں کریں گے ہماری حمایت اور مخالفت صرف عوامی مسائل کی بنیاد پر ہوگی۔

    ؎بلاول بھٹو سے ملاقات کرنے والوں میں حسن مرتضیٰ، علی حیدر گیلانی اور دیگر شامل تھے، اراکین نے پنجاب میں حکومت سازی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری الیکشن کی شفافیت پر اعتراض کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: انتخابات مسترد، بلاول کا ڈٹ کر اپوزیشن کرنے کا اعلان

    ان کا کہنا ہے کہ ہم انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں مگر پارلیمنٹ جاکر بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔