Tag: approval

  • پی آئی اے کا 5 سالہ بزنس پلان وزارت خزانہ کو منظوری کیلئے پیش

    پی آئی اے کا 5 سالہ بزنس پلان وزارت خزانہ کو منظوری کیلئے پیش

    کراچی : قومی ائیر لائن کو منافع بخش، سفر کو آرام دہ اور مسافروں کو دی جانے والی سہولیات سے مزین کرنے کیلئے غیرملکی ماہرین کی زیر نگرانی نیا بزنس پلان ترتیب دیا گیا ہے۔

    مذکورہ بزنس پلان دنیا میں ہوابازی کے سب سے بڑے اور مستند ادارے آیاٹا نے ترتیب دیا جسے حتمی منظوری کے لیے وزارت خزانہ کو پیش کردیا گیا ہے۔

    مذکورہ بزنس پلان بنانے کا مقصد پی آئی اے کے خسارے کو ختم کرنے اور اسے ماضی کی طرح دوبارہ منافع بخش ادارہ بنانا ہے۔ یہ پلان حکومت پاکستان اور وزارت خزانہ کی ہدایات پر بنایا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بزنس پلان کے بنیادی خدوخال کے مطابق پی آئی اے ایک مربوط پروگرام کے تحت 2024 تک منافع بخش ہوجائے گا۔

    پی آئی اے میں طیاروں کی تعداد بتدریج 29 سے بڑھ کر 49 کردی جائے گی، پی آئی اے کا بیڑہ 16 بڑے، 27 درمیانے اور 6 ٹربو پراپیلر جدید طیاروں پر مشتمل ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے مسافروں کی تعداد 52 لاکھ سے بڑھ کر 90 لاکھ سالانہ ہوجائے گی جبکہ پی آئی اے کے اثاثے 196۔1 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2026 میں 183۔2 بلین ڈالر ہوجائیں گے

    پی آئی اے اپنے نیٹ ورک کو بڑھائے گا جس میں فائدے مند روٹس مثلاً برطانیہ، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور خلیج پر مزید پروازیں لگائی جائیں گی۔

    اس کے علاوہ پی آئی اے نئے روٹس شروع کرے گا جس میں باکو، ہانگ کانگ، استنبول، کویت، تہران، ارمچی اور سنگاپور شامل ہیں

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے مسافروں کے علاوہ کارگو اور چارٹر بزنس پر بھی خصوصی توجہ دے گا تاہم بزنس پلان کی عمل درآمد چند بنیادی عناصر سے بھی مشروط کیا گیا ہے۔

    پلان کے مطابق حکومت پاکستان کو پی آئی اے کی فنانشل ری اسٹرکچرنگ کو مکمل کرنا ہوگا، قومی ہوا بازی پالیسی2019 کو اپنی روح کے مطابق نافذ کرنا ہوگا جس کے تحت قومی اور ملکی ائیرلائنز کے مفادات کی نگرانی لازم ہے۔

    پی آئی اے کو کمرشل بنیادوں پر استوار کرنا ہوگا اس میں بیرونی اثرو رسوخ اور مداخلت کا خاتمہ ضروری ہوگا۔

    قبل ازیں نومبر2019سال ء میں پی آئی اے نے 5 سالہ بزنس پلان کی تیاری کیلئے عالمی ادارے کی خدمات طلب کی تھیں جس کا مقصد قومی ائیر لائن کو ایک عالمی معیار کی سروس مہیا کرنے والا ادارہ بنانا تھا تاکہ پی آئی اے ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرسکے۔

  • نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری دینے والے افسران کے نام سامنے آگئے

    نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری دینے والے افسران کے نام سامنے آگئے

    کراچی: عدالتی حکم پر مسمار کیے جانے والے نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری دینے والے افسران کے نام سامنے آگئے، منظوری کے وقت اضافی جگہ کی لیز نہ ہونے کے پہلو کو نظر انداز کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نسلہ ٹاور کی منظوری دینے والے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے سابق اور موجودہ افسران کے نام سامنے آگئے، ذرائع اتھارٹی کے مطابق نسلہ ٹاور کی سنہ 2013 میں منظوری دی گئی۔

    ذرائع ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ منظوری کے وقت منظور قادر عرف کاکا، ڈی جی ایس بی سی اے تھے۔ بلڈر قادر، اور نقشہ منظور کروانے والے مزمل منظور فرنٹ مین ہیں جبکہ نقشے کی منظوری ریٹائرڈ ڈائریکٹر نثار نے دی۔

    ذرائع کے مطابق ریٹائرڈ ڈپٹی ڈائریکٹر سرفراز حسین نے اجازت نامہ جاری کیا، موجودہ ڈائریکٹر فرحان قیصر نے سیل این او سی جاری کیا اور ٹاؤن پلاننگ سے ڈائریکٹر صفدر مگسی نے اجازت دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اضافی جگہ کی لیز نہ ہونے کے پہلو کو نظر انداز کیا گیا، ایس بی سی اے افسران کو نقشے کی اجازت کے لیے کیس ریفر کیا گیا۔

    یاد رہے کہ عدالتی احکامات پر نسلہ ٹاور کے معاملے کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران، سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی کے ذمے داران اور دیگر متعلقہ اداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیشی پولیس نے ریکارڈ جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ پولیس کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی آفس سے ریکارڈ طلب کیا ہے۔

  • کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا اہم اعلان

    کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا اہم اعلان

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین کے مؤثر اور محفوظ ثابت ہونے تک اس کی منظوری نہیں دی جائے گی۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وہ ایسی کسی ویکسین کی توثیق نہیں کرے گا جس کا محفوظ اور مؤثر ہونا ثابت نہ ہوگیا ہو، ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2021 کے وسط تک وائرس کی ویکسین آنے کی کوئی امید نہیں کی جا سکتی۔

    اقوام متحدہ نے اس بات کا خیر مقدم کیا ہے کہ ویکسین جن افراد پر ٹیسٹ کی گئی ہے ان میں سے ہزاروں اس کے حتمی مراحل تک پہنچ گئے ہیں، تاہم ادارے کی ترجمان مارگریٹ ہیرس کا کہنا ہے کہ وقت کے حساب سے انہیں امید نہیں کہ اگلے سال کے وسط تک کوئی ویکسی نیشن کی جا سکے گی۔

    دوسری جانب روس میں منظور کی جانے والی ویکسین کی، دا لونسینٹ نامی میڈیکل جریدے میں تحقیق شائع ہوئی جس کے مطابق اس ویکسین کے شروع میں ہونے والے ٹیسٹوں میں شامل ہونے والے مریضوں میں بغیر کسی منفی ضمنی اثرات کے اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں۔

    تاہم سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ اس ویکسین کے ٹرائلز میں حصہ لینے والوں کی تعداد صرف 76 تھی جو کہ بہت کم ہے اور اس سے ویکسین کا محفوظ اور مؤثر ہونا ثابت نہیں کیا جا سکتا۔

    امریکی حکومت نے بھی اپنی ریاستوں سے کہا ہے کہ 3 نومبر کو ہونے والے انتخابات سے قبل یعنی یکم نومبر تک ممکنہ طور پر ویکسین کی تقسیم کے لیے تیار رہیں۔ امریکا میں کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

    عام صورتحال میں ویکسین کا ٹیسٹ کرنے والوں کو ویکسین کے مؤثر اور محفوظ ہونے کے بارے میں جاننے کے لیے مہینوں یا برسوں انتظار کرنا چاہیئے، لیکن ویکسین کے جلدی آنے پر بہت زور دیا جا رہا ہے کیونکہ اس وبا سے بہت زیادہ نقصانات ہو رہے ہیں۔

    ادھر فرانس کی دوا ساز کمپنی صنوفی کے چیف اولیور بوگیو کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی مستقبل میں آنے والی ویکسین کی قیمت 10 یورو سے بھی کم ہوگی۔

    صنوفی کے شیف نے فرانس انٹر ریڈیو کو بتایا کہ ویکسین کے انجیکشن کی قیمت کا تعین ابھی نہیں کیا گیا، ہم آنے والے مہینوں کے لیے ویکسین بنانے کی قیمت کا تعین کر رہے ہیں۔

  • سابق وزیر اعظم کے خلاف نیب ریفرنس کی منظوری

    سابق وزیر اعظم کے خلاف نیب ریفرنس کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کرپشن کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی جن میں شہباز شریف اور ان کے بیٹوں، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے خلاف ریفرنسز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کرپشن کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی، نیب کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز و دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ شہباز شریف کے خاندان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات پر ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف 7 ہزار 328 ملین روپے کا ریفرنس دائر ہوگا۔ شہباز شریف نے خاندان سے مل کر بے نامی دار، اور فرنٹ مین کے ذریعے اثاثے بنائے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان پر منی لانڈرنگ اور فنڈز میں خرد برد کے بھی الزامات ہیں۔

    علاوہ ازیں پاکستانی سفارتخانہ جکارتہ میں کرپشن پر وزارت خارجہ کے افسران کے خلاف ریفرنس کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ سنہ 02-2001 میں مصطفیٰ انور حسین نے سفارتخانے کی عمارت کو فروخت کیا تھا۔ عمارت فروخت کرنے سے قومی خزانے کو 1.32 ملین ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

    نیب اعلامیے کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف بھی ایل این جی کیس میں ضمنی ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے، شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے عبد اللہ عباسی کے خلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    نیب کے مطابق 1.426 بلین روپے کی رقم عبد اللہ خاقان عباسی کے اکاؤنٹ میں آئی، شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں 2013 سے 20171.294 بلین روپے منتقل ہوئے۔ دونوں ان رقوم کی وضاحت نہ کرسکے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ریفرنس میں سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد، سابق چیئر پرسن عظمیٰ عادل، شاہد اسلام، حسین داؤد، ڈائریکٹر صمد داؤد کے نام بھی ریفرنس میں شامل ہے۔

    مذکورہ ریفرنس ایل این جی ٹرمنل ون کے معاہدے میں اختیارات کے غلط استعمال کے الزام پر ہے۔

  • وزیراعلیٰ نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ برائے امراض خون کے قیام کی منظوری دے دی

    وزیراعلیٰ نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ برائے امراض خون کے قیام کی منظوری دے دی

    لاہور : پنجاب حکومت نے صحت کے شعبے میں خون کے امراض سے بچاؤ کیلئے اہم اقدام کا فیصلہ کیا یے، اس حوالے سے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ برائے امراض خون کے قیام کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب انسٹی ٹیوٹ برائے امراض خون کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ادارے کے قیام کی منظوری دے دی۔

    عثمان بزدار نے میڈیا کو بتایا کہ منصوبے کے حوالے سے ضروری اقدامات جلد طے کئے جائیں، منصوبے پر عمل کے لیے ماہرین سے رابطہ کرکے مشاورت کی جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ امراض خون میں مبتلا افراد خصوصاً بچوں کی جان بچائی جاسکے گی، اہم منصوبے کو رواں برس فعال کیا جائے، بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر کےلیےوسائل میں کمی نہیں آنےدیں گے، صحت کی سہولتوں کو خوب سے خوب تر بنا رہے ہیں۔

  • منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے، وزارت محنت

    منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے، وزارت محنت

    ریاض : سعودی وزارت محنت کا کہنا ہے کہ منفرد اقامہ پروگرام کے مملکت میں متعدد اقتصادی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مرد و خواتین شہریوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں محنت اور سماجی ترقی کی وزارت کے سرکاری ترجمان خالد ابا الخیل کا کہنا ہے کہ کابینہ کی جانب سے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان فوائد میں مسابقت میں اضافہ، سرمایہ کاروں کے لیے کشش اور تجارتی پردہ پوشی پر روک شامل ہے جب کہ اس سے سعودی مرد اور خواتین شہریوں کی ملازمتوں کے مواقع متاثر نہیں ہوں گے۔

    وزارت کے سرکاری ترجمان نے عرب ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ منفرد اقامہ پروگرام کے مملکت میں متعدد اقتصادی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مرد اور خواتین شہریوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    ابا الخیل نے باور کرایا کہ وزارت محنت کی جانب سے مملکت میں بہت سے پیشوں، سرگرمیوں اور سیکٹروں میں کام کو سعودی مرد اور خواتین تک محدود رکھنے کی پالیسی جاری رہے گی۔

    سعودی وزارت محنت میں باخبر ذرائع نے عرب ٹی وی کو بتایا تھا کہ کابینہ کی جانب سے منظور ہونے والا منفرد اقامہ پروگرام سعودی شہریوں کی ملازمتوں کو ہر گز متاثر نہیں کرے گا۔

    مذکورہ ذرائع کے مطابق منفرد اقامہ پروگرام سے مستفید ہونے والوں پر سعودیوں کے لیے مخصوص پیشوں میں کام کرنے پر پابندی ہو گی۔سعودی عرب میں منفرد اقامہ پروگرام کا فیصلہ ملک میں اقتصادی ترقی اور معاشی تنوع سے متعلق اصلاحات کے نفاذ کاحصہ ہے۔

    گذشتہ بدھ کو سعودی شوریٰ کونسل نے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی تھی جس کے تحت کاروباری اداروں، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور باصلاحیت تارکین وطن کو مملکت میں محدود پیمانے پر کفیل سے آزاد رہ کر زندگی گذارنے اور کاروبار کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    منفرد اقامہ پروگرام دائمی اور عارضی دو اقسام پر مشتمل ہو گا۔ عارضی اقامہ پروگرام محدود اور مخصوص فیس ادا کر کے حاصل کیا جا سکے گا۔ مملکت میں رائج کئے جانے والے منفرد اقامہ پر مقیم تارک وطن کو سعودی عرب میں بعض اضافی مراعات حاصل ہوں گی۔ وہ محدود پیمانے پر سعودی عرب میں کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لے سکے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ منفرد اقامہ پروگرام رکھنے والے غیر ملکی کو اپنے خاندان کو ساتھ رکھنے، رشتے داروں کو ملاقات کے لیے بلانے، مزورد منگوانے، جائیداد بنانے، نقل وحمل کے وسائل کی ملکیت حاصل کرنے کی اجازت ہو گی۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کے عوض طے شدہ ضوابط کے مطابق فیس ادا کرنا ہو گی۔ منفرد اقامہ حاصل کرنے والے کو سعودی عرب میں آمد و رفت کی اجازت ہو گی۔ دائمی اقامہ غیر معینہ مدت کے لیے ہو گا، یا اس کی تجدید کرائی جا سکے گی۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی منظوری دے دی

    وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی منظوری دے دی

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سابق وزیراعظم نواز شریف کواسپتال منتقل کرنے کی منظوری دے دی، محکمہ داخلہ پنجاب نے نوازشریف کی سروسز اسپتال منتقلی کی تجویز دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کواسپتال منتقل کرنے کی منظوری دے دی، محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو آج سروسز اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، جہاں ان کے ٹیسٹ ہوں گے اور مکمل ٹیسٹ تک وہ اسپتال میں ہی رہیں گے۔

    محکمہ داخلہ نے کہا میڈیکل رپورٹ پر نواز شریف کواسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

    یاد رہے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی اسپتال منتقلی کی سفارش کی تھی، جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے نوازشریف کو سروسزاسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو اسپتال منتقل کئے جانے کا فیصلہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں وی آئی پی کمرہ تیار کرلیاگیا ہے، نئی میڈیکل رپورٹ کے مطابق نوازشریف کوپیچیدہ مسائل کا سامنا ہے۔

    نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ سے بےخبررکھاجارہاہے،ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان


    دوسری جانب نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ سے بےخبر رکھاجارہا ہے، ان کی فیملی کو بھی میڈیکل رپورٹس فراہم نہیں کی گئیں جبکہ نوازشریف کواسپتال منتقل کیا جارہا ہے، انہیں یا فیملی کو علم نہیں۔

    گذشتہ روز پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی صحت سے متعلق رپورٹ محکمہ داخلہ کو بھجوائی تھی، رپورٹ میں میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی ناسازی طبیعت کے سبب انہیں پی آئی سی شفٹ کرنا ان کی صحت کے مفاد میں اقدام ہوگا۔

    مزید پڑھیں : میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی

    یاد رہے 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    جمعرات کو کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا تھا مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزرجائےگا، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔

    خیال رہے نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور انھوں نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

    بعد ازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • نگراں وزیراعظم نے ملک کی پہلی واٹر پالیسی کی منظوری دے دی

    نگراں وزیراعظم نے ملک کی پہلی واٹر پالیسی کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم نے ملک کی پہلی واٹر پالیسی کی منظوری دے دی، ناصرالملک نے متعلقہ مسائل کے حل کیلئے وزارت آبی وسائل کو اہم ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نگراں وزیراعظم ناصرالملک کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر اعظم کو آبی وسائل اور پانی کے ذخائرسے متعلق بریفنگ دی۔

    حکام نے بتایا کہ درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئر پگھلنے کا عمل تیزی سےجاری ہے، اور ان گلیشیئرز کے پگھلنے سے پانی کی آمد میں حوصلہ افزا اضافہ ہوا ہے۔

    اجلاس میں نگراں وزیراعظم کو قومی واٹر پالیسی کے نکات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی، نگراں وزیراعظم نے ملک کی پہلی واٹر پالیسی کی منظوری دے دی۔

    وزیراعظم نے مستقبل کی ضروریات کے مطابق پالیسی ترتیب دینے کو سراہا، جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک نے مسائل کےحل کیلئے وزارت آبی وسائل کو ہدایات جاری کردیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں پانی کی کمی سے نمٹنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال انتہائی ضروری ہے، اس کے علاوہ پانی کےغیر ضروری استعمال کی روک تھام اور بچت پرعمل بھی ضروری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نیب اجلاس: بدعنوان سرکاری افسران کیخلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری

    نیب اجلاس: بدعنوان سرکاری افسران کیخلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری

    اسلام آباد : نیب نے غیر قانونی تعمیرات کیلئے نقشے پاس کرنے میں ملوث سی ڈی اے افسران کیخلاف گھیرا تنگ کردیا، شاپنگ مال بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی، ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے شاپنگ مال بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔

    جن افسران کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے ان میں تین سابق ڈپٹی ڈائریکٹرز سی ڈی اے غلام مرتضیٰ، خلیل احمد ، محمد عمار شامل ہیں جبکہ سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹرسی ڈی اے خادم حسین کیخلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے، مذکورہ ملزمان پراضافی منزلوں کی تعمیر کیلئے غیرقانونی نقشے پاس کروانے کا الزام ہے۔

    اس کے علاوہ سابق ڈی جی گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی ودیگر کیخلاف ریفرنس دائرکرنے کی بھی منظوری دی گئی، طارق حیات ودیگر پر گلیات کی قیمتی زمین غیرقانونی طور پر الاٹ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، ملزمان نےقومی خزانےکو90ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

    نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق منیجنگ ڈائریکٹر واٹر اینڈ سینی ٹیشن کیخلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے، ملزمان حامد لطیف رانا ودیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا جائے گا، ملزمان پر قومی خزانے کو337ملین روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اجلاس میں اس کے علاوہ زائداثاثوں پر سابق ایم این ایز مدثر قیوم اور اظہر قیوم کےخلاف انکوائری کا حکم دیا گیا ہے، سابق سیکریٹری خزانہ بلوچستان حکومت محفوظ خان، میسرز اللہ ہو ہولڈنگ لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز، یونائیٹڈ انشورنس کمپنی پاکستان لمیٹڈ کےڈائریکٹرز کیخلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

    ملزمان پراختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری فنڈز میں خورد برد کرتے ہوئے قومی خزانےکو 243.640 ملین روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اجلاس میں بدعنوانی کے الزام پر حفیظ الرحمان اور سید قاسم شاہ، سرحد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران، ڈپٹی منیجر سیپکو نذیراحمد سومرو اور اہلکاروں اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے افسران و اہلکاروں کیخلاف کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزمان پرغیرقانونی انڈسٹریل اسٹیٹ، انسٹیٹیوٹ کے قیام کی منظوری کا الزام ہے۔

  • بادی النظر میں اسحاق ڈار الیکشن لڑنے کے اہل نہیں، چیف جسٹس

    بادی النظر میں اسحاق ڈار الیکشن لڑنے کے اہل نہیں، چیف جسٹس

    اسلام آباد : نومنتخب سینیٹر اسحاق ڈار کے خلاف کیس میں چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ بادی النظر میں اسحاق ڈارالیکشن لڑنے کے اہل نہیں، اسحاق ڈار خود یا وکیل کے ذریعے وضاحت کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے نومنتخب سینیٹراسحاق ڈار کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت درخوست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ اسحاق ڈار عدالتی مفرور ہیں ،ایک مفرور شہری الیکشن نہیں لڑ سکتا، اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر کامیابی کالعدم قرار دی جائے۔

    چیف جسٹس نے دراخوست گزار سے استفسار کیا کہ مفرورشخص الیکشن نہیں لڑسکتا، ہمیں وہ قانون بتائیں، کیا ہائیکورٹ نے میرٹ کو نہیں دیکھا؟ اشتہاری الیکشن نہیں لڑ سکتا یہ کہاں لکھا ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مفرور شخص کیسے الیکشن لڑ سکتا ہے، اسحاق ڈارمفرور ہیں، ریٹرننگ افسر نے اسحاق ڈار کے کاغذات مسترد کئے تھے۔

    جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی مفرور کس قانون کے تحت الیکشن نہیں لڑ سکتا، کیا کوئی فیصلہ ہے کہ عدالتی مفرور الیکشن نہیں لڑ سکتا؟ تو پڑھ کر سنائیں،ہائیکورٹ نے حق دعویٰ نہ ہونے پر آپ کی درخواست خارج کی۔

    چیف جسٹس پاکستان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسحاق ڈار کو احتساب عدالت نے اشتہاری قرار دیا، اسحاق ڈار نے اشتہاری ہونے کے حکم کو چیلنج نہیں کیا، اسحاق ڈار کے خلاف اشتہاری ہونے کا حکم حتمی ہوچکا ہے، وہ اس وقت تک اشتہاری ہیں جب تک سرینڈر نہیں کرتے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا بادی النظر میں اسحاق ڈارالیکشن لڑنے کے اہل نہیں، اسحاق ڈار کو ایک عدالت نے مفرور قرار دیا ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے اسحاق ڈار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب کیلئے طلب کرلیا اور کہا کہ اسحاق ڈارخود یا وکیل کے ذریعے مؤقف کی وضاحت کریں۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی


    عدالت نے سماعت 21 مارچ تک ملتوی کردی۔

    3 روز قبل سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے سینیٹ الیکشن کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    خیال رہے کہ 12 فروری کوالیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے، جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا اسحاق ڈار کے خلاف دیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔