Tag: Approve

  • نیب نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی

    نیب نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی

    اسلام آباد : نیب ایگزیکٹوبورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف ان کے بچے ، داماد اور سمدھی اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس دائرکرنےکی منظوری دیدی، چار ریفرنسز کل احتساب عدالت میں دائر کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مبینہ کرپشن پر شریف فیملی کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے، نیب ایگزیکٹوبورڈ نے شریف فیملی کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دیدی ہے ، ریفرنس میں نواز شریف،حسین نواز،حسن نواز ، مریم اورکیپٹن صفدر کو باقاعدہ ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    زرائع کے مطابق نااہل وزیراعظم نوازشریف، ان کے بچوں اور داماد کے خلاف آٖف شور کمپنیوں ،ایون فیلڈپراپرٹیزاورعزیزیہ اسٹیل ملز پر الگ الگ ریفرنسز دائر کئے جائیں گے جبکہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے گرد بھی شکنجہ کس دیا گیا ہے، اسحا ق ڈار کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے ، ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر ریفرنسز دائر ہوگا۔

    نواز شریف فیملی اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز کل اسلام آباد اور پنڈی کی احتساب عدالت میں دائرکیے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے احتساب عدالتوں میں ریفرنسز دائر ہونے کے بعد ملزمان کو طلب کیا جائے گا۔

    قانونی طور پر ریفرنس فائل ہونے کے بعد ملزم کو کم از کم ایک بار احتساب عدالت کے جج کے روبرو پیش ہونا لازم ہے، جس کے بعد وہ ذاتی طور پر پیش ہونے سے استثنیٰ کی درخواست کرسکتا ہے۔


    مزید پڑھیں : نیب لاہور کی شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور اثاثے منجمد کرنے کی سفارش


    یاد رہے کہ چند روز قبل نیب لاہور نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنس نیب ہیڈ کوارٹرز بھجوایا تھا، ریفرنس میں نواز شریف اوران کے بچوں کے اثاثے ضبط کرنے اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش بھی کی گئی۔

    ریفرنس میں سفارش کی گئی کہ مریم ،حسن اورحسین کے اثاثے منجمد کئے جائیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • میئر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور

    میئر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں میئر کراچی وسیم اختر کی 12 مئی سے متعلق درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران فاضل جج نے مئیر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے فی کیس ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے 12 مئی سمیت تین مختلف مقدمات میں ضمانت کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی گئی، دورانِ سماعت عدالت نے میئر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک ایک لاکھ روپے فی کیس مچلکے جمع کروانے کے احکامات جاری کیے۔

    پڑھیں: سانحہ 12 مئی کا چالان 9سال بعد پیش، وسیم اختر اقدام قتل میں نامزد

     میئرکراچی وسیم اختر کو دہشت گردوں کی علاج و معاونت کے سلسلے میں دائر ڈاکٹر عاصم کے کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا تاہم معطل ایس ایس پی ایسٹ راؤ انوار نے عدالت سے ملزم کو اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمات میں نامزد ہونے کے سبب تفتیش کے لیے ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    مزید پڑھیں:  الطاف حسین کو غدار سمجھتا ہوں، وسیم اختر

    ایس ایس پی کی درخواست پر عدالت نے اشتعال انگیز تقاریر میں تفتیش کے لیے وسیم اختر کو ملیر پولیس لینے کے حوالے کرنے احکامات جاری کیے تھے تاہم تفتیش مکمل ہونے کے بعد انہیں عدالتی احکامات کی روشنی میں دوبارہ جیل منتقل کردیاگیا تھا۔

    جیل میں قید میئر کراچی کی 12 مئی کے حوالے سے متضاد خبریں اور جے آئی ٹی رپورٹس بھی منظر عام پر آچکی ہیں، جس میں یہ بات کہی گئی ہے کہ ملزم نے سانحے میں ملوث ہونے کا اقرار کرلیا ہے جبکہ وسیم اختر کے وکلاء اور اُن کی جانب سے لکھے گئے خط میں تمام میڈیا رپورٹس کی تردید بھی سامنے آچکی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وسیم اخترکو رہا کیا جائے،ندیم نصرت کا مطالبہ

     میئر کراچی کی رہائی کے لیے گزشتہ اتوار کو اُن کے اہل خانہ اور سول سوسائٹی کی جانب سے رہائی کے لیے کلفٹن میں واقع تین تلوار پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا، جس میں اُن کی اہلیہ نے دعویٰ کیا کہ’’ اُن کے خاوند پر بنائے گئے مقدمات سیاسی اور جھوٹ پر مبنی ہیں‘‘۔

    اسے بھی پڑھیں: نومنتخب میئر وسیم اخترکی رہائی کے لیے سول سوسائٹی کا مظاہرہ

    انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اپیل کی کہ وسیم اختر کو فی الفور رہا کیا جائے اور اُن پر بنائے گئے تمام جھوٹے مقدمات کو بھی ختم کیا جائے۔

     متعلقہ خبر پڑھیں: میئرکراچی وسیم اختر بے قصور ہوئے تو رہا ہو جائیں گے، مراد علی شاہ

     دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سول سوسائٹی کے احتجاجی مظاہرے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’وسیم اختر کا معاملہ عدالتوں میں ہے، اگر وہ بے قصور ہوں گے تو عدالت انہیں رہا کردے گی۔ اس ضمن میں حکومت نے کوئی کردار ادا نہیں کرسکتی کیونکہ یہ قانونی معاملے ہے‘‘۔