Tag: approves

  • آرمی چیف نے 11دہشت گردوں کی سزائےموت کی توثیق کردی

    آرمی چیف نے 11دہشت گردوں کی سزائےموت کی توثیق کردی

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 11 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی، دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور تخریب کاری میں ملوث ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث 11 دہشت گردوں‌ کی سزائے موت میں توثیق کر دی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور تخریب کاری میں ملوث ہیں، دہشت گردوں نے 69 اہلکاروں اور شہریوں کو شہید کیا جبکہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں 148 اہلکاروں اور شہریوں کو زخمی بھی ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سزا پانے والے دہشت گردوں میں عین اللہ ، نیک ولی، فضل منان، رحمت زادہ، زید محمد، نعمت اللہ، مسین زادہ، رحمان، عظمت، رقیم اور اکرام خان شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے۔ جن کے قبضے سے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔

    دہشت گردوں نے فوجی عدالتوں میں جرائم کا اعتراف کیا اور جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کا حکم دیا گیا تھا۔

    ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے چار دیگر دہشت گردوں کومختلف سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

    یاد رہے 10 ستمبر کو بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے13 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی تھی۔

    مزید پڑھیں : آرمی چیف نے13 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    واضح رہے کہ یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پچھلی دو دہائیوں میں دنیا بھر میں دہشت گردی کی جو لہر اُٹھی، پاکستان بھی اس کا نشانہ بنا، ہم پر دہشت اور خوف مسلط کرنے کی کوشش کی گئی، مگر سلام ہے پاکستانی قوم اور محافظوں کو جو اس مشکل وقت میں ڈٹے رہے۔

    خیال رہے کہ فوجی عدالتوں سے اب تک 56 دہشت گردوں کی سزاؤں پر عملدر آمد ہو چکا ہے۔ 13 دہشت گردوں کو آپریشن رد الفساد سے پہلے اور 43 کو بعد میں پھانسی دی گئی۔

    اب تک فوجی عدالتوں سے 231 دہشت گردوں کو سزائے موت جبکہ 167 دہشت گردوں کو مختلف سزائیں سنائی گئی ہیں۔

  • قومی اسمبلی میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

    قومی اسمبلی میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی تاہم اپوزیشن نے قرارداد کی مخالفت کی، فواد چوہدری نے کہا کہ کوئی شخص پانی کے ذخائر کی مخالفت کرے سمجھ سے بالاتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکراسد قیصر کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں پی ٹی آئی کے علی محمد خان نے نئے ڈیمز بنانے سے متعلق قرارداد پیش کی، جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تاہم اپوزیشن نے قرارداد کی مخالفت کی۔

    اس موقع پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کوئی شخص پانی کے ذخائرکی مخالفت کرے سمجھ سے بالاترہے، حزب اختلاف کا اندازہ لگالیں پانی کے ذخیرے پر اپوزیشن کررہی ہے۔

    قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 2003 سے واٹرپالیسی پرمسئلہ چل رہا تھا جو گزشتہ حکومت نےحل کیا، ایک معاہدہ کیا گیا تھا، جس پر تمام وزرائے اعلیٰ نے دستخط کیے تھے، بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم سے متعلق معاہدہ ہوا ہے، جو ابھی موجود ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پانی کے لئے چندہ جمع کرنا اچھی بات ہے، اس پرکوئی اعتراض نہیں ہے، پانی کے لیے بڑے لوگ بات کررہے ہیں، اچھی بات ہے۔

    رہنما ن لیگ نے کہا ڈیم کیلئے جو کچھ بھی ہورہا ہے، اس متنازع نہ بنایا جائے، جب تک پانی کی بچت نہیں کریں گے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، صرف ڈیم کا نام نہ لیں کیونکہ اس سے کالا باغ ڈیم کا تاثر جائے گا، کالاباغ ڈیم اور بھاشا ڈیم کا نام لے تاکہ ابہام دور ہو۔

    خواجہ آصف کے اظہار خیال پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کوئی ابہام نہیں ہے، ہمیں پانی کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، کالاباغ ڈیم پر اعتراض ہے تو اس اعتراض کو ترجیح دیں گے، اپوزیشن کے تحفظات کا احترام کرتے ہیں ، ملک کو آگے لے جانا چاہیے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ بلاوجہ اپوزیشن کی جانب سے ایک ایشو اٹھایاجارہاہے، ڈیمز کیلئے پوری قوم متحد ہوچکی ہے، کالا باغ کا مدعا کسی نے نہیں اٹھایا، اپوزیشن کی جانب سے بلاوجہ ایک ایشو کو ہوا دی جارہی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا ہم آگے بڑھنا چاہتا ہے، ڈیمز کی بات کی ہے صرف ایک ڈیم کی نہیں، ڈیمز اور پانی بحران کے حل کیلئے پوری قوم نے بیڑا اٹھایا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا 122 ارب روپے خرچ کرکے دیامیر بھاشا ڈیم ہماری حکومت نے بنایا، چندے کی صورت میں 3ارب جمع کرکے ہمارے منصوبے پر کریڈٹ لیاجارہا ہے۔

  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 10 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری

    ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 10 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری

    منیلا: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لئے10 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی ، قرضہ بلوچستان میں پانی کی قلت کودور کرنے کیلئے استعمال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو پانی کی قلت کو دور کرنے کے لئے دس کروڑ ڈالر کا قرضہ فراہم کرے گا، اس رقم سے بلوچستان میں 12 کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کے دو منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔

    بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے واٹر ریسورس منصوبہ ژوب اور دریا مولا بیسن میں جاری ہے، منصوبے پر مکمل لاگت بارہ کروڑ پچپن لاکھ ڈالر آئے گی جبکہ بقیہ رقم بلوچستان حکومت فراہم کرے گی۔

    اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ پانی کی دستیابی بہتر بنانے سے بلوچستان میں زرعی آمدنی اور زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا تھا کہ آئندہ دس سال کے دوران جنوبی ایشیاء کے خطے میں موسمیاتی تغیرات کے نقصان کے خاتمے کے لئے 80ارب ڈالر کی مالی معاونت فراہم کرے گا۔

    اے ڈی بی کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے ” کلائمیٹ چینج اینڈ مٹیگیشن اسٹریٹیجی 30-2019 کے تحت قرضوں کی فراہمی کی منظوری دی تھی۔

    اے ڈی بی کے صدر تاکی ہیکو ناکاﺅ کا کہنا تھا کہ ایشیا اور بحرالکاہل نے گزشتہ 50 سال کے دوران تیزی سے ترقی کی اور غربت کے خاتمہ اور ترقی و خوشحالی کے نمایاں اہداف حاصل کئے تاہم خطے میں ترقیاتی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے مزید مالی معاونت کا عمل جاری رکھا جائے گا۔

    خیال رہے ایشیائی ترقیاتی بینک نے پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل کی نجکاری کی سفارش کرتے ہوئے  نجکاری کیلئے تکنیکی مشاورت دینے کی پیشکش کی تھی۔

  • نیب کی سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی سمیت دیگر افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    نیب کی سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی سمیت دیگر افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی سمیت دیگر افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی، چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیب ہیڈکوارٹرز میں چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں سابق سیکرٹری آئی ٹی فاروق اعوان، سابق پی آئی اومحمدسلیم کے خلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی جبکہ سابق کمپنی سیکریٹری یونیورسل سروس فنڈحسن شیح، سی ای اومیسرزمڈاس پرائیوٹ لمیٹڈانعام اکبر کیخلاف بھی ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

    نیب ایگزیکٹو بورڈ نے وزارت آئی ٹی کے دیگرافسران کے خلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    نیب اجلاس میں کہا گیا کہ جانچ پڑتال،انکوائریاں مبینہ الزامات پر شروع کی گئیں جو حتمی نہیں، نیب متعلقہ افراد سے بھی قانون کے مطابق مؤقف معلوم کرے گا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ شکایات پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی، ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور پیپرا رولز کے برعکس اشتہاری مہم کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہے، ملزمان نے قومی خزانے کو128.07ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

    نیب اجلاس میں سابق وزیر بلدیات سندھ اویس مظفر ،سابق سیکریٹری لینڈیوٹیلائزیشن غلام مصطفیٰ، سابق سیکریٹری لینڈیوٹیلائزیشن غلام عباس کیخلاف انکوائری کی منظوری ، سابق چیف سیکریٹری سندھ راجہ عباس ودیگر کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    نیب کے مطابق ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کے ناجائز استعمال ، سیکڑوں ایکڑزمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے،ملزمان نے قومی خزانے کو 33 ہزارملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں ایل ڈی اے افسران ، نیسپاک انتظامیہ ودیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی، ملزمان پراورنج لائن میٹروٹرین پراجیکٹ میں بدعنوانی کا الزام ہے جبکہ ملزمان نےقومی خزانے کو تقریباً 4ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔

    اجلاس میں سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر و دیگر کے خلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی، ملزمان پرمبینہ طور پر بدعنوانی، سرکاری کاغذات میں ہیر پھیر کا الزام ہے جبکہ ملزمان نے مبینہ طور پر قومی خزانے کو 3ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔

    چیئرمین نیب نے کے پی آئل اینڈ گیس کمپنی کے افسران، اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی، ملزمان پر مبینہ طور پر تقرریاں، ملکی و بیرونی دوروں پر سرکاری فنڈز کے ضیاع کا الزام ہے۔

    نیب کے مطابق ملزمان پر 142.4ملین روپے کا سافٹ وئیرمن پسند کمپنی سےخریدا، ان پر سافٹ ویئر زائد نرخوں پر خرید کراستعمال نہ کرنے کا بھی الزام ہے۔

    نیب اجلاس میں وفاقی اردویونیورسٹی کراچی کے وائس چانسلر و دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزمان پرمن پسند اساتذہ، طلبا کو تعلیمی و ظائف دینے کا الزام ہے جبکہ ملزمان نے قومی خزانے کو115.673ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں چیف ایگزیکٹیونیشنل رولرسپورٹ راشد باجوہ، جی ایم آپریشنزڈی جی خان آغاعلی جواد و دیگر کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی، ملزمان پراختیارات کے ناجائز استعمال اوربدعنوانی اور قومی خزانے کو 482.785 ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اجلاس میں سابق وفاقی وزیر حافظ عبدالکریم،عثمان عبدالکریم ، انس عبدالکریم، ڈاکٹر نجیب حیدر ودیگر کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی، ملزمان پرمبینہ طور پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے اور انڈس انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ کےداخلےکی مدمیں رقوم لینےکا الزام ہے۔

    نیب نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر ودیگر کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری بھی دی۔

    نیب بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے، چیئرمین نیب 

    چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے ، نیب افسران کرپشن فری پاکستان کے لئے کاوشیں کررہے ہیں، شکایات، انکوائریوں کو شواہد پر منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب "احتساب سب کیلئے”کی پالیسی پرسختی سے عمل پیرا ہے ، نیب کی پہلی اورآخری وابستگی پاکستان اورعوام سے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • راؤ انوار کی دوسرے مقدمے میں بھی ضمانت منظور

    راؤ انوار کی دوسرے مقدمے میں بھی ضمانت منظور

    کراچی :  انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتار سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو دوسرے مقدمے میں بھی ضمانت مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ملزم راو انوار کی دھماکہ خیز مواد اور غیرقانونی اسلحہ برآمدگی کیس میں بھی ضمانت منظور کرلی اور ساتھ ہی 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    راؤ انوار کی جانب سے 5،5 لاکھ روپے کے ڈیفنس سیونگ سرٹیفیکیٹس پیش کیے گئے، جس کی تصدیق کیلئے متعلقہ اداروں کو خط لکھ دیا گیا۔

    نقیب اللہ کے والد محمد خان کے وکیل نے اے ٹی سی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔

    یاد رہے کہ 10 جولائی کو ملزم راو انوار کی ایک مقدمے میں پہلے ہی ضمانت ہو چکی ہے۔


    مزید پڑھیں :  نقیب اللہ محسود قتل کیس ، سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منظور


    راؤانوار کی جانب سے عدالت سے ضمانت کی درخواست کی گئی تھی، جس میں سابق ایس ایس پی ملیرکی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جب نقیب اللہ کا قتل ہوا تو وہ جائے وقوعہ پرموجود نہیں تھے، کیس کے چالان جے آئی ٹی اور جیو فینسنگ رپورٹ میں تضاد ہے۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌کیا تھا. ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    البتہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا از خود نوٹس کیس مقرر کرتے ہوئے راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد راؤ انوار روپوش ہوگئے اور دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا تھا لیکن پھر چند روز بعد اچانک وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    عدالت نے راؤ انوار سے تفتیش کے لیے ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس آفتاب پٹھان کی سربراہی میں پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی تھی۔

    نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا یا، رپورٹ میں‌ موقف اختیار کیا گیا کہ راؤ انوار اور ان کی ٹیم نے شواہد ضائع کیے، ماورائے عدالت قتل چھپانے کے لئے میڈیا پر جھوٹ بولا گیا۔

    رپورٹ میں‌ کہا گیا تھاکہ جیوفینسنگ اور دیگر شہادتوں سے راؤ انوار کی واقعے کے وقت موجودگی ثابت ہوتی ہے، راؤ انوار نے تفتیش کے دوران ٹال مٹول سے کام لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نیب خیبرپختونخوا کی  کئی محکموں اور آفیسرز کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    نیب خیبرپختونخوا کی کئی محکموں اور آفیسرز کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    پشاور : نیب خیبرپختونخوا نے کئی محکموں اور آفیسرز کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی، جن میں کے پی ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ حکام ، پاک پی ڈبلیو ڈی اور پیسکو حکام شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں ڈی جی نیب خیبرپختونخوا فرمان اللہ کی زیرصدارت ریجنل بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں کے پی کے کئی محکموں اور آفیسرز کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں خیبرپختونخوا ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ حکام کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی ، کے پی ہاؤس اسلام آباد ،چیف منسٹر بلاک میں اربوں روپے کرپشن کا الزام ہے۔

    نیب کے پی کے مطابق پاک پی ڈبلیو ڈی اور پیسکو حکام کے خلاف بھی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے، این اے 18 میں من پسند ٹھیکیداروں کو غیرقانونی ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق نیب کے پی کی ٹی ایم اے پشاور اور حاجی الف خان کے خلاف تحقیقات کی منظوری بھی دی گئی، دونوں پر کالا کلے میں غیر قانونی فروٹ مارکیٹ قائم کرنے اور فیس لینے کا الزام ہے۔

    نیب حکام کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ٹورازم ڈپارٹمنٹ کے خلاف اختیارات کی ناجائز استعمال پر تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے، حکام پرکالام میں ترقیاتی منصوبوں میں کروڑوں روپے بٹورنےکا الزام ہے۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق چترال میں ترقیاتی اسکیموں میں گھپلوں، ٹمبرکٹنگ پر بورڈ کی تحقیقات کا بھی حکم دیا گیا، وفاق،صوبائی حکومت نےچترال میں ترقیاتی کاموں کیلئے اربوں روپےجاری کئے جبکہ محکمہ جنگلات چترال پر چترال انڈس پالیسی تباہ کرنے کا بھی الزام ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ نیب ڈی آئی خان میں ادویات خریداری میں خوردبرد اور کے پی اسپتالوں من پسند بھرتیوں پر بھی تحقیقات کرے گی، پرائز بانڈز کے کاروبار پر دھوکا دہی پر نور نواز کے خلاف بھی تحقیقات ہوں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر کی عبوری ضمانت منظور

    انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر کی عبوری ضمانت منظور

    لاہور : پولیس مقابلوں کا ماہر سابق افسرعابد باکسر کی دس مختلف مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کرلی گئی ، عابدباکسر  پر قتل، اقدام قتل سمیت مختلف مقدمات درج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس کے انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر کو لاہور کی سیشن عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے عابد باکسر کی دس مختلف مقدمات میں چار اگست تک عبوری ضمانتیں منظور کرلیں اور ایک ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    عدالت نے عابد باکسر کو شامل تفتیش ہونے کا حکم جاری کر دیا ہے اور متعلقہ تھانوں کو عابدباکسر کو مکمل تحفظ دینے کا بھی حکم دیا ہے۔

    عابد باکسر پر قتل، اقدام قتل سمیت مختلف مقدمات درج ہیں۔

    گذشتہ روز انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر نے ایک ویڈیو میں سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا تھا کہ شریف برادران نے جھوٹے مقدمات میں نامزد کرکے انہیں مارنے کی منصوبہ بندی کی تھی، حمزہ شہباز نے فواد حسن فواد کو میرے خلاف کارروائی کا کہا۔


    مزید پڑھیں : انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر کے شریف بردارن سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات


    یاد رہے کہ فروری کے آغاز میں پنجاب پولیس کے سب انسپکٹر اور معروف انکاؤنٹراسپیشلسٹ عابد باکسر کو دبئی میں انٹرپول کے ذریعے حراست میں لیا گیا تھا، ملزم جعلی پولیس مقابلوں میں مطلوب تھا۔

    ملزم عابد باکسر کے خلاف پنجاب میں قتل اور اقدام قتل کے درجنوں مقدمات درج ہیں جو جعلی پولیس مقابلوں میں قتل کیے گئے افراد کے لواحقین کی جانب سے درج کرائے گئے تھے تاہم پولیس افسر مقدمات کا سامنا کرنے کے بجائے دبئی فرار ہو گیا تھا۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے معطل کیے گئے پولیس انسپکٹر کے خلاف جعلی پولیس مقابلوں میں معصوم شہریوں کے قتل، اغواء برائے تاوان ،قواعد و ضوابد کی خلاف ورزی اور جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہونے پر زندہ و مردہ گرفتاری پر انعام بھی مقرر کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

     

  • اسرائیل کو ’صیہونی ریاست‘ تسلیم کرنے کا متنازعہ بل منظور، عرب اراکین کا احتجاج

    اسرائیل کو ’صیہونی ریاست‘ تسلیم کرنے کا متنازعہ بل منظور، عرب اراکین کا احتجاج

    یروشلم : اسرائیل کو ’صیہونی ریاست‘ قرار دینے کا متنازعہ بل اراکین پارلیمنٹ نے منظور کرلیا، تاہم عرب اراکین پارلیمنٹ نے بل کو نسل پرستی پر مبنی مسودہ قرار دیتے ہوئے پھاڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب اسرائیل کو صیہونی ریاست تسلیم کرنے کا متنازعہ بل اسرائیلی پارلیمنٹ نے منظور کرلیا، جس میں 120 ارکان پر مشتمل اسرائیلی پارلیمنٹ کے 62 اراکین نے بل کے حق میں ووٹ دے کر متنازعہ بل کی منظور کرکے اسرائیل کو صیہونی ریاست کا درجہ دے دیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں 55 ارکان نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیئے جبکہ 3 اراکین پارلیمنٹ نے انتخابی عمل میں حصّہ ہی نہیں لیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ منظور کیے گئے بل میں یروشلم کو صیہونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیا گیا ہے، جبکہ مذکورہ بل میں عربی کو ملک کی سرکاری زبان اور یہودی آبادکاری کو قومی مفاد کا حصّہ قرار دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ غاصب صیہونی ریاست کی آبادی کا 20 فیصد حصّہ عرب یہودیوں پر موجود مشتمل ہے، جنہیں اسرائیلی قوانین کے تحت برابری کے حقوق دیئے گئے ہیں تاہم عرب اسرائیلیوں کی جانب سے طویل سے مدت سے شکایات درج کروائی جاتی رہی ہیں کہ انہیں دوسرے درجے کا شہری گردانا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متنازعہ بل کو عرب اسرائیلی اراکین پارلیمنٹ میں نسل پرستی پر منبی مسودہ قرار دیا اور شدید احتجاج کرتے ہوئے مسودہ پھاڑ دیا۔

    اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے متنازعہ مسودے کے تحت صرف یہودیوں کو ملک میں خود مختاری کا حق حاصل ہوگا، ’اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بل کی منظوری کو صیہونیت اور اسرائیلی ریاست کے لیے تاریخی لمحہ قرار دیا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور کیا جانے والے بل میں کہا گیا ہے کہ ’اسرائیل کی سرزمین یہودیوں کا تاریخی وطن ہے، جہاں ہمیں خصوصی آزادی و خودمختاری حاصل ہونی چاہیئے‘۔

    اسرائیل کے اٹارنی جنرل اور صدر کی جانب سے بل میں موجود کچھ نکات پر اعتراض کے بعد حذف کردیا گیا تھا، جس میں ایک نکتہ یہ تھا کہ اسرائیل کو محض یہودیوں کمیونٹی کا ملک قرار دیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • آئرلینڈ: سینیٹ نے اسرائیلی اشیاء پر پابندی کی تجویز کی حمایت کا اعلان کردیا

    آئرلینڈ: سینیٹ نے اسرائیلی اشیاء پر پابندی کی تجویز کی حمایت کا اعلان کردیا

    ڈبلن : آئرلینڈ کے ایوان بالا نے خاتون سینیٹر کی جانب سے اسرائیلی منصوعات کی درآمدات پر پابندی عائد کرنے کی تجویز کی حمایت کا اعلان کردیا۔ جسے اسرائیل نے خوفناک اور انتہا پسندانہ اقدام قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئرلینڈ کے ایوان بالا میں آزاد سینیٹر کی جانب سے آئرلینڈ میں فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں بننے والی تمام اشیاء کی درآمدات پر پابندی کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس کی متفقہ طور پر ملک کی حکمران جماعت سمیت دیگر جماعتوں نے بھی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آئرش سینیٹ کی جانب سے خاتون سینیٹر کے مجوزہ قانون کی منظوری کا اعلان کردیا گیا ہے، جس کے بعد اسرائیلی حکام کی جانب سے آئرش سینیٹ کے مذکورہ قانون کو ’خوفناک اور انتہا پسندانہ اقدام‘ قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب فلسطین کی آزادی پسند تنظیموں نے آئرلینڈ کے اسرائیلی منصوعات پر پابندی عائد کیے جانے اقدام کو خوب سراہا ہے اور اسے آئرش سینیٹ کا مثبت اقدام قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرش حکومت کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف ایسا قدم اٹھانے سے یورپی یونین کے مابین تجارتی مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے،جبکہ اس سے قبل کسی بھی یورپی یونین کے رکن ملک نے تنہا اس طرح کا کوئی اقدام نہیں کیا۔

    آئرش حکومت کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات اٹھانے سے خطے میں آئرلینڈ کی حکومت کے اثر و رسوخ میں بھی کمی واقع ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آئرش سینیٹ میں ’کنٹرول آف اکانومک ایکٹیویٹی‘ کے نام سے پیش کی جانے والی تجویز کو 45 میں سے 5 ارکان نے ووٹ دے کر حمایت کا اعلان کردیا ہے، جس کے بعد سینیٹ کمیٹی مجوزی قانون کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ کی حکومت کی کوشش ہے کہ سینٹ کمیٹی میں مذکورہ تجویز کو قانون کا حصّہ نہ بننے دیا جائے۔

    آئرلینڈ کی آزاد سینیٹر فرانسس بلیک کا کہنا ہے کہ ’فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں غاصب اسرائیلی آبادیاں بنانا ’جنگی جرم‘ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’اسرائیلی جرائم کا معاملہ سب پر واضح کردیا ہے تاہم ابھی بھی لمبا فاصلہ طے کرنا باقی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ اور اس کی عوام ہمیشہ انسانی حقوق اور بین الااقوامی قوانین کی پاسداری کرے گا اور انصاف کا ساتھ دے گا۔

    آئر لینڈ کے وزیر خارجہ نے غیر ملکی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’خاتون سینیٹر کی تجویز اور سینیٹ کے فیصلے کا مکمل احترام کا قائل ہوں، پھر بھی ملکی مواد کی خاطر مجوزہ قانون سے متفق نہیں ہوسکتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • بھارت: بچیوں سے زیادتی کرنے والوں کے لیے سزائے موت کا قانون منظور

    بھارت: بچیوں سے زیادتی کرنے والوں کے لیے سزائے موت کا قانون منظور

    نئی دہلی: بھارتی حکومت نے بچیوں سے زیادتی کرنے والے مجرموں کو سزائے موت دینے کا قانون منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں 12 سال سے کم عمر لڑکیوں سے زیادتی میں ملوث مجرموں کے لیے سزائے موت  کا قانون وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہونے والے یونین کیبنٹ کے اجلاس میں منظوری دی۔

    حکومت کی جانب قانون کی منظوری کے بعد بھارتی جیلوں مین قید مجرمان کی ضمانتیں بھی مسترد ہوگئی جبکہ مستقبل میں ایسے درندوں پر ضمانت دینے کی پابندی عائد کردی گئی۔

    بھارتی حکومت نے سزائے موت کا قانون منظور کرتے ہوئے 12 سال سے کم عمر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث افراد کے مقدمات کی تحقیقات اور عدالتی سماعت جلد کرنے کی ہدایت کی۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: آٹھ سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، وادی میں شدید مظاہرے، فنکاروں‌ کا احتجاج

    نئے قانون کے مطابق اب بھارت میں 12 سال سے کم عمر بچی کے ساتھ جنسی زیادتی ثابت ہونے کے الزام میں 7 سے دس سال نہیں بلکہ عمر قید ہوگی جبکہ 16 سال سے کم عمر لڑکی سے زیادتی کا الزام ثابت ہونے پر مجرم کو اب 20 سال کی قید ہوگی جبکہ ایسے مقدمات میں ملوث افراد کو عمر قید بھی دی جاسکے گی۔

    بھارتی حکومت کی جانب سے منظور کیے جانے والے قانون کے بعد زیادتی کے مقدمات کی تحقیقات اور عدالتی ٹرائل 2 ماہ میں مکمل کرنے ہوں گے۔

    خیال رہے کہ بھارت کے زیر انتظام مقبوضہ کشمیر میں 8 سالہ بچی آصفہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا جس کے خلاف وادی اور بھارت کے عوام سڑکوں پر نکل آئے تھے اور انہوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

    مظاہرین نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بچیوں سے جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لیے حکومت نے کوئی بھی اقدامات نہیں کیے اگر اس حوالے سے کوئی قانون منظور ہوجائے تو بچیوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں :  انتہاپسند ہندوؤں کی آصفہ بانو کی وکیل کو زیادتی اور قتل کی دھمکیاں

    رواں ماہ کے آغاز پر بھارت میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جس میں مطالبہ سامنے آیا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے کھٹوعہ میں 8 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے افراد کو سزا دی جائے تاہم عوام کا غصہ اُس وقت مزید بڑھ گیا تھا کہ جب گذشتہ ہفتے حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پر 16 سالہ لڑکی سے زیادتی کرنے کا الزام سامنے آیا۔

    برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت میں سن 2016 کے دوران 19 ہزار جنسی زیادتی کے مقدمات سامنے آئے تھے جو ایک بہت بڑی تعداد ہے، اوسطاً اگر ان واقعات کو دیکھا جائے تو یومیہ 50 سے زائد کیسز بنتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔