Tag: APS

  • سانحہ اے پی ایس کے زخمی احمد نواز نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن مکمل کر لی

    سانحہ اے پی ایس کے زخمی احمد نواز نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن مکمل کر لی

    لندن: سانحہ آرمی پبلک اسکول کے زخمی احمد نواز نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن مکمل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے اے پی ایس کے ایک زخمی طالب علم احمد نواز نے برطانیہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن مکمل کر لی ہے۔

    اس موقع پر احمد نواز نے کہا ’’میرا ناقابل یقین خواب پورا ہو گیا ہے، اس قابل فخر دن پر اپنے رب کریم، اپنے معاونین، والدین اور دوستوں کا شکر گزار ہوں، میرا یہ سفر سخت محنت، استقامت اور لچک سے عبارت ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’اب وقت آ چکا ہے کہ میں آگے بڑھوں اور مزید اونچی اڑان بھروں، اب وقت آ گیا ہے کہ آکسفورڈ کی اس اعلیٰ درسگاہ کی تعلیم اور تجربات کو دنیا کو بدلنے کے لیے استعمال کروں۔‘‘

    یاد رہے کہ احمد نواز 16 دسمبر 2014 کو اپنے بھائی حارث نواز کے ساتھ آرمی پبلک اسکول گیا تھا، جب دہشت گردوں نے اسکول پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں دیگر بچوں کے ہمراہ حارث نواز شہید جب کہ احمد نواز شدید زخمی ہو گیا تھا، احمد نواز کو بعد ازاں علاج کی غرض سے برطانیہ لایا گیا، جہاں طویل علاج کے بعد وہ صحت یاب ہو گئے۔

    احمد نواز نے میرٹ پر آکسفورڈ یونیورسٹی کے لیڈی مارگریٹ ہال کالج میں داخلہ حاصل کیا اور گزشتہ روز اپنی گریجویشن مکمل کی۔

  • اے پی ایس کے زخمی طالب علم کے لیے برطانوی یونیورسٹی کا بڑا اعزاز

    اے پی ایس کے زخمی طالب علم کے لیے برطانوی یونیورسٹی کا بڑا اعزاز

    آکسفورڈ: پشاور میں واقع آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والے ایک طالب علم کو برطانوی یونیورسٹی نے بڑا اعزاز دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے پی ایس کے زخمی طالب علم احمد نواز کو ‘کوونٹری یونیورسٹی’ نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دے دی ہے، یہ اعزاز انھیں انسانیت اور امن کے لیے خدمات پر خراج تحسین کے طور پر دیا گیا ہے۔

    احمد نواز نے اعزاز ملنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ اعزاز انتہا پسندی کے خلاف ایک اور فتح ہے، میں نوجوانوں کے لیے آگاہی مہم پُر جوش انداز سے جاری رکھوں گا۔

    احمد نواز کے والد نے بھی عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کا نام روشن رکھنے کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

  • بڑا دشمن بنا پھرتا ہے گانے والا بچہ آخر کون ہے؟ اور اب کیسا دکھتا ہے؟

    بڑا دشمن بنا پھرتا ہے گانے والا بچہ آخر کون ہے؟ اور اب کیسا دکھتا ہے؟

    بڑا دشمن بنا پھرتا ہے جو بچوں‌سے لڑتا ہے، یہ گانا آج پاکستان کے ہر علاقے میں بچے بچے کی زبان پر ہے، کون ہے جس نے یہ گانا نہ سنا ہو، اور اس کے دل میں نیا ولولہ، نیا جذبہ نہ بیدار ہوا ہو، اور یہ گانا سانحہ اے پی ایس کی بھی یاددگار ہے، جس نے بلاشبہ دشمن کو بھی بتا دیا کہ پاکستان قوم پر حملے کا کیا نتیجہ نکلا کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج سانحہ اے پی ایس سے قبل اور بعد کے پاکستان میں واضح فرق موجود ہے۔

    لیکن سوال یہ ہے کہ یہ تاریخی گانا گانے والا بچہ آخر کون ہے؟ کس کا بچہ ہے، اور اب کیسا دکھتا ہے؟ بہت سے لوگ اس بچے کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں جو اس گانے کے ساتھ ساتھ خود بھی شہرت کی بلندیوں تک جا پہنچا۔

    آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ یہ بچہ اور کوئی نہیں بلکہ لاہور سے تعلق رکھنے والے راک، پاپ اور صوفی سنگر اور کمپوزر ساحر علی بگا کے بیٹے اذان علی بگا ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی 6 ستمبر کی خصوصی ٹرانسمیشن جو واہگہ بارڈر پر ہوئی، میں اذان علی نے پاکستانی قوم کے دلوں کو گرمانے والے گانے کے حوالے سے گفتگو کی، جب اذان سے پوچھا گیا کہ اس تاریخی گانے کی شروعات کیسے ہوئی، تو انھوں نے جو تفصیل بتائی وہ یقیناً قارئین کے لیے بھی حیران کن ہوگی۔

    اذان نے بتایا کہ سانحہ اے پی ایس کے کوئی دو ہفتوں بعد کی بات ہے، بہت سارے بچے اسٹوڈیو میں موجود تھے، بڑا دشمن بنا پھرتا ہے کے لیے بچوں کے آڈیشن لیے جا رہے تھے، ایک ایک کر کے بچے ریجیکٹ ہوتے جا رہے تھے، کیوں کہ پانچویں چھٹے بچے کے بعد میں نے بیچ بیچ میں مداخلت شروع کر دی، میں بچوں کو ہدایت دینے لگا کہ ایسے نہیں ایسے گاؤ، اس پر بابا (والد ساحر بگا) نے کہا کہ تم چپ رہو کیا بیچ میں بول رہے ہو، چپ رہو تم۔

    یہ تاریخی گانا گانے کے وقت محض 9 سال کی عمر کے اذان نے بتایا کہ جب بچے ری جیکٹ ہو رہے تھے تو چوں کہ ایک جذبہ موجود تھا سب میں، تو میں نے کہا کہ بابا میں کوشش کرتا ہوں، گانا لکھنے والے میجر عمران رضا نے بھی بابا سے کہا اذان کو ٹرائی کرنے دو۔

     

    پاکستان کے معروف سنگر ساحر علی بگا نے اس تجربے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے یہ گانا گانے کے لیے بہت سارے بچے بلائے ہوئے تھے، دراصل میں نے پاکستان کے بڑے بڑے سنگرز کو اس کے لیے کہا لیکن انھوں نے انکار کیا، یہ ایک طرح سے اچھا ہی ہوا کیوں کہ گانا کسی بچے کی آواز ہی میں ہونا چاہیے تھا، اور میں نے پھر چرچ سے اور اسکولوں میں سانگز گانے والے بچوں کو بلایا، بچے اگرچہ اچھا گا رہے تھے لیکن مجھے جس طرح کا گانا چاہیے تھا ویسا کوئی کلک نہیں کر پا رہا تھا، پھر بیچ میں اذان نے بولنا شروع کیا کہ ایسے نہیں ایسے گاؤ۔ میں نے کہا کہ بھئی مجھے دیکھنے دو۔

    ساحر بگا نے بتایا کہ آخر میں جب اذان نے کہا میں ٹرائی کروں، اور عمران رضا نے بھی کہا، تو میں نے کہا ٹھیک ہے جاؤ، یہ مائیک پر گیا اور اس نے پہلے ہی ٹیک میں استھائی گا دی۔ میں یہ سن کر حیران رہ گیا، اور کہا کہ بھئی تم کب سے گانے لگے ہو۔ میرے لیے یہ سعادت کی بات ہے کہ اذان نے یہ نغمہ اتنی خوب صورتی سے گایا۔

    اذان نے بتایا کہ جب میں یہ گانا گا رہا تھا تو بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ اتنی عزت اتنا پیار ملے گا مجھے، جب اسکول جاتا تھا تو بچے حیران ہو کر سوال پوچھتے تھے، اساتذہ سے بھی بہت پیار اور عزت ملی۔

    ساحر علی بگا نے بتایا کہ جب ہم نے طے کر لیا کہ اب اذان ہی اس نغمے کو گائے گا تو ہم نے اسے پھر بتانا شروع کیا کہ اس گانے میں ہے کیا، اس کے بول کا کیا مطلب ہے، اور یہ کے کس طرح گانا ہے کیوں کہ یہ آواز بہت آگے تک جانی ہے۔ میں کہتا ہے کہ اذان کو اللہ ہی نے چنا تھا اس کام کے لیے کیوں کہ مجھے بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ یہ کر سکے گا یا یہ کرے گا۔

  • معصوم بچوں کے خون نے قوم کو دہشتگردوں کیخلاف ایک کیا: وزیراعظم

    معصوم بچوں کے خون نے قوم کو دہشتگردوں کیخلاف ایک کیا: وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں کی قربانی نے تشدد اور نفرت کے خلاف قوم کو متحد کیا، آج کے دن ہم ننھے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا سانحہ اے پی ایس پشاور پر اپنے خصوصی پیغام میں کہنا تھا کہ ہم آج کے دن لواحقین اور شہدا کے لیے دعاگو ہیں، معصوم بچوں کے خون نے قوم کو دہشت گردوں کے خلاف ایک کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہم ننھے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ پاک فوج، پولیس اور ایجنسیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی، پاک فوج اور پولیس کی قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    وزیراعظم نے عہد کیا کہ عسکریت پسندی کی سوچ کو پروان نہیں چڑھنے دیں گے۔

    ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں طویل سفر طے کیا: آرمی چیف

    خیال رہے کہ آج سانحہ آرمی پبلک اسکول کی پانچویں برسی ہے۔ 5 برس قبل بزدل دشمنوں نے اسکول میں قیامت برپا کردی اور 132 ننھے طلبہ اور 16 اساتذہ اور پرنسپل کو بے رحمی سے شہید کردیا۔ اس سانحے پر قوم کے زخم آج بھی تازہ ہیں، شہدا کے لواحقین آج بھی غم سے نڈھال ہیں، مگر حوصلے جوان ہیں۔

    دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ ہم سانحہ اے پی ایس کو کبھی بھول نہیں سکتے، ہم نے بطور قوم دہشت گردی کو شکست دی ہے۔

  • آج کا دن کبھی بھلایا نہیں جاسکتا: شیریں مزاری

    آج کا دن کبھی بھلایا نہیں جاسکتا: شیریں مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ اے پی ایس میں دہشت گرد حملہ متعدد معصوم بچوں اور ان کے ٹیچرزکی جان لے گیا۔ ہمارا عزم ہے کہ ایسا دوبارہ نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ آرمی پبلک اسکول کے سانحے نے قوم کو ہلا کر رکھ دیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ وہ دن ہے جو بھلایا نہیں جائے گا، اے پی ایس میں دہشت گرد حملہ متعدد معصوم بچوں اور ان کے ٹیچرزکی جان لے گیا۔ آنسو اور دعائیں رہ گئی ہیں، اس عزم کے ساتھ کہ ایسا دوبارہ نہیں ہونے دیں گے۔

    خیال رہے کہ آج سانحہ آرمی پبلک اسکول کی پانچویں برسی ہے۔ 5 برس قبل بزدل دشمنوں نے اسکول میں قیامت برپا کردی اور 132 ننھے طلبہ اور 16 اساتذہ اور پرنسپل کو بے رحمی سے شہید کردیا۔

    اس سانحے پر قوم کے زخم آج بھی تازہ ہیں، شہدا کے لواحقین آج بھی غم سے نڈھال ہیں، مگر حوصلے جوان ہیں۔ سانحے کی پورے ملک میں پانچویں برسی منائی جا رہی ہے، شہدا کی یاد میں جگہ جگہ فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ کراچی اور لاہور میں شمعیں روشن کی گئیں۔

  • چینلز نے کامیڈی پروگرام سانحے کے احترام میں منسوخ نہیں کیے: فواد چوہدری

    چینلز نے کامیڈی پروگرام سانحے کے احترام میں منسوخ نہیں کیے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کے احترام میں چینلز نے اپنے کامیڈی پروگرام منسوخ نہیں کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ اے پی ایس پر وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے توجہ دلاؤ ٹویٹ کیا، کہا اس سانحے کے احترام میں کسی ایک چینل نے بھی کامیڈی پروگرام منسوخ نہیں کیے۔

    [bs-quote quote=”خدارا ٹی وی چینلز اپنی ذمہ داری محسوس کریں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ توجہ دلاتے ہیں تو کہا جاتا ہے وزیرِ اطلاعات میڈیا کے خلاف ہے۔

    وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے لکھا کہ خدارا ٹی وی چینلز اپنی ذمہ داری محسوس کریں، کچھ غم مشترکہ ہیں، قوم کے ہیں سیاسی جماعتوں کے نہیں۔

    قبل ازیں وزیرِ اطلاعات چوہدری فواد حسین نے سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا، کہا قوم دہشت گردی کے خلاف شہدائے اے پی ایس کی عظیم قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ سفاک دہشت گردوں نے معصوم طلبہ کو بربریت کا نشانہ بنایا جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ اے پی ایس کو چار سال بیت گئے : قوم دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے پرعزم


    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی پر اپنے پیغام میں کہا کہ 16 دسمبر ہمیں ایک سیاہ دن کی یاد دلاتا ہے، معصوم جانوں نے لہو کا نذرانہ دے کر قوم کو سفاک دشمن کے خلاف متحد کیا۔

  • ہر قسم کی دہشت گردی، تشدد اور نفرت کے خاتمے کا عہد کرتے ہیں: وزیر اعظم

    ہر قسم کی دہشت گردی، تشدد اور نفرت کے خاتمے کا عہد کرتے ہیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کے لیے پر عزم ہے۔ ہر قسم کی دہشت گردی، تشدد اور نفرت کے خاتمے کا عہد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج شہدا، سوگواران اور متاثرین کو یاد کر رہے ہیں۔ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کے لیے پر عزم ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہر قسم کی دہشت گردی، تشدد اور نفرت کے خاتمے کا عہد کرتے ہیں۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 16 دسمبر ہمیں ایک سیاہ دن کی یاد دلاتا ہے، معصوم جانوں نے لہو کا نذرانہ دے کر قوم کو سفاک دشمن کے خلاف متحد کیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے انسانیت اور مذہب کے تقاضوں کو بالائے طاق رکھا اور بچوں کو نشانہ بنایا، قوم کی حمایت سے افواج پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن معرکہ سر انجام دیا۔

    انہوں نے کہا کہ پوری قوم شہدا کے والدین کے دکھ میں برابر کی شریک ہے، آج کے دن شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جو قیمت ادا کی اس کا تخمینہ نہیں لگایا جاسکتا۔ بچوں کی شہادت کے دلخراش واقعے نے پوری قوم کو کرب و غم میں مبتلا کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ اے پی ایس میں بچھڑنے والوں کی یاد ہمیشہ ساتھ رہے گی، شہدا کے غمزدہ والدین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ بحیثیت قوم ملکی، علاقائی اور عالمی امن کے لیے پرعزم ہیں۔

    خیال رہے کہ آج ملک بھر میں سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی منائی جارہی ہے۔ 4 سال قبل آج ہی کے روز سفاک دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر بزدلانہ حملہ کیا اور 147 طلبا و اساتذہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    بدترین دہشت گردانہ کارروائی کے بعد پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے مل کر نیشنل ایکشن پلان کا آغاز کیا اور پہلے سے زیادہ قوت سے شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں شروع کردی گئیں جس نے دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی۔

  • انتہا پسندی کا راستہ روکنے کے لیے قوم ہر قربانی کے لیے تیار ہے: صدر مملکت

    انتہا پسندی کا راستہ روکنے کے لیے قوم ہر قربانی کے لیے تیار ہے: صدر مملکت

    اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ آرمی پبلک اسکول کے معصوم طلبا اور اساتذہ کی قربانیوں نے قوم کو بیدار اور متحد کیا۔ انتہا پسندی کا راستہ روکنے کے لیے قوم ہر قربانی کے لیے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی پر اپنے پیغام میں کہا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول قومی المیہ ہونے کے ساتھ تجدید عہد کا بھی دن ہے۔ معصوم طلبا اور اساتذہ کی قربانیوں نے قوم کو بیدار اور متحد کیا۔

    صدر عارف علوی نے شہدائے آرمی پبلک اسکول کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم شہدا اور ان کے لواحقین کی قربانیوں کو یاد رکھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ قوم دہشت گردی کے خلاف کامیاب لڑائی پر سیکیورٹی فورسز کی معترف ہے، انتہا پسندی کا راستہ روکنے کے لیے قوم ہر قربانی کے لیے تیار ہے۔

    خیال رہے کہ آج ملک بھر میں سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی منائی جارہی ہے۔ 4 سال قبل آج ہی کے روز سفاک دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر بزدلانہ حملہ کیا اور 147 طلبا و اساتذہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    بدترین دہشت گردانہ کارروائی کے بعد پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے مل کر نیشنل ایکشن پلان کا آغاز کیا اور پہلے سے زیادہ قوت سے شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں شروع کردی گئیں جس نے دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی۔

  • آرمی پبلک اسکول پشاور میں شہدا کے لیے خصوصی دعائیں و قرآن خوانی

    آرمی پبلک اسکول پشاور میں شہدا کے لیے خصوصی دعائیں و قرآن خوانی

    پشاور: آرمی پبلک اسکول پشاور میں 4 سال قبل ہونے والے اندوہناک سانحے کی چوتھی برسی پر تقریب منعقد کی گئی، شہدا کے لیے خصوصی دعائیں و قرآن خوانی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی پبلک اسکول پشاور میں سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب منعقد ہوئی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق تقریب کا آغاز شہدا کے لیے خصوصی دعاؤں اور قومی ترانے سے ہوا، کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر محمود نے تقریب میں شرکت کی۔

    پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا، گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

    شہدا کے اہل خانہ اور اسکول کے بچوں کی جانب سے قرآن خوانی کی گئی۔

    گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ پوری قوم غمزدہ خاندانوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ سانحے نے پوری قوم کو دہشت گردی کے خلاف متحد کردیا۔

    خیال رہے کہ آج ملک بھر میں سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی منائی جارہی ہے۔ 4 سال قبل آج ہی کے روز سفاک دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر بزدلانہ حملہ کیا اور 147 طلبا و اساتذہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    بدترین دہشت گردانہ کارروائی کے بعد پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے مل کر نیشنل ایکشن پلان کا آغاز کیا اور پہلے سے زیادہ قوت سے شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں شروع کردی گئیں جس نے دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی۔

  • معصوم جانوں نے لہو کا نذرانہ دے کر قوم کو دشمن کے خلاف متحد کیا: وزیر اعظم

    معصوم جانوں نے لہو کا نذرانہ دے کر قوم کو دشمن کے خلاف متحد کیا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے انسانیت اور مذہب کے تقاضوں کو بالائے طاق رکھا اور بچوں کو نشانہ بنایا، معصوم جانوں نے لہو کا نذرانہ دے کر قوم کو سفاک دشمن کے خلاف متحد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی پر اپنے پیغام میں کہا کہ 16 دسمبر ہمیں ایک سیاہ دن کی یاد دلاتا ہے، معصوم جانوں نے لہو کا نذرانہ دے کر قوم کو سفاک دشمن کے خلاف متحد کیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے انسانیت اور مذہب کے تقاضوں کو بالائے طاق رکھا اور بچوں کو نشانہ بنایا، قوم کی حمایت سے افواج پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن معرکہ سر انجام دیا۔

    انہوں نے کہا کہ پوری قوم شہدا کے والدین کے دکھ میں برابر کی شریک ہے، آج کے دن شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جو قیمت ادا کی اس کا تخمینہ نہیں لگایا جاسکتا۔ بچوں کی شہادت کے دلخراش واقعے نے پوری قوم کو کرب و غم میں مبتلا کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ اے پی ایس میں بچھڑنے والوں کی یاد ہمیشہ ساتھ رہے گی، شہدا کے غمزدہ والدین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ بحیثیت قوم ملکی، علاقائی اور عالمی امن کے لیے پرعزم ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ تعلیم سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جا سکتا ہے، پاکستان کو فرقہ واریت، لسانیت اور رنگ و نسل سے پاک ملک بنائیں گے۔

    خیال رہے کہ آج ملک بھر میں سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی منائی جارہی ہے۔ 4 سال قبل آج ہی کے روز سفاک دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر بزدلانہ حملہ کیا اور 147 طلبا و اساتذہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    بدترین دہشت گردانہ کارروائی کے بعد پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے مل کر نیشنل ایکشن پلان کا آغاز کیا اور پہلے سے زیادہ قوت سے شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں شروع کردی گئیں جس نے دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی۔