Tag: APS attack

  • سانحہ آرمی پبلک ‌‌اسکول،  تحقیقاتی رپورٹ چیف جسٹس آف پاکستان کو پیش

    سانحہ آرمی پبلک ‌‌اسکول، تحقیقاتی رپورٹ چیف جسٹس آف پاکستان کو پیش

    پشاور : سانحہ آرمی پبلک ‌‌اسکول کی تحقیقاتی رپورٹ چیف جسٹس آف پاکستان کو پیش کردی گئی، رپورٹ میں سانحہ میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین سمیت 132 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ آرمی پبلک اسکول انکوئری کمیشن نے سر بمہر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ، فوکل پرسن اے پی ایس کمیشن عمران اللہ نے کہا کہ آرمی پبلک اسکول انکوئری کمیشن نے رپورٹ چیف جسٹس آف پاکستان کو پیش کردی ہے۔

    فوکل پرسن اے پی ایس کمیشن کا کہنا تھا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول انکوائری کمیشن کی رپورٹ تین ہزار صفحات پر مشتمل ہے، جس میں کمیشن کی جانب سے سانحہ میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین سمیت 132 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے گئے جبکہ 101 گواہان اور 31 پولیس، آرمی اور دیگر آفیسرز کے بیانات بھی ریکارڈ کئے۔

    خیال رہے سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے شہدا کے والدین کی درخواست سال 2018 میں کمیشن قائم کیا گیا تھا، کمیشن کی سربراہی پشاور ہائیکورٹ کے جج جسٹس محمد ابراہیم خان کررہے تھے۔

    واضح رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نےعلم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی۔

    آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جن میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی تھی۔

    پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد پاکستان میں سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد پر سات سال سے عائد غیراعلانیہ پابندی ختم کر دی گئی تھی، جس کے بعد آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث کچھ مجرمان کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا جاچکا ہے۔

  • آئی ایس پی آر کا مقبول نغمہ بھارتی اسکولوں میں پڑھا جانے لگا، ویڈیو وائرل

    آئی ایس پی آر کا مقبول نغمہ بھارتی اسکولوں میں پڑھا جانے لگا، ویڈیو وائرل

    کراچی : آئی ایس پی آر کے مقبول نغمے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے، بھارت کے بچے بچے کی زبان پر آگیا، نغمے پر بھارتی اسکول کی بچیوں نے ٹیبلو پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ اے پی ایس کی پہلی برسی کے بعد آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والا نغمہ زبان زد عام ہوگیا، مذاکرات سے خوف کھانے والے بھارت میں بھی پاکستانی بچوں کا علم کے حصول کا پیغام مقبول ہونے لگا۔

    بھارت کے یوم جمہوریہ پر رام پور کے اسکول کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچیاں آئی ایس پی آر کے نغمے پر پرفارم کررہی ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت کے یوم آزادی پر چبرا ماؤ کے اسکول میں بھی بچیوں نے اسی نغمے پر پرفارم کیا تھا، اس کے علاوہ بھرت پور میں کلچرل فیسٹ پر بھی پاکستانی بچے کی آواز گونجتی رہی یہ نغمہ سانحہ اے پی ایس کی پہلی برسی پر پاک فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آرنے جاری کیا تھا۔

    یاد رہے کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد آئی ایس پی آر کا پہلا نغمہ بڑا دشمن بنا پھرتا ہے جو بچوں سے لڑتا ہے بھی دنیا بھر میں بے حد مقبول اور عوامی جذبات کا ترجمان ثابت ہوا تھا۔

  • سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم احمدنواز کیلئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان

    سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم احمدنواز کیلئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان

    لندن : برطانوی وزیراعظم کا سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم احمد نواز کے لئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان کردیا ، احمدنواز نے کہا برطانوی  اعزاز میرے لئے باعث فخر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں اور موت کو شکست دینے والے طالب علم احمد نواز نے ایک بار پھر پاکستان کا سرفخر سے بلند کر دیا، برطانوی وزیراعظم کی جانب سے احمد نواز کے لئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان کردیا ہے۔

    ترجمان برطانوی سفارتخانہ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کی جانب سے جاری کردہ خط میں انتہاپسندی کے خلاف احمد نواز کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا اس مہم میں احمدنواز نےگرانقدرکام کیا۔

    خط میں کہا گیا احمدنواز نے برطانیہ کےتعلیمی اداروں میں انتہاپسندی کےخلاف خطاب کیا، انھیں طالبان کی جانب سے قتل کی دھمکیاں ملیں لیکن ان کے عزم میں کوئی کمی نہ آئی اور وہ تعلیمی سرگرمیاں جاری کرتے دوسرے اسکولوں میں اپنا پیغام پھیلا رہے ہیں‌۔

    دوسری جانب احمدنواز کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیراعظم کی جانب سے یہ اعزاز میرے لئے باعث فخرہے۔

    یاد رہے نومبر 2018 میں احمد نواز کو کولمبو میں ساؤتھ ایشیا یوتھ سمٹ میں ایشین انسپریشن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، یہ ایوارڈ امن کے فروغ اور نوجوانوں کوبااختیار بنانے پر دیا جاتا ہے۔

    س سے قبل طالب علم احمد نواز نے برطانوی امتحانات میں اعلیٰ کارکردگی دکھاتے ہوئے پوزیشن حاصل کی تھی ، احمد نے جی سی ایس ای امتحان میں 6 مضامین میں اے سٹارحاصل کئے اور 2مضامین میں اے گریڈ حاصل کیا۔

    بعد ازاں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے احمد نواز نے کہا تھا کامیابی کا سہرا والدین اور خیرخواہوں کے سر جاتا ہے، میرا خواب ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کروں، سانحے کے بعد حوصلہ بڑھانے والوں نے بھی ہمت دی، ہمت بڑھانے والوں خاص طور پر ڈی جی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    احمد نواز کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس بھولے جانے والا نہیں لیکن ہمیں آگے بڑھناہے اور یہ ثابت کرنا ہے کہ مشکلات کے باوجود ہم ہمت ہارنے والے نہیں۔

    واضح رہے چار سال قبل 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نےعلم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی اور دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جس میں 132 بچے بھی شامل تھے۔

    سانحہ اے پی ایس پشاور میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز کو حکومت نے سرکاری خرچ پر 2015 میں علاج کے لیے برطانیہ بھیجا تھا جہاں اُن کا علاج کوئین الزبتھ اسپتال میں ہوا، برطانوی ڈاکٹرز نے احمد نواز کا علاج کیا جس کے بعد وہ صحت مند زندگی کی طرف لوٹے اور پھر لندن میں ہی تعلیم کا آغاز کیا

  • سانحہ اے پی ایس اور کشمیر میں مظالم : قومی اسمبلی میں مذمتی قرار دادیں منظور

    سانحہ اے پی ایس اور کشمیر میں مظالم : قومی اسمبلی میں مذمتی قرار دادیں منظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور سانحہ اے پی ایس کے خلاف مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں، قراردادیں وزیر مملکت علی محمد خان نے پیش کی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسملبی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے سانحہ اے پی ایس اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اظہار خیال کرتے ہوئے مذمتی قرار دادیں پیش کیں، جنہیں متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    قرار دادوں کے متن میں کہا گیا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے، کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر فوری عمل کیا جائے، مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کےدرمیان بنیادی مسئلہ ہے اور یہ مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔

    قراردادوں میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور اے پی ایس سانحے کی یہ ایوان بھرپور مذمت کرتا ہے۔ قرادادوں کے متن کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر بھرپور عمل درآمد کیا جائے گا جبکہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات جاری رہیں گے۔
    اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا گیا۔

    اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پروڈکشن آرڈر سے متعلق اقدامات کیے جارہے ہیں، جس پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کو اسپیکر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے فیصلہ نہیں کیا تو ہم مجبوراً ہم ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہیں۔

  • سانحہ اے پی ایس کو چار سال بیت گئے : قوم دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے پرعزم

    سانحہ اے پی ایس کو چار سال بیت گئے : قوم دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے پرعزم

    کراچی : سانحہ اے پی ایس پشاور، پاکستان کی تاریخ کے اندوہناک ترین دن16دسمبر جب سفاک دہشت گردوں نے معصوم بچوں کو بے دردی سے اپنی گولیوں کا نشانہ بنایا، سانحہ اے پی ایس کو ہوئے چار سال گزر گئے لیکن زخم آج بھی تازہ ہیں۔ سانحے کو قوم نے اپنی طاقت بنالیا۔

    کراچی سے خیبر تک پوری قوم اپنی پوری طاقت سے دہشت گردی کیخلاف لڑنے کا پختہ عزم کیے ہوئے ہے، قیام امن کا مشن آج بھی قائم ودائم ہے۔ پاک فوج کی کوششوں اور عوام کی ہمت کی بدولت ملک میں امن کی بحالی ممکن ہوسکی۔

    اسی کی بدولت ملک میں امن ہوا اور یہ مثالی جدوجہد ملک سے آخری دہشت گرد کا خاتمہ کرکے ہی رہے گی۔ ملک بھرمیں آج اے پی ایس شہداء کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

    سولہ دسمبر2014 کا تلخ ترین دن جب بزدل دہشت گرد بچوں سے لڑنے آرمی پبلک اسکول پشاور میں داخل ہوئے گولہ بارود اور خودکش جیکٹوں سے لیس امن دشمنوں کی بھڑکائی آگ نے ڈیڑھ سو سے زائد بچوں اور اساتذہ کو زندگی کا چراغ گل کر دیا۔

    درجنوں طلباء و اساتذہ زخمی ہوگئے، علم کی شمع بجھانے کا ناپاک ارادہ لے کر دشمن ننھی کلیوں کو مسلنے اسکول کے عقبی راستے سے داخل ہوئے، سفاک درندوں نے اسمبلی ہال اور کلاس رومز میں بے رحمی سے قتل وغارت کا بازار گرم کیا، تھوڑی ہی دیر میں پاک فوج کے جوان اسکول پہنچ گئے اور ساتوں دہشت گردوں کو مار گرایا۔

    بے قرار والدین جب اسکول پہنچے تو ہر طرف ماتم ہی ماتم تھا، اسکول کی دیواریں لہو رنگ تھیں۔ پرنسپل، اساتذہ اور بچوں نے اپنی جانیں قربان کیں، پھولوں کے شہر کی ہر گلی سے جنازہ اٹھا، سانحہ قیامت سے کم نہ تھا، آج بھی شہداء کی یادیں اشک بن کر آنکھوں سے رواں ہیں، قریہ قریہ شہر شہر ننھے مجاہدوں کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے۔

    لہو سے جلے علم کے چراغ آج بھی روشن ہیں۔ اپنے پیاروں اور لخت جگر کو کھونے والوں کے حوصلے بلند ہیں، سانحے کو قوم نے طاقت ور بنادیا جنہوں نے دہشت گردوں کے خلاف مل کر لڑنے کا پختہ عہد کیا اور پھر دنیا نے دیکھا کہ عوام اور پاک فوج سیسہ پلائی دیوار بن کر دہشت گروں سے لڑی اور اسی کی بدولت ملک میں امن ہوا اور یہ مثالی جدوجہد ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

  • میری خواہش ہے کہ پاکستان کا نام مزید روشن کروں، طالب علم احمد نواز

    میری خواہش ہے کہ پاکستان کا نام مزید روشن کروں، طالب علم احمد نواز

    اسلام آباد : سانحہ اے پی ایس میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس نے ہمیں نیا عزم اور حوصلہ دیا ہے، میری خواہش ہے کہ پاکستان کا نام مزید روشن کروں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، احمد نواز نے کہا کہ کامیابی کا سہرا والدین اورخیرخواہوں کے سر جاتا ہے میرا خواب ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کروں۔

    سانحے کے بعد حوصلہ بڑھانے والوں نے بھی ہمت دی، ہمت بڑھانے والوں خاص طور پر ڈی جی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میری خواہش ہے کہ پاکستان کا نام مزید روشن کروں۔

    مزید پڑھیں: سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم کی برطانوی امتحانات میں اعلیٰ‌ کارکردگی

    احمد نواز کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس بھولے جانے والا نہیں لیکن ہمیں آگے بڑھناہے اور یہ ثابت کرنا ہے کہ مشکلات کے باوجود ہم ہمت ہارنے والے نہیں۔

    واضح رہے کہ سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں اور موت کو شکست دینے والے طالب علم احمد نواز نے پاکستان کا سرفخر سے بلند کر دیا۔

    مزید پڑھیں: میجر جنرل آصف غفور کی طالبعلم احمدنواز کو اعلیٰ کارکردگی پر مبارکباد

    علاج کے بعد برطانیہ میں زیرتعلیم احمد نواز نے جی سی ایس ای کے امتحان میں چھ مضامین میں اے اسٹار اور دو اے حاصل کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ برطانوی امتحان میں احمد نواز نے قابل فخر کامیابی حاصل کرکے پاکستان کا مثبت امیج اجاگرکیا۔

  • سانحہ اے پی ایس: شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سرعام ٹیم کا مشن

    سانحہ اے پی ایس: شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سرعام ٹیم کا مشن

    کراچی : ’’سرعام‘‘ کی ٹیم نے سانحہ پشاور کے شہید بچوں سے عہد کیا ہے کہ وہ ضرورت مندوں بچوں کو تعلیم سے آراستہ کریں گے، اس کے لیے ٹیم کا مشن ہے کہ جتنے بچے شہید ہوئے ان کے نام اتنے ہی بچوں کو تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’سرعام‘‘ کے میزبان اقرارالحسن کی سربراہی میں اس مشن کے لئے پاکستان کی مشہورشخصیات اور دنیا بھر میں رہنے والے پاکستانیوں نے ان کا ساتھ دیا ہے۔

    اداکارفہد مصطفی، گلوکارعلی ظفر، گلوکارعارف لوہار، امن کی سفیر ملالہ یوسفزئی اور کرکٹر کامران اکمل ’’سرعام‘‘ کی ٹیم کے ہم قدم ہوگئے۔

    ’’سرعام‘‘ کی ٹیم کا عزم ہے کہ سانحہ میں جتنے بچے شہید ہوئے ان کے نام پر اب اتنے بچے اسکول جائیں گے اور یہ بچے وہ ہوں گے جو اسکول جانے سے محروم ہیں اور انہیں اچھے اسکولوں میں تعلیم دلوائی جائے گی۔

    اقرار الحسن کا پیغام ہے کہ ٹیم ’’سرعام‘‘ کا مشن پورا کرنےمیں آپ بھی ہمارا ساتھ دیجئے اوربچوں کو اسکول بھیجنے کاعزم کیجئے۔

    اس حوالے سے کرکٹر کامران اکمل کا کہنا تھا کہ سولہ دسمبر کا دن ہم کبھی نہیں بھول سکتے، انہوں نے کہا کہ ’’سرعام‘‘ کی ٹیم اور دی سٹیزن فاؤنڈیشن کے تعاون سے کسی ایک بچے کی تعلیم کی ذمہ داری میں اٹھاتا ہوں۔

    اس کے علاوہ معروف اداکارہ مہوش حیات کا کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس ہماری تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ان شہید بچوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے میں ٹیم ’’سرعام‘‘ کے ساتھ ہوں اور ایک بچے کی تعلیم کی ذمہ داری میں لیتی ہوں اور میری آپ سب سے درخواست ہے کہ آپ بھی اس نیک کام میں ٹیم’’سرعام‘‘  کا ساتھ دیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • خورشید شاہ کا آرمی پبلک اسکول سانحے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

    خورشید شاہ کا آرمی پبلک اسکول سانحے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے آرمی پبلک اسکول کے دلخراش سانحے کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے آرمی پبلک اسکول سانحے کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ان کی اس سانحے میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین سے ملاقات ہوئی ہے۔ والدین واقعے کی تحقیقات نہ ہونے پر بے حد مایوس ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ بتایا جائے اب تک واقعے کی تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں۔ واقعے کی تحقیقات پر پردہ کیوں ڈالا جاتا ہے۔

    انہوں نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 144 بچے اسکول میں تعلیم حاصل کرنے گئے اور انہیں مار دیا گیا۔

    یاد رہے کہ دو سال قبل 17 دسمبر سنہ 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس میں بچوں کو بے دریغ موت کے گھاٹ اتارا گیا۔

    مزید پڑھیں: آرمی پبلک اسکول پر حملے میں ملوث 4 دہشت گردوں کو پھانسی

    دلخراش سانحے میں طلبا، اساتذہ اور اسکول پرنسپل سمیت 148 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    بعد ازاں دہشت گردانہ کارروائی میں ملوث 4 دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی جس کی توثیق سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اے پی ایس حملہ : 3 مجرمان کی پھانسی پرعمل درآمد روک دیاگیا

    اے پی ایس حملہ : 3 مجرمان کی پھانسی پرعمل درآمد روک دیاگیا

    اسلام آباد : اےپی ایس حملے کے تین مجرموں کی سزائےموت پرعملدرآمدروک دیاگیا۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا.

    تفصیلات کے مطابق آرمی پبلک سکول پشاور حملے میں ملوّث پھانسی کے سزا یافتہ مجرمان محمد زبیر، علی رحمان ، تاج محمد کی سزا پرعمل درآمد سپریم کورٹ نے روک دیا.

     ان مجرموں نے اپنی سزاﺅں کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں اپیل کی تھی تاہم وہاں ان کی اپیلوں کی سماعت نہ ہوئی جس کے بعد ان تینوں نے سپریم کورٹ نے رجوع کیا تھا۔

    جسٹس دوست محمد اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سزائے موت پر عملدرآمد روک کر اٹارنی جنرل کو سولہ فروری کے نوٹس جاری کردیئے.

    عدالت نے اٹارنی جنرل سے پشاور ہائیکورٹ میں مجرموں کی سزا کے خلاف اپیلوں پر اب تک کی کارروائی سے متعلق جواب طلب کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ مذکورہ ملزمان پراے پی ایس حملے میں سہولت کاراور معاونین کا کردار ادا کرنے کا الزام تھا۔

  • وزیراعظم کی اےپی ایس حملہ کے مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کرنے کی سفارش

    وزیراعظم کی اےپی ایس حملہ کے مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کرنے کی سفارش

    اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف نے اے پی ایس حملے کے چاروں مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کر نے سفارش کر دی ہے.

    فوجی عدالت نے مجرموں کو موت کی سزا سنائی تھی وزیراعظم نواز شریف نے رحم کی اپیلیں مسترد کرنے کی ایڈوائس آئین کے آرٹیکل 105 کے تحت صدر مملکت ممنون حسین کو بھجوا دی ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ بچوں کے قاتل کسی رحم کے مستحق نہیں ہیں، سانحہ پشاور کے بعد پوری قوم اور اداروں نے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا فیصلہ کیا.

    انکا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی سزائے موت پوری قوم کی خواہش ہے، فوجی عدالتوں کے ذریعے بہیمانہ واقع میں ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں مدد ملی.

    واضح رہے کہ ان چاروں دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائے موت سنائی تھی۔

    یاد رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں نے 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک سکول پر حملہ کر کے طالب علموں سمیت 140 سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔