Tag: Arab

  • کروناوائرس: سعودی عرب میں کرفیو، اہم وضاحت سامنے آگئی

    کروناوائرس: سعودی عرب میں کرفیو، اہم وضاحت سامنے آگئی

    ریاض: سعودی عرب میں کروناوائرس کے پیش نظر کرفیو نافذ ہے البتہ کن شعبوں کو اس ضمن میں استثنیٰ حاصل ہوگا اس سے متعلق اہم وضاحت سامنے آگئی۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کرفیو سے متعلق وضاحتی اعلامیے میں سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کرفیو سے مملکت میں بنیادی ضرورتیں فراہم کرنے والے شعبوں کو استثنی حاصل ہے۔

    سعودی عرب میں غذائی مواد فراہم کرنے والا شعبہ کرفیو سے مستثنی ہوگا جس میں سپر مارکیٹ، بقالے، سبزی کی دکانیں، مرغی، گوشت اور روٹیاں فروخت کرنے والے بھی شامل ہیں۔

    دریں اثنا صحت کا شعبہ بھی کرفیو سے آزاد ہوگا جس میں فارمیسی، پولی کلینکس، ہسپتال، لیبارٹری، ایکسرے اور طبی شعبے کی فیکٹریاں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں وسائل اطلاعات کے تمام شعبوں کو بھی کرفیو سے مستثنیٰ قرار دے دیا گیا ہے۔

    کورونا وائرس ، سعودی بادشاہ شاہ سلمان نے کرفیو کا اعلان کردیا

    سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کرفیو کے دوران غذائی اشیا یا طبی سامان لانے اور لے جانے پر بھی کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ مملکت میں شہری آسانی سے ہوم ڈیلیوری کی بھی سہولت حاصل کرسکیں گے۔

    کروناوائرس کے باعث نافذ کرفیو کے دوران ایمرجنسی حالت میں نقل وحرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ جبکہ پٹرول پمپس، بجلی کمپنی کے اہلکار اور بجلی کے تعطل کو بحال کرنے والی ٹیمیں بھی پابندی سے استثنیٰ ہوں گی۔

  • سعودی شہزادے کو بڑا نقصان

    سعودی شہزادے کو بڑا نقصان

    ریاض: سعودی عرب کے شہزادے ترکی بن محمد بن فہد السعود کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یونان کے ساحل پر سعودی شہزادے کا لگژری بحری جہاز ڈوب گیا۔ 230 فٹ لگژری کشتی کی مالیت تقریباً 65 ملین پاؤنڈ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشتی جھول کھاتے ہوئے اچانک ایک جانب ڈوب گئی جس کے باعث جہاز شدید متاثرا ہوا ہے۔ ریسکیو عملے نے مرمت کے لیے کشتی کو پانی سے نکال لیا۔

    جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ مذکورہ لگژری بحری جہاز میں 11 کیبن ہیں جبکہ مسافروں کو ہرممکن سہولیات فراہم کرنے کا بھی بندوبست کیا گیا ہے، 18 مہمانوں کی گنجائش رکھنے والی اس کشتی میں سوئمنگ پول بھی قائم کیا گیا ہے۔

    ریسکیو عملے کا کہنا ہے کہ حادثے کی اصل وجہ تاحال سامنے نہیں آسکی۔

  • آئل فیکٹری پر حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنا جانتے ہیں: سعودی عرب

    آئل فیکٹری پر حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنا جانتے ہیں: سعودی عرب

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ آئل فیکٹری پر حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    اپنے ایک بیان میں شاہ سلمان کا کہنا تھا ملک آرامکو پر تباہ کن حملوں کے بعد کی صورت حال سے نمٹنا جانتے ہیں، ان حملوں سے توانائی کی عالمی سپلائی کے استحکام کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے ان حملوں کا الزام ایک بار پھر ایران پر عاید کیا ہے اور اسی تناظر میں دیگر عالمی طاقتوں سے مدد کی گزارش بھی کی گئی ہے۔

    سعودی فرمانروا نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ذمے دار ایران کو ٹھہرایا، ان کے مطابق تہران حکومت مشرقی وسطیٰ میں بدامنی کی فضا قائم کرنا چاہتی ہے۔

    سعودی تیل تنصیب کو نشانہ بنانے کا مقصد عالمی معیشت کو تباہ کرنا ہے،شاہ سلمان

    یاد رہے کہ 15 مئی کو بھی دو دھماکہ خیز ڈرونوں نے حملہ کرکے وسطی سعودی عرب میں ارامکو کی آئل پائپ لائن کے دو بڑے اسٹیشنوں میں آگ لگا دی تھی، اس آئل فیلڈ سے پائپ لائن کے ذریعے بحر احمر کے ساحل کے مغرب میں تیل سپلائی کیا جاتا ہے۔

    آئل تنصیبات پر حملے کے فوری بعد سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا ردِ عمل سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ تنصیبات پر حملے سے عالمی امن کے لئے خطرات پیدا ہوگئے ہیں، سعودی عرب آئل تنصیبات اور علاقے کا بھرپور دفاع کرے گا۔

  • قبرص کی آئینی حیثیت اور اس کی خود مختاری کی حمایت کرتے ہیں، سعودی عرب

    قبرص کی آئینی حیثیت اور اس کی خود مختاری کی حمایت کرتے ہیں، سعودی عرب

    ریاض: سعودی عرب نے کہا ہے کہ قبرص کی آئینی حیثیت اور اس کی خود مختاری کی حمایت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے وزیرخارجہ ڈاکٹر ابراہیم العساف کا کہنا ہے کہ قبرص کے مسئلے کو دونوں فریق پرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قبرص کے دورے کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر العساف کا کہنا تھا کہ ہم قبرص کی مدد جاری رکھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور قبرص دونوں کی تاریخ میں کئی عناصر ایسے ہیں جو دونوں ملکوں کی قربت کا ذریعہ ہیں، قبرص عرب دنیا کے ساتھ مربوط ہے اور عرب ممالک اور قبرص دونوں ایک دوسرے کے اقتصادی فواید اور مواقع سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ کسی سعودی وزیر کا یہ قبرص کا اپنی نوعیت کا پہلا دورہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مجھے قبرص کے صدر اور پارلیمنٹ کے اسپیکر سے ملاقات اور دوطرفہ امور پرتفصیلی تبادلہ خیال کا موقع ملا ہے۔

    وزیرخارجہ ڈاکٹر ابراہیم العساف کے گذشتہ روز قبرص پہنچنے پر قبرص کے صدرنیکوس اناساٹسیاڈس کے درمیان صدارتی محل میں تفصیلی ملاقات ہوئی۔

  • چار سال کے تعطل کے بعد ایران عمرہ زائرین کو سعودی عرب بھیجنے پر راضی

    چار سال کے تعطل کے بعد ایران عمرہ زائرین کو سعودی عرب بھیجنے پر راضی

    تہران: ایران نے چار سال کے تعطل کے بعد عمرہ زائرین دوبارہ سعودی عرب بھیجنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چار سال بعد ایرانی شہری عمرہ ادا کرسکیں گے، اس بات کا اعلان ایرانی رہبر اعلیٰ کے ایلچی برائے امورِ حج عبدالفتاح نوابال نے مکہ مکرمہ میں ایرانی حج مشن سے اپنے خطاب میں کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نوابال نے کہا سعودی عرب اور ایران کے درمیان رابطے کے بنیادی ڈھانچے کے فقدان کے باعث زائرین کو محدود تعداد میں سعودی عرب بھیجا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے مستقبل قریب میں اس مسئلے کو حل کیا جائے گا تاکہ ایرانی زائرین کی تعداد میں اضافہ ہوسکے۔

    دریں اثناءایرانی حج مشن کے سربراہ علی اکبر رشیدیان نے گزشتہ بدھ کو سعودی وزیر حج ڈاکٹر محمد بنتن سے ملاقات کرکے ایرانی عازمین عمرہ دوبارہ بھیجنے پر تبادلہ خیال کیا۔

    ایرانی عازمینِ عمرہ سے زیادتی کرنے والی سعودی پولیس اہلکارگرفتار

    خیال رہے کہ سال 2015 میں جدہ کے ہوائی اڈے کے اہلکاروں کی جانب سے دو ایرانی نوجوان زائرین کے ساتھ ناروا سلوک پر ایران نے اپنے شہریوں کے عمرہ پر جانے پر پابندی عائد کردی تھی اور ناروا سلوک کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کےخلاف عدالتی کارروائی چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس ناروا سلوک کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی، تاہم فریقین کے درمیان اس اہم فیصلے کو بڑی کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔

  • مالی بحران، فلسطینی اتھارٹی کی عرب ممالک سے قرض کے لیے درخواست

    مالی بحران، فلسطینی اتھارٹی کی عرب ممالک سے قرض کے لیے درخواست

    رام اللہ : اسرائیل اور امریکا کی طرف سے معاشی پابندیوں کے باعث فلسطینی اتھارٹی شدیدمالی بحران کا سامنا کررہی ہے۔ مالی بحران سے نکلنے کے لیے اتھارٹی نے عرب ممالک سے قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صدر محمود عباس قاہرہ میں ہونے والے عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس میں عرب ممالک سے مالی مدد اور قرض کی فراہمی کی اپیل کریں گے۔

    فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار کاکہنا تھا کہ ہم اسرائیلی ریاست کی بلیک میلنگ کے آگے نہیں جھکیں گے۔ فلسطینی اتھارٹی کو معاشی بحران سے دوچار کرنے کا مقصد صہیونی ریاست کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پرمجبور کرناہے مگرہم ایسا نہیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں : امریکی امن پلان میں جزیرہ سیناء فلسطینیوں کو دینے کی تجویز شامل نہیں، گرین بیلٹ

    بیت لحم میں یہودی آباد کار نے فلسطینی خاتون کو گاڑی تلے روند کر شہید کردیا

    خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے گذشتہ دو ماہ کے دوران اسرائیل کی طرف سے ٹیکسوں کی جمع کی گئی کچھ رقم وصول کرنے سے یہ کہہ کر انکار کردیا تھا کہ اسرائیل فلسطینی ٹیکسوں کی رقم میں کٹوتی نہ کرے اور پوری رقم ادا کرے مگر اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو ملنے والی رقم صہیونی ریاست کے خلاف لڑتے ہوئے شہید،زخمی اور قیدیوں کے خاندانوں کی کفالت پر صرف کی جا رہی ہے۔

  • حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر قسم کی سیکیورٹی اور سہولیات فراہم کرے گی: علیم خان

    حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر قسم کی سیکیورٹی اور سہولیات فراہم کرے گی: علیم خان

    مکہ: سینئروزیر پنجاب عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر قسم کی سیکیورٹی اور سہولیات فراہم کرے گی، تاکہ ملک کی معیشت مزید بہتر ہوسکے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی آئی سعودی عرب کے وفد سے ملاقات میں کیا، مکہ مکرمہ میں ہونے والی اس ملاقات میں دیگر اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔

    تحریک انصاف سعودی عرب کے وفد میں پی ٹی آئی جدہ کے صدر میاں احمد بشیر، سینئر رہنما فرخ رشید، کے علاوہ خواتین ونگ سے مریم شاہد اور شازیہ خان شامل تھے۔

    ملاقات میں عبدالعلیم خان نے کہا کہ ملک کی ترقی میں اوورسیز پاکستانیوں نے ایک اہم کردار ادا کیا ہے، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کچھ کرے۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ کم از کم اب سرمایہ کاروں سے پراجیکٹ شروع کرنے پر کوئی کک بیک نہیں مانگے گا بلکہ حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر قسم کی سیکیورٹی او سہولیات فراہم کرے گی۔

    اوورسیزپاکستانیوں کےمسائل ترجیح بنیادوں پرحل کیےجائیں گے: گورنر پنجاب

    دوسری جانب گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل ترجیح بنیادوں پرحل کیے جائیں گے، ان سے زیادہ ملک کا کوئی ہمدرد نہیں ہوسکتا۔

    خیال رہے کہ برطانوی شہر مانچسٹر میں اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی وطن عزیز کا قیمتی اثاثہ ہیں۔

  • صدر مملکت سعودی عرب کے دورے پر مدینہ منورہ پہنچ گئے

    صدر مملکت سعودی عرب کے دورے پر مدینہ منورہ پہنچ گئے

    ریاض: صدر مملکت عارف علوی سعودی عرب کے دورے پر مدینہ منورہ پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔

    تفیصلات کے مطابق صدر مملکت مدینہ منورہ پہنچ چکے ہیں، ایئرپورٹ پر مدینہ کے ڈپٹی گورنر شہزادہ سعودبن خالدبن فیصل نے شاندار استقبال کیا۔

    اس موقع پر پاکستانی قونصل جنرل، قونصلیٹ افسران اور سعودی حکام بھی موجود تھے، ایئرپورٹ پر خوشگوار انداز میں سعودی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی گئیں۔

    صدر عارف علوی روضہ رسولؐ پر حاضری اور عمرہ ادا کریں گے۔

    خیال رہے کہ رواں سال اکتوبر میں صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی رجب طیب اردگان کی دعوت پر ترکی کے تین روزہ دورے پر استنبول پہنچے تھے۔

    اپنے دورہ کے دوران صدر مملکت ترک ہم منصب طیب اردگان سمیت دیگر ممالک کی قیادتوں سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔

    خیال رہے کہ اپنے پہلے غیرملکی دورے میں ترکی روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو انہوں نے کہا تھا کہ ترکی میں جمہوریت کے دیپ ایردوآن نے روشن کیے۔

  • اردن میں معاشی بحران، سعودی عرب، کویت اور یو اے ای کا مالی امداد کا فیصلہ

    اردن میں معاشی بحران، سعودی عرب، کویت اور یو اے ای کا مالی امداد کا فیصلہ

    ریاض: اردن میں معاشی بحران کے پیش نظر سعودی عرب، کویت اور متحدہ عرب امارات نے مالی امداد کا فیصلہ کیا ہے تاکہ حکام کو مدد فراہم کی جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں اردن کی معاشی صورت حال ابتر ہے، ملکی دارالحکومت عمان میں عوام کی جانب سے مظاہرے بھی کیے گئے، اسی تناظر میں خیلجی ممالک نے مالی امداد کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب، کویت اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خزانہ کی جانب سے اردن کے مالی امداد کے لیے آج ایک معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔

    اردن کا معاشی بحران، خلیجی ممالک نے 2.5 ارب ڈالرز کی امداد کا اعلان کردیا

    ان خلیجی ممالک کی جانب سے اردن کو کتنی مالی امداد دی جائے گی اس حوالے سے اب تک وضاحت سامنے نہیں آئی۔

    اس سے قبل ان تین خلیجی ممالک نے مالی مشکلات کے شکار اردن کو دو اعشاریہ پانچ ارب ڈالر فراہم کرنے کا اعلان جون میں کیا تھا لیکن اس اعلان کے بعد اردن میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

    مظاہرین نے موقف اختیار کیا تھا کہ اس مالی امداد کے بعد ان کے ملک کا جھکاؤ امریکا کے ان تین قریبی اتحادی ممالک کی طرف ہو جائے گا۔

    خیال رہے کہ رواں سال جون میں ہزاروں مظاہرین نے حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ فوری طور پر ملکی معاشی صورت حال کو بہتر کرے، بصورت دیگر آپ کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں ہے۔

  • حوثی باغیوں کا بیلسٹک میزائل حملہ سعودی عسکری اتحاد نے ناکام بنا دیا

    حوثی باغیوں کا بیلسٹک میزائل حملہ سعودی عسکری اتحاد نے ناکام بنا دیا

    ریاض: سعودی عسکری اتحاد نے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی شہر جازان پر داغا گیا میزائل ایک بار پھر ناکام بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نواز حوثی باغیوں کی جانب سے گذشتہ ہفتے بھی جازان پر میزائل داغا گیا تھا جسے جوابی کارروائی میں عسکری اتحاد نے تباہ کردیا تھا۔

    عرب میڈیا کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے جنوبی شہروں کی جانب بیلسٹک میزائلوں سے حملے تیز کردیے ہیں جبکہ سعودی اتحاد کی فورسز بھی بھرپور جوابی کارروائی کر رہی ہیں۔

    دوسری جانب یمنی حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایران مسلسل حوثی باغیوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے مدد فراہم کررہا ہے۔

    حکام کے مطابق ایران کی یہ حکمت عملی عالمی قوانین کے بھی خلاف ہے۔قبل ازیں سعودی اتحاد بھی ایران پر الزام عائد کر چکا ہے کہ وہ باغیوں کو میزائل سپلائی کرتا ہے۔

    سعودی عرب پر داغا گیا بلیسٹک میزائل فضا میں تباہ

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بھی سعودی فضائیہ نے یمن میں برسرپیکار حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی علاقے جازان پر داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں ہی تباہ کردیا تھا۔

    حوثی باغیوں نے سنہ 2014 میں یمنی حکومت کے خلاف مسلح تحریک شروع کی تھی جس کے بعد سے مسلسل سعودی عرب کے شہر جازان اور نجران پر بیلسٹک میزائل فائر کیے جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر کہہ چکے ہیں کہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے والی ایرانی حکومت حوثی جنگجوؤں کو جنگی سامان کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لبنان کی مسلح سیاسی جماعت حزب اللہ کے جنگوؤں سے تربیت بھی دلوا رہی ہے۔