Tag: Arab league

  • عرب لیگ شامی بحران کے موثر سیاسی حل پر متفق ہیں، اماراتی وزیر خارجہ

    عرب لیگ شامی بحران کے موثر سیاسی حل پر متفق ہیں، اماراتی وزیر خارجہ

    ابوظبی : اماراتی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ عرب لیگ کی دمشق کے ساتھ رابطوں کی بحالی ایرانی مداخلت کے لیے میدان نہیں چھوڑے گی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ انور قرقاش کا کہنا ہے کہ خانہ جنگی کا شکار ملک شام کی عرب لیگ میں واپسی کےلیے تمام عرب لیگ کے رکن ممالک کا اتفاق رائے کرنا ضروری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ تمام عرب ممالک شام کے بحران سے نمٹنے کےلیے موثر سیاسی حل پر متفق ہیں۔

    اماراتی وزیر برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے شام میں سفارتی مشن کا دوبارہ آغاز دانشمندی سے کیا ہے، شام کی بدلتی صورتحال مستقبل میں عرب سے رابطوں کو ناگزیر کردے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام عرب ممالک شامی شہریوں میں وحدت اور دمشق کی خود مختاری چاہتے ہیں۔

    انور قرقاش کا کہنا تھا کہ اماراتی سفارت خانے کی شام میں بحالی خانہ جنگی کے شکار ملک کو بحران سے نکالنے عرب ممالک کے کردار کو واضح کرتا ہے۔

    اماراتی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ عرب ممالک شام میں امن و امان کے دیرپا قیام اور جنگ کے خاتمے کےلیے شام میں رہ کر بہترین کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : دمشق میں 7 سال بعد یو اے ای کا سفارت خانہ آج سے دوبارہ کھولا جائے گا

    خیال رہے کہ گذشتہ روز شام کے دارالحکومت دمشق میں 7 سال بعد متحدہ عرب امارات نے اپنا سفارت خانہ دوبارہ سے کھولا ہے۔

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینیوں کا قتل عام خطرے کی گھنٹی ہے، عرب لیگ

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینیوں کا قتل عام خطرے کی گھنٹی ہے، عرب لیگ

    قاہرہ: عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینیوں کا قتل عام خطرے کی گھنٹی ہے، امریکی انتظامیہ کو اس خطرناک اقدام کے حقیقی نتائج کا کوئی ادراک نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا کہ امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ہم ان تمام ممالک کو خبردار کرتے ہیں جو قانونی اور اخلاقی موقف کو نظر انداز کرتے ہوئے فلسطین کے بارے میں غیر منصفانہ روش پر چل رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی ایک خطرناک پیش رفت ہے اور اس کے بھیانک نتائج سامنے آسکتے ہیں جس کا امریکا کو علم نہیں ہے۔

    احمد ابو الغیط کا کہنا تھا کہ ایسے ممالک جو قانون، عالمی برادری کے متفقہ موقف اور فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کرتے ہیں امریکی سفارتخانے کی القدس منتقلی میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر تل ابیب میں امریکی سفارتخانہ گزشتہ روز بیت المقدس منتقل کردیا گیا تھا، سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی پر پوری دنیا میں اماریکا کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف فلسطینیوں کی احتجاجی ریلی پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلسطین کی آزادی‘ عرب لیگ کا نئی مہم شروع کرنے پر اتفاق

    فلسطین کی آزادی‘ عرب لیگ کا نئی مہم شروع کرنے پر اتفاق

    عمان: عرب لیگ کے وزرائے خارجہ اجلاس میں فلسطین کوعالمی سطح پر علیحدہ ریاست تسلیم کرانے کے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے ‘ اور اس کے لیے جلد ایک سفارتی مہم بھی شروع کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عمان میں ہونے والے چھ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عرب لیگ فلسطین کو اقوام متحدہ میں آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرانے کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گی۔ اردن کے وزیرِ خارجہ ایمان سفادی کا کہنا تھا کہ مذکورہ فلسطین کا پایہ تخت مشرقی یروشلم ہوگا جس پر سنہ 1967 سے اسرائیل نے جبری تسلط قائم کررکھا ہے۔

    ا مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانہ وہاں منتقل کرنے کے اعلانات کے بعد عرب لیگ نے متعدد فیصلے کیے تھے‘ یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے نے دہائیوں سے ایک سمت میں رہنے والی مشرقِ وسطیٰ کی امریکی پالیسی کو یکسر تبدیل کردیا ہے۔

    عرب لیگ کے وزرائے خارجہ انہیں فیصلوں پر ہونے والی پیش رفت پر غور و خوض کرنے کے لیے عمان میں جمع ہوئے تھے جہاں اتفاق کیا گیا کہ یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دلوانے اور فلسطین کی ایک آزاد ریاست کی حیثیت سے منوانے کے لیے جدو جہد جاری رہے گی۔اجلاس میں سعودی عرب،اردن،مصرفلسطین،یواے ای، مراکش کے وزرا خارجہ اورعرب لیگ کے سیکریٹری جنرل بھی شرکت کی۔

    عرب لیگ کا کہنا تھا کہ امریکا کے اس اقدام سے خطہ عدم استحکام کا شکار ہوگا اور امریکی صدر کا یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے
    جس کی کوئی قانونی توجیح موجود نہیں ہے۔

    اردن کے وزیرِ خارجہ ایمان سفادی نے مزید کہا کہ اب عرب لیگ کے اجلاس ہوتے رہیں گے اور جائزہ لیا جائے گا کہ فلسطین کے عوام کو ان کا حقِ خود ارادیت دلوانے کے لیے عرب لیگ کیا کیا اقدامات کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار داد کی روشنی میں فلسطین کا 1967 والا حدود اربعہ تسلیم کرنا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یروشلم تنازع: ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ ناقابل قبول

    یروشلم تنازع: ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ ناقابل قبول

    قاہرہ : عرب لیگ نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے متازعہ فیصلے کونا قابل قبول قرار دیتے ہوئے امن کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے ٹرمپ کے متنازعہ فیصلے کے خلاف عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس قاہرہ میں ہوا۔

    اجلاس میں 22 ممالک وزرائے خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اوردوملکی تنازعے کے پرامن حل کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔


    فلسطینی صدرنےامریکی نائب صدرسےملاقات منسوخ کردی


    عرب لیگ کے جنرل سیکریٹری احمد ابوالغیط نے ڈونلد ٹرمپ کے فیصلے کو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

    فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ ٹرمپ کے فیصلے نے واضح کردیا دوملکی تنازعے کے حل کے لیے صرف ایک فریق کی پارٹی بنا ہوا ہے، لہذا وہ ثالثی کا کردارادا نہیں کرسکتا۔

    اس موقع پرلبنان کے وزیرخارجہ جبران باسل نے کہا کہ امریکہ کو یروشلم میں اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے سے روکنے کے لیے عرب ممالک کو امریکہ پرمعاشی پابندیاں عائد کرنی چاہیے۔


    یروشلم تنازع : سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا


    یاد رہے کہ گزشتہ اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ کی یروشلم پالیسی پر15 میں سے 14 ارکان نے امریکہ کی مخالفت کرتے ہوئے اسے یکطرفہ فیصلہ قرار دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان نے ابھی تک فوج بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا، وزیردفاع خواجہ آصف

    پاکستان نے ابھی تک فوج بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا، وزیردفاع خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کی خودمختاری اورسالمیت کی حمایت جاری رکھےگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں اینکر پرسن کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ابھی تک فوج بھیجنےکافیصلہ نہیں کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نےابھی تک ہم سےفوج بھیجنےکامطالبہ نہیں کیا،ضرب عضب آپریشن میں پونےدولاکھ فوج مصروف ہے، تاہم پاکستان سعودی عرب کی خودمختاری اورسالمیت کی حمایت جاری رکھےگا۔

    وزیر دفاع نے بتایا کہ ایرانی حکومت نےہمارےسفیرکوبلاکر پیغام دیا جو ہمیں موصول ہوا اور اخبارات میں بھی شائع ہوا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ یمن میں کشیدگی نہ بڑھے۔

    واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف اور سرتاج عزیز پر مشتمل دو رکنی وفد کل سعودی عرب کا دورہ کریں گے، پاکستانی وفد سعودی حکام سے مشرق وسطی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کرے گا، سعودی عرب کی کابینہ کے آج ہو نے والے اجلاس کے باعث پاکستانی وفد آج سعودی عرب روانہ نہ ہو سکا۔

    دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں مشرق وسطی کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر غور کیا گیا۔

  • یمن کی صورتحال، عرب ممالک کا مشترکہ فوج تشکیل دینے کا فیصلہ

    یمن کی صورتحال، عرب ممالک کا مشترکہ فوج تشکیل دینے کا فیصلہ

    مصر:  عرب لیگ کے ممالک کے سربراہان میں ایک مشترکہ عرب فوج بنانے پر اتفاق ہوگیا ہے اور اس بات کا اعلان اتوار کو مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے شرم الشیخ میں جاری اجلاس کے دوسرے روز کیا۔

    یمن کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے عرب لیگ کا اجلاس ہوا، جس میں عرب لیگ کے ممالک سربراہان اس بات پر متفق ہوگئے کہ ایک مشترکہ عرب فوج بنائی جائے لیکن یہ ابھی واضع نہیں ہوسکا کہ اس فوج کو یمن بھیجا جائے گا یا نہیں۔

    مصری حکام کا کہنا ہے یہ فوج 40 ہزار اعلٰی تربیت یافتہ فوجیوں پر مشتمل ہوگی اور اسے فضائی اور بحری مدد بھی حاصل ہوگی۔

    گزشتہ پانچ روز سے سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی یمن میں فضائی کارروائی کر رہے ہیں، یہ فضائی حملے یمن کے صدر عبدربہ ہادی منصور کی حمایت میں کیے جا رہے ہیں جو حوثی باغیوں کی پیش قدمی کے بعد ملک سے فرار ہوگئے ہیں۔

    عرب لیگ کے سربراہ نبیل العربی کا کہنا ہے کہ سعودی قیادت میں حوثیوں کے خلاف جاری کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک باغی قبضہ کیے ہوئے علاقے چھوڑ کر ہتھیار نہیں ڈال دیتے۔

  • حوثی باغیوں پرچوتھے روز بھی بمباری، ساٹھ سے زائد افراد ہلاک

    حوثی باغیوں پرچوتھے روز بھی بمباری، ساٹھ سے زائد افراد ہلاک

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں پرچوتھے روز بھی بمباری جاری ہے ۔ اب تک ساٹھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ یمن میں سعودی عرب اوراس کےاتحادی ممالک نےمسلسل چوتھےروز حوثی باغِوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ۔

    بمباری کے باوجود بھی حوثی باغیوں کی پیش قدمی نہ رکی جبکہ اطلاعات کے مطابق یمنی فوج نے عدن شہر کے ہوائی اڈے پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے ۔

    اس لڑائی میں پندرہ افراد ہلاک ہوئےہیں۔عرب لیگ کے دو روزہ اجلاس میں باغیوں کےخلاف کارروائی کی حمایت کی قرارداد کی منظوری متوقع ہے۔

    اقوامِ متحدہ کےسیکریٹری جنرل بان کی مون نےعرب رہنماؤں پر یمن کے بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔

    یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح نے بھی کہا ہے کہ عرب لیگ یمن کا بحران پرامن طریقے سے حل کرے اورفضائی حملوں سے مسئلہ کا حل ناممکن ہے ۔

  • یمن کے استحکام تک آپریشن جاری رہے گا، شاہ سلمان

    یمن کے استحکام تک آپریشن جاری رہے گا، شاہ سلمان

    شرم الشیخ : خاد م الحرمین الشریفین شاہ سلمان نے کہا ہےکہ یمن کو محفوظ اورمستحکم بنانے تک فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے شہر شرم الشیخ میں عرب لیگ کے اجلاس سے خطاب میں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان نے یمن آپریشن میں حصہ لینے والے اتحادیوں کا شکریہ ادا کر تےہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کو فوری طورپرجوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے یمن کی سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت بھی دی۔ یمن کے صدرہادی کا کہنا تھا حوثی باغی اوران کے حمایتی مذاکرات نہیں چاہتے تھے۔

    باغیوں کے ہتھیارڈالنے تک فوجی آپریشن جاری رہنا چاہئیے۔ مصرکے صدرعبدالفتاح السیسی نے کہا کہ یمن میں فوجی کارروائی ناگزیرہے۔

    کویت کے امیرشیخ جابرالاحمد الصباح کا کہنا تھا یمن کی بگڑتی صورتحال ان کے ملک کے لئے خطرہ ہے۔

  • یمن: حوثی باغیوں کے خلاف سلامتی کونسل میں قرارداد منظور

    یمن: حوثی باغیوں کے خلاف سلامتی کونسل میں قرارداد منظور

    صنعا: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف قرارداد منظورکرلی۔

    سلامتی کونسل کی جانب سے منظور کردہ قرارداد میں باغیوں سے اقتدارچھوڑنے اورحکومتی اداروں پرسے قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    سلامتی کونسل نے قرارداد میں سرکاری ملازمین کوبھی رہا کرنےکامطالبہ کیاگیاہےجبکہ قرارداد پرعمل درآمدنہ کرنے پرپابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

    قرارداد میں کہا گیا ہےکہ پرتشددکارروائیاں بندکرتے ہوئے تنازعہ کومذاکرات کےذریعےحل کیاجائے۔

    اس سے قبل عرب لیگ کے اجلاس میں یمن پرپابندی عائد کرتے ہوئے فوجی کارروائی کا مطالبہ کیاگیا تھا۔

    واضح رہے کہ یمن میں گزشتہ ماہ حوثی باغیوں نے صدارتی محل اورحکومتی اداروں پرقبضہ کرتے ہوئے اقتدارسنبھال لیا تھا۔