Tag: Araghchi

  • جارحیت رک جائے تو ایران بات چیت کیلئے تیار ہے، ایرانی وزیر خارجہ

    جارحیت رک جائے تو ایران بات چیت کیلئے تیار ہے، ایرانی وزیر خارجہ

    جنیوا : ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کی دفاعی صلاحیتوں پر کوئی بات نہیں ہوسکتی جارحیت رک جائے تو ایران بات چیت کیلئے تیار ہے۔

    جنیوا میں یورپی وزرائے خارجہ سے ملاقات کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی ایٹمی پروگرام پرامن ہے، ہمیشہ آئی اے ای اے کی نگرانی میں رہا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق عراقچی کا کہنا تھا کہ محفوظ شدہ جوہری تنصیبات پر حملے عالمی قانون کی خلاف ورزی ہیں، یورپی ممالک کی جانب سے اسرائیل کی مذمت نہ کرنے پر تحفظات ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران مجرموں کا احتساب ہونے کے بعد پھر سفارت کاری پر غور کو تیار ہے، ایرانی دفاعی صلاحیتیں ناقابل مذاکرات ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق عباس عراقچی کا مزید کہنا تھا کہ ای3 اور یورپی یونین کیساتھ گفتگو جاری رکھنے کی حمایت کرتے ہیں،
    فرانس، جرمنی، برطانیہ اور ای یو حکام کے ساتھ دوبارہ ملاقات کیلئے تیار ہیں۔

    ایران کے تازہ میزائل حملے کے نتیجے میں اسرائیل میں کم از کم 17 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔ دھماکوں کی اطلاعات اسرائیل کے کئی علاقوں سے موصول ہوئی ہیں۔

    ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے، یورپی وزرائے خارجہ

    واضح رہے کہ یورپی وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ ایران جوہری مذاکرات کے لیے تیار ہے، ہمیں تنازع کےعلاقائی پھیلاؤ سے ہرصورت بچنا ہوگا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    جنیوا میں یورپی وزرائے خارجہ نے ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو کا کہنا تھا کہ سفارتی اقدام سے مذاکرات کا دروازہ کھلنا چاہیے، امید ہے ایرانی امریکی فریق کے ساتھ بات چیت کا راستہ کھولیں گے۔

  • ایران بھی جوہری ہتھیاروں کو ناقابل قبول سمجھتا ہے، عباس عراقچی

    ایران بھی جوہری ہتھیاروں کو ناقابل قبول سمجھتا ہے، عباس عراقچی

    ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا اہم بیان سامنے آیا ہے جس میں اُنہوں نے کہا ہے کہ جوہری ہتھیار نہ رکھنے کے معاملے پر امریکا سے متفق ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بار پھر جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے تہران کا موقف دہرایا ہے، اُن کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کو ایران بھی ناقابل قبول سمجھتا ہے،جوہری ہتھیار نہ رکھنے کے معاملے پر امریکا سے متفق ہیں۔

    واضح رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ عراقی امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاملے پر مذاکرات کرنے والی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز قبل کہا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری ڈیل پر مذاکرات مثبت سمت آگے بڑھ رہے ہیں۔

    گزشتہ روز ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے عمانی ٹیلی ویژن سے بات کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ کوئی بھی ایران کو یورینیم کی افزودگی سے نہیں روک سکتا۔

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران ایسے تمام دباؤ کو مسترد کرتا ہے اور اپنے یورینیم کی افزودگی کے حق پر قائم ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عالمی قوانین ہر ملک کو پر امن مقاصد کے لیے جوہری توانائی سے متعلق سائنسی سرگرمیوں کی اجازت دیتے ہیں۔

    ’ٹرمپ کیساتھ جوہری معاہدہ کرو یا اسرائیلی حملے کا خطرہ مول لو‘ سعودی عرب کا ایران کو پیغام

    پزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں، نہ ماضی میں ایسا چاہا، نہ مستقبل میں ایسا ارادہ رکھتا ہے، کیوں کہ یہ ایران کے عقیدے کے خلاف ہے۔ تاہم وہ، طبی، زرعی، صنعتی اور سائنسی مقاصد کے لیے افزودگی سے کبھی دست بردار نہیں ہو گا۔