Tag: Arbel Yehud

  • اربیل یہود کی رہائی : اسرائیلی خاتون قیدی کی تازہ وڈیو جاری

    اربیل یہود کی رہائی : اسرائیلی خاتون قیدی کی تازہ وڈیو جاری

    غزہ : اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے غزہ جنگ بندی کے معاہدے پر مرحلہ وار عمل درآمد کیا جارہا ہے اس سلسلے میں اسرائیلی خاتون اربیل یہود کی رہائی کیلیے بھی کوششیں جاری ہیں۔

    اس حوالے سے عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے مطابق اربیل یہود کو فلسطینی اسلامی جہاد کی جانب سے کسی بھی وقت رہا کیا جا سکتا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے اربیل یہود کی رہائی تک ہزاروں فلسطینیوں کو شمالی غزہ جانے سے روک دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی تنظیم الجہاد الاسلامی کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں اسرائیلی خاتون اربیل یہود کو دیکھا جا سکتا ہے۔

    یہ تازہ وڈیو بیان اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ اربیل یہود زندہ ہے، اربیل کو دیگر دو یرغمال خواتین کے ساتھ رواں ہفتے آزاد کیا جائے گا۔

    مذکورہ وڈیو کلپ کا دورانیہ ایک منٹ سے زیادہ کا ہے جس میں 29 سالہ اربیل نے اپنا تعارف کرایا اور بتایا کہ یہ وڈیو 25 جنوری بروز ہفتہ ریکارڈ کی جا رہی ہے۔

    اربیل نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ فائر بندی معاہدہ جاری رکھنے اور بقیہ یرغمالیوں کی واپسی کے لیے پوری کوشش کریں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو ارییل کونیو کے ساتھ قیدی بنائی جانے والی خاتون اربیل یہود کی عدم رہائی پر اعلان کیا تھا کہ بے گھر فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی کے شمال میں واپس نہیں آنے دیا جائے گا۔

    بعد ازاں حماس نے اپنے ایک بیان میں معاملہ حل ہو جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس نے اتوار کی شام ان قیدیوں کی فہرست کے حوالے سے درست تفصیلات وساطت کاروں کے حوالے کیں جن کو تبادلے کے سمجھوتے کے تحت رہا کیا جائے گا۔

  • اربیل یہود کون ہے؟ اسرائیل اور حماس کے درمیان نیا جھگڑا کھڑا ہو گیا

    اربیل یہود کون ہے؟ اسرائیل اور حماس کے درمیان نیا جھگڑا کھڑا ہو گیا

    اسرائیل نے اربیل یہود نامی خاتون کی رہائی کے بہانے فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی روک دی ہے۔

    حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کو روک کر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے، یرغمالی خاتون اربیل یہود کے بہانے اسرائیل فلسطینیوں کی واپسی کو روک رہا ہے، حالاں کہ تحریک نے ثالثوں کو مطلع کیا تھا کہ وہ زندہ ہے اور اس کی رہائی کے لیے تمام ضروری ضمانتیں دی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثوں (مصر، قطر اور امریکا) کی کوششوں سےطے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے میں غزہ کی پٹی سے اسرائیلی انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمال کی طرف واپسی کی شرط رکھی گئی تھی۔

    اب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اربیل یہود نامی اسرائیلی خاتون کی رہائی سے قبل فلسطینیوں کو شمالی غزہ کی طرف جانے کی اجازت نہیں دے گی۔

    غزہ میں ملبے کی صفائی کے دوران فلسطینی کہاں جائیں؟ ٹرمپ کی انوکھی تجویز یا نسلی تطہیر کا منصوبہ؟

    اسرائیلی فوج کے ترجمان نے X پر اپنے اکاؤنٹ پر اتوار کو کہا کہ نیٹزارم کو فلسطینیوں کی نقل و حرکت کے لیے نہیں کھولا جائے گا جب تک کہ اسرائیلی شہری اربیل یہود کو آزاد نہیں کر دیا جاتا، اس وقت تک فلسطینیوں کو شمالی غزہ کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بھی گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ کے رہائشیوں کو اس وقت تک شمال کی طرف جانے کی اجازت نہیں دیں گی، جب تک مذکورہ قیدی خاتون اربیل یہود کو رہا نہیں کیا جاتا۔

    اربیل یہود کون ہے جس نے حماس اور اسرائیل کے درمیان نیا تنازعہ کھڑا کیا ہے؟

    اربیل یہود کی عمر 28 سال ہے اور حماس نے اسے 7 اکتوبر 2023 کو کبوتز نیر عوز سے اس کے بوائے فرینڈ ایریل کونیو کے ساتھ پکڑا تھا، جب کہ اس کا بھائی ڈولیو اسی دن مارا گیا تھا۔

    اپنی حراست سے قبل وہ ایشکول ریجنل کونسل کے گروپوٹیک ٹیکنالوجی کمپلیکس میں خلائی انسٹرکٹر کے طور پر کام کر رہی تھی، اسلامی جہاد موومنٹ جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے اسے قید کر رکھا ہے، وہ اسے سول نہیں بلکہ فوجی سمجھتی ہے۔

    حماس کے دو ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وہ ’’زندہ اور اچھی صحت میں‘‘ ہے، اور قیدیوں کے تبادلے کے تیسرے بیچ کے حصے کے طور پر ’’اگلے ہفتے کو رہا کر دی جائے گی۔‘‘

    حماس کے حکام نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں جو 6 ہفتوں پر محیط ہے، اس کے نفاذ کے ساتویں دن جنوب سے شمال کی طرف بے گھر ہونے والے باشندوں کی واپسی شروع ہو جائے گی۔

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ اربیل یہود ایک سویلین خاتون ہے، لیکن اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ وہ فوجی ہے، اس لیے معاہدے کے تحت پہلے صرف سویلین خواتین کی واپسی ہوگی۔