Tag: areeba murder case

  • لاہور :اربیہ قتل کیس کی سماعت، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

    لاہور :اربیہ قتل کیس کی سماعت، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

    لاہور: اربیہ قتل کیس کے ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد آج عدالت میں پیش کیا گیا، سماعت کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    لاہور میں اریبہ قتل کیس کے ملزمان کو آج عدالت میں پیش کیا گیا، طوبی ، ذیشان اور فاروق تینوں ملزمان ماڈل اریبہ کے قتل کے الزام میں گرفتار ہوئے تھے، پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں آٹھ دن توسیع کی استدعا کی تھی۔

    جس پر عدالت نے تین روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا اور ریمانڈ ختم  ہونیکے بعد آج ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، سماعت کے بعد ملزمہ طوبی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے قتل میں ملوث ہونے سے انکارکیا۔

    ملزمہ کا کہنا ہے کہ اسے اس کیس میں بلاجواز ملوث کیا جارہا ہے وہ بے گناہ ہے، سماعت کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    یاد رہے کہ پولیس نے تفتیش مکمل کرکے ملزمہ طوبی کیجانب سے قتل کے اعتراف کا دعوی کردیا ہے۔

    پولیس کے مطابق اریبہ قتل کیس کی تفتیش مکمل ہو گئی ہے اور ملزمہ طوبی نے فاروق، ذیشان اور رخسانہ کیساتھ ملکر اریبہ کےقتل کا اعتراف کر لیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ کی روشنی میں بینک ملازم فاروق حیدر اور نجی چینل میں ملازمت کرنیوالی طوبی کو ملزم قرار دے دیا گیا ہے، ملزمہ نے پولیس سے تفتیش کے دوران فری لانس صحافی فاروق کھوکھر کے قتل کا بھی اعتراف کیا ہے، ملزمہ نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اس نےفاروق کھوکھرکو زہر دیکر قتل کیا۔

    ذرائع کے مطابق چند روز بعد مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والی بااثرسیاسی شخصیت اریبہ کو گن پوائنٹ پر اپنے ہمراہ لے گئی تھی، جس کے بعد اریبہ کی لاش بس اڈے سے بند صندوق میں ملی۔

    مقتولہ اریبہ کے ورثاء نے لاہور پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا اور اصل قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

     

  • اریبہ قتل کیس :طوبی نے فاروق و دیگرکیساتھ ملکر قتل کا اعتراف کرلیا

    اریبہ قتل کیس :طوبی نے فاروق و دیگرکیساتھ ملکر قتل کا اعتراف کرلیا

    لاہور:  اریبہ قتل کیس نیا رخ اختیار کر گیا ہے، پولیس نے تفتیش مکمل کرکے ملزمہ طوبی کیجانب سے قتل کے اعتراف کا دعوی کردیا ہے۔

    پولیس کے مطابق اریبہ قتل کیس کی تفتیش مکمل ہو گئی ہے اور ملزمہ طوبی نے فاروق، ذیشان اور رخسانہ کیساتھ ملکر اریبہ کےقتل کا اعتراف کر لیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ کی روشنی میں بینک ملازم فاروق حیدر اور نجی چینل میں ملازمت کرنیوالی طوبی کو ملزم قرار دے دیا گیا ہے، ملزمہ نے پولیس سے تفتیش کے دوران فری لانس صحافی فاروق کھوکھر کے قتل کا بھی اعتراف کیا ہے۔

    ملزمہ نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اس نےفاروق کھوکھرکو زہر دیکر قتل کیا۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ اریبہ قتل کیس میں پولیس نےایک با اثراہم سیاسی شخصیات کو بچایا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتولہ اریبہ  کو دو ماہ قبل عائشہ بٹ نامی خاتون نے آئی فون کی چوری پر قتل کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق چند روز بعد مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والی بااثرسیاسی شخصیت اریبہ کو گن پوائنٹ پر اپنے ہمراہ لے گئی تھی، جس کے بعد اریبہ کی لاش بس اڈے سے بند صندوق میں ملی۔

    مقتولہ اریبہ کے ورثاء نے لاہور پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا اور اصل قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

  • اریبہ قتل کیس : اریبہ کے بھائی کے انکشافات

    اریبہ قتل کیس : اریبہ کے بھائی کے انکشافات

    لاہور: اریبہ قتل کیس میں اریبہ کے بھائی نے مزید انکشافات کئے ہیں، اریبہ کا اصل نام عبیرہ ہے جبکہ پولیس کی حراست میں موجود ملزمہ طوبی کا اصل نام اِزمہ راؤ ہے۔

    دو روز قبل قتل ہونے والی اریبہ کا کیس ایک نیا رخ اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اریبہ کے بھائی زوہیب نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اسکی بہن کا نام اریبہ نہیں بلکہ عبیرہ تھا اور وہ ماڈل بننے کی کوشش میں نہیں تھی کیوں کہ وہ کئی سال سے ماڈل تھی۔

    اسکا مزید کہنا تھا کہ طوبی جو کہ پولیس کی حراست میں ہے اسکا اصل نام ازمہ راؤ ہے اور وہ طوبی کے نام سے جعلی شناختی کارڈ بنوا کر کرائے کے مکان میں رہتی تھی۔

    اسکا کہنا تھا کہ عبیرہ کے قتل میں ازمہ کے علاوہ کچھ اور لوگ بھی ملوث ہیں، جن کی جانب سے انہیں بھی قتل کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔

    عبیرہ کے بھائی زوہیب نے وزیرِاعلی پنجاب سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

    اس سے قبل لاہور کے علاقے شیراکوٹ بس اڈے پر کھڑی ایک بس سے تیرہ جنوری کو لاوارث صندوق ملا تھا ، جس سے ایک خوبرو لڑکی کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کی شناخت عبیرہ کے نام سے ہوئی۔ مقتولہ پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ اور مسلم ٹاؤن ہاسٹل میں رہائش پذیر تھی۔

    اے آر وائی نیوز نے بس اڈے سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی تو معمہ حل ہوا، پولیس کے مطابق ماڈل ٹاؤن کی رہائشی طوبٰی نامی خاتون نے اپنے ساتھی سے مل کر سیالکوٹ کی دو ٹکٹیں حاصل کیں اور صندوق بس کے اندر رکھ کر غائب ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق مرکزی ملزمہ طوبی کو گرفتار کرلیا ہے، ملزمہ نے اپنے بیان میں یہ بتایا کہ عبیرہ کو ماڈلنگ کا شوق تھا اور وہ اسے ورغلا کر ماڈل ٹاؤن لے گئی جہاں اسے قتل کیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کے کزن نے اس کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کی تھی، پولیس اس کے کزن کو تلاش کررہی ہے۔