Tag: army chief extension

  • آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے ترمیمی بل تیار

    آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے ترمیمی بل تیار

    اسلام آباد : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے ترمیمی بل تیار کر لیا گیا ہے، کابینہ کی منظوری کے بعد آرمی ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے ترمیمی بل تیار کر لیا، کابینہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کےترمیمی بل کی منظوری دےگی، کابینہ کی منظوری کے بعدآرمی ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے مختصر فیصلہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6ماہ کی توسیع کرتے ہوئے حکومت کا نوٹی فکیشن مشروط طور پر منظور کرلیا تھا اور کہا تھا آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

    سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے متعلق قانون سازی کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ کا پابند کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے 6 ماہ میں آرٹیکل 243 کی وسعت کا تعین کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے آرمی چیف سے متعلق قانون سازی کیلئے حکومت کو پارلیمنٹ کا پابند کر دیا

    فیصلے میں کہا گیا تھا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع چیلنج کی گئی، حکومت نے یقین دلایا 6 ماہ میں اس معاملے پر قانون سازی ہوگی، حکومت نے 6 ماہ میں قانون سازی کی تحریری یقین دہانی کرائی، 6 ماہ بعداس سلسلے میں کی گئی قانون سازی کا جائزہ لیا جائے گا۔

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ اس معاملے پرقانون سازی کرناپارلیمنٹ کااختیار ہے ، قانون سازی کے لئے معاملہ پارلیمنٹ بھیجا جائے، تحمل کا مظاہرہ کرکے معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑتے ہیں، پارلیمنٹ آرٹیکل 243 اور ملٹری ریگولیشن 255 کے سقم دور کرے۔

  • آرمی چیف کی توسیع اندرونی مسئلہ تھا، شادیانے ہندوستان میں بج رہے تھے، شاہ محمود

    آرمی چیف کی توسیع اندرونی مسئلہ تھا، شادیانے ہندوستان میں بج رہے تھے، شاہ محمود

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی توسیع معاملہ ہمارا اندرونی مسئلہ تھا لیکن اُس کے شادیانے ہندوستان میں بج رہے تھے، سیکیورٹی اداروں نے کبھی ہم پر اپنی رائے مسلط نہیں کی۔

    یہ بات انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنے ردعمل میں کہی، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے کی صورتحال کو دیکھا جائے تو فوج کے سربراہ کا معاملہ عدالت میں ہونا بہتر نہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 243 چیف ایگزیکٹو کو آرمی چیف کی توسیع کا اختیار دیتا ہے، آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہورہی کیونکہ آئین میں کچھ بھی مبہم نہیں، دو تہائی اکثریت کی ضرورت نہیں ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ عدالت کی جانب سے توسیع کا فیصلہ بر وقت آنا مناسب اقدام ہے کیونکہ پاکستان کو بے یقینی کی صورتحال میں رکھنا اِس کے مفاد میں نہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کا حکومت احترام کرتی ہے، اِس فیصلے پر کابینہ میں تبادلہ خیال کیا جائے گا، ہمارے اتحادیوں میں کوئی مسئلہ دکھائی نہیں دیتا، وہ کل بھی ہمارے ساتھ تھے اور آج بھی ساتھ ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے ہر صورت اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی ہے، جمہوریت کے تسلسل اور ملک کے سیاسی استحکام میں اپوزیشن کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔

  • فی الحال آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور دوبارہ تقرری کانوٹیفکیشن معطل رہے گا، تحریری فیصلہ

    فی الحال آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور دوبارہ تقرری کانوٹیفکیشن معطل رہے گا، تحریری فیصلہ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور دوبارہ تقرری کےبغورجائزےکی ضرورت ہے،فی الحال آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع،دوبارہ تقرری کانوٹیفکیشن معطل رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے آرمی چیف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق عبوری تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، دوبارہ تقرری کےبغورجائزےکی ضرورت ہے، تمام فریقین کوکل کیلئےنوٹس جاری کئےجاتےہیں، فی الحال آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع،دوبارہ تقرری کانوٹیفکیشن معطل رہے گا۔

    فیصلے میں کہا گیا آئین اور ملٹری رولز میں توسیع کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہے ، سیکیورٹی خدشات سے آرمی کو بطور ادارہ نمٹنا چاہیے افراد پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔ نوٹیفیکیشن پہلے وزیر اعظم نے خود جاری کر دیا جو ان کا اختیار ہی نہیں دوبارہ نوٹیفیکیشن صدر نے جاری کیا لیکن وہ کابینہ کی منظور کے غیر جاری کر دیا گیا۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کانوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے آرمی چیف، وزارت دفاع اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیئے تھے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن معطل کردیا

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیےکہ وزیراعظم کوتو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کااختیارہی نہیں،صرف صدرآرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرسکتےہیں۔

    اٹارنی جنرل نےعدالت کوبتایاکہ مدت ملازمت میں توسیع صدر کی منظوری کےبعد کی گئی۔ 

    عدالت میں انکشاف ہواکہ وفاقی کابینہ کے25میں سےصرف گیارہ وزیروں نے آرمی چیف کی توسیع کی منظوری دی ، جس پر چیف جسٹس نے کہا تھا کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ کابینہ اکثریت نے منظوری دی، پچیس میں سے گیارہ وزیروں کے ناموں کے سامنے ‘یس’ لکھا گیا. جن ارکان نے جواب نہیں دیا ان کا انتظارکرنا چاہئیے تھا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس سےپہلےدرخواست گزارکی جانب سے درخواست واپس لینے کی استدعا کی گئی تاہم عدالت نے اسے مفادِ عامہ کا معاملہ قرار دیتے ہوئے کیس کو ازخود نوٹس میں تبدیل کر دیا۔

  • "جنرل قمر جاوید باجوہ کی قائدانہ صلاحیتیں اور حب الوطنی وقت کی اہم ضرورت ہیں”

    "جنرل قمر جاوید باجوہ کی قائدانہ صلاحیتیں اور حب الوطنی وقت کی اہم ضرورت ہیں”

    اسلام آباد: وزیرآبی وسائل فصل واوڈا نے کہا ہے کہ ملک کوموجودہ مشکل حالات میں جنرل قمرجاویدباجوہ کی ضرورت تھی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی توسیع کے فیصلے پر  اپنے ٹویٹ میں کیا. فیصل واوڈا نے کہا کہ آدھے راستے میں حکمت عملی اورلیڈر نہیں بدلے جاتے.

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ خوش آئند ہے.

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا خیرمقدم کرتے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کی قائدانہ صلاحیتیں، حب الوطنی وقت کی اہم ضرورت ہیں، قوم اعتماد کرسکتی ہے کہ مسلح افواج کی قیادت مضبوط ہاتھوں میں ہے.

    وزیر اطلاعات، خیبر پختون خواہ شوکت یوسفزئی نے بھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع پرمبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی قیادت میں پاک فوج ناقابل تسخیرہے.

    مزید پڑھیں: جنرل قمرباجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف مقرر

    خیال رہے کہ حکومتِ پاکستان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو مزید تین سال کے لیے پاک فوج کا سالار مقرر کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔

    وزیر اعظم آفس کے جانب سے جاری کردی نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع خطے کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے دی گئی ہے۔