Tag: Army court

  • سندھ حکومت: مزید 10 مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی منظوری

    سندھ حکومت: مزید 10 مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی منظوری

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے اپیکس کمیٹی کی سفارشات پر مزید 10 مقدمات فوجی عدالتوں کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ کراچی ارباب چانڈیو کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے وصول کردہ اس سمری پر دستخط کردیے ہیں جس میں مزید دس مقدمات فوجی عدالتوں کو بھیجنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    رپورٹر کے مطابق یہ فیصلہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا تھا بعدازاں کمیٹی کی سفارش پر محمکہ داخلہ سندھ یہ سمری ارسال کرکے وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کی تھی جسے وزیراعلیٰ نے منظور کرلیا۔

    رپورٹر کے مطابق ان دس مقدمات میں امجد صابری قتل کیس، ایئرپورٹ حملہ کیس اور دیگر شامل ہیں۔

    اطلاعات ہیں کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ایک خط وفاق کو بھی بھیج دیا جائے گا جس کے بعد مقدمے فوجی عدالت کو منتقل ہوجائیں گے۔

  • فوجی عدالت سے سزا، دو دہشت گردوں‌ کو پھانسی

    فوجی عدالت سے سزا، دو دہشت گردوں‌ کو پھانسی

    راولپنڈی: پاک فوج نے کہا ہے کہ دہشت گردی میں ملوث دو افراد کو ساہیوال میں پھانسی دے دی گئی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دو دہشت گرد محمد شاہد عمر اور فضل حق کالعدم ٹی ٹی پی کے سرگرم کارکن تھے اور یہ دونوں دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھے۔

    آئی ایس پی آر نے مزید کہا ہے کہ دونوں دہشت گرد پولیو ٹیموں،این جی او کے اہلکاروں پر حملوں میں بھی ملوث تھے، دونوں دہشت گردوں نے دوران سماعت حملوں کا اعتراف کیا۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظوری اور صدر مملکت کے دستخط کے بعد فوجی عدالتوں نے کام شروع کردیا ہے۔

    سیالکوٹ سے دو مبینہ دہشت گرد گرفتار

    دوسری جانب کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے سیالکوٹ میں کارروائی کرتے ہوئے دو مبینہ دہشت گرد گرفتار کرلیے۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار دہشت گردوں میں محمد قدیر اور محمد مرید شامل ہیں، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، دہشت گردوں سے بارودی مواد سمیت دیگر سامان برآمد کیا گیا۔

  • سانحہ بلدیہ کیس فوجی عدالت میں‌ چلایا جائے، عمران خان

    سانحہ بلدیہ کیس فوجی عدالت میں‌ چلایا جائے، عمران خان

    کراچی: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ میں ملوث لوگ انسانیت کے مجرم ہیں، یہ کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے، جنوری میں کراچی میں کلین اپ مہم چلاؤں گا۔

    کراچی میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کراچی کے حقوق کے لیے جدوجہد کا اعلان کر دیا اور کہا کہ سانحہ بلدیہ بہت بڑا جرم تھا، اس کیس کی سماعت فوجی عدالت میں کی جائے، اس سانحے میں ملوث افراد کو کسی صورت نہ چھوڑا جائے یہ لوگ انسانیت کے مجرم ہیں۔

    اسی سے متعلق: پاناما کیس کی کامیابی کے بعد بار بار سندھ آؤں گا، عمران خان

    انہوں نے اعلان کیا کہ وہ جنوری میں شہر قائد میں کلین کراچی مہم چلائیں گے تاکہ کراچی کو صاف ستھرا کیا جاسکے۔

    عمران خان نے پاناما کیس میں بنچ کے سامنے نئی چیزیں پیش کرنے کا اشارہ دے دیا کہتے ہیں کہ پاناما کیس میں نئے شواہد سے لیس ہوں گے۔

    یہ پڑھیں: کراچی: عمران خان نے شوکت خانم اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    دریں اثنا عمران خان سے سینئر سیاست دان ممتاز بھٹو نے ملاقات کی جس میں سندھ کی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ قبل انہوں نے انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس بھی کی، آج ان کے کراچی کے دورے کا آخری دن تھا۔

  • اگلےہفتے سے فوجی عدالتیں مقدمات کی سماعت شروع کردیں گی، نیکٹا

    اگلےہفتے سے فوجی عدالتیں مقدمات کی سماعت شروع کردیں گی، نیکٹا

    اسلام آباد: نیکٹا حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں فوجی عدالتیں آئندہ ہفتے سے مقدمات کی سماعت شروع کردیں گی، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعدوضوابط نے نیکٹا سے مدراس سے متعلق تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط کا اجلاس چئیرمین سینیٹر طاہرمشہدی کی زیرصدارت ہوا۔ نیکٹا کوارڈی نیٹر حامد علی خان نے کمیٹی کو ملک میں مدارس کے حوالے سے بریفنگ دی۔

    حامدعلی خان کہ ایجنسی رپورٹس کے مطابق ملک میں مدارس کی تعداد اٹھارہ سےتیئس ہزارتک ہے۔جبکہ مدارس بورڈ کے مطابق ملک بھرمیں چھبیس ہزار مدارس ہیں۔

    قائمہ کمیٹی نےدریافت کیا کہ مدارس کیلئے فنڈنگ کہاں سے آتی ہے،جس پر نیکٹا ارکان نے لاعلمی کا اظہارکیا، نیکٹا حکام کمیٹی کو مدارس میں غیرملکی طلبا کی تعدادسے بھی آگاہ نہ کرسکے۔

     وزارت داخلہ کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے چئیرمین کا کہنا تھا کہ پنجاب مدارس کو فنڈنگ کی غلط معلومات سے پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح ہوا۔

     مدارس کے حوالے سے پنجاب پولیس کی رپورٹ قائمہ کمیٹی میں پیش کی گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں پ ایک سوستائیس مدارس میں غیرملکی فنڈنگ کا شبہ ہے۔

  • فوجی عدالتوں کے لیے سندھ سے 27 مقدمات حکومت کو ارسال

    فوجی عدالتوں کے لیے سندھ سے 27 مقدمات حکومت کو ارسال

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کے ستائیس مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کے لیے حکومت کو فراہم کردیں۔

     سندھہ ہائی کورٹ نے ستائس مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے وفاقی حکومت کو بھیج دیے ذرائع کے مطابق اسکروٹنی کے بعد وفاقی حکومت مقدمات کو فوجی عدالتوں کو بھیجےگی۔ذرائع کے کہنا ہے ستائس مقدمات میں سے سترہ مقدمات بم دھماکوں سےمتعلق ہیں۔

     ان مقدمات میں کراچی ایئرپورٹ حملے، مہران بیس اور دیگر سرکاری تنصیبات پر حملے کے مقدمات بھی 27 مقدمات میں شامل ہیں، باقی دیگر مقدمات بھی دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں اور ان مقدمات کے ملزمان سندھ کی مختلف جیلوں میں قید ہیں ملزمان کا تعلق تحریک طالبان سمیت دیگر کالعدم تنظیموں سے ہے۔

     سندھ کی جیلوں میں کالعدم تنظیموں کے چودہ مجرموں کی اپیلیں سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں، ٹی ٹی پی، کالعدم لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ، جنداللہ اور القاعدہ کے ملزمان کی اپیلیں بھی زیر سماعت ہیں۔

  • ملک میں9فوجی عدالتیں قائم ہوں گی، آئی ایس پی آر

    ملک میں9فوجی عدالتیں قائم ہوں گی، آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: اکیسویں ترمیم کی منظوری کے بعد دہشتگردی کے مقدمات کی سماعت کیلئے ملک بھر میں 9 فوجی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا میں 3 ،پنجاب میں 3سندھ میں 2اور بلوچستان میں ایک ایک فوجی عدالت قائم کی جا ئیگی قانونی معاملات کو دیکھنے کے لیے آرمی میں پہلے سے قائم جیگ "جج ایڈووکیٹ جنرل برانچ”کو "لا افئیر ڈائریکٹوریٹ کا نام دیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہناہے فوجی عدالتوں میں جج کی ذمہ داریاں لیفٹیننٹ کرنل رینک کے افسر سنبھالیں گے،دو سے تین مزید آفیسر بھی ان کی معاونت کے لیے موجود ہوں گے ،ملزم کو وکیل فوج کی طرف سے فراہم کیا جائے گالیکن اگر وہ اپنی مرضی کا سول وکیل رکھنا چاہے تو اسے اجازت دی جائے گی ۔ملزم کو شک کا فائدہ دیاجائے گااور شفافیت کا مکمل بندوبست کیا جائے گا۔ فوجی عدالتوں کی سکیورٹی فوج ہی کے سپرد ہو گی،  یہ فوج کے زیرِ انتظام کینٹ کے ایریا میں قائم کی جائیں گی ۔سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہو گی۔

    ذرائع کا کہناہے بے نظیر قتل کیس سمیت کسی بھی مقدمے کو عدالت بھیجنے کا اختیار حکومت کو ہے، حکومت اگر اس بنیاد پر بے نظیر قتل کیس فوجی عدالت بھیجنا چاہے کہ اس میں ہارڈ کوردہشت گرد ملوّث ہیں تو یہ مقدمہ بھی بھیج سکتی ہے ۔

  • مولانا فضل الرحمان کی زیرِصدارت آج مذہبی جماعتوں کا اجلاس طلب

    مولانا فضل الرحمان کی زیرِصدارت آج مذہبی جماعتوں کا اجلاس طلب

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے اکیسویں آئینی ترامیم اور فوجی عدالتوں کے قیام پر آج مذہبی جماعتوں کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    اجلاس کی صدارت جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کرینگے، اجلاس میں اکیسویں آئینی ترمیم ، آرمی ایکٹ اور فوجی عدالتوں کے قیام پر پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اجلاس میں مذہبی رہنماء مشاورت اور باہمی صلاح مشوروں سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔

    اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل کے قائدین بھی شریک ہونگے، مولانا فضل الرحمان پہلے ہی آئینی ترامیم اور فوجی عدالتوں کے قیام پر اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔

    اس سے قبل قومی اسمبلی سے خطاب میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیرِ داخلہ نے نوے فیصد مدارس کیخلاف ایف آئی آرکٹوا دی ہے، ان سے اچھے تو پرویز مشرف تھے، جنہوں نے دو فیصد مدارس کو غلط کہا تھا، انکا کہنا تھا کہ یکجہتی کا مظاہرہ نہ کیا تو پارلیمنٹ کا اتفاق متنازع اور لوگ باہر آجائیں گے، مدارس سے متعلق شدید ردِعمل آرہا ہے۔

    مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ انہوں نےاے پی سی میں بتا دیا تھا وہ اصولی طور پر ہم فوجی عدالتوں کے حق میں نہیں ،صرف قومی اتفاق رائے کیلئے فوجی عدالتوں کی حمایت کی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم نے مسودہ تیار کرنے میں اپوزیشن کوساتھ اور جے یو آئی کو بے خبر رکھا، اکیسویں آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمان سے وفاقی وزراء اسحٰاق ڈار اور پرویز رشید کی ملاقات بے نتیجہ رہی۔

  • دہشتگردی کیخلاف بل ایک پارٹی کا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا ہے، نوازشریف

    دہشتگردی کیخلاف بل ایک پارٹی کا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا ہے، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف بل کسی ایک کانہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا بل ہے،جودہشتگردی کے خاتمے میں مددگارثابت ہوگا۔

    سینیٹ کے اجلاس سے خطاب میں میاں محمد نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کا 21 ویں ترمیم منظور کروانے پر شکریہ ادا کیا ہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے یہ بل قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ میں بھی متفقہ طور پر پاس ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ یہ بل ایک پارٹی کا نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کہ قومی ایکشن پلان کمیٹی نے 7 دن مسلسل محنت کے بعد اپنا کام مکمل کیا جبکہ 20 نکاتی ایجنڈہ امن قائم کرنے کا ایجنڈہ ہے،انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کمیٹی کے سربراہ کے طور پر کام کیا، جبکہ اس 20 نکاتی ایجنڈے کو آئینی تحفظ دینے کی ضرورت تھی۔

    انہوں نے سیاسی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا کہ وہ ان کی کال پر پشاور پہنچے اور بل کی حمایت کا اعلان کیا، جبکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بل کی بہت ضرورت تھی،انہوں نے وضاحت کی کہ اس بل کے تحت فوجی عدالتوں کی مدت 2 سال ہے اور تب تک فوجی عدالتیں دہشت گردی کے خلاف اپنا کام کرتی رہیں گی۔

    قومی اسمبلی کےبعد سینیٹ کےاجلاس میں بھی اکیسویں آئینی ترمیم کا ترمیم شدہ مسودہ منظوری کیلیےپیش کیا گیا جسے بحث کے بعد تمام اراکین کی متفقہ رائےسےمنظورکر لیا گیا۔

  • دہشت گردوں کو پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی،  نواز شریف

    دہشت گردوں کو پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، نواز شریف

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیرصدارت اعلی سطح اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے اور انسداد دہشت گردی کے لیئے قومی ایکشن پلان پر فوری اور مکمل عملدر آمد پر اتفاق کیا گیا۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت اعلی سطح اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر وفاقی وزراء گورنر کے پی کے اور دیگر اعلی حکام نے شر کت کی اجلاس کو ڈی جی آئی ایس آئی نے آپریشن ضرب عضب جبکہ سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے ایکشن پلان پر عملدر امد پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نیکٹا کو فعال بنانے کے لیے کیئے جانے والے اقدامات سے بریف کیا اجلاس میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن تیز کر نے دہشت گردوں کی فنڈنگ رو کنے مواصلاتی نظام تباہ کر نے اور غیر قانونی سموں کے خلاف فوری کاروائی کر نے سمیت اہم امور زیر غور آئے اجلاس میں پنجاب رینجرز کے شہدا ء کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، وزیراعظم نواز شریف نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کوورکنگ باؤنڈری پر جارحیت کا معاملہ بھارت سے اٹھانے کی ہدایت کردی ہے۔

    وزیراعظم نے قومی سلامتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عوام اطمینان رکھیں قیادت جاگ رہی ہے پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرنا ان کا مشن ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ قومی سیاسی اور فوجی قیادت پاکستان کی سلامتی کی جنگ لڑ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کوئی شخص غیر جاندار نہیں رہ سکتا دہشت گردوں کے خلاف جنگ ان کے ٹھکانوں تک لے کر جائیں گے انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع کے لیئے قربانیاں دینے والوں کا خون رائیگاں نہیں جا نے دیا جائے گا۔

  • فوجی عدالتیں قومی ایکشن پلان کا حصہ ہیں، وزیرِاعظم نوازشریف

    فوجی عدالتیں قومی ایکشن پلان کا حصہ ہیں، وزیرِاعظم نوازشریف

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نےکہا ہے کہ فوجی عدالتیں قومی ایکشن پلان کاحصہ ہیں۔ معصوم شہریوں کے گناہ گار انہی عدالتوں میں لائےجائیں گے، وزیرِاعظم نے قومی ایکشن پلان عملدرآمد سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کی۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے پھینکنے کے دوٹوک حکمت عملی وضع کردی ہیں، وزیرِاعظم نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، معصوم بچوں اور شہریوں کے قاتلوں کےمقدمات خصوصی عدالتوں میں بھیجے جائیں گے، وزیرِاعظم نے کہا کہ بحیثیت قوم ہم یہ جنگ ضرور جیتیں گے، غیر معمولی حالات میں غیر معمولی اقدامات ضروری ہیں۔

    وزیرِاعظم نوازشریف نے دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد کے لیے اہم نشست بلالی، اعلیٰ سطح اجلاس میں وفاقی وزراء،قانونی مشیر، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختربھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزارتِ داخلہ سیکورٹی صورت حال سے متعلق اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی، اجلاس میں دہشت گردوں کو فوری سزائیں دینے کے حوالے سے خصوصی عدالتوں کے قیام کے معاملے پر عملی اقدامات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں سول اور عسکری اداروں کی مشترکہ حکمت عملی کے ذریعے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے پر مشاورت کی گئی ۔