Tag: Army

  • سعودی اتحادی افواج کی حوثیوں کے مضبوط ٹھکانوں پر فضائی بمباری

    سعودی اتحادی افواج کی حوثیوں کے مضبوط ٹھکانوں پر فضائی بمباری

    صنعاء : سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمن کے صوبے الجوف کے شمال اور مغربی علاقوں میں فضائی بمباری میں درجنوں حوثی جنگجو ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے برسرپیکار حوثی جنگجوؤں اور سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے عرب اتحاد کے درمیان گذشتہ چند روز سے کئی محازوں پر جھڑپیں جارہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی اتحادی افواج کی جانب سے گذشتہ روز حوثیوں کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی ہے، جس میں درجنوں حوثیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    عسکری ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبے الجوف سمیت یمن کے کئی علاقوں میں سرکاری افواج اور حوثیوں باغیوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، عرب اتحاد اور حوثیوں میں جنگ کے دوران حوثی کمانڈر مقتدیٰ العصار بھی ہلاک ہوچکا ہے۔

    یمن سے آنے والی اطلاعات کے مطابق یمنی صوبے الجوف کے شمال اور مغربی حصّوں المتون اور المصلوب سمیت کئی علاقوں میں ہولناک لڑائی جارہی ہے۔

    سعودی اتحادی افواج کی جانب سے جنگ کے دوران ضلع المصلوب اور صوبہ عمران سمیت شمالی علاقوں میں بہت زیادہ فضائی بمباری کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں متعدد حوثی جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ یمنی افواج اور سعودی اتحاد کی جانب سے حوثیوں کے خلاف حالیہ کارروائیاں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھ کی جانب سے صنعاء کے دورے کے بعد کی گئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن کی جانب سے حوثی باغیوں کے لیڈروں سے یمن میں جاری سیاسی بحران کے حل کے لیے ملاقاتیں کی گئی ہیں، ملاقات کے دوران مارٹن اور حوثی سربراہوں کے درمیان الحدیدہ کی بندرگاہ کا کنٹرول اور سرکاری افواج کے حوالے کرنے پر بات چیت کی گئی تھی۔

    عرب میڈیا نے جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصأ ایلچی نے یمن سے جاتے ہوئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’یمن کی خراب صورت حال اور انسانی قتل عام پر تشویش ہے، لیکن ملک کے سیاسی بحران کو ختم کرنے لیے بات چیت سے صرف وقت ضائع کیا ہے‘۔

    مارٹن گریفتھ کی جانب سے معاونین خصوصی کو الحدیدہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں جارہی رکھنے کے لیے زور دیا ہے، صنعاء کے عالمی ہوائی اڈے پر تجارتی پروازوں کے لیے کھولنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • نائجر: مسجد میں تین خودکش حملے، 10 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

    نائجر: مسجد میں تین خودکش حملے، 10 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

    نیامی: افریقی ملک نائجر کی ایک مسجد میں یکے بعد دیگرے تین خودکش دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں دس افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ نائجر کے شہر ’دیفا‘ میں پیش آیا جہاں مقامی مسجد میں نمازیوں کی بڑی تعداد افطار کرنے میں مصروف تھی کہ اچانک تین خودکش دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں 10 نمازی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    عالمی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مسجد میں نمازی مغرب کی اذان سن کر معمول کے مطابق افطار کرنے میں مصروف تھے کہ اسی دوران یکے بعد دیگرے زور دار دھماکے ہوئے اور بھگدڑ مچ گئی جبکہ دھماکے میں دس افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔

    ترجمان نائجر آرمی کا کہنا ہے کہ شہر دیفا میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے اور افریقہ کے دیگر ممالک سے جڑے نائجری بارڈرز پر سخت کنڑول ہے تاکہ شدت پسند عناصر ملک میں گھس نہ سکے۔


    برلن میں انتہاپسندوں نےمسجد پرحملہ کرکےآگ لگادی


    ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ حملے نائجیریا میں برسرپیکار عسکریت پسند تنظیم بوکوحرام کی جانب سے بھی ہوسکتے ہیں کیوں کہ یہ تنظیم نائجر میں بھی فعال ہوچکی ہے جس کے خلاف کارروائی کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے کہ جب نائجر کے وزیر اعظم ’محمدو اسوفو‘ سرکاری دورے پر فرانس کے دار الحکومت پیرس میں موجود ہیں جس کے بعد وہ دیگر ممالک کا بھی دورہ کریں گے۔


    کابل : مسجد میں خود کش حملہ: 8افراد ہلاک 22 زخمی


    واضح رہے کہ نائجیریا اور نائجر سمیت دیگر افریقی ممالک میں شدت پسند تنظیم بوکوحرام کے حملوں میں اب تک پندہ ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں، جبکہ ہلاک ہونے والوں میں فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • یمنی افواج نے الحدیدہ کا کنٹرول سنبھال کر حوثیوں کے زیر استعمال ہتھیاروں کی تصاویر شائع

    یمنی افواج نے الحدیدہ کا کنٹرول سنبھال کر حوثیوں کے زیر استعمال ہتھیاروں کی تصاویر شائع

    صنعاء : سرکاری افواج اور سعودی اتحاد نے یمن کے مغربی شہر الحدیدہ کو باغیوں سے آزاد کروانے کے بعد حوثیوں کے زیر استعمال جنگی ساز و سامان کی تصاویر میڈیا پر جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی افواج نے سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے عرب اتحاد کی معاونت سے یمن میں برسرپیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کو بغیر مسلح جد و جہد کے تسلیم ہونے پر مجبور کرنے کے لیے بحیرہ احمر پر قائم بندر گاہ کی ناکہ بندی کرتے الحدیدیہ کی جانب سے پیش قدمی شروع کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بندر گاہ کی ناکہ بندی کے دوران یمنی فورسز اور حوثیوں کے درمیان جھڑپوں اور فضائی کارروائیوں کے دوران 60 جنگجو جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی فوج نے عرب اتحاد کی مدد سے اتوار کے روز یمن کے مغربی شہر الحدیدہ کے نواحی علاقے کو حوثیوں سے آزاد کروانے کے بعد حوثی باغیوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں بارودی مواد جمع کیا گیا ہے۔

    یمن حکومتی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے قبضے سے میزائلوں، خودکار ہتھیاروں، مارٹر گولے، راکٹ لانچرز اور دیگر عسکری ساز و سامان برآمد کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی فوج نے حوثیوں کے زیر استعمال جنگی ساز و سامان کی تصاویر بھی میڈیا پر جاری کردی گئی ہیں۔

    یمنی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے برآمد ہونے والے بارودی مواد اور جنگی ساز و سامان کو اپنے زیر انتظام علاقے میں بنائے گئے زیر زمین بنائے گئے گوداموں اور خفیہ اڈوں میں چھوپایہ گیا تھا۔

    یمنی افواج کے ترجمان نے بتایا کہ مغربی شہر الحدیدہ کے اطراف میں واقع کھیتوں میں حوثیوں جنگجوؤں نے بیلسٹک میزائل اور لانچرز چھپائے ہوئے تھے، واضح رہے کہ حوثیوں نے ان میزائلوں کو سعودی عرب کی سرزمین اور یمن کے علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے کھیتوں میں چھپایا ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے اپنے ہتھیاروں اور میزائلوں کو بڑی تعداد میں عوام کے گھروں اور گنجان آباد دیہاتوں میں چھپایا ہوا تھا، تاکہ حملوں کی صورت میں سرکاری افواج کے خلاف استعمال کیا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرارداد مسترد کردی

    سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرارداد مسترد کردی

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرار داد مسترد کردی، امریکا نے اپنی قرارداد میں غزہ میں تشدد کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے ظلم کی انتہا کر رکھی ہے اور آئے دن معصوم اور نہتے فلسطینیوں کو شہید کردیا جاتا ہے جس کے خلاف کویت نے سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کی جسے امریکا نے ویٹو کرنے کے بعد اپنی قرار داد پیش کر دی تھی جو مسترد ہوگئی۔

    عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کویت کی طرف سے پیش کردہ قرارداد میں اسرائیل کی مذمت کی گئی تھی اور قرارداد غزہ کے عام شہریوں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق تھی۔


    امریکا ’فلسطینیوں کے تحفظ کی قرارداد‘، سلامتی کونسل میں ویٹو کردے گا: نکی ہیلی


    فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے یہ قراردداد کویت نے پیش کی تھی جو کہ سلامتی کونسل میں عرب ممالک کی نمائندگی کرتا ہے، امید کی جارہی تھی کہ اسے گزشتہ شام پیش کیا جاتا، تاہم اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کے بیان کے بعد اسے موخر کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی سفیر نکی ہیلی نے اقوام متحدہ کی جانب سے ڈرافٹ کردہ کویت کی قرارداد کو معاملے کا ایک رخ قرار دیتے ہوئے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ اگر یہ قرارداد اقوامِ متحدہ میں پیش ہوئی تو امریکا اسے بغیر کسی سوال جواب کے ویٹو کردے گا۔

    نکی ہیلی نے اپنے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ یہ ڈرافٹ مکمل طور پر ایک طرفہ ہے اور اس سے صرف اور صرف فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری امن عمل کو نقصان ہی پہنچے گا، فائدہ کوئی نہیں ہوگا، اسی لیے ہم اسے ویٹو کردیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسرائیلی فوج کا حملہ، ایک فلسطینی شہید، دوسرا زخمی

    اسرائیلی فوج کا حملہ، ایک فلسطینی شہید، دوسرا زخمی

    یروشلم: فلسطین میں قابض اسرائیلی فورسز نے ایک بار پھر نہتے فلسطینیوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں جارحیت کی انتہا کرنے والی اسرائیلی فوج نے نہتے اور معصوم فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھا ہوا ہے غزہ میں اپنے تازہ حملے میں ایک فلسطینی کو شہید کردیا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہے جسے اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے شمالی حصے میں ایک اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایک 25 سالہ فلسطینی ہلاک ہو گیا ہے جس کا نام محمد الرودائی تھا، جبکہ ایک فلسطینی شدید زخمی بھی ہے۔


    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی فلسطینی نوجوان دم توڑ گیا


    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اپنے جاری کردہ بیان میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فلسطینی ٖغزہ کے سرحدی علاقے کو پار کے اسرائیلی فوج پر حملہ کرنا چاہتے تھے، خطرات کے پیش نظر کارروائی کی جس کے باعث ہلاکت ہوئی۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ دونوں فلسطینی حملے کی نیت سے بارڈر پر آئے تھے جبکہ ان کے پاس تیز دھار آلے بھی تھے جس کے ذریعے وہ بارڈر کو کاٹنا چاہتے تھے علاوہ ازیں ان کے پاس حملے کرنے کے لیے دیگر جنگی سامان بھی موجود تھا۔


    فلسطین: اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے امدادی کشتی تباہ کردی


    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی سفارت خانہ القدس منتقل کیا گیا جس کے خلاف بھرپور مظاہرہ ہوا تھا اسی دوران اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر کے درجنوں فلسطینیوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کردیا تھا، جبکہ دو زور قبل ان زخمیوں میں سے ایک نوجوان اپنی زندگی کی بازی ہار گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سرحد پر اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ فائرنگ سے زخمی متعدد فلسطینی اردن کے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، دوسری جانب فلسطینی وزیر خارجہ ریاد المالکی نے عالمی عدالت انصاف سے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہمیں اپنی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے لیے کسی کی اجازت نہیں چاہیے: سربراہ ایرانی فوج

    ہمیں اپنی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے لیے کسی کی اجازت نہیں چاہیے: سربراہ ایرانی فوج

    تہران: ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے، ہم اپنے فیصلے خود کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایرانی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران پر مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ علاقے میں اپنا اثر ورسوخ کم کرے، اپنی دفاعی اور ملٹری پالیسیوں میں تبدیلی لائے تاہم ایرانی فوج کے سربراہ نے ان مطالبات کو رد کر دیا۔

    میجر جنرل محمد باقری کا کہنا تھا کہ ایران ہتھیاروں کی تیاری کے لیے کسی ملک کی اجازت کا انتظار نہیں کرے گا اور نہ ہی ہمیں کوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ اپنی دفاعی صلاحیتوں اور ملٹری پالیسیوں کو محدود کرے۔


    امریکا کون ہوتا ہے ایران سے متعلق فیصلے کرنے والا؟ حسن روحانی


    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی فوج ہر قسم کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بھرپور تیار کھڑی ہے، ہم نے اپنی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کیا ہے، بڑے سے بڑے چیلنجز کا سامنا کرسکتے ہیں، ہماری فوج اس سے پہلے کبھی اتنی تیار نہ تھی جتنی آج ہے۔

    خیال ہے کہ دو روز قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ اگر ایران اپنی علاقائی اور ملٹری پالیسیوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں نہ لایا تو اس کے خلاف تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔


    ایران سے متعلق امریکا کی نئی پالیسی، یورپی یونین نے تحفظات کا اظہار کردیا


    مائیک پومپیو نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران خطے میں پراکسی وار کا سبب بن رہا ہے، ایران کو دھمکی آمیز رویہ ترک کرنا ہوگا، ایران نے جوہری معاہدے کے دوران مشرق وسطیٰ میں اثرورسوخ بڑھایا، ایران کو دوبارہ جوہری تجربوں کی جانب نہیں جانے دیں گے، ان کو یورینیم کی افزودگی روکنی ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں حق کے لیے لڑنے والے دہشت گرد نہیں بلکہ مجاہدین ہیں: پرویز مشرف

    مقبوضہ کشمیر میں حق کے لیے لڑنے والے دہشت گرد نہیں بلکہ مجاہدین ہیں: پرویز مشرف

    کراچی: آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت نہتے کشمیریوں کو شہید کر کے دہشت گردی کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں حق کے لیے لڑنے والے دہشت گرد نہیں بلکہ کشمیری مجاہدین ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ کشمیری مجاہدین خود سے بھارتی دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں، نہتے کشمیری تو صرف پتھروں سے بھارتی افواج کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 1990 میں کشمیریوں کو جس طرح مارا گیا اس کی کوئی مثال نہیں ملتی اور آج بھی ظلم و بربریت کی بھارتی افواج نے انتہا کر رکھی ہے جبکہ بھارت نے دنیا بھر میں یہ راگ الاپا کہ صرف ون ٹو ون بات ہوگی، ماضی میں امریکا میں ہمارے اس وقت کے وزیر اعظم کشمیر کا نام تک نہیں لیتے تھے۔


    نواز شریف کا پاک فوج کوبدنام کرنا انتہائی افسوس ناک ہے: پرویز مشرف


    سربراہ اے پی ایم ایل کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو نے جو پاکستان میں کیا وہ سب کے سامنے ہے، نواز شریف کی مودی سے دوستی ہے وہ بھارت کے خلاف کبھی بات نہیں کریں گے جبکہ بھارت پاکستان کو ہر سطح پر غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے، ہمیں یاد رکھنا چاہیئے کہ امریکا اور بھارت سی پیک کے خلاف ہیں۔

    پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ آئین کی خلاف ورزی پر آرٹیکل 6 لگتا ہے تو کئی لوگوں پر لگ سکتا ہے، نواز شریف نے ملک اور فوج کو بدنام کر کے غداری کی ہے، عدالتوں سے انصاف کی امید ہے، میرے پاکستان آنے میں نواز شریف کی حکومت رکاوٹ ہے، ن لیگ کی حکومت مخالفین کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتی ہے۔


    نواز شریف ناکام سیاست دان ہیں لوگوں کو دھوکا دے رہے ہیں، پرویز مشرف


    پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کرنل جوزف کو ملک سے باہر جانے نہیں دینا چاہئے تھا، سفارتی استثنیٰ سے متعلق زیادہ کچھ علم نہیں ہے، اس نے لوگوں کو مارا ہے تو کیسے ملک سے جانے دیا گیا، ریمنڈ ڈیوس کو بھی پاکستان سے نہیں جانے دینا چاہیئے تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں صورت حال بہت کنٹرول میں ہے، بلوچستان کے کچھ سردار کے اپنے قبیلے بھی ان کے ساتھ نہیں ہیں، پاک فوج نے بڑی قربانیوں کے بعد ملک میں امن بحال کیا، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عوام نے بھی بھرپور ساتھ دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترکی: ناکام فوجی بغاوت، 211 فوجیوں سمیت 300 افراد کی گرفتاری کا حکم

    ترکی: ناکام فوجی بغاوت، 211 فوجیوں سمیت 300 افراد کی گرفتاری کا حکم

    انقرہ: ترکی نے ماضی کی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے شبہے میں 211 ترک فوجیوں سمیت 300 افراد کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ کی اقتدار پر قبضے کی کوشش عوام نے ناکام بنادی تھی، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے بعد ازاں ترک فوج کے باغی ٹولے نے باسفورس پل پر ہتھیار ڈال دیے جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

    ترکی میں ہونے والی اس ناکام فوجی بغاوت سے متعلق تحقیقات کرنے والی ’استغاثہ ٹیم‘ کے سرابراہ کی جانب سے حکم جاری کیا گیا ہے کہ مشتبہ 300 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی جائے جن میں 211 فوجی بھی شامل ہیں، خیال یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ افراد بغاوت میں ملوث ہو سکتے ہیں تاہم گرفتاری کے بعد پوچھ گچھ کی جائے گی۔


    ترکی:عدالت نے 13صحافیوں کو دہشت گردی کے الزام میں سزا سنادی


    واضح رہے کہ فتح اللہ گولن کو انقرہ میں بغاوت کرنے والے گروپ کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے، گولن خود ساختہ جلاوطنی کے بعد سے امریکا میں ہی مقیم ہیں، ترک حکام نے امریکی حکومت کو درخواست دی تھی کہ فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کیا جائے لیکن امریکا نے گولن کو ترکی بھیجنے سے انکار کردیا تھا۔


    ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک


    خیال رہے کہ رواں سال 29 اپریل کو ترکی کی عدالت عالیہ نے دہشت گرد گروہوں سے رابط اور سنہ 2016 میں باغیوں کی حمایت کرنے کے الزام میں 13 صحافیوں کو سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا، بعد ازاں صحافیوں کی جانب سے اس عمل کی شدید مذمت بھی کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 30 سے زائد فلسطینی شدید زخمی

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 30 سے زائد فلسطینی شدید زخمی

    یروشلم: غزہ میں فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 30 سے زائد معصوم فلسطینی شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز ہونے والے ہفتہ وار مظاہرے میں مردوں کے ساتھ ساتھ بچے اور خواتین بھی شامل تھے جبکہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے متعدد شہری زخمی ہوگئے جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان نے واقعے سے متعلق ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے پہلے فوج پر پتھراؤ کیا گیا بعد ازاں اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں لوگ زخمی ہوئے۔

    غزہ : اسرائیلی فورسزکی فائرنگ‘ 4 فلسطینی شہید‘ 955 زخمی

    خیال رہے کہ فلسطینوں کی جانب سے ہفتہ وار مظاہرے کا سلسلہ چھٹے ہفتے میں داخل ہوچکا ہے، جبکہ اس دوران اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں پچاس فلسطینی ہلاک اور ایک سو ستر سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ رفتہ رفتہ ان مظاہروں کی شدت میں مزید اضافہ ہورہا ہے، غزہ پٹی میں دو تہائی سے زائد فلسطینی مہاجر ہیں، جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں واپس لوٹنے کے حق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں گذشتہ ہفتے ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران بھی اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں چار فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔

    غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 17 شہری شہید‘ 1500 زخمی

    واضح رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی قبضے اور مقامی افراد کو بے دخل کرنے کے 70 سال پورے ہونے کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور 15 مئی کو وسیع پیمانے پرسرحدی باڑ کےساتھ احتجاج کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان

    برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان

    نیویارک: برما کی ریاست رکھائن میں ملیٹری آپریشن کے نام پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور جنسی تشدد کے خلاف برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  میانمار کی مسلح فوج کو بلیک لسٹ کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس کے خلاف جنسی تشدد اور استحصال کے مضبوط شواہد سامنے آچکے ہیں۔

    یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کو پیش کر دی گئی ہے جس کے بعد گوٹیرش اب یہ رپورٹ سلامتی کونسل میں پیش کریں گے، رپورٹ کے حوالے سے سیکرٹری جنرل نے بھی بھرپور کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    روہنگیا مسلمانوں پر مظالم، اداکارہ میرا کا برما جانے کا اعلان

    رپورٹ سے متعلق انٹونیو گوٹیرش کا کہنا تھا کہ میانمار کی فوج اور مقامی ملیشیا اکتوبر سن 2016 اور اگست سن 2017 میں روہنگیا آبادی کے خلاف شروع کیے جانے والے آپریشن کے دوران پر تشدد واقعات میں ملوث رہے ہیں اور ان واقعات میں جنسی تشدد کو مرکزیت حاصل رہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا جس کے باعث سینکڑوں مظلوم شہریوں کو بے دردی سے قتل کر دیاگیا تھا بعد ازاں 7 لاکھ سے زائد افراد بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کر چکے ہیں اور پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں۔

    برما کی لیڈر آنگ سان سوچی کے گھر پر بم حملہ

    واقعے کے بعد دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت مختلف طبقوں کی جانب سے بھرپور احتجاج کی گیا تھا جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ برما میں جاری فوجی جارحیت اور بربریت کو فوری ختم کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔