Tag: Army

  • ترکی میں اب تک کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز

    ترکی میں اب تک کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز

    انقرہ: ترک فوج نے بحیرہ ایجیئن، بحیرہ روم اور بحیرہ اسود میں اب تک کی اپنی سب سے بڑی جنگی مشقیں شروع کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ان مشقوں کو ترکی کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مشقیں قرار دی گئی ہیں جن میں ہزاروں کی تعداد میں فوجی اہلکار اور جدید اسلحے کا استعمال ہورہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سی وولف نامی ان مشقوں میں تقریباً چھبیس ہزار فوجی، ایک سو سے زائد بحری جہاز، ہیلی کاپٹر اور ڈرون طیارے حصہ لے رہے ہیں۔

    ایک بیان میں ترک وزارت دفاع نے کہا تھا کہ سی وولف نامی ان مشقوں میں تقریباً چھبیس ہزار فوجی، ایک سو سے زائد بحری جہاز، ہیلی کاپٹر اور ڈرون طیارے حصہ لے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر دفاع نے مسلح افواج کے سربراہ ، برّی، بحری اور فضائی افواج کے کمانڈرز کے ساتھ قومی دفاع یونیورسٹی نیول اکیڈمی میں طالبعلموں کے ساتھ افطار پروگرام میں شرکت بھی کی۔

    اس میں بری، فضائیہ اور بحریہ کے دستے آپس میں اپنے تعاون کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔ رواں برس کے دوران ترک فوج کی دوسری بڑی مشقیں ہیں۔

    پاک ترک بحری مشقیں دوسرے دن بھی جاری رہیں

    سالانہ مشقوں کے پروگرام کے دائرہ کار میں بحریہ کی زیر کمانڈ پلان کردہ اور نیول اکیڈمی کمانڈ سینٹر کی زیر نگرانی سی وولف مشقیں تین سمندروں مشرقی بحر روم، بحیرہ ایجئین اور بحر اسود میں پہلی دفعہ بیک وقت کی جا رہی ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت، تین روز میں 23 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت، تین روز میں 23 فلسطینی شہید

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی فوج نے بربریت کی انتہا کردی، تین روز کے دوران فائرنگ اور فضائی حملے کرکے 23 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 23 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 3 دن تک جاری رہنے والی کشیدگی میں 4 اسرائیلی بھی ہلاک ہوئے، اسرائیلی فضائیہ نے تین روز تک غزہ میں فضائی حملے کیے، اسرائیلی حکام نے الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے حماس کی جانب سے فائر کیے جانے والے میزائلوں کے بعد غزہ پر فضائی حملے کیے۔

    غزہ کے حکام نے تصدیق کی کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ایک بج کر 30 منٹ پر ہوا جس کے بعد فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فضائیہ کے حملے روک دیئے گئے۔

    فلسطینی حکام کا کہنا تھا کہ مصر اور قطر نے ثالث کا کردار ادا کیا، جس کے نتیجے میں 3 روز سے جاری کارروائیاں ختم ہوئیں۔ اسرائیلی حکام نے بھی جنگ بندی کی تصدیق کردی، اسرائیلی آرمی نے گذشتہ ایک ہفتے سے غزہ کے قریبی علاقوں سے حفاظتی پابندیاں بھی اٹھا لیں۔

    اسرائیل کے ٹرانسپورٹ کے وزیر نے اعلان کیا کہ شمالی علاقے کی جانب جانے والی بسز کا آپریشن معمول کے مطابق جاری رہے گا۔ اس کے علاوہ دونوں شہروں، ایشکلون اور بیئرہبا کے درمیان ٹرین سروس کو بھی بحال کردیا گیا۔

    حماس کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ جنگ بندی کا معاہدہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں سے متعلق ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دیگر اقدامات میں غزہ کی ساحلی پٹی پر 12 نوٹیکل میل تک شکار کی اجازت، غزہ میں رہنے والوں کے لیے بجلی اور تیل کی فراہمی بھی شامل ہے۔

    اسرائیلی فورسز کی غزہ میں فضائی بمباری، 4 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

    دوسری جانب مصر کے حکام نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر معاہدے کی تصدیق کردی۔اسرائیلی حکام کا دعویٰ کیا کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل کے جنوبی حصے میں میزائل حملے کیے گئے تھے جس کے بعد فضائیہ نے غزہ میں حملے کیے۔

  • گولن تنظیم سے رابطوں کا شبہ، ترکی میں حاضر سروس 115 فوجی گرفتار

    گولن تنظیم سے رابطوں کا شبہ، ترکی میں حاضر سروس 115 فوجی گرفتار

    انقرہ: ترک حکام نے جلا وطن مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے پر حاضر سروس 115 فوجیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں حاضرسروس ان فوجیوں کو جلا وطن مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے یا وابستگی کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رسان ادارے کا کہنا ہے کہ استنبول کا دفتر استغاثہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ترک فوج کے مختلف شعبوں کے 210 اہلکارخفیہ آئمین کے توسط سے فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے استوار کیے ہوئے ہیں۔

    انقرہ حکومت کا بھی یہ دعویٰ ہے کہ گولن کے بےشمار حامی اس وقت ریاست کے مختلف اداروں میں سرایت کر چکے ہیں، جن میں خفیہ محکمے بھی شامل ہیں۔

    ترک صدر رجب طیب اردوگان کی حکومت گولن کے ساتھ رابطے رکھنے کے الزام میں ہزاروں افراد کو گرفتار کر چکی ہے، جبکہ آئندہ بھی مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ سال 2016 میں ترکی میں فوجی بغاوت کے ذریعے سول حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد پورے ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامی پھوٹنے سے 200 سے زائد افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    ترکی: ناکام فوجی بغاوت کے بعد اہلکاروں کی گرفتاریاں بدستور جاری

    یاد رہے کہ 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • سویلین قیادت کو اقتدار منتقل کرنے کے لیے سوڈانی فوج پر دباؤ

    سویلین قیادت کو اقتدار منتقل کرنے کے لیے سوڈانی فوج پر دباؤ

    خرطوم: افریقی یونین نے سوڈان میں برسراقتدار فوجی قیادت کو سویلین رہنماؤں تک اقتدار منتقلی کے لیے تین ماہ کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی تنظیموں سمیت افریقہ کی یونین نے بھی سوڈانی فوج پر ڈباؤ ڈالا ہے کہ وہ سویلین تک اقتدار منتقل کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افریقی یونین کے رہنماؤں نے قاہرہ میں منعقدہ اجلاس میں سوڈان میں حکمران فوجی کونسل کو ملک میں جمہوری اصلاحات کے لیے تین ماہ کی مہلت دے دی۔

    قبل ازیں سوڈان کی عبوری فوجی قیادت کو اقتدار کی سول قیادت کو منتقلی کے لیے گزشتہ ہفتے صرف پندرہ دن کی مہلت دی تھی، جو اب تین ماہ کردی گئی ہے۔

    دریں اثنا افریقی یونین کے ایک سربراہی اجلاس کے بعد مصری صدر السیسی نے منگل کے روز قاہرہ میں کہا کہ سمٹ کے شرکاء نے سوڈانی فوج کو مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، سعودی عرب اور یو اے ای کا امداد کا اعلان

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے، صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

  • شام: اڑتالیس گھنٹوں کے دوران داعش کے حملوں میں 60 شامی فوجی ہلاک

    شام: اڑتالیس گھنٹوں کے دوران داعش کے حملوں میں 60 شامی فوجی ہلاک

    دمشق: شام میں داعش نے حالیہ ہفتوں کے سب سے خطرناک حملے کرتے ہوئےاڑتالیس گھنٹوں کے دوران 60 شامی فورسز کے اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے مارچ کے مہینے میں مشرقی شام سے داعش کی خلافت کے خاتمے کا اعلان کیا تھا تاہم جنگجو اب بھی ملک کے دیگر حصوں میں خفیہ ٹھکانوں میں موجود ہیں اور خطرناک حملے کر رہے ہیں۔

    شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ جمعرات سے اب تک وسطی و مشرقی شام میں داعش نے 35 دمشق کی حمایت یافتہ فورسز کے اہلکاروں کو ہلاک کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ مشرقی گاؤں باغوز میں داعش کے خاتمے کے اعلان کے بعد سے یہ اب تک سب سے خوف ناک حملہ تھا۔

    شامی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار 8 سالہ جنگ کے دیگر محاذوں پر بھی حملوں کا نشانہ بنی۔ گذشتہ روز داعش کے جنگجوؤں نے بشار الاسد کی حمایتی افواج کے 26 اہلکار کو ہلاک کیا تھا۔

    2011 میں حکومت مخالف مظاہروں کے آغاز سے شروع ہونے والی خانہ جنگی میں 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس میں یہ تازہ ہلاکتوں کا واقعہ ہے۔

    شامی صدر بشار الاسد حکومت کے زیر کنٹرول علاقے زبوں حالی کا شکار

    بشارالاسد نے 2015 سے روس کی حمایت حاصل کرنے کے بعد ملک کا 60 فیصد حصہ حاصل واپس حاصل کرلیا ہے تاہم چند علاقے اب بھی ان کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔

  • بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے ووٹنگ شروع

    بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے ووٹنگ شروع

    نئی دہلی: بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے ووٹنگ شروع ہوگئی، مختلف ریاستوں میں شہری اپنا حق رائے دہی کا استعمال کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں لوک سبھا کی 543 کی نشستوں کے لیے پہلے مرحلے میں 91 پر پولنگ ہوگی، آندھرا پردیش، اترپردیش، آسام، بہار اور اڑیسہ سمیت 20 سے زائد ریاستوں میں ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا۔

    بھارت کے عام انتخابات میں 90کروڑ افراد ووٹ کا حق استعمال کریں گے، 7مراحل میں ہونے والے بھارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان 23مئی کو ہوگا۔

    بھارت میں چار ریاستیں ایسی ہیں جو بھارت کے غاصبانہ قبضے سے آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد کررہی ہیں۔ انتخابات کے پہلے مرحلے میں ریاستی جبر کے تحت مقبوضہ کشمیر میں بھی نام نہاد ووٹنگ کرائی جائے گی جبکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت کا انتخابی ڈھونگ پہلے ہی مسترد کرچکے ہیں۔

    انتخابات کا پہلا مرحلہ شروع ہوگیا، جبکہ دوسرا 18 اپریل، تیسرا 23 اپریل، چوتھا 29 اپریل، پانچواں 6 مئی، چھٹا 12 مئی اور ساتواں 19 مئی کو ہوگا۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت نے بھارتی انتخابی ڈرامہ مسترد کرتے ہوئے آج مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دی ہے۔

    حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں مظالم کی انتہاکردی ہے، ریاستی جبر کے ذریعے تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا۔

    حریت قیادت کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے سرینگر جیل میں قید کشمیری نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، جعلی مقدمے میں گرفتاریاسین ملک کو جموں سے دلی کی تہاڑ جیل منتقل کردیا گیا۔

    بزرگ کشمیری رہنماعلی گیلانی اور میرواعظ کو تفتیش کے نام پر اذیت دی جارہی ہے۔

  • غزہ: طالبعلم سمیت متعدد فلسطینیوں کی گرفتاری کا معاملہ، حماس کا شدید ردعمل

    غزہ: طالبعلم سمیت متعدد فلسطینیوں کی گرفتاری کا معاملہ، حماس کا شدید ردعمل

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں طالبعلم سمیت متعدد فلسطینیوں کی گرفتاری پر حماس نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں عروج پر ہیں، وحشیانہ کریک ڈاؤن میں گزشتہ روز صبح کے وقت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حماس نے غرب اردن سے فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کے ہاتھوں فلسطینی طالبعلم موسیٰ الدویکات کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن میں فلسطینی قوم کو عباس ملیشیا ءکی شکل میں ہیجان خیز مافیا کا سامنا ہے۔

    حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ موسیٰ الدویکات کی گرفتاری غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدام ہے، فلسطینی اتھارٹی غرب اردن میں شہریوں کےخلاف خوف کی فضاءپیدا کرنے اور ہیجان انگیزی کی کوشش کر رہی ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ غرب اردن میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن جاری ہے اور اس کریک ڈاﺅن کے دوران عباس ملیشیا آئین اور قانون کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔

    اسرائیلی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاﺅن ،21 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ گرفتار فلسطینیوں میں بعض اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں سیکورٹی اداروں کو مطلوب تھے۔

  • روس کی کریمیا کے ساحل پر جنگی مشقیں، امریکا اور یورپ کو شدید تشویش

    روس کی کریمیا کے ساحل پر جنگی مشقیں، امریکا اور یورپ کو شدید تشویش

    واشنگٹن: روس کی کریمیا کے ساحل پر جنگی مشقوں کے پیش نظر امریکا اور یورپ میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی جانب سے کریمیا کے ساحل پر جنگی منشقوں کا انعقاد کیا جارہا ہے، امریکا اور یورپ نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے روس پر سخت اقتصادی پابندیاں لگانے پر غورشروع کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنگی منشقوں میں پندرہ ہزار پیرا ٹروپرز شریک ہوں گے، تین روزہ مشقوں میں تین سو فوجی مشینی دستوں کے علاوہ بحری بیڑے اور اس کے تمام جنگی ہوائی جہاز بھی اپنی مہارت کا مظاہرہ کریں گے۔

    کریمیا روس اور یورپی ممالک کے درمیاں متنازع علاقہ ہے، دوہزار چودہ میں کریمیا کو روس نے اپنا حصہ بنانے کے لیے ریفرینڈم کرایا تھا۔

    ریفرینڈم کی رو سے ماسکو کا کہنا ہے کہ کریمیا کی اکثریت روس کے ساتھ ہے۔خیال رہے کہ یہ مشقیں یوکرائن کے صدارتی انتخاب سے ایک ہفتہ پہلے کی جارہی ہیں۔

    امریکا اور یورپی یونین نے روس پر ایسی سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا، جو سرد جنگ کے دوران بھی نہیں لگی تھیں۔

    یاد رہے کہ روس نے گذشتہ سال ستمبر میں سائبریا میں اپنی تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کی تھیں، جس میں تین لاکھ سے زائد فوجی اہلکار ہزاروں کی تعداد میں ٹینکوں اور سیکڑوں جنگی جہازوں کے ساتھ میدان میں اترے تھے۔

    روسی تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقوں کا آغاز، 3 لاکھ سے زائد فوجی شریک

    خیال رہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر روس نے آخری مرتبہ سرد جنگ کے دور میں 1981 میں زی پاڈ 81 کے نام سے جنگی مشقوں کا انعقاد کیا تھا جو سوویت دور کی سب سے بڑی جنگی مشق تھی۔

  • فلسطین میں اسرائیلی جارحیت، سعودی عرب کی شدید مذمت

    فلسطین میں اسرائیلی جارحیت، سعودی عرب کی شدید مذمت

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں معصوم اور نہتے شہریوں پر ظلم وبربریت کی سعودی عرب نے شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے مختلف شہروں بالخصوص غزہ پٹی پر صیہونی ریاست کی جارحیت کی سعودی عرب نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی سفیر ڈاکٹر عبدالعزیز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملوں میں سیکڑوں فلسطینی مارے جاچکے ہیں۔

    انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں طاقت کا بے دریغ استعمال کررہی ہے۔

    ڈاکٹر عبدالعزیز نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی ان جارحانہ کارروائیوں کو رکوائے اور ان جرائم کے ذمے داروں کا احتساب کرے۔

    خیال رہے کہ غزہ میں قابض اسرائیلی فوجیوں نے اپنی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے، ہفتہ وار مظاہرے کے دوران ہمیشہ کسی نہ کسی نہتے شہری کو شہید کردیتے ہیں۔

    گذشتہ دنوں غزہ میں ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے کے دوران قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    اسرائیل میں انتخابات قریب، نیتن یاہو کا فوجی جارحیت جاری رکھنے کا عزم

    واضح رہے کہ اسرائیل میں الیکشن 9 اپریل کو ہونے جارہے ہیں، بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو شدید تناؤ کا شکار ہیں، انتخابات ہار بھی سکتے ہیں۔

  • زیرحراست فلسطینیوں پر تشدد، 3 اسرائیلی فوجیوں کو صرف چھ ماہ قید کی سزا

    زیرحراست فلسطینیوں پر تشدد، 3 اسرائیلی فوجیوں کو صرف چھ ماہ قید کی سزا

    غزہ: فلسطین میں زیرحراست معصول قیدیوں پر تشدد کے جرم میں 3 اسرائیلی فوجیوں کو صرف چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں بربرت اور جارحیت کی انتہا کرنے والی اسرائیلی فوج کے خلاف عدالتی فیصلے میں بھی تعصب اور فلسطینیوں کے خلاف بغض کھل کر سامنے آگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی تحویل میں دو فلسطینیوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے جرم میں عدالت نے 6 ماہ قید کا فیصلہ سنایا۔

    تینوں فوجیوں کو پلی بارگین کے تحت سزا سنائی گئی۔ خیال رہے کہ زیرحراست فلسطینیوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے غزہ میں اسرائیلی فوج پر فائرنگ کی تھی۔

    اسرائیلی فوج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ زیرحراست فلسطینی قاتل ہیں، انہوں نے تین فوجیوں کو غزہ میں ہلاک کیا۔ جبکہ اس حوالے سے کوئی ثبوت سامنے نہیں آئی۔

    اسرائیل میں انتخابات قریب، نیتن یاہو کا فوجی جارحیت جاری رکھنے کا عزم

    خیال رہے کہ غزہ میں قابض اسرائیلی فوجیوں نے اپنی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے، ہفتہ وار مظاہرے کے دوران ہمیشہ کسی نہ کسی نہتے شہری کو شہید کردیتے ہیں۔

    دو روز قبل ہی غزہ میں ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے کے دوران قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل میں الیکشن 9 اپریل کو ہونے جارہے ہیں، بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو شدید تناؤ کا شکار ہیں، انتخابات ہار بھی سکتے ہیں۔