Tag: Army

  • کیا افغانستان میں چینی فوج بھی موجود ہے؟

    کیا افغانستان میں چینی فوج بھی موجود ہے؟

    بیجنگ: افغانستان میں چینی فوج کی موجودگی کی افواہیں دم توڑ گئیں، حکام نے خبروں کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چینی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں چینی فوج کی موجودگی کی خبریں افواہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان چینی وزارت دفاع رین گوکیانگ کا کہنا ہے کہ چین سے متعلق من گھڑت خبریں پھیلائی جارہی ہیں جسے مسترد کرتے ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان نے تاجکستان کے ساتھ عسکری تعاون کا وفاع کرتے ہوئے تاجکستان میں چینی فوج کی موجودگی کا بھی اعتراف کیا۔

    گوکیانگ کا کہنا تھا کہ چین اور تاجکستان کے درمیان مذکورہ تعاون عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں سے مطابقت رکھتا ہے۔

    چینی حکام نے تاجکستان میں چین کی عسکری موجودگی کو خفیہ رکھا ہوا تھا۔ تاہم ایک امریکی اخبار کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد بیجنگ نے تاجکستان کے ساتھ فوجی تعاون کا اعتراف کیا ہے۔

    اس رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ افغانستان کے سرحدی حصوں پر چینی فوج کی نقل وحرکت دیکھنے میں آئی ہے۔

    طالبان کے ساتھ دوحہ میں‌ ہونے والی بات چیت فائدہ مند رہی، زلمے خلیل زاد

    دوسری جانب افغانستان میں خانہ جنگی تاحال جاری ہے، امریکا اور طالبان کے درمیان ایک بار پھر مذاکراتی دور کی بات کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا افغان مفاہمتی عمل سے متعلق کہنا تھا کہ امن و امان کے لیے آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں۔

    یاد رہے قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا ایک طویل دور ہوچکا ہے، جس میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پربنیادی معاہدہ طے پایا تھا جبکہ فریقین افغانستان سے غیرملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے تھے۔

  • بھارتی دراندازی، نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس آج طلب

    بھارتی دراندازی، نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس آج طلب

    اسلام آباد: بھارتی جارحیت اور دراندازی سے نمٹنے اور لائحہ عمل طے کرنے کے لیے نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس آج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے، جنگی جنون میں مبتلا بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

    اجلاس میں بھارت کو کب، کیسے اور کہاں جواب دینا ہے اس کا فیصلہ کیا جائے گا، اور پاک بھارت تنازع کا بغور جائزہ بھی لیا جائے گا۔

    قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بھارتی طیاروں کی دراندازی پر قومی سلامتی سے متعلق اجلاس ہوا تھا، اجلاس میں عسکری حکام، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک شریک ہوئے تھے۔

    اجلاس میں بھارتی موقف کو ردر کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا تھا کہ بھارتی طیاروں کی دراندازی کے جواب میں کارروائی کے لئے پاکستان وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا۔

    بھارت انتظار کرے، جواب ضرور دیا جائے گا: ڈی جی آئی ایس پی آر

    اجلاس میں پوری قوم کو اعتماد میں لینے کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا، اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس اسٹاف کمیٹی ،تینوں افواج کےسربراہان کی شرکت کریں گے جبکہ وزرائےخارجہ، دفاع، خزانہ اور دیگر سول و ملٹری حکام بھی شریک ہوں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر کے علاقے میں دراندازی کی کوشش پر پاک فضائیہ نے بروقت ردعمل دیتے ہوئے دشمن کے طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔

  • ایک ماہ کے دوران پانچ بھارتی جنگی جہاز گرکر تباہ

    ایک ماہ کے دوران پانچ بھارتی جنگی جہاز گرکر تباہ

    نئی دہلی: جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی جنگی صلاحیتوں کا پول کھل گیا، ایک ہی ماہ میں پانچ طیارے حادثے کا شکار ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ماہ سے بھی کم وقت کے دوران بھارت کے پانچ جنگی طیارے حادثے کا شکار ہوئے جس کے باعث تین پائلیٹ ہلاک جبکہ عملے کے کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔

    پلوامہ حملے کے بعد مسلسل پاکستان پر الزام تراشی اور ہرزہ سرائی کرنے والے بھارت کی جنگی صلاحیتوں کا پول کھل گیا، ایک ماہ کے دوران پانچ طیارے حادثے کا شکار ہوئے۔

    بھارتیوں کو بھی اس بات کا اندازہ ہے کہ پاکستان سے جنگ مہنگا پڑسکتا ہے، سابق بھارتی جج نے بھی ہندوستان کو جنگ سے باز رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں سابق بھارتی چیف جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے مودی سرکار کو خبردار کیا کہ پاکستان جوہری طاقت ہے مذاق نہیں، پاکستان کی فوج تیارہے لائن آف کنٹرول کراس کی تومنہ توڑجواب ملے گا۔

    واضح رہے گذشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کار بم حملے میں42 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، حملے کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔بھارت نے الزام لگایا تھا کہ پلوامہ میں حملہ کالعدم جیش محمد کی جانب سے کیا گیا ، جسے پاکستان کی پشت پناہی حاصل ہے۔

    پاکستان کی فوج تیار ہے، لائن آف کنٹرول کراس کی تومنہ توڑجواب ملے گا ،سابق بھارتی چیف جسٹس

    بعد ازاں پاکستان نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے بھارت کے الزامات کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا ہمیشہ سے مقبوضہ وادی میں تشدد کی مذمت کرتے آئے ہیں، بغیر تحقیقات کے بھارتی میڈیا اور حکومت کے الزامات کومسترد کرتے ہیں۔

  • پاکستان کے دوٹوک موقف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کر دیا: سلطان محمود

    پاکستان کے دوٹوک موقف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کر دیا: سلطان محمود

    لندن: : سابق وزیر اعظم آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان کے دوٹوک موقف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کر دیا۔

    لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، وزیراعظم پاکستان نے بھارت سے تعلقات کو کشمیر سے مشروط کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے بعد امن فوج بلائی جائے، کشمیر پر حکومتی حکمت عملی سے بھارت دفاعی پوزیشن پر چلاگیا۔

    بیرسٹرسلطان محمود نے کہا کہ فروری کو یورپین پارلیمنٹ میں کشمیر پر یو این رپورٹ زیر بحث آئے گی، یہ مسئلہ دو طرفہ نہیں بلکہ کشمیری مرکزی فریق ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شملہ معاہدے کے وقت حالات مختلف تھے، نظرثانی کی ضرورت ہے، حکومت سے شملہ معاہدے ختم کرنے کا مطالبہ کریں گے۔

    مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم، مزید 2 کشمیری شہید

    خیال رہے کہ بیرسٹرسلطان محمود نے پی ٹی آئی آزادکشمیر برطانیہ یوتھ ونگ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی عروج پر ہے، ضلع بڈگام میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے گذشتہ روز 2 کشمیری شہید ہوگئے۔

  • عراق میں امریکی فوجی سرگرمیاں مزید موثر بنائی جائیں گی: امریکا

    عراق میں امریکی فوجی سرگرمیاں مزید موثر بنائی جائیں گی: امریکا

    واشنگٹن: قائم مقام امریکی وزیر دفاع پیٹرک شیناہن کا کہنا ہے کہ عراق میں عسکریت پسندوں کے خلاف امریکی فوجی سرگرمیاں مزید موثر بنائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے پہلے دورہ عراق کے موقع پر قائم مقام امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہم عراق کی سالمیت کا احترام کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے پیٹرل شیناہن کا کہنا تھا کہ وہ امریکی کردار کو تسلیم کریں، وسائل کی ترسیل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عراقی فوج کی قابلیت کو مزید بڑھانے کے لیے حکمت عملی پر غور کررہے ہیں، امریکی فوج کی تعداد محدود کرنے سے متعلق عراقی پارلیمنٹ کی تجاویز سے آگاہ ہیں۔

    خیال رہے کہ قائم مقام امریکی وزیر دفاع غیر اعلانیہ دورہ پر بغداد پہنچ گئے، جہاں انہوں نے وزیراعظم عادل عبدالمہدی سے ملاقات کی اور مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس دورے میں شیناہن نے عراقی صدر کے ساتھ ساتھ اعلیٰ عراقی دفاعی عہدیداروں سے ملاقاتیں بھی کیں۔ واضح رہے کہ اس وقت بھی عراق میں قریب پانچ ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔

    ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں دولت اسلامیہ (داعش) کا خاتمہ کرکے شام اور عراق کو مکمل طور پر آزاد کرایا جائے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ داعش کی خلافت ختم کردی لیکن اس کے چھوٹے چھوٹے گروپ خطرناک ہوسکتے ہیں، غیر ملکی جنگجوؤں کو امریکا پہنچنے سے روکنا ہے۔

  • ہم کشمیریوں کیلئے انصاف کی لڑائی لڑیں گے: شاہ محمودقریشی

    ہم کشمیریوں کیلئے انصاف کی لڑائی لڑیں گے: شاہ محمودقریشی

    برمنگھم: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر پر ٹھوس موقف اختیار کیا، ہم کشمیریوں کیلئے انصاف کی لڑائی لڑیں گے۔

    برطانوی شہر برمنگھم میں پی ٹی آئی کی جانب سے منعقد کردہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے دورے کا مقصد کشمیریوں سے اظہار یکجہتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جون 2018 میں کشمیر میں مظالم پر اقوام متحدہ کی رپورٹ شائع ہوئی، رپورٹ میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے ضمیر کو جھنجوڑا گیا ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ برطانوی پارلیمانی گروپ نے بھی کشمیر کے مظالم پر رپورٹ تیار کی ہے، دورے کا مقصد کشمیریوں کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔

    افغانستان میں قیام امن کیلئے سہولت کاری کا عمل جاری رکھیں گے، شاہ محمود قریشی

    شاہ محمود نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم دنیا کے سامنے بے نقاب ہو رہے ہیں، بھارت جتنی پابندیاں لگالے سوشل میڈیا کو پابند نہیں کرسکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو لوٹا گیا اور سوئس بینکوں کو بھرا گیا، پی ٹی آئی کا مقصد کرسی اقتدار نہیں بلکہ نئے پاکستان کی بنیاد رکھنا ہے، منزل کے حصول اور کامیابی کے لیے قوم کے ساتھ کی ضرورت ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ برمنگھم کے لوگوں نے جس پیار کا مظاہرہ کیا اسے بھول نہیں پاؤں گا، اتنی بڑی تقریب منعقد کرنے پر منتظمین کا شکر گزار ہوں۔

  • افغانستان اور شام سے امریکی فوجی انخلا کا فیصلہ سینیٹ نے مسترد کردیا

    افغانستان اور شام سے امریکی فوجی انخلا کا فیصلہ سینیٹ نے مسترد کردیا

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے افغانستان اور شام سے فوجی انخلا کے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی مخالفت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ شام اور افغانستان سے اپنی فوج کا انخلا یقینی بنائیں گے تاہم سینیٹ نے اس فیصلے کی مخالفت کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کے شام اور افغانستان سے انخلا کے خلاف بل سینیٹ میں پیش کیا گیا، بل کی حمایت میں 70 جبکہ مخالفت میں 26 ووٹ پڑے۔

    سینیٹ میں پیش کیے جانے والے بل میں موقف اختیار کیا گیا کہ فوجی انخلا کے فیصلے سے خطے کی سالمیت کو خطرات لاحق ہوں گے، شدت پسند تنظیمیں داعش اور القاعدہ دوبارہ اپنی جڑیں مضبوط کرسکتی ہیں۔

    بل کے مطابق ان دونوں ملکوں سے انتہائی عجلت میں امریکی دستوں کا انخلاء سخت مشکل سے حاصل کی جانے والی کامیابیوں کو ناکامی میں تبدیل کردے گا۔

    شام، افغانستان سے فوجی انخلا کا معاملہ، ٹرمپ کو مخالفت کا سامنا

    اکثریت امریکی سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ناقابل منظور قرار دیا۔

    شام اور افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کے فیصلے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پارٹی کے اندر سے ہی مخالفت کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ری پبلکن سینیٹر مچ میک کونیل نے کہا تھا کہ داعش اور القائدہ سے اب بھی خطرات ہیں، امریکی افواج کی واپسی سے قومی سلامتی خطرے میں پڑسکتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جنگ زدہ علاقوں سے افواج کی واپسی تباہ کن ہوسکتی ہے، یہ وقت دہشت گردی کے خلاف اتحادیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا ہے۔

  • کشمیریوں کا منظم طریقے سے قتلِ عام کیا جا رہا ہے: وزیرخارجہ شاہ محمود

    کشمیریوں کا منظم طریقے سے قتلِ عام کیا جا رہا ہے: وزیرخارجہ شاہ محمود

    لندن: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کا منظم طریقے سے قتل عام کیا جا رہا ہے، تین دہائیوں میں ایک لاکھ لوگ شہید اور 23 ہزار خواتین بیوہ ہو چکی ہیں۔

    برطانوی دارالحکومت لندن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ایک لاکھ 8 ہزار بچے یتیم ہو چکے، مقبوضہ کشمیر کے لوگ مسلسل بے رحم قابض کے ظلم کا شکار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قابض افواج ریپ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں، بھارت تمام کشمیریوں کو دہشت گرد سمجھتا ہے، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالی کی جارہی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پیلٹ گنز سے کشمیریوں کو بصارت سے محروم کیا جارہا ہے، مقبوضہ وادی جل رہی ہے،لوگ خوفزدہ ہیں، بھارت کیوں پوری کشمیری نسل کو قتل کررہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی پر دونوں اطراف معصوم لوگوں کو نشانہ بنارہا ہے، مقبوضہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے بڑا مسئلہ ہے، شہدا کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    بھارت سے آزادی کے لیے دنیا بھر کے کشمیری ہم آواز ہو چکے: وزیرِ اعظم

    خیال رہے کہ گذشتہ روز دنیا بھر میں مظلوم کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے یوم کشمیر منایا گیا، اس موقع پر ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد ہوا اور کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    قبل ازیں یوم یک جہتیٔ کشمیر کے سلسلے میں اپنے پیغام میں وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر 7 دہائیوں سے حل طلب ہے، پیلٹ گنز سے نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

  • سعودی عرب شام سے غیرملکی افواج کے انخلا کا حامی

    سعودی عرب شام سے غیرملکی افواج کے انخلا کا حامی

    ریاض: سعودی عرب کے وزیر برائے خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ ہم ایسے قرار داد کے منتظر ہے جس کے ذریعے شام سے غیر ملکی فوجیوں کا انخلا یقینی بنایا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے بیان میں عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ شام کا مسئلہ اقوام متحدہ کے قرار داد 2254 کے تحت حل کرنے کے حوالے سے عرب ممالک سے گفتگو کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ شام سے بیرونی مداخلت کا خاتمہ ہوا، دہشت گردی کا مسئلہ بھی انتہائی سنگین ہے، خطے میں امن کے خواہاں ہیں۔

    وزیر برائے خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ شامی مسئلے کے حل کے لیے سیاسی راستہ اپنانا ہوگا، اسے کے ذریعے شام کی خودمختاری، سالمیت اور آزادی ممکن ہے۔

    شام، افغانستان سے فوجی انخلا کا معاملہ، ٹرمپ کو مخالفت کا سامنا

    خیال رہے کہ امریکا نے دسمبر میں شام سے اپنی افواج کے انخلاء کا اعلان کیا تھا تاہم اب تک عملی اقدامات نہیں کیے گئے، اس اعلان کے بعد ترکی نے اپنی سرحد کے ساتھ بیس میل کے فاصلے تک ایسے محفوظ علاقے قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا جس پر اب عملی اقدامات ہونے ہیں۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوگان نے یہ فیصلہ کررکھا ہے کہ شام کے جنوب مغربی علاقوں پر محفوظ علاقے بنائے جائیں گے تاکہ ترکی میں موجود چار ملین مہاجرین شام واپس جاسکیں۔

    شامی فورسز نے گذشتہ ہفتے شام کے جنوب مغربی حصوں پر عسکریت پسنوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی تھی جس کے باعث متعدد ہلاکتیں ہوئیں تھی۔

  • افغانستان میں مسائل سے نمٹنے کے لیے انٹیلی جنس رکھیں گے: امریکی صدر

    افغانستان میں مسائل سے نمٹنے کے لیے انٹیلی جنس رکھیں گے: امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں اگر دوبارہ مسائل نے سر اٹھایا تو اس سے نمٹنے کے لیے انٹیلی جنس رکھیں گے۔

    امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان امن چاہتے ہیں، وہ تھک چکے ہیں، دراصل ہم سب ہی تھک چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے، دیکھیں گے طالبان کے ساتھ کیا ہوتا ہے، افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں۔

    پوچھے گئے سوال پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شام سے امریکی فوجی ایک ٹائم فریم کے تحت واپس آئے گی، عراق اور شام سے داعش کا 99 فیصد خاتمہ کردیا ہے۔

    صحافی کے میکسیکو سرحد پر بارڈر کی تعمیر سے متعلق گئے سوال پر ٹرمپ نے اپنا مطالبہ دوبارہ دہراتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ملک کو مسائل میں الجھا رہے ہیں، دیوار کی تعمیر بہت ضروری ہے۔

    دوسری جانب گذشتہ روز امریکی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ افغان طالبان مفاہمتی عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے آنے والے دنوں میں افغان اپوزیشن لیڈرز سے روس میں ملاقات کریں گے، افغان حکومت ان مذاکرات کا حصہ نہیں ہوگی۔

    افغان طالبان آئندہ ہفتے روس میں افغان اپوزیشن پارٹیزسے ملاقات کریں گے

    یاد رہے کہ قطر میں افغان طالبان سے مذاکرات کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا تھا کہ مذاکرات کا حالیہ دور گزشتہ ادوار سے بہت اچھا رہا، بات چیت کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے جلد مذاکرات کا آغاز کریں گے۔

    زلمے خلیل زاد نے یہ بھی کہا تھا کہ ابھی مکمل اتفاق نہیں ہوا، کچھ معاملات باقی ہیں، جب تک سب باتوں پر اتفاق نہیں ہو جاتا کچھ بھی منظور نہیں ہوگا۔