Tag: Army

  • شام میں امریکی فوج کی موجودگی غیر قانونی ہے: روسی صدر

    شام میں امریکی فوج کی موجودگی غیر قانونی ہے: روسی صدر

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ شام میں امریکی فوج کی موجودگی غیر قانونی ہے، ان کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے شام سے امریکی فوج کی واپسی کا اعلان کیا ہے، جس کے درعمل میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ شام سے تاحال امریکی فوج کے انخلا کے کوئی آثار دکھائی نہیں دیتے۔

    انہوں نے کہا کہ شمالی شام کے چند حصوں پر اب بھی شدت پسندوں کا قبضہ ہے، لیکن دوسری جانب امریکی فوج کا شام میں موجود ہونا غیرقانونی ہے۔

    روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ شام میں امریکی فوج کی موجودگی کی کوئی ضرورت نہیں، امریکا نے شام سے انخلا کا فیصلہ کیا ہے تو یہ اچھی بات ہے، لیکن ایسا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔

    شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا: وائٹ ہاؤس کا اعلان

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ شام سے امریکی فوج کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے، اور سو دن میں یہ عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    اپنے بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ داعش کو تاریخی شکست کے بعد شام سے فوج کی واپسی کا وقت آگیا ہے، شام میں داعش کو شکست دے کر مقصد حاصل کرلیا، دہشت گردی کے خلاف ہمیشہ کھڑے رہے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل پینٹاگون کے ترجمان نے کہا تھا کہ اس طرح کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے اپنے اتحادیوں کے ساتھ شام میں کام کرتے رہیں گے۔

  • شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا: وائٹ ہاؤس کا اعلان

    شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا: وائٹ ہاؤس کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ شام سے امریکی فوج کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ شام سے فوجیوں کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے، یہ عمل سو روز میں پورا کرلیا جائے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ داعش کو تاریخی شکست کے بعد شام سے فوج کی واپسی کا وقت آگیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شام میں داعش کو شکست دے کر مقصد حاصل کرلیا، دہشت گردی کے خلاف ہمیشہ کھڑے رہے، ہم نے داعش کو بری طرح شکست دی۔

    دوسری جانب برطانوی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں داعش کو شکست اتحادیوں نے مل کردی ہے۔

    بیان میں کہا گیا تھا کہ اب بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے، داعش کا خطرہ اب بھی موجود ہے اسے رد نہیں کیاجاسکتا، حالات کنٹرول میں ہے۔

    طویل عرصے سے امریکی افواج شام میں موجود ہیں، امریکی حکام کے مطابق افواج نے وہاں اپنے اہداف حاصل کرلیے ہیں اس لیے افواج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا جارہا ہے۔

    امریکا نے شام سے اپنی افواج واپس بلانے پر غور شروع کردیا

    واضح رہے کہ گذشتہ روز پینٹاگون کے ترجمان نے کہا تھا کہ اس طرح کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے اپنے اتحادیوں کے ساتھ شام میں کام کرتے رہیں گے۔

    ری پبلکن سینیٹر لِنڈسے گراہم نے شام سے امریکی افواج کو واپس بلانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے امریکا اور دنیا کے دوسرے ممالک میں خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

  • مقبوضہ کشمیر: سکیورٹی رسک کا بہانہ، کشمیریوں کے روایتی لباس پر پابندی عائد

    مقبوضہ کشمیر: سکیورٹی رسک کا بہانہ، کشمیریوں کے روایتی لباس پر پابندی عائد

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں جہاں بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر ظلم ڈھارہی ہے وہیں انتظامیہ نے روایتی لباس پر بھی پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے سیکورٹی رسک کا بہانہ بناکر کشمیریوں کے روایتی لباس پھیرن پہننے پر پابندی عائد کردی۔

    انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ نئے حکم نامے میں محکمہ تعلیم کے دفاتر اور سول سیکڑیٹریٹ میں پھیرن پہن کر داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    فوجی اداروں اور پولیس کیمپوں میں پھیرن پہن کر داخل ہونا پہلے ہی ممنوع ہے، پھیرن کمشیریوں کا روایتی لباس ہے جو عموما سردیوں میں پہنا جاتا ہے۔

    پھیرن پر پابندی کے خلاف سوشل میڈٰیا پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کشمیریوں نے پھیرن کو صرف پہناوا نہیں بلکہ اپنی ثقافت قرار دیا۔

    دوسری جانب آج مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے دلدوز مظالم کے خلاف ملکی سینیٹ میں قرارداد منظور کر لی گئی، اجلاس سے حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے خطاب کیا۔

    وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کا کہنا تھا کہ ہم کشمیر کے خون پر کسی صورت سیاست نہیں کریں گے، ماضی میں ہماری حکومتیں کشمیر پر غفلت کی ذمہ دار رہی ہیں۔

  • یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    صنعا: یمن میں جنگ بندی ہوگئی، حوثی باغیوں اور عرب عسکری اتحاد کی حمایت یافتہ سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں ختم ہوگئیں۔

    تفصلات کے مطابق گذشتہ کئی مہینوں سے جاری یمنی شہر الحدیدہ میں جنگ روک دی گئی، دونوں فریقن نے ایک دوسرے پر حملہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ بندی کے بعد الحدیدہ میں گولیاں چلنے یا توپوں کے گولے داغنے کی آوازیں ختم ہوگئی ہیں۔

    جنگ بندی کے معاہدے کے بعد بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یمنی صدر عبدالربو منصور ہادی نے اپنی افواج کو الحدیدہ شہر اور صوبے میں کسی قسم کی خلاف ورزی نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    گذشتہ روز یمنی حکومت اور حوثیوں باغیوں کے درمیان طے ہونے والا معاہدہ ختم کیے جانے کی اطلاعات تھیں،جبکہ الحدیدہ میں سرکاری افواج اور حوثی جنگجوؤں میں جھڑپوں کی بھی خبریں سامنے آئیں تھی۔

    یمنی افواج نے سعودی عرب سے متصل سرحد کا کنٹرول سنبھال لیا

    خیال رہے کہ دو روز قبل سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، سری نگر میں قابض فوجیوں کے ہیڈ کوارٹرز کی طرف مارچ

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، سری نگر میں قابض فوجیوں کے ہیڈ کوارٹرز کی طرف مارچ

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف کشمیری رہنماؤں نے قابض فوجیوں کے ہیڈکواٹرز کی طرف مارچ کی کال دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے نہتے شہریوں پر مظالم کے خلاف کشمیری رہنماؤں نے سری نگر میں قابض فوجیوں کے ہیڈکواٹرز کی طرف مارچ کی کال دی ہے۔

    مارچ کے پیش نظر علاقے میں کرفیو کا سما ہے جبکہ علی گیلانی اور میرواعظ کو نظر بند کردیا گیا۔

    یاسین ملک مارچ کی قیادت کے لیے انڈر گراؤنڈ ہوگئے، دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر نے مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کی مذمت کی ہے۔

    پلوامامیں نہتے کشمیریوں کی شہادت مقبوضہ کشمیر میں جبر وظلم کی یاددہانی ہے ، وزیر خزانہ

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ گولیاں آزادی کے نہتے اور بہادر متوالوں کو دبا نہیں سکتیں، بھارتی فوج کو پیشہ ورانہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ میں آپریشن کے نام پر بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گیارہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔

    حریت رہنماؤں نے عالمی برادری سے بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی بربریت جاری ہے، دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کو اجاگر کریں،دنیا کی ترجیحات میں کشمیر نہیں ہے لیکن دنیا اتنی بے حس اور لاتعلق نہیں ہوسکتی۔

  • کشمیری مظلوم ہیں، اپنا مقدمہ خود لڑنا ہوگا: وزیراعظم آزاد کشمیر

    کشمیری مظلوم ہیں، اپنا مقدمہ خود لڑنا ہوگا: وزیراعظم آزاد کشمیر

    مظفرآباد: وزیر اعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ جب تک کشمیریوں کو کشمیر کا مقدمہ خود نہیں لڑنے دیا جاتا تب تک مسلہ حل نہیں ہو گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز اسلام آباد میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے مگر کشمیری مظلوم ہیں اسلئے خود مقدمہ لڑیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے، سفارتی ذرائع اور عالمی فورمز پر احتجاج کے باوجود دنیا ہمارا موقف تسلیم کرنے کو تیار نہیں، سوچنا ہوگا ایسا کیوں ہے۔

    وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے اپنی قربانیوں سے تحریک آ زادی زندہ رکھا ہے، اسلامی ممالک میں پاکستان کشمیر کا سب سے بڑا حمایتی ہے، جو ہر محاز پر کشمیر یوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ بیٹھ کر جامع حکمت عملی مرتب کرنا ہو گی، کشمیریوں کو عالمی سطح پر اپنے حق خودارادیت سے متعلق بات کرنے کا موقع نہ ملنے تک مسئلہ حل نہیں ہو گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یمن کا ایشو ہو فلسطین کا ایشو ہو عالمی میڈیا اسے اٹھاتا ہے لیکن کشمیر کے معاملے پر سب کنی کترا جاتے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا: صادق سنجرانی

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا: صادق سنجرانی

    اسلام آباد: قائم مقام صدر صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، مسئلہ کشمیر یو این کے قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان سے ملاقات میں کہی، اس دوران انسانی حقوق کے عالمی دن پر مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر بات چیت کی گئی۔

    صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، عالمی اداروں نے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو عیاں کیا۔

    کشمیر میں بھارت کے قید خانوں کی عالمی سطح پر تحقیقات ہونی چاہیئے: صدر آزاد کشمیر

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو یو این کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، پاکستان سفارتی، سیاسی اور اخلاقی سطح پر کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

    قائم مقام صدر کا مزید کہنا تھا کہ سفارتی، سیاسی اور اخلاقی سطح پر کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، دوسری جانب صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کی انتہا کر رکھی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود نے کشمیر سے متعلق منعقد ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرتار پور بارڈر یکطرفہ طور پر کھولا گیا، بھارتی حکومت نے اس فیصلے کا خیر مقدم نہیں کیا، سکھوں اور پاکستان نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کشمیر کی تقسیم کے حق میں نہیں، اس قسم کے اقدامات سے بھارت فائدہ اٹھائے گا، گلگت کو حقوق دیں لیکن خیال رکھیں مسئلہ کشمیر کو نقصان نہ پہنچے۔

  • یمن: سعودی عسکری اتحاد کی بڑی فضائی کارروائی، کئی جنگجوں ہلاک

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کی بڑی فضائی کارروائی، کئی جنگجوں ہلاک

    صنعا: یمن میں سعودی عسکری اتحاد نے دس فضائی حملے کیے جس کے باعث متعدد جنگجوں ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں سعودی اتحاد نے فضائی بمباری کی جس کے باعث متعدد حوثی باغیوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فضائی حملوں کے علاوہ حوثی باغیوں اور سعودی عسکری اتحاد کے درمیان شدید زمینی جھڑپیں بھی ہوئیں۔

    الحدیدہ پر لڑائی ایسے وقت میں دوبارہ شروع ہوئی ہے، جب یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی متحارب فریقوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش میں ہیں۔

    اس سے قبل حوثی باٖغیوں کی جانب سے یمن میں جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم عسکری اتحاد نے اس کے باوجود دو روز قبل فضائی حملہ کرکے دس افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

    سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، 10 عام شہری ہلاک

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    بعد ازاں یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا، امدادی ٹیموں نے کہا تھا کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

  • میکسیکو کی سرحد پر مہاجرین کو روکنے کے لیے فوج تعینات، امریکی وزیر دفاع کا دورہ

    میکسیکو کی سرحد پر مہاجرین کو روکنے کے لیے فوج تعینات، امریکی وزیر دفاع کا دورہ

    واشنگٹن: میکسیکو کی سرحد پر مہاجرین کو روکنے کے لیے امریکی فوجی اہلکار تعینات ہیں، جس کا جائزہ لینے کے لیے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے سرحد کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کے مطابق غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے مہاجرین کو روکنے کی غرض سے فوجی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جیمز میٹس نے امریکی ریاست ٹیکساس کے جنوب میں میکسیکو کے ساتھ لگنے والی سرحد کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔

    سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں امریکی فوجی مہاجرین کی نقل وحرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں، امریکی وزیر دفاع نے اس موقع پر میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے امریکی فوج کی سرحد پر اس تعیناتی کا دفاع کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ سرحدی فورس کی مدد کے لیے بھیجے گئے ہیں تاکہ امریکا میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کرنے والے پناہ گزینوں کا راستہ روکا جا سکے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پڑوسی ملک میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ میکسیکو کی سرحد سے دراندازی کرنے والے امریکی فوج پر حملہ کرنے والوں پر گولیاں چلائی جائیں گی۔

  • غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا بند کمرا اجلاس بے نتیجہ ختم

    غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا بند کمرا اجلاس بے نتیجہ ختم

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کے معاملے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا بند کمرا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں قابض اسرائیلی فوج نے ظلم وبربریت کی انتہا کررکھی ہے، آئے دن نہتے فلسطینیوں کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں، اسی بابت اقوام متحدہ کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔

    برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اجلاس بولیویا کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا، جس میں کویت نے عرب ممالک کی نمائندگی کی۔

    سلامتی کونسل کے اراکین کو غزہ میں اسرائیلی حملوں کے بعد کشیدہ صورت حال پربریفنگ دی گئی۔

    گزشتہ دو روز میں اسرائیلی حملوں چودہ فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں۔

    غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 20سالہ نوجوان شہید، سینکڑوں زخمی

    خیال رہے کہ غزہ میں گذشتہ ہفتے ہونے والے مظاہرے میں اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے فلسطینی نوجوان محمد ابو عبادہ کو فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ اسرائیلی فورسز نے آپریشن کے دوران 24 سالہ فلسطینی شہید ہوگیا تھا، جس پر اہلخانہ کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے ستمبر میں مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں واقع ایک کثیر المنزلہ عمارت پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 18 فلسطینوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔