Tag: ARMYCHIEF

  • آرمی چیف کا پائلٹس گرایجوایشن تقریب سے خطاب

    آرمی چیف کا پائلٹس گرایجوایشن تقریب سے خطاب

    گجرانوالہ: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گجرانوالہ میں آرمی ایوی ایشن اسکول کا دورہ کیا اورپائلٹ بیسک گریجویشن تقریب میں شرکت کی۔

    اس موقع پرآرمی چیف نے بنیادی کورس میں شریک افسران کو مبارکباد دی اورتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایوی ایشن کی جدید صلاحتیں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کامیابیوں کے لیے بہت اہم ہیں،اور یہ ملک کے لیے روایتی خطرات کو ناکام بنانے کے لیے ایک موثرصلاحیت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آرمی ایوی ایشن کو جدید اورترقی یافتہ بنانے کے لیے زبردست کوششیں کی گئیں ہیں۔

    چیف آف آرمی سٹاف آرمی نے کہا کہ آرمی ایوی ایشن نے نہ صرف جاری آپریشن ضرب عضب میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا بلکہ زلزلے سیلاب امدادی سرگرمیوں اور قدرتی آفات کے دوران ملک کی مدد کے لئے ہمیشہ سب سے آگے رہی ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند سالوں سے فوج کی اہم کامیابیاں اورآرمی ایوی ایشن کے فعال کردار کے نام سے منسوب ہیں آرمی ایوی ایشن پائلٹس کی قربانیاں اور انتھک کوششیں سب سے زیادہ تعریف کی مستحق ہیں۔

    چیف آف آرمی سٹاف نے آرمی ایوی ایشن کور کے قابل اعتماد پائلٹوں اورجونیئرعملے کے افسران کی تربیت کے لیے آرمی ایوی ایشن اسکول کی کوششوں کو سراہا۔

    دورے کے دوران آرمی چیف نے گجرانوالہ ہیڈ کوارٹرزمیں سینٹرل کمانڈ وارگیمزمیں شرکت کی اورورکنگ باونڈری پرموجود جوانوں کی آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا۔

  • نصیرجنجوعہ کرمشیربرائے قومی سلامتی تعینات کیا جارہاہے

    نصیرجنجوعہ کرمشیربرائے قومی سلامتی تعینات کیا جارہاہے

    اسلام آباد: سابق جنرل نصیرخان جنجوعہ کو قومی سلامتی کے مشیرسرتاج عزیز کی جگہ تعینات کیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں ہفتے ریٹائر ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل نصیر جنجوعہ کا مشیر برائے قومی سلامتی مقرر کیا جارہا ہے اور وہ دروہ امریکہ میں وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

    .فی الحال مشیر برائے قومی سلامتی کا عہدہ وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی اور ماہرِ امور خارجہ سرتاج عزیز کے پاس موجود ہے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے خیال میں سرتاج عزیز کی توجہ دو علیحدہ جانب مبذول ہے اسی لئے فیصلہ کیا گیا ہےکہ قومی سلامتی کے مشیرکا عہدہ جنرل جنجوعہ کو سونپ دیا جائے تاکہ سرتاج عزیز اپنی پوری توجہ دفترِخارجہ پر مرکوز کرسکیں۔

    ایسا نہیں ہے کہ آرمی اور وزیراعظم کے درمیان معاملات پر اختلاف ہے بلکہ یہ فیصلہ دو طرفہ مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔

    جنرل (ر) نصیرجنجوعہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے صدر رہ چکے ہیں اور قومی سلامتی کے معاملات میں اعلیٰ ترین دماغوں میں تصور کئے جاتے ہیں۔

    انہوں نے بھارت کو مدنظر رکھ کر کی جانے والی ’’عزمِ نو‘‘ نامی جنگی مشقوں میں بھی اپنا کردارادا کیا تھا۔