Tag: around the world

  • کرونا وائرس: دنیا بھر میں جرائم کی شرح میں کمی

    کرونا وائرس: دنیا بھر میں جرائم کی شرح میں کمی

    واشنگٹن / لندن: دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وجہ سے جرائم کی شرح میں غیر معمولی کمی دیکھی جارہی ہے تاہم گھروں میں خواتین پر گھریلو تشدد میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں پرتشدد جرائم کی شرح کم ہوگئی ہے، رپورٹ کے مطابق امریکا میں وبا کے مرکز نیویارک سٹی میں فروری سے مارچ تک جرائم میں 12 فیصد کمی دیکھی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ میں لاک ڈاؤن کے باعث قتل کی شرح 326 سے کم ہو کر 94 ہوگئی۔

    جنوبی افریقہ میں خواتین سے زیادتی کی شرح بھی کم ہوگئی، لاک ڈاؤن کے پہلے ہفتے میں زیادتی کے واقعات 700 سے کم ہو کر 101 ہوگئے۔

    سینٹرل امریکا کے ملک ایل سلوا ڈورمیں مارچ میں صرف 65 قتل کی وارداتیں ہوئیں جو فروری میں 114 تھیں۔

    اسی طرح جنوبی امریکی ملک پیرو میں گزشتہ ماہ جرائم کی شرح میں 84 فیصد کمی ہوئی، پیرو میں روزانہ 15 لاشیں ملنا معمول کی بات تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران جس جرم میں اضافہ ہوا وہ گھریلو تشدد ہے، برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ گھریلو تشدد کے سبب ہاٹ لائن پر مدد مانگنے والوں میں 120 فیصد اضافہ ہوا۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں اب تک کرونا وائرس سے 17 لاکھ 84 ہزار 331 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ دنیا بھر میں وائرس سے 1 لاکھ 8 ہزار 962 اموات ہوچکی ہیں۔

  • اس سال طویل ترین اور مختصر ترین روزہ کس ملک میں ہوگا

    اس سال طویل ترین اور مختصر ترین روزہ کس ملک میں ہوگا

    کراچی : رمضان المبارک کی آمد آمد ہے، دنیا بھر کے مسلمان ماہِ مبارک کے استقبال کی تیاریوں میں لگے ہوئے ہیں، رمضان المبارک  اہلِ ایمان کے لیے بڑا بابرکت اور رحمتوں بھرا مہینہ ہے۔اس ماہِ معظم میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے۔ نیکیوں کے ثواب میں اور دنوں کی بہ نسبت اضافہ کر دیا جاتا ہے

    رمضان المبارک کا مہینہ ممکنہ طور پر 19جون سے شروع ہوگااور 19جولائی کو عید الفطر منائی جائے گی، دنیا بھر میں مختلف جگہوں پر موجود ممالک میں روزے کی طوالت بھی مختلف ہوتی ہے۔

    موسم گرما میں ماہ صیام کی آمد سے دنیا کے بیشتر خطوں میں روزے کا دورانیہ طویل ترین ہوگا، اس سال کس ملک میں روزہ سب سے زیادہ طویل اور کس میں ملک میں سب سے کم وقت کا ہوگا،قطب شمالی کے ممالک میں اس ماہ رمضان کے دوران طویل ترین دن ہوں گے، ماہ مقدس کے دوران تقریباً 20دن ایسے ہوں گے جن میں سورج 24گھنٹے ہی اپنی آب و تاب دکھاتا رہے گا، باقی دنوں میں بھی برائے نام رات ہوگی۔

    اس سال ماہ رمضان میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ طویل روزہ ڈنمارک میں ہوگا جو 21گھنٹے کا ہوگا جبکہ  ارجنٹینا میں سب سے مختصرروزہ ہوگا ، جس کا دورانیہ صرف ساڑھے 9گھنٹے ہوگا۔

    برطانیہ میں مقیم لاکھوں فرزندان توحید 19 گھنٹے کا روزہ رکھیں گے۔ ان کی سحر و افطار اور عشاء وتراویح اور نماز فجر کے درمیان فقط پانچ گھنٹے کا فرق ہوگا۔

    آئس لینڈ، سویڈن اور ناروے میں روزہ 20گھنٹے، نیدرلینڈز اور بیلجئم میں ساڑھے  18گھنٹے کا ہوگا، اسپین میں ساڑھے 17گھنٹے ، انگلینڈ اور جرمنی میں ساڑھے 16گھنٹے جبکہ امریکہ، فرانس ، اٹلی اور مصر میں روزہ  16گھنٹے طویل ہوگا۔

    اس سال بحرین، سعودی عرب، نیونس اور فلسطین میں روزے کا دورانیہ  15گھنٹے، دبئی میں 14گھنٹے 51منٹ  یمن میں 14گھنٹے 50منٹ، قطر میں 14گھنٹے40منٹ، کویت، عراق، شام ، مراکش، الجیریا، لیبیا اور سوڈان میں روزہ 14گھنٹے طویل ہو گا۔

     پاکستان میں روزے اوسطاً15گھنٹے کے ہوں گے، آسٹریلیامیں 10 گھنٹے  ، جنوبی افریقہ میں ساڑھے 10گھنٹے، برازیل میں 11گھنٹے جبکہ میکسیکو میں 13گھنٹے اور 20منٹ کا روزہ رکھا جائے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی نصف کرہ ارض کے ممالک میں اس سال نہ صرف گزشتہ 33سال سے طویل ترین روزہ ہوگا جبکہ موسم بھی شدید گرم ہوگا۔ سورج چونکہ شمالی نصف کرہ ارض کے اوپر سے گزرے گا اس لیے جنوبی نصف کرہ میں شدید سردی کا موسم ہوگا اور روزوں کا دورانیہ بھی انتہائی کم ہوگی۔

  • دنیا بھر میں نئے سال کے استقبال کا سلسلہ جاری

    دنیا بھر میں نئے سال کے استقبال کا سلسلہ جاری

    دنیا بھر میں نئے سال کے استقبال کا سلسلہ جاری ہے، سالِ نو کے موقع پر ہر سو خوشیوں کی بہاریں ہیں۔

    وقت کی سوئی نے جیسے ہی دو ہزار پندرہ کی سوئی کو چھوا تو دنیا کے بیشتر ممالک میں لوگوں کے چہرے کھل اٹھے، دو ہزار پندرہ کا استقبال نہایت پُرجوش انداز میں کیا گیا، دو ہزار چودہ کا آخری سورج سب سے پہلے نیوزی لینڈ میں غروب ہوا۔

    سال ِ نو کی تقریبات کا آغاز نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ کے اسکائی ٹاور پر شاندار آتش بازی سے ہوا، جیسے ہی گھڑی نے بارہ بجائے رات میں دن کا سماء پیدا ہوگیا،  نیوزی لینڈ کے بعد آسٹریلیا میں نئے سال کا استقبال ہوا۔

      دوہزار پندرہ کی آمد کا استقبال سڈنی میں آسمان پر رنگوں کی بہاریں تھیں، آتشبازی کا ایسا مظاہرہ کیا گیا کہ آنکھیں دنگ رہ گئیں۔

    جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ہزاروں افراد نے فضاء میں غبارے چھوڑ کر نئے سال کو خوش آمدید کہا، دبئی کے برج الخلیفہ پر سال نو کا استقبال کرنے کیلئے آتشبازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا، رات کے بارہ بجتے ہی دنیا کے بلند ترین ٹاور سے رنگ ونور کا سیلاب امڈ آیا، جس نے لوگوں کو اپنے سحر میں جکڑلیا۔

    سال نو کی آمد پر ہانگ کانگ ، بیجنگ اور ماسکو میں بھی آتشبازی نے آسمان پر دلفریب رنگ بکھیر دیئے، دو ہزار چودہ اپنے دامن میں دہشت گردی، ظلم و جبر ،غربت وافلاس اور ناانصافی لئے بیت گیا، دو ہزار پندرہ کا آغاز امیدوں آرزووں اور اس دعا کے ساتھ کہ نیاسال امن وترقی کی نوید لائے۔