Tag: arrest warrant

  • وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کے  وارنٹ گرفتاری جاری

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کے وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور : عدالت نے وزیر اعظم کےمعاون خصوصی شہباز گل کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ، نجی کمپنی نےشہباز گل پر دعوی دائر کررکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت میں وزیر اعظم کےمعاون خصوصی شہباز گل کے خلاف نجی کمپنی کےدائر استغاثہ پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے شہباز گل کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں یکم نومبر کو پیش ہونے کا حکم دیا۔

    نجی کمپنی نے معاون خصوصی شہباز گل پر دعوی دائر کررکھا ہے، جس میں کہا ہے کہ شہباز گل نےٹی وی پروگرام میں کمپنی پر جھوٹے اور بےبنیادالزامات عائد کیے، ملزم کے الزام سے کمپنی کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔

  • فیصل آباد : گھریلو ملازمہ تشدد کیس میں اہم پیشرفت، ملزم بچے کے وارنٹ گرفتاری

    فیصل آباد : گھریلو ملازمہ تشدد کیس میں اہم پیشرفت، ملزم بچے کے وارنٹ گرفتاری

    فیصل آباد : کم عمر گھریلو ملازمہ پر تشدد کیس میں متاثرہ ملازمہ صدف کو عدالت میں پیش کردیا گیا، پانچ دن بعد بھی پولیس بچی کی میڈیکل رپورٹ پیش نہ کرسکی۔

    عدالت نے بچی کو ایک ہفتے کے لیے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کےحوالے کردیا، ساتھ ہی تشدد کرنے والے بچے حمزہ کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے گئے۔

    کمسن ملازمہ صدف کو پولیس نے عدالت میں پیش کردیا اس موقع پر میڈیکل اور دیگر قانونی کارروائی مکمل کرنے کے لیے بچی کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کردیا گیا۔

    اس کے علاوہ عدالت نے تشدد کرنے والے بچے حمزہ کے بھی وارنٹ جاری کردیئے، کیس کی سماعت کے موقع پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے عہدیدار نے کہا کہ حمزہ کے والدین اسے تشدد پر اکساتے ہیں، بہتر ہے کہ اس کی اچھی پرورش کی ذمہ داری ہمیں دی جائے۔

    مزید پڑھیں : گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنیوالی ثمینہ منیر دھمکیوں پر اتر آئی

    تھانہ مدینہ ٹاؤن میں تشدد میں ملوث دیگر افراد کی گرفتاری کی درخواست دی گئی ہے، ملازمہ تشدد کیس میں اس وقت صرف ثمینہ منیر زیر حراست ہیں جبکہ دوبارہ گرفتاری کے خوف سے رانا منیر اور اس کی بیٹی اور داماد نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی ہے۔

  • نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے متعلق اہم دستاویزات سامنے آگئیں

    نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے متعلق اہم دستاویزات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کو پاکستانی ہائی کمیشن لندن سے نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کی اہم دستاویزات موصول ہوگئی ہے ، دستاویز میں رائل میل کے ذریعے وارنٹس تعمیل کی آن لائن رسیدیں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ ، ایون فیلڈ اور فلیگ شپ ریفرنس میں اپیلوں پر سابق وزیراعظم نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے متعلق دستاویزات سامنے آگئیں، فارن آفس کی جانب سے رپورٹ دستاویزات کے ساتھ جمع کرادی گئی ہے۔

    وفاقی حکومت کو پاکستانی ہائی کمیشن لندن سےاہم دستاویزات موصول ہوگئی ہے ، دستاویزات اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرارآفس میں جمع کرادی گئی ہے، دستاویزمیں رائل میل کے ذریعے وارنٹس تعمیل کی آن لائن رسیدیں شامل ہیں ، برطانوی رائل میل کی رسیدوں کو تصدیق کے بعد رجسٹرار آفس میں جمع کرایا گیا ہے۔

    خیال رہے سماعت اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی کل العزیزیہ ، ایون فیلڈ ریفرنسز میں نواز شریف اور نیب کی اپیلوں پر سماعت کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا تھا نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرائی، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ عدالتی احکامات پر کچھ ہوا یا نہیں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے وارنٹ کی تعمیل کی ہرممکن کوشش کی،ہائی کمیشن نےکامن ویلتھ آفس سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ، کامن ویلتھ آفس نے بتایا ہائیکورٹ حکم پر عملدرآمد ہمارا اختیار نہیں۔

    سلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے حوالے سے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا نواز شریف حکومت اور عوام کو دھوکہ دے کر لندن روانہ ہوا، نواز شریف لندن بیٹھ کر عوام اور حکومت پر ہنستا ہو گا، انتہائی شرمناک رویہ ہے یہ۔

  • نواز شریف کا برطانوی ہائی کمیشن سے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار

    نواز شریف کا برطانوی ہائی کمیشن سے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف نے برطانوی ہائی کمیشن سے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار کردیا ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کےناقابل ضمانت دائمی وارنٹ جاری کئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے برطانوی ہائی کمیشن سے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار کردیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانوی ہائی کمیشن نےبذریعہ ای میل نوٹس کی کاپیاں نوازشریف کو بھجوا دیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کےناقابل ضمانت دائمی وارنٹ جاری کئے تھے اور کاپی وزارت خارجہ کو بھجوادی تھی ، وارنٹ میں دفتر خارجہ کو برطانیہ میں ہائی کمیشن کے ذریعے وارنٹ کی تعمیل کا حکم دیا گیا تھا۔

    نوٹس میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی 22 ستمبر اور دیگر تاریخوں پر حاضری یقینی بنائی جائے جبکہ ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس اپیلوں پر سماعت کیلئے آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے پندرہ ستمبر کو العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دیا اور ریفرنس میں ضمانت کا حکم ختم کردیا تھا۔

    خیال رہے اسلام آبادہائی کورٹ کا 2رکنی بینچ کل نواز شریف کی درخواستوں پر سماعت کرے گا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل برطانوی ہائی کمیشن کی دستاویزعدالت میں پیش کریں گے۔

  • میگا منی لانڈرنگ‘ نیب نے آصف علی زرداری کے وارنٹ جاری کردیے

    میگا منی لانڈرنگ‘ نیب نے آصف علی زرداری کے وارنٹ جاری کردیے

    اسلام آباد: چیئرمین نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، سابق صدر جعلی اکاؤنٹس کیس میں10 جون تک ضمانت پر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدرِ مملکت آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری منظور کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ میگا منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں مطلوب ہیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ دس جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر کی ضمانت کے حوالے سے ہونے والی سماعت میں وارنٹ گرفتاری پیش کیے جائیں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ نیب نے آصف زرداری سےمیگامنی لانڈرنگ تحقیقات میں پوچھ گچھ کرنی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روزاسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئےدونوں کی ضمانت میں دس جون تک توسیع کردی تھی۔

    سماعت کے دوران نیب حکام نے موقف اختیار کیا کہ کیس کےتمام دستاویزات اور ریکارڈکیس کےساتھ منسلک ہیں، جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری براہ راست ملوث ہیں۔ آصف زرداری نے میڈیا پر کہا تھا کہ اگرہم امیر نہیں ہوں گے تو کون ہوگا ، ان کوگرفتار کرنے کے لیے نیب کے پاس ٹھوس شواہد ہیں، آصف زرداری کی گرفتاری نیب کی انکوائری کاحصہ ہے۔

    جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ منی لانڈرنگ ایکٹ پڑھ کرسنایاجائے، کیااینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کےتحت نیب تفتیش کرسکتی ہے؟ نیب کے وکیل کا کہنا تھا جی ایکٹ کی تعریف پرپورانہ اترنےکےباوجودنیب تفتیش کرسکتی ہے، اکاؤنٹس دوسرےشخص کےنام اصل بینفشری کوظاہرکیےبغیربنائےگئے، یہ انتہائی پوشیدہ پیسوں کی منتقلی کا بھیانک جرم ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کرپشن،رشوت کی خفیہ منتقلی کیلئے جعلی اکاؤنٹس کااستعمال کیاگیا، جعلی اکاؤنٹس میں فریال تالپورکےدستخط چیک پر موجود ہیں، جسٹس عامر فاروق نے نیب سےاستفسار زرداری گروپ کا کیا اسٹیٹس ہے، جسٹس محسن اخترکیانی نے پوچھا اسٹیٹ بینک نے فریال تالپور سے متعلق کیا کہا؟ نیب نے بتایا اسٹیٹ بینک نے ایف آئی اے کو مطلع کیا۔

    جسٹس محسن اخترکیانی کا کہنا تھا آصف زرداری کا جعلی اکاؤنٹ کیس میں کیاتعلق ہے تو جہانزیب بھروانا نے بتایا اومنی گروپ کا تعلق زرداری گروپ سے ہے، میگا منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش میں زرداری گروپ سامنے آیا، زرداری گروپ اکاؤنٹ میں جعلی اکاؤنٹ سے ڈیڑھ کروڑ منتقل ہوئے، دوسری مرتبہ پھر ڈیڑھ کروڑ روپے زرداری گروپ اکاؤنٹ منتقل ہوئے۔

    نیب نے کہا زرداری گروپ ٹرانزیکشنز پر اسٹیٹ بینک نے مشتبہ ٹرانزیکشن رپورٹ جاری کی ہے، زرداری گروپ اکاؤنٹ سے رقم اویس مظفر کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، زرداری گروپ اکاؤنٹ سےرقم منتقلی فریال تالپورکےدستخط سےہوئی، جسٹس عامرفاروق نے کہا ڈیڑھ کروڑکی ٹرانزیکشن ہوئی،جس نے کی وہ کیا کہتا ہے، مجموعی طور پر کتنی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔

    نیب نے جواب میں بتایا مجموعی طورپر14بلین روپےکی ٹرانزیکشن ہوئی ہے،مختلف اکاؤنٹس سےٹرانزیکشن ہوئی ، جسٹس عامرفاروق نے کہا ایک ایک کرکے بتائیں میرا حساب اچھا نہیں ،نیب آئی او کا کہنا تھا آدھا پیسہ رکھ رہے تھے اور آدھا پیسہ باہر ممالک منتقل کیاگیا، جسٹس عامرفاروق نے کہا یہ وائٹ کالرکرائم ہے باریک بینی سے دیکھیں گے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی نے استفسار کیا آپ آصف زرداری کاکرداربتائیں، جتنی کہانی بتائی اس میں فریال تالپور کا کردار ہے، آصف زرداری اپنی کمپنی کے بینفشل مالک ہیں کیا یہ جرم ہے، پراسیکیوٹرنیب نے بتایا آصف زرداری کے کردار کیلئے تینوں کمپنیوں پر جانا ہوگا۔

    عدالت نے کہا آپ صرف ایک ریفرنس دائرکرتے ضرورت کیا تھی اتنا پھیلانے کی، اومنی گروپ پرآپ کا الزام ہے آصف زرداری کا فرنٹ مین تھا، آپ کے صرف فرنٹ مین کہنے سے کیا وہ فرنٹ مین ہوجائےگا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اورفریال تالپورکی عبوری ضمانت میں10جون تک توسیع کردی تھی۔

    خیال رہے کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 5بار توسیع کی گئی، آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • فیض آباد دھرنا: خادم حسین رضوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    فیض آباد دھرنا: خادم حسین رضوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فیض آباد دھرنا کیس میں خادم حسین رضوی سمیت 3 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں فیض آباد دھرنے کے دوران پولیس چوکی پر حملے اور مقدمات کی سماعت ہوئی، عدالت نے خادم حسین رضوی سمیت تین ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے خادم حسین رضوی، مولانا عنایت اللہ، شیخ اظہر اور ضیاء اللہ خیری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری تھانہ کھنہ میں درج تین مقدمات میں جاری کیے، ملزمان پر درج مقدمات میں پولیس پر تشدد، کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر سنگین نوعیت کی دفعات شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: فیض آباد دھرنا:عدالت میں سیکورٹی اداروں کی رپورٹس غیرتسلی بخش قرار

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنے سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سیکورٹی اداروں کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیا تھا۔

    یاد رہے کہ ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی پر گزشتہ سال نومبر میں اسلام آباد کے علاقے فیض آباد میں تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے دھرنا دیا گیا تھا جو تقریباً 22 روز بعد ختم ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مریم، حسن حسین، کیپٹن(ر)صفدر کے وارنٹ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو مل گئے

    مریم، حسن حسین، کیپٹن(ر)صفدر کے وارنٹ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو مل گئے

    اسلام آباد : کرپشن کے الزامات پر سابق وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کے گرد نیب نے شکنجا کس دیا، وارنٹ گرفتاری تعمیل کیلئے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو مل گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نااہل سابق وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے، وارنٹ گرفتاری تعمیل کیلئے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کومل گئے ہیں۔

    نیب حکام نے وارنٹ وزارت خارجہ کے ذریعے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بھجوائے، اب پاکستانی ہائی کمیشن وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرائے گی۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے پیش نہ ہونے پر حسین نواز،حسن،مریم نواز اور ان کے شوہرکیپٹن (ر) صفدر کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے جبکہ عدالت نے ملزمان کو دس،دس لاکھ روپےکےمچلکےبھی جمع کرانے کا حکم دیاتھا ذرائع کاکہنا ہے نواز شریف فیملی اگلی سماعت پر بھی پیش نہ ہوئی تو عدالت ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرسکتی ہے۔

    احتساب عدالت میں شریف فیملی کے خلاف تین ریفرنسز پر سماعت دو اکتوبر کو ہونی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ سماعت پر سابق وزیراعظم نوازشریف اور انکے بچوں پر فردِ جرم عائد کئے جانے کا بھی امکان ہے۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف پرفرد جرم 2 اکتوبرکوعائد کی جائے گی


    خیال رہے کہ کلثوم نواز کی طبیعت خراب ہونے کے باعث مریم ، حسن اور حسین نواز لندن میں موجود ہے، جبکہ نواز شریف کی آج روانگی کا مکان ہے۔

    حسین نواز نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ والدہ کا علاج چل رہا ہے، صورتحال ایسی ہے کہ نواز شریف لندن آئیں گے۔

    واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    شریف خاندان کو پہلے 19 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا،عدم حاضری پر نیب کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی گئی تھی، جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو 26 ستمبر کے لیے دوبارہ سمن جاری کیے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحق ڈارکے تمام اثاثے منجمد

    اسحق ڈارکے تمام اثاثے منجمد

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحق ڈار کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے نیب کی ٹیم نے ان کے گھر پر چھاپہ بھی مارا، جب کہ ان کی تمام جائیداد کی خرید و فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے ذوالقرنین حیدر کے مطابق نیب حکام کی جانب سے مختلف شہروں میں اسحق ڈار کی تمام جائیداد کی خریدو وفروخت اور منتقلی پر پابندی کا حکم نامہ جاری کردیا گیا ساتھ ہی بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کردیئے گئے ہیں۔

    نمائندے کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے ایک خط ایل ڈی اے، اسلام آباد اتھارٹی، ڈی ایچ اے سوسائٹی، سینیٹ کی ہاؤسنگ سوسائٹی سمیت مختلف بینکوں کو بھی لکھا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ اسحق ڈار کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات کی تحقیقات چل رہی ہے اس لیے ان کی جتنی بھی جائیداد ہے اس کی خریدو فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی جائے۔

     اس حوالے سے نیب حکام کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کےخلاف کیس چل رہا ہے، لہٰذا ان کی جائیداد نہ تو خریدی جاسکتی ہے اور نہ کسی کو منتقل کی جاسکتی ہے۔

    نیب نے بینکوں کو ہدایت دی ہے کہ اسحق ڈار کے اکاؤنٹس میں موجود تمام رقم کہیں منتقل نہیں ہوسکتی انہیں منجمد کردیا جائے، اگر کسی ادارے نے بھی قانون کی خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    اطلاعات ہیں کہ بینکوں نے ان کے اکاؤنٹس اور اداروں نے ان کی جائیداد کی فروخت یا کسی اور کو منتقلی پر پابندی عائد کردی ہے۔

    نیب کا خط اے آر وائی نیوز نےحاصل کرلیا، اسحاق ڈارکی جائیداد ضبط کرنے کی خبر سب سے پہلے اے آر وائی نیوز نےگزشتہ روز نشر کی تھی۔

    نیب نے اسحاق ڈارکے گھر پر چھاپہ نہیں مارا، نوٹس دینے گئے، ترجمان

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق نیب کی ٹیم نے اسحاق ڈار کے گھر پر چھاپہ مارا ہے اور ملازمین سے پوچھ گچھ کی ہے، تاہم نیب ترجمان نے خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کے گھر چھاپہ نہیں مارا، ان کی رہائش گاہ پر نوٹس دینے گئے تھے۔

    نیب عدالت کی جانب سے آج ہی وارنٹ جاری ہوئے ہیں اور نیب کے تفتیشی افسر کی سربراہی میں دو رکنی ٹیم نے اسی بنیاد پر آج منسٹرز انکلیو میں واقع ان کے گھر پرنوٹس ارسال کیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسحاق ڈار اس وقت ملک میں نہیں ہیں، تاہم اطلاعات ہیں کہ اسحاق ڈار نے نیب کی ٹیم کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جلد وطن واپس پہنچیں گے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت نے اثاثہ جات کیس میں وارنٹ گرفتاری وزارت داخلہ کو بھیج دیئے، اسحاق ڈار نے نیب ریفرنس پر ضمانت قبل از گرفتاری کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

     آج بروز بدھ  اسلام آباد کی احتساب عدالت میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زیادہ اثاثے بنانے کے نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں ان کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کیا گیا، سماعت کے دوران نیب نے وفاقی وزیرِ خزانہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔

    وفاقی وزیرِ خزانہ اور مسلم لیگ ن کے اہم رہنما اسحاق ڈار کی جانب سے ان کے پروٹوکول آفیسر فضل داد احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

    عدالت نے نیب کی درخواست پر پیش رفت کرتے ہوئے اثاث جات کیس میں اسحاق ڈار کے قابلِ گرفتاری وارنٹ جاری کیے اور حکم دیا کہ انہیں 25 ستمبر کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔

    گرفتاری کے احکامات جاری کرنے کے ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار10لاکھ روپےکےمچلکوں کےعوض ضمانت کراسکتےہیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب کے بھیجے گئے وارنٹ گرفتاری وزارت خارجہ کو موصول ہوگئے ہیں، وزارت خارجہ اسحاق ڈار کے لندن کے گھر کے باہر وارنٹ چسپاں کرنے کو یقینی بنائے گی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نیب ریفرنس پر ضمانت قبل از گرفتاری کروانے کا فیصلہ کر لیاہے۔

    نیب نے ریفرنس دائر کردیا


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    مزید پڑھیں:اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کیلئے  بینکوں کو درخواست


    پاناما کیس کا نتیجہ


    یاد رہے کہ 28 جولائی کوسپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے پاناما کیس کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے ان کے اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب کو حکم دیا تھا کہ وہ 6 ہفتے کے اندر نوازشریف اور ان کے بچوں مریم نواز، حسین نواز، حسن نواز اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرے اور 6 ماہ میں ان پر کارروائی مکمل کی جائے۔

    کیا حکومت کو اسحاق ڈار کے سوا کوئی بندہ نہیں ملا ؟ کامل علی آغا

    علاوہ ازیں سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ وزیرخزانہ ملک میں موجود نہیں این ایف سی پر کیا بات کریں؟ حکومت کی نااہلی ہے کہ ایسا شخص وزیر بنایا گیا جس کےوارنٹ گرفتاری نکلے ہوئے ہیں۔

    وزیرخزانہ بھاگے ہوئے ہیں، اشتہاری قراردیئےجاسکتےہیں، کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ کیا حکومت کو اور کوئی بندہ نہیں ملا اس وزارت کیلئے؟

    انہوں نے پیشکش کی کہ اگرکوئی بندہ نہیں تو ہم حکومت کو شبلی فراز ادھار پر دے سکتے ہیں، یہ سنجیدہ مسئلہ ہے اس کانوٹس لیاجائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نےعمران خان کےوارنٹ گرفتاری معطل کردیے

    اسلام آباد ہائی کورٹ نےعمران خان کےوارنٹ گرفتاری معطل کردیے

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کےوارنٹ گرفتاری معطل کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کو چلینج کیا ، جس پر جسٹس عامر فاروقی کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی، عمران خان کی جانب سے بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

    بابر اعوان نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طریقے سے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ، عمران خان نے غیر مشروط طور پرمعافی نامہ جمع کرایا ہے۔

    لارجر بینچ نے سماعت کے بعد عمران خان کی متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا عمران خان کی گرفتاری کا حکم نامہ معطل کردیا اور الیکشن کمیشن اور اکبر ایس بابر کو نوٹس جاری کر دیئے۔

    عدالت نے عمران خان کو ہداہت کی کہ الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹس کا جواب دیں، جس پر بابر اعوان نے الیکشن کمیشن میں شو کاز نوٹس کا جواب داخل کرانے کی یقین دہانی کرائی۔

    کیس کی سماعت کے دوران نعیم الحق بھی عدالت میں موجود تھے۔

    یاد رہے کہ عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے بغیراختیار گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے، الیکشن کمیشن کا کام صاف اور شفاف انتخابات کرانا ہے، الیکشن کمیشن صرف عمران خان کو ٹارگٹ کررہا ہے،  22سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کی جانبداری پر سوال اٹھا چکی ہیں، عمران خان کے خلاف جاری غیرقانونی وارنٹس کو رد کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے اور عمران خان کو پچیس ستمبر تک ایک لاکھ رو پے کے2 مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی ۔

    الیکشن کمیشن نے ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد کو حکم جاری کیا تھا کہ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کو گرفتار کر کے 25 ستمبر کوپیش کیا جائے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ عمران خان کو ضمانت کے لیے 1 لاکھ روپے کے مچلکے اور دو شخصی ضمانتیں دینا ہونگی، مچلکے جمع کرائے گئے تو ٹھیک ورنہ گرفتاری کے احکامات پر عملدرآمد کیا جائے۔

    واضح رہے کہ  الیکشن کمیشن نے عمران خان کو چودہ ستمبر کو طلب کیا گیا تھا لیکن پیش نہیں ہوئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کا الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ

    عمران خان کا الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے سینئر قانون دان بابر اعوان سے ملاقات کی، ملاقات میں عمران خان نے الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا، عمران خان نے پٹیشن پر دستخط کر دیئے، جیسے بابراعوان ہائیکورٹ میں جمع کرائیں گے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے بغیراختیار گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے، الیکشن کمیشن کا کام صاف اور شفاف انتخابات کرانا ہے، الیکشن کمیشن صرف عمران خان کو ٹارگٹ کررہا ہے۔

    پٹیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ 22سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کی جانبداری پر سوال اٹھا چکی ہیں، عمران خان کے خلاف جاری غیرقانونی وارنٹس کو رد کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے اور عمران خان کو پچیس ستمبر تک ایک لاکھ رو پے کے2 مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی ۔

    الیکشن کمیشن نے ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد کو حکم جاری کیا تھا کہ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کو گرفتار کر کے 25 ستمبر کوپیش کیا جائے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ عمران خان کو ضمانت کے لیے 1 لاکھ روپے کے مچلکے اور دو شخصی ضمانتیں دینا ہونگی، مچلکے جمع کرائے گئے تو ٹھیک ورنہ گرفتاری کے احکامات پر عملدرآمد کیا جائے۔

    واضح رہے کہ  الیکشن کمیشن نے عمران خان کو چودہ ستمبر کو طلب کیا گیا تھا لیکن پیش نہیں ہوئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔