Tag: arrest

  • بھارت: متنازع اینکر ارنب گوسوامی کی گرفتاری کا مطالبہ

    بھارت: متنازع اینکر ارنب گوسوامی کی گرفتاری کا مطالبہ

    نئی دہلی: بھارت میں چیخنے چلانے اور نفرت پھیلانے کے لیے متنازعہ ٹی وی اینکر ارنب گوسوامی اپنے ہی جال میں پھنس گئے، کانگریس پارٹی نے پارٹی صدر سونیا گاندھی کے خلاف غیر مہذب زبان استعمال کرنے اور نفرت پھیلانے کے الزام میں انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    ارنب گوسوامی نے ری پبلک ٹی وی پر ایک لائیو شو میں سونیا گاندھی کے لیے غیر مہذب الفاظ استعمال کیا اور کہا کہ وہ پالگھر واقعہ کے بارے میں جان بوجھ کر خاموش ہیں۔

    خیال رہے کہ بھارتی ریاست مہاراشٹر کے قصبے پالگھر میں چند روز قبل مشتعل ہجوم نے 3 افراد کو ہلاک کردیا تھا جس میں سے 2 ہندو سادھو تھے۔

    واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ افراد پر بچوں کو اغوا کرنے اور ان کے گردے نکال کر بیچنے کا الزام تھا۔

    مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیش مکھ کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد 101 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس میں سے ایک بھی مسلمان نہیں۔

    تاہم ارنب گوسوامی اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے پر تلے رہے اور کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی پر الزام لگایا کہ وہ اس واقعے پر جان بوجھ کر خاموش ہیں اور ہندوؤں کے قتل پر اندر ہی اندر خوش ہیں۔

    گوسوامی کے اس الزام پر کانگریس نے ان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے، کانگریس کی جانب سے کہا گیا کہ ٹی وی پر جاری اس پروگرام میں سونیا گاندھی کی جائے پیدائش کے حوالے سے بھی غلط تبصرہ کیا گیا۔

    پارٹی کے لیگل سیل کے سربراہ ویویک تنکھا کا کہنا ہے کہ ارنب نے اس ٹی وی پروگرام میں سونیا گاندھی کے لیے جس زبان کا استعمال کیا وہ شرمناک تھی اور اس کے لیے انہیں معاف نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی ملک کی اہم سیاسی رہنما ہیں، وہ 5 بار لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئی ہیں اور اہم سیاسی جماعت کی صدر ہیں۔ گوسوامی نے ان کے خاتون ہونے کا بھی لحاظ نہیں کیا اور ان کے لیے گھٹیا زبان استعمال کی لہٰذا وہ سزا کے مستحق ہیں۔

    ارنب گوسوامی پر حملہ؟

    بعد ازاں مقامی میڈیا نے خبر نشر کی کہ ارنب گوسوامی پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے، مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ارنب اور ان کی اہلیہ پر 2 افراد نے حملہ کیا جنہیں بعد ازاں پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    مقامی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ پولیس کی حراست میں حملہ آوروں نے اعتراف کیا کہ ان کا تعلق کانگریس سے ہے۔

    تاہم سوشل میڈیا پر لوگ اس بات کا یقین کرنے کو تیار نہیں اور ان کے مطابق یہ ایک طے شدہ ڈرامہ ہے۔

    ٹویٹر پر ایک صارف نے لکھا کہ ارنب کی سفید شرٹ پر ایک جھول نہیں، نہ انہیں کوئی زخم آیا، ان کے بال بھی بنے ہوئے ہیں، یوں لگتا ہے ارنب کو کسی نے چھوا بھی نہیں۔ حملہ آور کس قدر اچھے تھے۔

    ایک اور صارف نے لکھا کہ ارنب کو بالی ووڈ کے شہر ممبئی میں رہتے ہوئے کسی اچھے اسکرپٹ رائٹر کو ہی ہائر کرلینا چاہیئے تھا۔

  • سعودی عرب میں خواتین کے بال کاٹنے والے حجام گرفتار کر لیے گئے

    سعودی عرب میں خواتین کے بال کاٹنے والے حجام گرفتار کر لیے گئے

    ریاض: سعودی عرب میں خواتین کے بال کاٹنے والے حجاموں کو گرفتار کرلیا گیا، مذکورہ عمل کی نشاندہی سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کے ذریعے ہوئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض پولیس نے مردانہ سیلون میں خواتین کے بال کاٹنے والے مرد حجاموں کو گرفتار کر لیا ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ مرادنہ باربر شاپ میں خواتین مرد حجاموں سے بال کٹوا رہی ہیں۔

    ویڈیو کے ذریعے نشاندہی ہونے کے بعد مردانہ سیلون پر کام کرنے والے تمام حجاموں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد نے اس کے خلاف آواز بلند کی اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے رحجان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

    لوگوں کا کہنا تھا کہ اس قسم کے رجحانات کی یہاں قطعی گنجائش نہیں ہے، ایسے اقدامات ہماری حیا و شرم کو مجروح کرنے کا باعث بنیں گے جبکہ یہ عام قانون کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔

    مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے یہ تاثر بھی دینا شروع کر دیا تھا کہ مرادنہ سیلونز پر اب خواتین باربر بھی رکھی جائیں گی تاہم بلدیہ کی جانب سے فوری وضاحت کی گئی کہ مرادنہ سلیونز میں خواتین باربرز کی تعیناتی کا کوئی ارادہ نہیں۔

  • سعودی عرب میں گرفتار پاکستانی خاتون کی 4 سالہ بچی کو وطن واپس بھیجنے کی اجازت

    سعودی عرب میں گرفتار پاکستانی خاتون کی 4 سالہ بچی کو وطن واپس بھیجنے کی اجازت

    اسلام آباد: ہیروئن اسمگلنگ کے جرم میں سعودی عرب میں گرفتار سوات کی خاتون کی 4 سالہ بچی آج پاکستان پہنچا دی جائے گی، خاتون کو عمر قید یا سزائے موت سنائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوات کی رہائشی خاتون رانی بی بی کو ہیروئن اسمگلنگ کی کوشش میں سعودی عرب میں گرفتار کرلیا گیا تھا اور انہیں جدہ میں عمر قید یا سزائے موت سنائے جانے کا امکان ہے۔

    رانی بی بی مئی 2019 میں 4 سالہ بچی کے ہمراہ جدہ روانہ ہوئی تھیں، سعودی حکام نے جدہ ائیرپورٹ پر ہیروئن بھرے کیپسول برآمد ہونے پر انہیں گرفتار کیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر معاون خصوصی زلفی بخاری اور وزارت اوور سیز نے سعودی حکام سے رابطے کیے جس کے بعد 4 سالہ ایمان کو سعودی عرب سے پاکستان لانے کی اجازت مل گئی۔

    ماں کو جیل بھیجے جانے کے بعد ایمان کو سوشل پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ منتقل کردیا گیا تھا۔ اب ننھی ایمان کی جدہ کی جیل میں ماں سے الوداعی ملاقات کروا دی گئی اور اسے پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

    ایمان آج رات 9 بجے جدہ سے پاکستان پہنچے گی۔ ایمان کو پشاور ائیرپورٹ پر اس کے انکل کے حوالے کیا جائے گا۔

    معاون خصوصی زلفی بخاری نے حکام کو بچی کی مکمل دیکھ بھال، تعلیمی ضروریات کی تکمیل اور بہتر ماحول فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • گرین کارڈ کے لیے جھوٹی شادی کرنے والے سعودی نوجوان کا انجام کیا ہوا؟

    گرین کارڈ کے لیے جھوٹی شادی کرنے والے سعودی نوجوان کا انجام کیا ہوا؟

    واشنگٹن: امریکا میں اسکالر شپ پر زیر تعلیم سعودی نوجوان کو گرین کارڈ کے لیے امریکی خاتون سے فرضی شادی کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔

    سعودی حکام کو موصول اطلاعات کے مطابق مذکورہ طالبعلم پر امریکی حکام نے جعلسازی اور دروغ بیانی کے الزامات عائد کیے ہیں۔

    امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی طالب علم نے امریکی لڑکی سے فرضی شادی کے بعد گرین کارڈ کی درخواست دی تھی اور اس کے لیے جعلسازی اور دروغ بیانی سے کام لیا۔

    گرفتاری کے بعد سعودی طالب علم پر جعلسازی کے الزام میں فوجداری کا مقدمہ چلایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزٹ ویزے یا تعلیمی ویزے کو گرین کارڈ میں تبدیل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ مزکورہ غیر ملکی کسی امریکی خاتون سے شادی کر چکا ہو۔

    اس کے لیے امیدوار کا ٹیکس ریکارڈ دیکھا جاتا ہے، اس کا انٹرویو لیا جاتا ہے جبکہ اس کے سیکیورٹی ریکارڈ کی بھی چھان بین کی جاتی ہے۔

    امریکی حکام مذکورہ شخص کی سوشل میڈیا پر سرگرمیاں چیک کرتے ہیں، اس کا فوجداری ریکارڈ دیکھا جاتا ہے اور مالیاتی ریکارڈ بھی طلب کیا جاتا ہے۔

    درخواست گزار کی شادی کے بارے میں یہ اطمینان بھی حاصل کیا جاتا ہے کہ یہ فرضی نہیں بلکہ حقیقی شادی ہے۔

  • ایم کیوایم کے سابق ایم  این اے نثار پنہور گرفتار

    ایم کیوایم کے سابق ایم این اے نثار پنہور گرفتار

    کراچی : ایم کیوایم کے سابق ایم این اے نثار پنہور کو گرفتار کرلیا گیا ، بیٹے کا کہنا ہے کہ رات سے والد صاحب سے رابطہ نہیں ہورہا، میرے والد پرویز مشرف دور میں ایم این اے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم کے سابق ایم این اے نثار پنہور کو حراست میں لےلیاگیا، نثار پنہور کے بیٹے کا کہنا ہے کہ کچھ افراد رات کو گھر آئے اور والد کو ساتھ لے گئے ، برات سے والد صاحب سے رابطہ نہیں ہورہا، فون بھی بند ہے۔

    بیٹے کا مزید کہنا ہے کہ میرے والد نثار پنہور پرویز مشرف دور میں ایم این اے تھے۔

    دوسری جانب ترجمان ایم کیوایم پاکستان کا کہنا ہے کہ سابق رکن اسمبلی نثار پنہور کا کئی برس سےایم کیو ایم پاکستان سے رابطہ نہیں ، نثار پنہور اپنی سرگرمیوں کے ذمےدار خودہیں، ایم کیو ایم پاکستان ملکی سالمیت اور وحدانیت پر مکمل یقین رکھتی ہے۔

    یاد رہے  ایم کیوایم پاکستان اورتحریک انصاف میں ڈیڈلاک برقرار ہے،  ایم کیو ایم نے اسلام آبادمیں ملاقات کوترقیاتی کا موں سےمشروط کردیا اور کہا وفد نے پیر سے معاہدےکےاثرات نظرآنےکاکہاتھا، معاہدےپرعمل شروع ہواتواسلام آبادمیں ملاقات ہوگی۔

  • کراچی سے کالعدم تنظیم کا کمانڈر گرفتار

    کراچی سے کالعدم تنظیم کا کمانڈر گرفتار

    کراچی: محکمہ انسداد دہشت گردی انویسٹی گیشن کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان بونیر گروپ کا کمانڈر گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انچارج سی ٹی ڈی چوہدری صفدر کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے کمانڈر رحمت شاہ کو کراچی کے علاقے پرانی سبزی منڈی کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔

    انچارج کا کہنا ہے کہ رحمت شاہ کے سر پر 20 لاکھ کا انعام تھا، پختونخواہ حکومت نے اشتہاری ملزم کی گرفتاری پر انعام رکھا تھا۔ ملزم نے دوران تفتیش بونیر میں دہشت گردی کی وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔

    چوہدری صفدر کے مطابق سنہ 2009 میں مذکورہ دہشت گرد نے بونیر میں پولیس چوکی پر حملہ کیا تھا اور اسلحہ لے کر فرار ہوا تھا۔ ملزم نے اسی سال ایف سی کیمپ پر حملہ کر کے قبضہ کیا تھا۔ چوکی پر ایک ماہ تک قبضہ کر کے اسلحہ استعمال کرتے رہے۔

    انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے آپریشن پر دہشت گرد کیمپ کا قبضہ چھوڑ کر فرار ہوئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزم کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزم کی حوالگی کے لیے پختونخواہ پولیس سے رابطہ کر لیا گیا۔

  • نفرت انگزیز تقریر اور اے آر وائی نیوز پر حملہ، بانی ایم کیو ایم سدک پولیس اسٹیشن سے گرفتار

    نفرت انگزیز تقریر اور اے آر وائی نیوز پر حملہ، بانی ایم کیو ایم سدک پولیس اسٹیشن سے گرفتار

    لندن : بانی ایم کیو ایم کو نفرت انگیز تقریر اور تشدد پر اکسانے کے الزام میں فرد جرم عائد کرکے گرفتار کرلیا گیا  ، بانی ایم کیوایم کو ٹیررازم ایکٹ کے تحت چارج کیا گیا، کراؤن پراسیکیوشن کا کہنا ہے پولیس کے پاس فرد جرم عائد کرنے کیلئے کافی شواہد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیوایم ضمانت ختم ہونےپر سدک پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے، جہاں ان پر نفرت انگیز تقریر اور تشدد پر اکسانے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی، بانی ایم کیوایم پر فرد جرم ٹیررازم ایکٹ کے تحت عائد کی گئی۔

    کراؤن پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ پولیس کے پاس فرد جرم عائد کرنے کیلئے کافی شواہد ہیں۔

    بعد ازاں بانی ایم کیو ایم کو سدک پولیس اسٹیشن سے گرفتار کرلیا گیا ، انھیں آج مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے 12 ستمبر کو لندن میں بانی ایم کیو ایم کو سدک پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا تھا ،جہاں ان کی ضمانت میں دوسری بار توسیع کی گئی اور نفرت انگیز تقاریر سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق شرائط کے تحت بانی ایم کیو ایم کسی اجتماع سے خطاب نہیں کرسکتے ہیں، شام سے صبح تک گھر سے باہر نہیں نکل سکتے ہیں، بانی ایم کیو ایم کے برطانیہ سے باہر جانے پر بھی پابندی ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف تحقیقات جاری رہیں گی، انہیں دوبارہ کسی بھی وقت طلب کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن، پولیس اسٹیشن میں بانی ایم کیو ایم کی پیشی، ضمانت میں‌ توسیع

    واضح رہے کہ تین ماہ قبل گرفتار بانی ایم کیو ایم سدرن پولیس اسٹیشن میں موجود تھے، جہاں ان سے دو گھنٹے تفتیش کی گئی تھی، انہوں نے دوران تفتیش پولیس کے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کردیا تھا ، جس کے بعد اسی روز یعنی 12 جون کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے 22 اگست 2016 میں بانی ایم کیو ایم نے لندن سے بذریعہ ٹیلیفونک خطاب کے دوران ریاست مخالف تقریرکی تھی، ان کی تقریر کے بعد اے آر وائی سمیت مختلف ٹی وی چینلزپرحملہ کیا گیا تھا۔

  • سعودی پولیس اور محکمہ صحت کی مشترکہ کارروائی، غیرملکی اتائی گرفتار

    سعودی پولیس اور محکمہ صحت کی مشترکہ کارروائی، غیرملکی اتائی گرفتار

    ریاض : محکمہ صحت نے انکشاف کیا ہے کہ ملزم الزاہر کالونی میں رہائش پذیر تھا اور خود کو ڈاکٹر ظاہر کر کے لوگوں کو بے وقوف بنا رہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ معظمہ میں سعودی پولیس نے غیر قانونی طور پر ادویہ فروخت کرنے والے ایک غیرملکی اتائی کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ معظمہ کے محکمہ صحت نے ایک بیان میں کہا کہ شہریوں نے ایک شخص کے غیر مجاز طریقے سے لوگوں میں ادویہ فروخت کرنے کی اطلاع دی تھی۔ اس پر حکام نے سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ کارروائی میں اس شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

    یہ اتائی غیر ملکی ہے اور سعودی عرب میں بہ سلسلہ روزگار مقیم تھا۔محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ ملزم الزاہر کالونی میں رہائش پذیر تھا اور خود کو ڈاکٹر ظاہر کر کے لوگوں کو بے وقوف بنا رہا تھا۔

    محکمے کے ترجمان حمد العتیبی نے بتایا کہ ملزم نے اپنے اقامتی مکان میں بڑی تعداد میں غیر قانونی طور پر ادویہ بھی ذخیرہ کر رکھی تھیں، ایک عرب ملک سے تعلق رکھنے والے اس اتائی کو مزید تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

  • فلسطینی صدر کے مشیر نبیل شعث کا بیٹا اخوان سے تعلق پر مصر میں گرفتار

    فلسطینی صدر کے مشیر نبیل شعث کا بیٹا اخوان سے تعلق پر مصر میں گرفتار

    قاہرہ:سابق فلسطینی وزیر خارجہ اور فلسطینی صدر کے موجودہ مشیر نبیل شعث کے اہلخانہ نے مصری حکام سے مذکورہ فلسطینی عہدے دار کے بیٹے رامی شعث کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، رامی کو چند ہفتوں پہلے الاخوان تنظیم سے متعلق ایک گروپ کے معاملے میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق رامی کے اہل خانہ اور اس کی فرانسیسی اہلیہ سیلین لیبرون نے تصدیق کی کہ نبیل شعث کا بیٹا ابھی تک قاہرہ کے جنوب میں واقع طرہ جیل میں زیر حراست ہے،انہوں نے ایک بیان میں بتایا کہ فلسطینی اور مصری شہریت رکھنے والا 48 سالہ رامی سابق فلسطینی وزیر خارجہ ڈاکٹر نبیل شعث کا بیٹا ہے۔

    نبیل شعث فلسطینی قومی اتھارٹی میں وزیراعظم کے نائب کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں، وہ اس وقت صدر محمود عباس (ابو مازن) کے لیے خارجہ امور اور بین الاقوامی تعلقات کے مشیر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شعث کے اہل خانہ کے مطابق رامی کو 5 جولائی کو قاہرہ میں اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ اس کے چند گھنٹوں کے بعد رامی کو عدالت میں پیش کیا گیا اور اس پر استغاثہ کی جانب سے ایک دہشت گرد جماعت الامل گروپ کی سپورٹ کا الزام عائد کیا گیا۔

    دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا کہ مصری حکام کے ہاتھوں قبضے میں لیے جانے والے الامل گروپ کے حوالے سے تقریبا 35 ملزمان سے تحقیقات جاری ہیں۔

    اس سے قبل مصری وزارت داخلہ نے جولائی میں اس مقدمے کی تفصیلات کا انکشاف کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ترکی میں مقیم الاخوانی قیادت کے زیر انتظام 19 کمپنیوں اور اداروں کو ضبط کیا گیا،یہ عناصر مصر میں الامل گروپ کی سرگرمیوں کو فنڈنگ بھی کرتے ہیں، ان سرگرمیوں میں پرتشدد کارروائیاں سرفہرست ہیں۔

    مصر میں نیشنل سیکورٹی کو حاصل معلومات سے انکشاف ہوا کہ الامل گروپ اور اس کے ارکان نے جس منصوبے پر عمل درامد کیا اس میں بنیادی توجہ الاخوان تنظیم کے ساتھ تعاون سے بیرون ملک سے غیر قانونی طور پر آنے والی رقوم کو ملکی سالمیت کے خلافسرگرمیوں میں استعمال پر دی گئی۔

    اس کا مقصد ریاستی اداروں کے خلاف کام کرنا اور سوشل میڈیا اور بیرون ملک سے نشر ہونے والے سیٹلائٹ چینلوں کے ذریعے اشتعال انگیز میڈیا مہم چلانا تھا،اس منصوبے پر عمل درآمد کی نگرانی کرانے والے ملک سے باہر مفرور نمایاں ترین شخصیات کا تعین کر لیا گیا ہے۔

    ان میں الاخوان تنظیم کے سیکریٹری جنرل محمود حسین ، تنظیم کے رہ نما علی بطیخ، عدالت سے سزا یافتہ میڈیا پرسنز معتز مطر اور محمد ناصر اور بیرون ملک مفرور ایمن نور شامل ہیں۔

    مصری وزارت داخلہ کے مطابق حاصل ہونے والی اہم سیکورٹی معلومات کی روشنی میں کارروائی کے سبب 19 اقتصادی کمپنیوں اور اداروں کا تعین کر کے انہیں نشانہ بنایا گیا جن کو الاخوان کے بعض رہ نما چلا رہے تھے،اس دوران تنظیمی دستاویزات، مالی رقوم اور بعض برقی آلات بھی ضبط کر لیے گئے۔

    وزارت داخلہ نے بتایا کہ مذکورہ اداروں کے انتظامی امور دیکھنے والے مصر میں موجود افراد میں مصطفی عبد المعز، اسامہ عبدالعال العقباوی، عمر محمد شریف الشنیطی، حسام مؤنس محمد سعد، زیاد عبد الحمید العلیمی، ہشام فواد محمد عبد الحلیم اور حسن محمد حسن بربری شامل ہیں۔

  • سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور : احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے فرزند سلمان شہباز کو گرفتار کرکے 10 اگست تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرتے ہوئے سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری دئیے۔

    نیب لاہور نےسلمان شہباز کی جائیداد ضبطی کی کاروائی کےلیے عدالت سے رجوع کیاہے،نیب نے عدالت کو بتایا کہ منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کو6 دفعہ کال اپ نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سلمان شہباز نے نیب انوسٹی گیشن جوائن نہیں کی، چیئرمین نے گرفتاری کےلیے وارنٹ جاری کررکھے ہیں۔

    نیب نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ سلمان شہباز ملک سے باہر فرار ہوچکے ہیں، عدالت سلمان شہباز کی جائیداد ضبط کرنے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دے۔

    یاد رہے کہ نیب نے 25 اکتوبر 2018 کو سلمان شہباز کو طلبی کا نوٹس بھیجا تھا، جس میں انھیں 30 اکتوبر کو طلب کیا گیا، لیکن سلمان شہباز نیب پیشی سے 3 دن پہلے ملک چھوڑ کر 27 اکتوبر کو لندن فرار ہو گئے۔

    نیب کی جانب سے سلمان شہباز کو 25 اکتوبر کو بھیجے گئے نوٹس میں نیب نے چند سوالات پوچھے گئے تھے، نوٹس میں 2000 سے اب تک غیر ملکی ترسیلات اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیل مانگی گئی تھی۔

    نیب نے نوٹس میں ترسیلات بھیجنے والے کا نام، ملک اور رقوم بھیجنے کا مقصد کیا تھا، دریافت کیا تھا، کہا گیا تھا کہ اگر کوئی آف شور کمپنی یا کاروبار ہے تو اس کی تفصیل بھی دیں، 2000 سے اب تک بنائی گئی کمپنیوں اور ڈائریکٹر شپ کی تفصیل بھی مانگی گئی۔

    نیب نے نوٹس میں 2000 سے اب تک ڈائریکٹر کی حیثیت سے جس جس کمپنی کو قرضہ دیا اس کی تفصیل، غیر ملکی کمپنیوں سے 2000 سے آنے والی سرمایہ کاری کی سالانہ تفصیل، رقم ٹرانسفر کا طریقہ، کمپنیوں کی تفصیل، منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی قیمت خرید کی تفصیل مانگی گئی تھی۔

    سلمان شہباز ملک سے کیوں فرار ہوا؟ پروگرام پاور پلے میں دستاویز پیش

    اس کے بعد نیب نے سلمان شہباز کو 19 دسمبر 2018 کو دوسرا نوٹس بھیجا، اس بار نیب نے 12 سوال سلمان شہباز کو بھیجے، جن میں سے 5 نئے سوالات تھے، نوٹس میں ذاتی اکاؤنٹ، رمضان شوگر ملز کے اکاؤنٹ، ٹرانزکشن کی تفصیلات مانگی گئیں، اور 2004 سے 2008 تک ٹیکس ریٹرن اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ مانگی گئی۔