Tag: Arresting

  • چھاپہ سے قبل اجازت لی جائے، سی ٹی ڈی کو ہدایت

    چھاپہ سے قبل اجازت لی جائے، سی ٹی ڈی کو ہدایت

    کراچی: آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے دہشت گردی کے خلاف قائم کی جانے والی خصوصی فورس سی ٹی ڈی کو نئی ہدایات جاری کردیں جس کے تحت آئندہ چھاپہ مارنے یا گرفتاری سے قبل اعلیٰ افسران سے اجازت لینا ضروری ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کے خلاف بنائی جانے والی خصوصی فورس سی ٹی ڈی کے خلاف شکایات موصول ہونے کے بعد آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    آئی جی کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کے بعد تمام سی ٹی ڈی اہلکاروں کو ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ پورے ملک اور بالخصوص کراچی میں چھاپے یا گرفتاری سے قبل اعلیٰ افسران کو اعتماد لینا لازم ہوگا۔


    پڑھیں: ’’ راولپنڈی: سی ٹی ڈی کی کارروائی، داعش کا کارکن ہلاک ‘‘


     نئی پابندیوں کے تحت پیشگی اطلاع کے بغیر سی ٹی اہلکار کسی بھی جگہ پر چھاپہ یا گرفتاری کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے تاہم کسی بھی کارروائی سے قبل اہلکاروں کو اعلیٰ افسران کی اجازت لازم لینی ہوگی۔

    خیال رہے دو روز قبل کراچی سی ٹی ڈی کی تحویل میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا تھا جس کی لاش سرکاری اسپتال پہنچائی گئی، اسپتال حکام کے مطابق مقتول کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے تاہم سی ٹی ڈی نے موقف اختیار کیا ہے کہ ملزم تفتیش کے دوران بھاگنے کی کوشش کررہا تھا۔


    مزید پڑھیں: ’’ سی ٹی ڈی کی کارروائی، داعش کے 8 دہشت گرد گرفتار ‘‘


     سی ٹی ڈی حکام نے کہا ہے کہ ’’مقتول کو روکنے کی کوشش کی گئی تو اُس نے تیسری منزل سے چھلانگ لگا دی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوا۔ تفتیش کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ ملزم اجرتی قاتل تھا‘‘۔
  • کسانوں پر ظلم ہوا، رائے ونڈ مارچ میں شریک ہوجائیں، عمران

    کسانوں پر ظلم ہوا، رائے ونڈ مارچ میں شریک ہوجائیں، عمران

    لاہور: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکمراں جماعت کسانوں پر ظلم کرکے اُن کو احتجاج تک کرنے نہیں دے رہی مگر پی ٹی آئی حکومتی ظلم کے خلاف مظلوم کسانوں کے ساتھ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اُن کا کہنا تھا کہ ’’حکمرانوں نے کسانوں سے احتجاج کا حق بھی چھین لیا ہے، پہلے اُن پر ظلم کیا جاتا ہے اور جب وہ اس کے خلاف آواز اٹھائیں تو انہیں گرفتار کرلیا جاتا ہے‘‘۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’تحریک انصاف کسانوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف ہے اور ہم اُن سے اپیل کریں گے کہ وہ ظالموں کے خلاف رائے ونڈ احتجاج کا حصہ بنتے ہوئے اس میں شرکت کریں ہم اُن کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں گے‘‘۔

    پڑھیں:   رائے ونڈ مارچ کے لیے تحریک انصاف کی تیاریاں زور و شور سے جاری

     چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ’’پاک بھارت کسانوں کا موازنہ کیا جائے تو حیرت ہوتی ہے، پڑوسی ملک اپنے کسانوں کو سہولیات فراہم کرتا ہے جبکہ پاکستان کے موجودہ حکمراں اُن پر مظالم ڈھاتے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں:  رائیونڈکسی کی جاگیر نہیں،پورےپاکستان سے لوگوں کو رائیونڈ لے کرجائیں گے، عمران خان

    سربراہ تحریک انصاف نے لیگی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر جمہوریت میں بھی احتجاج کا حق نہیں دیا جاتا تو پھر آمریت اور جمہوریت میں کیا فرق رہ جاتا ہے، مسلم لیگ ن نام نہاد جمہوری جماعت ہے مگر اُس کے مظالم آمریت کی عکاسی کرتے ہیں‘‘۔

    انہوں نے پولیس کی جانب سے کسانوں کی گرفتار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’پر امن احتجاج کسانوں کا حق ہے، انتظامیہ کی ہدایت پر کسانوں کو حراست میں لینا غیر جمہوری رویے کی عکاسی کرتا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’’گرفتار کیے گئے تمام کسانوں کو فی الفور رہا کیا جائے اور انہیں احتجاج کا پورا حق دیا جائے‘‘۔

    بعد ازاں رائیونڈ مارچ کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ ’’30 ستمبر کو جوش دکھانے کے لیے بہت وقت ملے گا، دھرنوں کے ذریعے ہمارا پیغام پورے ملک میں پہنچا اب آخری مرحلے میں پورے ملک کے عوام مظاہرے میں شرکت کریں گے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: رائے ونڈ مارچ روکنے کی درخواست پر سماعت 28 ستمبر کو ہوگی

    انہوں نے مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکمراں جماعت آزاد میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے صحافیوں اور چینلز کو خریدتی ہے تاہم کچھ باضمیر صحافی آج بھی حق و سچ بیان کرتے ہیں جنہیں میں سلام پیش کرتا ہوں‘‘۔

    متعلقہ خبر پڑھیں:  رائے ونڈ مارچ والوں کو کرایہ بھی دیں گے اور سواری بھی، رانا ثناء اللہ

    عمران خان نے کہا کہ ’’عوام کی بڑی تعداد رائے ونڈ مارچ میں شرکت کے لیے تیار ہے تاہم پنجاب حکومت پولیس کے ذریعے لوگوں کو تنگ کرے گی اور عوام کو جلسے میں شرکت کرنے سے روکا جائے گا‘‘۔
  • گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم کے کارکنان کا شاہراہ فیصل پر احتجاج

    گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم کے کارکنان کا شاہراہ فیصل پر احتجاج

    کراچی:گلستان جوہر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چھاپے اور گرفتاریوں کے بعد عوام کی بڑی تعداد کا شاہراہ فیصل تھانے کے باہر اور سڑک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلستانِ جوہر میں ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپے کے دوران متعدد کارکنان کی گرفتاری کے خلاف علاقہ مکینوں اور کارکنان کی بڑی تعداد شاہراہ فیصل تھانے کے باہر جمع ہوئی اور احتجاج کیا۔

    مظاہرین میں کارکنان سمیت گرفتار افراد کے اہل خانہ اور خواتین کی بڑی تعداد موجود ہے جس کے باعث شاہراہ فیصل پر جانے والے ٹریک پر ٹریفک کی روانی بند کردی گئی تھی، شاہراہ فیصل تھانے کے مظاہرین کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی تھی۔

    احتجاج کے باعث شاہراہ فیصل اور راشد منہاس روڈ پر ٹریفک کی روانہ شدید متاثر ہوگئی تھی، ایس پی گلشن اقبال ڈاکٹر فہد کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی گئی تاہم مظاہرین نے گرفتار افراد کی رہائی تک دھرنا دینے کا اعلان کردیا ہے، جس کے باعث مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔

    قبل ازیں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گلستان جوہر میں واقع ایم کیو ایم کے دفتر کا گھیراؤ کیا اور اس کے نیتجے میں بلدیاتی کونسلر سمیت  7 کارکنان کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا، سرچ آپریشن کے دوران مخصوص فلیٹس کی تلاشی بھی لی گئی تھی۔

    دوسری جانب کارکنان کی گرفتاریوں اور عوامی احتجاج کے بعد ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی لندن و پاکستان کا اہم اجلاس شروع ہوگیا ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائےگا۔

    بعد ازاں ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنونیئر کنور نوید جمیل کے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا اور مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے تھے۔

     

  • ایم کیو ایم کی جانب سے دو روزہ بھوک ہڑتال کا اعلان

    ایم کیو ایم کی جانب سے دو روزہ بھوک ہڑتال کا اعلان

    کراچی : ایم کیو ایم نے کارکنان کی گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں کے خلاف کراچی پریس کلب پر دو روزہ 4 اور 5 اگست علامتی بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’دفاترپرمسلسل غیرقانونی چھاپوں، کارکنوں کی بلاجواز گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں، ایم کیوایم کی سیاسی سرگرمیوں پر غیراعلانیہ پابندیوں اور قائد ایم کیو ایم کے بیانات  پر میڈیا میں عائد غیر آئینی پابندی کے خلاف 4 اور 5 اگست کو کراچی پریس کلب پر دوپہر ایک بجے سے مغرب تک علامتی بھوک ہڑتال کی جائے گی۔

    پڑھیں : وفاق نے رینجرزکوسندھ میں اختیارات دے دیئے، دو نوٹیفکیشن جاری

    ایم کیو ایم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’دو روزہ علامتی بھوک ہڑتال میں ارکان پارلیمنٹ ، مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ذمہ داران اور شہداء ، اسیر لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ شرکت کریں گے‘‘۔ علامتی بھوک ہڑتال جمعرات کو دوپہرایک بجے سے مغرب تک کی جائے گی تاہم جمعے کے روز بھی یہی سلسلہ جاری رہے گا۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے وکلاء، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے شرکت کی اپیل کی گئی ہے تاہم ایم کیو ایم نے سماجی تنظمیوں اور صحافی برادری سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس ضمن میں اپنی آواز بلند کرتے ہوئے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔

    مزید پڑھیں : الطاف حسین کی تقریرپرپابندی، ایم کیوایم کی بھوک ہڑتال

    دوسری جانب وفاقی وزارت داخلہ نے رینجرز کے خصوصی اختیارات اور قیام میں توسیع کے حوالے سے سندھ حکومت کے خط کو من وعن تسلیم کرتے ہوئے دو نوٹیفکشن جاری کیے ہیں۔

    جس کے مطابق رینجرز کے قیام میں ایک سال کے قیام کی مدت میں اضافہ کیا گیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ ’’اندرون سندھ میں رینجرز صرف پولیس کی معاونت کے لیے موجود رہے گی‘‘ تاہم دوسرے نوٹیفکشن میں کہا گیا ہےکہ  رینجرز کراچی کے کسی بھی علاقے میں سیاسی اور سرکاری دفاتر میں کارروائی کی مجاز ہوگی اور گرفتار کیے گیے ملزمان کو 90 روز رکھنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

     

  • لاڑکانہ میں رینجرز پر حملہ ، تھانہ ولید میں مقدمہ درج

    لاڑکانہ میں رینجرز پر حملہ ، تھانہ ولید میں مقدمہ درج

    لاڑکانہ : گزشتہ روز رینجرز پر ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ ولید تھانے میں 4 نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لاڑکانہ میں ہونے والے دھماکے کا مقدمہ ولید تھانے میں رینجرز اہلکار اسلم سیال کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، 19 گھنٹے بعد درج ہونے والے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    پڑھیں :    لاڑکانہ :کریکردھماکہ،1اہلکار جاں بحق،سیاسی شخصیات کی مذمت

    دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کے الزام میں لاڑکانہ اور قمبر سے 10 سے رائد مشکوک افراد کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے، یاد رہے گزشتہ روز لاڑکانہ کے مقام پر نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک رینجرز اہلکار جاں بحق جبکہ راہگیروں سمیت 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : کسی علاقے کی بات نہیں،کرمنل کے پیچھے ہر جگہ جائیں گے،ڈی جی رینجرز

    گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے بعد وزیر اعظم پاکستان سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے رینجرز پر حملے کی مذمت اور قاتلوں کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ سے ملاقات کر کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی اور دہشت گردوں کی جلد از جلد گرفتاری کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کیں۔

    ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے جاں بحق ہونے والے اہلکار کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’واقعے کی تفتیش جاری ہے اس دہشت گردی میں کون ملوث ہے کچھ کہنا قبل از وقت ہے تاہم تفتیش پر مختلف پہلوؤں سے غور کیا جارہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ’’دہشت گرد چاہیے جس علاقے میں ہوں اُن کاپیچھا کریں گے اور اس ناسور کو جلد جڑ سے اکھاڑ دیں گے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں : اب ممکن نہیں کہ رینجرز کو اختیارات نہ دیے جائیں ، چودھری نثار علی خان

    واضح رہے سندھ حکومت کی جانب سے رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ عبداللہ مراد نے کہا ہے کہ ’’رینجرز 1989 سے سندھ میں موجود ہے اختیارات کا معاملہ ایک دو روز آگے پیچھے ہو تو اس پر واویلہ شروع ہوجاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ’’خصوصی اختیارات اور رینجرز کے سندھ میں قیام کے حوالے سے معاملہ ایک دو روز میں مشاورت کے بعد حل ہوجائے گا‘‘۔