Tag: Article 245

  • عمران خان نے آرٹیکل 245 کے نفاذ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

    عمران خان نے آرٹیکل 245 کے نفاذ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آرٹیکل 245 کے نفاذ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نے ایڈووکیٹ حامد خان کی وساطت سے آرٹیکل 245 کے نفاذ کے خلاف آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی۔

    عمران خان نے درخواست میں نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی اور اعظم خان سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ آرٹیکل 245 کے نفاذ کو غیر آئینی قرار دے۔

    سابق وزیر اعظم نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ 9 اور 10 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دے، اور ایم پی او کے تحت کارکنان کی گرفتاریاں غیر آئینی قرار دے کر انھیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

    درخواست کے ذریعے تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی بھی چیلنج کر دی گئی ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سویلینز کا کورٹ مارشل غیر قانونی قرار دے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے، عدالت تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جبری علیحدگیوں کو غیر آئینی قرار دے، یہ سارا ڈراما نواز شریف اور مریم نواز کا رچایا گیا ہے، انھوں نے پروپیگنڈہ کیا کہ عمران خان آپنا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں، جب کہ عمران خان نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا اور ساتھ کھڑے رہے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت، نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، آصف زرداری، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

  • اسلام آباد میں فوج کی تعیناتی میں 3 ماہ کی توسیع کردی گئی

    اسلام آباد میں فوج کی تعیناتی میں 3 ماہ کی توسیع کردی گئی

    اسلام آباد : آئین کے آرٹیکل دوسو پینتالیس کے تحت اسلام آباد میں فوج کی تعیناتی میں تین ماہ کی توسیع کردی گئی۔

    چیف کمشنر اسلام آباد ذوالفقار حیدر کی سمری وزارت داخلہ نے منظور کرتے ہوئے اسلام آباد میں فوج کی تعیناتی میں تین ماہ کی توسیع کا نوٹفیکشن جاری کیا۔

    اسلام آباد میں خصوصی اختیارات کے تحت فوج کے ساڑھے تین سو جوانوں کی تعیناتی چار دسمبر کو ختم ہوئی تھی، جس کے بعد اسلام آباد میں آرمی کی تعیناتی میں تین ماہ کی توسیع کردی گئی۔

    توسیع تین مارچ دوہزار سترہ تک کی گئی ہے، آرمی کے جوان اسلام آباد میں کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے بطور ریپڈ رسپانس فورس کے موجود رہیں گے۔


    مزید پڑھیں : دھرنا نزدیک آتے ہی، اسلام آباد میں فوج کے اختیارات میں 90 روز کی توسیع


    خیال رہے کہ اکتوبر میں عمران خان کا دھرنا نزدیک آتے ہی حکومت کو فوج کے خصوصی اختیارات میں اضافہ کرنے کا خیال آگیا، اسلام آباد میں فوج کے خصوصی اختیارات اگست میں ختم ہوچکے تھے، سمری ارسال کیے جانے کے باوجود حکومت ٹال مٹول سے کام لے رہی تھی لیکن دھرنا آیا تو حکومت نے پچھلی تاریخوں کا لیٹر جاری کرتے ہوئے فوج کے اختیارات میں توسیع کردی تھی۔

    فوج کے اختیارات میں تین ستمبر سے تین دسمبر تک 90 روز کی توسیع کی گئی تھی، 23 اگست کو تیار کیے جانےوالا نوٹی فکیشن دو ماہ اور تین دن بعد جاری کیا گیا تھا۔

  • اسلام آباد: آرٹیکل245کےتحت فوج کی تعیناتی میں غیرمعینہ مدت تک کا اضافہ

    اسلام آباد: آرٹیکل245کےتحت فوج کی تعیناتی میں غیرمعینہ مدت تک کا اضافہ

    اسلام آباد: وزارِت داخلہ کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں آرٹیکل 245کے تحت فوج کی تعیناتی کی مدت میں غیر معینہ مدت تک توسیع کردی گئی ہے۔

    وزارتِ داخلہ کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں آرٹیکل دو سو پینتالیس کے تحت اسلام آباد میں فوج کی تعیناتی غیر معینہ مدت تک بڑھا دی گئی، فوج کو اس سے قبل تین ماہ کے لئے چو بیس اگست میں تعینات کیا گیا تھا، جس کی مدت چوبیس نومبر کو ختم ہورہی تھی۔

    فوج کی آرٹیکل دو سو پینتالیس کے تحت تعیناتی کو سیاسی جماعتیں دھرنوں کے تناظر میں دیکھتی رہی اس کے علاوہ جب اس آرڈینینس کا اجراء ہوا تو پیپلز پارٹی سمیت دیگر پارلیمانی سیاسی جما عتوں نے اس کی مخالفت کی تھی۔

    حکومت فوج کی تعیناتی کو دہشت گردی کی واقعات کی روک تھام کے لئے اس آرٹیکل کے نفاذ کا دفاع کرتی رہی ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ جمہوری حکومت اس غیرمعینہ نفاذ کو کب معینہ میں بدلتی ہے۔

  • اسلام آباد:آرٹیکل245 کےخلاف سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل

    اسلام آباد:آرٹیکل245 کےخلاف سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل

    اسلام آباد : آرٹیکل دوسو پینتالیس کے نفاذکےخلاف درخواست کی سماعت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا چیف جسٹس انور کا سی کی صدارت میں کل سماعت ہو گی۔

    آرٹیکل دوسو پینتالیس کے نفاذ کیخلاف درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے ، کیس کی ابتدائی سماعت چیف جسٹس انورکاسی اور دوسری سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی تھی، جس میں لارجر بینچ تشکیل دینےسےمتعلق معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا یا گیا تھا،  آج چیف جسٹس نے لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔

    لارجر بینچ چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل ہوگی، شہر اقتدار میں فوج طلبی کیخلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دوسو پینتالیس کا نفاذ بلا جواز ہے۔

  • آرٹیکل 245کے نفاذ کے خلاف اپوزیشن کا سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ

    آرٹیکل 245کے نفاذ کے خلاف اپوزیشن کا سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ

    اسلام آباد:اسلام آباد میں  فوج کی طلبی کا معاملہ سینیٹ میں گرم رہا، آرٹیکل دو سو پینتالیس کے نفاذ پر اپوزیشن ارکان اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔

    آرٹیکل دوسو پینتالیس کےمعاملے پر متوالے اور جیالے آمنے سامنے آگئے، سینیٹ اجلاس میں گرما گرم بحث میں پیپلزپارٹی کے رہنما رضا ربانی نے کہاکہ اسلام آباد کے حالات وانا اور فاٹا سے بھی خراب ہیں؟ اگر اہم تنصیبات کی حفاظت مقصود تھی تو ایک سو اکتیس اے سے بھی کام  لیا جاسکتا تھا، جس سے عوام کے بنیادی حقوق معطل نہیں ہوتے، حکومت کا پاکستان تحفظ بل اور انسداد دہشتگردی کے قانون ہوتے ہوئے دوسو پپینتالیس کو ناٖفذ کرنا درست نہیں ۔

    رضا ربانی نے کہا کہ وزیراعظم کو واضح کرچکے ہیں، دوسوپینتالیس کا جواز نہیں بنتا، بھٹو دور میں نفاذ کے بھیانک نتائج نکلے، اس غلطی کو بعد میں تسلیم کرلیا تھا۔

    وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے دفاعی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ضمانت دیتا ہوں آرٹیکل کا نفاذ لانگ مارچ پر ہلہ بولنے کےلئے نہیں کیا، آئینی کور کے لئے سول انتظامیہ کو فوج کی مدد دینے کےلئے دوسوپینتالیس استعمال کیا ہے، عبدالقادر بلوچ نےکہا کوئی پارلیمنٹ پر قبضےکی بات کرے تو خاموش نہیں رہ سکتے۔ مسلح افواج پر لازم ہے کہ وہ قومی تنصیبات کی حفاظت کرے، اپوزیشن بتائے کہ دوسوپینتالیس سے کس کے حقوق معطل ہوئے ہیں۔

  • آرٹیکل245 کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیاجارہا،چوہدری نثار

    آرٹیکل245 کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیاجارہا،چوہدری نثار

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے آرٹیکل دو سو پینتالیس کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کوئی سیاسی مقصد نہیں، کراچی اور پشاور ایئرپورٹس پر بھی فوج تعینات کرنے کا پروگرام ہے۔

    آرٹیکل د وسو پینتالیس کے نفاذ پر اپوزیشن نے بھرپور مخالفت کی، تحفظ پاکستان کے کسی ایک بھی اجلاس میں حاضر نہ ہونے والے وزیرداخلہ اپنی ہی پارٹی میں معاملات طے ہوجانے کے بعد آج اسمبلی میں کھل کر بولے اور آرٹیکل دوسوپینتالیس کو بھرپوردفاع کیا۔

    ،انہوں نےکہا کہ سابقہ اداروں میں فوج کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا لیکن اس بار فوج صرف دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے بلائی گئی  چوہدری نثار نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کو منی مارشل لاء جیسے بیانات سے گریز کرنا چاہئے، فوج کو قانونی کور دینے کیلئے آرٹیکل دو سو پینتالیس کا نفاذ ضروری ہے۔

     وزیرداخلہ نے کہا کہ پاک فوج راولپنڈی، فیصل آباد ایئرپورٹ کی حفاظت کررہی ہے، کراچی اور پشاورایئرپورٹ پر بھی فوج تعینات کرنے کا پروگرام ہے، ان کا کہنا تھا کہ تنقید اپنی جگہ لیکن حقائق کو پس پشت ڈالنا غلط ہے۔