Tag: article 370

  • پاکستان نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کر دیا

    پاکستان نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خارجہ پاکستان جلیل عباس جیلانی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان نے واضح طور پر بھارتی سپریم کورٹ کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، یہ مسئلہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے، جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کیا جانا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا بھارت کو کشمیری عوام اور پاکستان کی مرضی کے خلاف اس متنازعہ علاقے کی حیثیت سے متعلق یک طرفہ فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، پاکستان جموں و کشمیر پر بھارتی آئین کی بالادستی کو تسلیم نہیں کرتا، کوئی بھی ایسا عمل جو بھارتی آئین کے تابع ہے، کوئی قانونی اہمیت نہیں رکھتا، بھارت ملکی قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کے بہانے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دست بردار نہیں ہو سکتا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی عدالتی توثیق مسخ شدہ تاریخی اور قانونی دلائل پر مبنی انصاف کی فراوانی ہے، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ جموں و کشمیر کے تنازع کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع نوعیت کو تسلیم کرنے میں ناکام ہے، یہ کشمیری عوام کی امنگوں کو پورا کرنے میں ناکام ہے۔

    بھارتی سپریم کورٹ کا متعصبانہ فیصلہ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی اپیلیں مسترد

    نگراں وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ کشمیری پہلے ہی 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کو مسترد کر چکے ہیں، ریاست کی بحالی، ریاستی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد یا اسی طرح کے اقدامات کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینے کا متبادل نہیں بن سکتے، سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں سے بین الاقوامی برادری کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

    انھوں نے توجہ دلائی کہ 5 اگست 2019 سے بھارت کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات کا مقصد مقبوضہ کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے، بھارتی اقدام بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، ان کا حتمی مقصد کشمیریوں کو اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنا ہے۔

    پاکستانی وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ امن اور بات چیت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے ان اقدامات کو منسوخ کیا جانا چاہیے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ کا اہم قدم

    مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ کا اہم قدم

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے چار سال بعد مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف 5 رکنی بنچ تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے مرکز کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی تقریباً 23 درخواستوں کی سماعت کے لیے پانچ رکنی بنچ تشکیل دے دیا ہے، جو 11 جولائی کو تمام عرضیوں کی سماعت کرے گا۔

    چیف جسٹس آف انڈیا چندرچوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کے بنچ میں جسٹس سنجے کشن کول، سنجیو کھنہ، بی آر گاوائی اور سوریہ کانت شامل ہیں، درخواستوں پر غور کرنے کا یہ عدالتی فیصلہ 5 اگست 2019 کو سابقہ ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کے تقریباً چار سال بعد آیا ہے۔

    بھارتی وزیراعظم مودی کی سربراہی میں شنگھائی تعاون تنظیم کا ورچوئل اجلاس شروع

    یاد رہے کہ آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کرتا ہے جسے 2019 میں مودی سرکار نے ختم کر دیا تھا، آرٹیکل تین سو ستر کی منسوخی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم ہو گئی تھی، مودی سرکار نے آرٹیکل کے خاتمے کے بعد وادی میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے، اور مسلمانوں کی وادی میں تناسب کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔

  • آرٹیکل 370 منسوخی: مودی حکومت چارہفتے میں جواب جمع کرائے، بھارتی سپریم کورٹ

    آرٹیکل 370 منسوخی: مودی حکومت چارہفتے میں جواب جمع کرائے، بھارتی سپریم کورٹ

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل370کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے نریندر مودی کی حکومت کوجواب داخل کرنےکے لیے 4ہفتوں کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل پانچ رکنی بنچ نے آرٹیکل 370  منسوخ کرنے اور کشمیر کے موجودہ حالات سے متعلق دائرکردہ درخواستوں کی سماعت کی۔

    سماعت میں بھارتی حکومت کے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے حکومت کی جانب سے جواب داخل کرانے کے لیے چار ہفتوں کا وقت طلب کیا، اتنا ہی وقت بھارت مقبوضہ ریاست کشمیر کے وکیل نے بھی جواب دہی کے لیے طلب کیا۔

    بھارتی سپریم کورٹ نے جواب دہی کے لیے حکومت کو 28 دن کی مہلت دیتے ہوئے ہر صورت جواب داخل کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ کشمیر کے معاملے پر مزید نئی درخواستیں نہیں لی جائیں گی۔

    عدالت نے درخواست گزاروں کو بھی حکم دیا کہ حکومت کی جانب سے جواب جمع کرانے کے ایک ہفتے کے اندر حکومتی جواب پر اپنا ردعمل جمع کرائیں گے۔ بھارتی سپریم کورٹ 14 نومبر کو حکومتی جواب پر درخواست گزاروں کے دلائل سنے گا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی سپریم کورٹ نے مودی سرکار کو مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹا کر حالات نارمل کرنے کا حکم دیا تھا تاہم وہاں تاحال حالات معمول پر نہیں آسکے ہیں اور نہ ہی کرفیو ہٹایا گیا ہے۔

    عدالت نے کانگریس رہنما غلام نبی آزاد کو بھی وادی کا دورہ کرنے کی اجازت دیتے ہوئے اصل حقائق عدالت میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ بھارتی سپریم کورٹ میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا ضرورت پڑی تو وہ خود بھی مقبوضہ وادی جائیں گے۔

    واضح رہے کہ رواں سال 5 اگست کو بھارتی حکومت نے آئینی دفعہ 370 کو ختم کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی اور کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کردیا تھا۔

    بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمان کے ایوان بالا میں اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کر کے وفاق کے زیر انتظام علاقہ (یونین ٹیریٹری) بنایا جارہا ہے لیکن وہاں اسمبلی نہیں ہوگی، جب کہ جموں و کشمیر کو بھی علیحدہ یونین ٹیریٹری بنایا جا رہا ہے تاہم وہاں اسمبلی ہوگی۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی تعداد اس وقت 9 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے اور بھارتی انتظامیہ نے پورے کشمیر کو چھاؤنی میں تبدیل کر رکھا ہے۔ ریاستی جبر و تشدد کے نتیجے میں متعدد کشمیری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔

  • آرٹیکل370 کا خاتمہ مقبوضہ کشمیر کے لئے تباہ کن ہے ، امریکی اخبار

    آرٹیکل370 کا خاتمہ مقبوضہ کشمیر کے لئے تباہ کن ہے ، امریکی اخبار

    نیویارک : امریکی اخبار نیورک ٹائمز کا کہنا ہے کہ مودی،بی جےپی مقبوضہ کشمیرکی اسمبلی میں اکثریت چاہتی ہے ، آرٹیکل370کاخاتمہ مقبوضہ کشمیر کے لئےتباہ کن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نیورک ٹائمز نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکومودی نےہندونیشنل ازم اوربرتری کیلئےمنتخب کیا،ن مودی،بی جےپی مقبوضہ کشمیرکی اسمبلی میں اکثریت چاہتی ہے اور اکثریت کےبعدآرٹیکل370ختم کرنےکوقانونی کیاجائے گا۔

    امریکی اخبار نے آرٹیکل370 کے خاتمے کو مقبوضہ کشمیر کے لئے تباہ کن قرار دیا۔

    اس سے قبل بھی معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائز نے بھی مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا تھا بھارت کاکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرناخطرناک ہے، اقدام سے خون خرابے کا خدشہ ہے،پاکستان سےکشیدگی بڑھے گی۔

    مزید پڑھیں : بھارت کا کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرناخطرناک ہے، امریکی اخبار

    نیویارک ٹائمز کا کہنا تھا کہ بھارت کومعلوم تھا اس کا اقدام آگ لگانے والا ہے، خصوصی درجہ ختم کرنے سے پہلے بھارت نےہزاروں فوجی کشمیربجھوائے، اقدام سےمقبوضہ کشمیرکی مزاحمت کی تحریک میں تیزی آئے گی۔

    امریکی اخبار نے مزید کہا تھا کہ کشمیرسےمتعلق ترمیم بھارتی سپریم کورٹ میں ختم ہونےکاامکان ہے، عالمی طاقتیں بھارتی اقدام سے خطے میں ممکنہ بحران روکنے پر اثر رسوخ استعمال کریں۔

    واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

  • مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کا خاتمہ، وزیر اعظم نے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی

    مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کا خاتمہ، وزیر اعظم نے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کے غاصبانہ اقدامات کے خلاف خصوصی ٹیم تشکیل دے دی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے کشمیر میں‌ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے متعلق 7 رکنی خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے، جو قانونی، سیاسی، سفارتی معاملات پرکام کرے گی.

    اس خصوصی ٹیم میں وزیر خارجہ، اٹارنی جنرل، سیکریٹری خارجہ شامل ہوں‌ گے، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی ایس پی آر، ڈی جی ایم او بھی ٹیم کا حصہ ہوں گے.

    سفارتی معاملات پر کام کرنے والی اس خصوصی ٹیم میں وزیراعظم کے خصوصی سفیر احمر بلال صوفی بھی شامل ہیں.

    مزید پڑھیں: پاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کےاختتام تک ساتھ دےگی، جنرل باجوہ

    خیال رہے کہ آج وزیر اعظم نے کشمیر سے متعلق پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اقدام سےامن کو خطرہ ہے،روایتی جنگ بھی ہوسکتی ہے۔بھارت نےکچھ کیا تو ہم بھرپورجواب دیں گے.

    یاد رہے کہ آج آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت کورکمانڈرز کانفرنس ہوئی، اجلاس میں طے کیا گیا کہ پاک فوج ہر حال میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

    پاکستانی حکومت کی جانب سےکشمیرمیں بھارتی اقدام کومستردکرنےکی حمایت بھی کی گئی۔

  • آرٹیکل 370 کا خاتمہ، ملیحہ لودھی آج یواین سیکیورٹی کونسل کے صدر سے ملاقات کریں گی

    آرٹیکل 370 کا خاتمہ، ملیحہ لودھی آج یواین سیکیورٹی کونسل کے صدر سے ملاقات کریں گی

    واشنگٹن : اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے آرٹیکل 370 کے خاتمہ سے متعلق وہ آج یو این سیکیورٹی کونسل کے صدر سے ملاقات کریں گی.

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے غیر منصفانہ اقدام سے متعلق ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ اس ضمن میں‌سیکیورٹی کونسل کے صدر کو خطے کی صورت حال سے آگاہ کروں گی.

    بھارت کے مقبوضہ کشمیر سےمتعلق غیرقانونی اقدام سے مطلع کیا جائےگا، بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے، سیکیورٹی کونسل صدرکو وزیرخارجہ کا مراسلہ بھی دیا جائے گا.

    مزید پڑھیں: آرٹیکل 370 اور35اےکاخاتمہ عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے، وزیرخارجہ

    ملیحہ لودھی نے کہا کہ مراسلے میں بھارت کے غیرقانونی اقدام کو مسترد کیا گیا ہے،اقوام متحدہ جموں کشمیر سے متعلق قراردادوں پر عمل کرائے.

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب نے کہا کہ بھارتی غیرقانونی اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے.

    خیال رہے کہ آج وزیر اعظم نے کشمیر سے متعلق پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اقدام سےامن کو خطرہ ہے،روایتی جنگ بھی ہوسکتی ہے۔بھارت نےکچھ کیا تو ہم بھرپورجواب دیں گے.

  • آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے مودی سرکار نے سیاسی موت کو دعوت دی ہے: شیخ رشید

    آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے مودی سرکار نے سیاسی موت کو دعوت دی ہے: شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ تاریخ یاد رکھے گی بھارت نے بڑا غلط فیصلہ کیا ہے۔ آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے مودی سرکار نے خود سیاسی موت کو دعوت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بھارتی سرکار نے خود سیاسی موت کو دعوت دی ہے، مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی شہدا کا قبرستان ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گلی گلی سے برہان وانی ابھرے گا، گلی گلی سے بھارت کو پیغام ملے گا۔ تاریخ یاد رکھے گی بھارت نے بڑا غلط فیصلہ کیا ہے۔ ہمیں کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 ختم ہونے کے بعد 35 اے بھی ختم ہوگیا۔ آج شملہ معاہدہ رہا، نہ ایل او سی اور نہ ہی اقوام متحدہ۔ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے چاہے اس کا نتیجہ کچھ بھی نکلے۔

    شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ مودی نے آبیل مجھے مار کہا ہے، تاریخ یاد رکھے گی مودی کو کتنی بڑی سزا ملے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

  • بھارت کا گھناؤنا منصوبہ، آرٹیکل 370 کی منسوخی پر اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

    بھارت کا گھناؤنا منصوبہ، آرٹیکل 370 کی منسوخی پر اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

    نیویارک: بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے گھناؤنے منصوبے پر اقوام متحدہ نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام پر اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ بھارتی اقدام سے پیدا کشیدہ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

    ترجمان اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پاک بھارت تصفیہ طلب مسائل کا مذاکرات سے حل نکالا جائے، اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرچکے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق سیکریٹری جنرل تمام مسائل کا مذاکرات سے حل پر زور دے چکے ہیں، کشمیر میں عائد پابندیوں سے متعلق آگاہ ہیں، ایل او سی کے اطراف حال ہی میں فوجی نقل وحرکت میں اضافہ دیکھنے میں آیا، فریقین تحمل سے کام لیں۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، کشمیریوں پر زندگی تنگ کرنے کیلئے مزید اڑتیس ہزار فوجی تعینات کردیئے ہیں اور لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیریوں نے کھانے پینے کی اشیا، دوائیں اور پیٹرول جمع کرنا شروع کردیا، اس دوران لوٹ مار کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

    مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی، اقوام متحدہ کی پاک بھارت سے تحمل کی اپیل

    کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے اور مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

  • آرٹیکل 370 کا خاتمہ کشمیر پر حملہ ہے، اقوام متحدہ اور او آئی سی کو جگانا ہوگا: بلاول بھٹو

    آرٹیکل 370 کا خاتمہ کشمیر پر حملہ ہے، اقوام متحدہ اور او آئی سی کو جگانا ہوگا: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں پر بھارت نے تاریخی حملہ کیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. بلاول بھٹو نے کہا کہ آج ہر پاکستانی کو کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرنی پڑے گی، پاکستان پیپلزپارٹی بنی ہی مقبوضہ کشمیرکی وجہ سے تھی.

    انھوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بیانات سے کام نہیں چلے گا، یہ پوری امت مسلمہ پر فرض ہے کہ کشمیریوں کے لئے آواز اٹھائے.

    کل ہمارا مشترکہ سیشن ہوگا پاکستان ایک آوازمیں بولے گا، کچھ سیاست دانوں کو مودی سے امید تھی، مگر ہم نے پہلے دن سے کہا تھا کہ مودی سے خیرکی امید نہ رکھیں.

    مزید پڑھیں: بھارت کشمیر کی حیثیت تبدیل نہیں کرسکتا: شاہ محمود قریشی

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کا متحد ہو کر کام کرنا بہت ضروری ہے، عمران خان کے دورہ امریکا سے توقعات پوری نہیں ہوئیں.

    او آئی سی جیسے فورم کو استعمال ہونا چاہیے، ہمیں اقوم متحدہ اوراو آئی سی کو جگانا ہوگا، اقوام متحدہ کو دونوں ممالک نے صحیح طرح استعمال نہیں کیا، یہ کشمیری عوام پربہت بڑاحملہ ہے، اس کو نہیں چھوڑ سکتے.

  • عمران خان، طیب اردوان رابطہ، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال

    عمران خان، طیب اردوان رابطہ، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلی فون رابطہ کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم اور رجب طیب اردوان نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال اوربھارتی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا.

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنا خطے کے امن پر اثر انداز ہوگی، پاکستان کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھےگا.

    انھوں نے کہا کہ عالمی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق دلائیں گے، مظلوم عوام کے ساتھ ہیں.

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے کشمیرکی موجودہ صورت حال پراظہار تشویش کرتے ہوئے  پاکستان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی

    قبل ازیں وزیراعظم نے ملیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے رابطہ کرکے کشمیرکی صورت حا ل پرتفصیلی گفتگو کی تھی، وزیراعظم نے کہا کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرناعالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم کا مہاتیر محمد سے رابطہ ،کشمیر کی صورتحال پرتفصیلی گفتگو

    یاد رہے کہ آج بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔