Tag: ARTICLE SIX

  • قائد ایم کیو ایم کی متنازعہ تقریر، مختلف تھانوں میں 3 مقدمات درج

    قائد ایم کیو ایم کی متنازعہ تقریر، مختلف تھانوں میں 3 مقدمات درج

    کراچی : ایم کیو ایم کے قائد کی پاکستان کے حوالے سے متنازعہ تقریر کے بعد شہری کی جانب سے کراچی کے علاقے ملیر سٹی تھانے کی حدود میں دوسرا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملیر سٹی تھانے کی حدود میں شہری وحید مراد کی درخواست پر درج کیا گیا ہے، شہری کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ قائد ایم کیو ایم کی ملک دشمنی پر مبنی تقریر کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

    جس کے بعد ایس ایس پی ملیر راؤ انور نے مقدمے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’شہری کی درخواست پر  قائد ایم کیو ایم اور متحدہ کی قیادت کے خلاف تھانہ ملیر سٹی میں منگل کے روز مقدمہ درج کیا گیاہے۔ مقدمہ میں انسداد دہشت گردی، ٹیلی گرافک ایکٹ اور غداری کی دفعات کو شامل کیا گیا ہے۔

    پڑھیں:    وفاقی حکومت کا ملک بھر میں ایم کیوایم کے دفاتر بند

    علاوہ ازیں گزشتہ روز کراچی پریس کلب کے باہر پاکستان سے متعلق متنازعہ تقریر کے بعد متحدہ قائد اور قیادت کے خلاف پہلا مقدمہ سائٹ تھانے میں شہری کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب کراچی پریس کلب کے باہرہنگامہ آرائی اور اے آر وائی نیوز سمیت میڈیا پر حملے، ایم کیو ایم رہنماؤں سمیت ڈیڑھ ہزار نامعلوم افراد پر آرٹلری میدان تھانے میں ایس ایچ او کی مدعیت میں بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں:   متحدہ کے خلاف کریک ڈائون، کراچی اور حیدر آباد میں دفاتر سیل،گرفتاریاں

    ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات سمیت ٹیلی گراف ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں اور  ملزمان میں ڈاکٹر فاروق ستار، کنور نوید جمیل، شاہد پاشا، قمر منصور ، عامر خان، گلفراز خٹک، عبدالقادر خانزادہ، محمد جاوید کاظم، عاطف خان کے نام شامل ہیں جبکہ خواتین سمیت 1500 کارکنان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    کراچی پریس کلب پر ہنگامہ آرائی اور میڈیا ہاؤسز پر حملوں کا مقدمہ دہشت گردی دفعات کےتحت درج کرلیا گیا۔ ایف آئی آرز میں فاروق ستار ودیگر رہنماؤں سمیت ڈیڑھ ہزارنامعلوم افرادکو نامزدکیا گیا ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز کراچی پریس کلب پر ایم کیوایم قائد کی اشتعال انگیز تقریرکے بعد مسلح کارکنان نے اے آر وائی کے بیورو آفس پر حملہ کیا اور دفتری املاک کو بھی نقصان پہنچایا تاہم ہنگامہ آرائی کرنے والے افراد نے فوارہ چوک پر کھڑی دو موٹر سائیکلوں اور پولیس موبائل کو بھی آگ لگا دی تھی۔

     

     

  • غداری کیس: عدالت کا مشرف کے معاونین کومقدمے میں شامل کرنے کا حکم

    غداری کیس: عدالت کا مشرف کے معاونین کومقدمے میں شامل کرنے کا حکم

    اسلام آباد: خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے وکلاء کی درخواست منظور کرتے ہوئے تین نومبر کی ایمرجنسی میں شریک تمام معاونین کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    مقدمے کی سماعت تین رکنی بنچ نے کی جس کی صدارت جسٹس فیصل عرب کررہے تھے۔

    عدالت نے سابق وزیرِ اعظم شوکت عزیز، سابق وزیرِ قانون زاہد حامد اورجسٹس ریٹائرڈ عبدالحمید ڈوگر سمیت دیگر کے نام وفاقی حکومت کی جانب سے دائرکردہ درخواست میں 15 روز میں شامل کرکے دوبارہ درخواست دائر کرنے کا حکم دیا ہے۔

    سماعت کے دوران جسٹس یاور علی نے مقدمے پر اختلافی نوٹ بھی دیا جس میں انہوں نے کہاکہ یہ مقدمہ درست نہیں ہے۔

    سابق صدر کے وکیل فروغ نسیم نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ خدا نے انصاف کا بول بالا کیا ہے اب اگر وفاقی حکومت یہ مقدمہ چلانا چاہتی ہے تو دوبارہ درخواست دائر کرے اور اس میں تمام معاونین کو شامل کرے ورنہ پھر اعتراض لگایا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت واقعی اس مقدمے کا فیصلہ چاہتی ہے تو مارچ 1956 سے شروع کرے اور آئین توڑنے والے ہر شخص کو سزا وار قراردیا جائے۔

    واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف پرآرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا لیکن آرٹیکل چھ کی دوسری شق کے تحت فیصلہ دیا گیا کہ تنہا پرویز مشرف کو مجرم قرار نہیں دیا جاسکتا۔