Tag: ARTIST

  • پاکستانی فنکار دہشت گرد نہیں، اجے دیوگن

    پاکستانی فنکار دہشت گرد نہیں، اجے دیوگن

    ممبئی: معروف بھارتی اداکار اجے دیوگن نے کہا ہے کہ پاکستانی فنکار دہشت گرد نہیں کیونکہ ہم نے کئی بار اُن کے ساتھ مل کر کام کیا اور انہیں اچھی طرح سے جانتے بھی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجے دیوگن کا کہنا تھا کہ اگر کسی فلم میں پاکستانی اداکار نے کام کیا تو اس کی ریلیز کے لیےپیسوں کا تقاضہ کرنا غلط ہے، آپ کسی پرڈیوسر کو مجبور نہیں کرسکتے کہ وہ 5 کروڑ روپے آرمی فنڈ میں جمع کروائے۔

    پڑھیں: پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں، قابل مذمت ہیں، نصیر الدین شاہ

    انہوں نے کہا کہ ’’فلم انڈسٹری کے تمام لوگ پاکستانی فنکاروں کے حوالے سے اچھی طرح سے واقف ہیں کہ وہ کسی دہشت گرد تحریک کا حصہ نہیں تاہم انڈیا کے فنکار بھی اس چیز سے کافی دور ہیں‘‘۔

    اجے دیوگن کا کہنا تھا کہ ’’پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگانا دہشت گردی کا حل نہیں ہے کیونکہ کسی بھی ملک کا فنکار اس کو سپورٹ نہیں کرتا، ہم پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرتے ہیں مگر اپنے وطن  کی بقاء کو بھی مدنظر رکھتے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں: فلم اے دل ہے مشکل کی ریلیز، بھارتی انتہا پسندوں نے 5 کروڑ مانگ لیے

    یاد رہے ہندو انتہاء پسند تنظیم کے سربراہ اور مہارشٹرا کے وزیر اعلیٰ نے فلم اے دل ہے مشکل کے پروڈیوسر کرن جوہر سے ملاقات کی اور ریلیز کے لیے مشروط اجازت دیتے ہوئے 5 کروڑ روپے آرمی ریلیف فنڈ میں جمع کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔
  • پاکستانی فنکاروں پر پابندی اسکول کے بچوں کا مذاق ہے، پوجا بھٹ

    پاکستانی فنکاروں پر پابندی اسکول کے بچوں کا مذاق ہے، پوجا بھٹ

    ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ہدایت کار پوجا بھٹ نے پاکستانی اداکاروں کی پابندی کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قومیت کا معاملہ نہیں بلکہ اسکول کے بچوں کا مذاق ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹوئٹ میں بالی ووڈ کے ہدایت کار اور پروڈیوسر مہیش بھٹ کی صاحبزادی پوجا بھٹ نے کہا ہے کہ ہندوستان میں پاکستان کے فنکاروں کی پابندی کو قوم پرستی کا نام نہ دیا جائے یہ اسکول کے بچوں کا مذاق ہے۔


    بھارتی صحافی برکھا دت کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ ’’کرن جوہر بھارتی انتہاء پسند رہنماء راج ٹھاکرے کو مضبوط کررہے ہیں یہ قومیت ہے یا بلیک میلنگ‘‘ کے جواب میں اداکارہ پوجا بھٹ نے کہا ہے کہ ’’پاکستانی فنکاروں کی پابندی کو قوم پرستی سے منسوب نہ کیا جائے کیونکہ یہ اسکول کے بچوں کے درمیان کا مذاق ہے‘‘۔

    یاد رہے اڑی سیکٹر پر حملے اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے بعد بھارتی انتہاء پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دی گئیں تھی جس کے بعد تمام فنکار وطن واپس آگئے تھے۔

    پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں، پریانکا چوپڑا

     پاکستانی اداکار فواد خان نے کرن جوہر کی فلم اے دل ہے مشکل میں کردار ادا کیا تھا جس پر انتہاء پسندوں نے حکومت کو دباؤ میں لاکر ریلیز رکوادی تھی تاہم دو روز قبل کرن جوہر نے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’’فلم کی شوٹنگ کے وقت دونوں ممالک میں کشیدگی نہیں تھی‘‘،  انہوں نے آئندہ اپنی کسی بھی فلم میں پاکستانیوں کو نہ لینے کا بھی اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: بھارتی فلم ساز کرن جوہر نے انتہا پسندوں کے آگے ہتھیار ڈال دیے

    قبل ازیں بھارتی فلم ایسو سی ایشن نے پاکستانی فنکاروں پر بھارتی فلموں میں کام کرنے کی مخالفت کی تھی جس پر بالی ووڈ کے دبنگ خان نے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’’فنکار اور دہشت گرد میں فرق ہوتا ہے، کوئی بھی فنکار دہشت گردی کی حمایت نہیں کرتا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت میں فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز روک دی گئی

     بعد ازاں بھارتی انتہاء پسند تنظیم کے رہنماء نے سلمان خان کو ملک چھوڑنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھاکہ وہ پاکستانی فنکاروں کی حمایت سے باز رہیں ورنہ اُن کے ساتھ عوام وہی رویہ اختیار کرے گی جو پڑوسی ملک کے فنکاروں کے ساتھ کیا جاتا ہے‘‘۔
  • پاک بھارت کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں، پریانکا چوپڑا

    پاک بھارت کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں، پریانکا چوپڑا

    ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے پاکستانی فنکاروں کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کا ذمہ دار فنکاروں کو نہیں ٹھرایا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی فلم انڈسٹری کی صفِ اول اداکارہ پریانکا چوپڑا نے کہا کہ ’’مجھے اپنے ملک سے محبت ہے اور مین محب وطن ہوں، اس لیے ملک کے مفاد میں کیے گئے حکومت کے ہر فیصلے کی حمایت کرتی ہوں‘‘۔

    پڑھیں:  بھارتی انتہا پسند تنظیم کی فلم سازکرن جوہر اور مہیش بھٹ کو دھمکی

     انہوں نے بھارتی وزیر اعظم اور ہندو انتہاء پسندوں کو ڈھکے چھپے الفاظ میں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہا ’’پاک بھارت کشیدگی کے بعد ہر بار صرف فنکاروں کو ہی ذمہ دار کیوں ٹھرایا جاتا ہے تاہم فنکاروں کا اس میں کچھ لینا دینا نہیں ہے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’ہر معاملے میں فنکاروں کو قصور وار ٹھرانا غلط ہے، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں اس لیے انہیں کسی صورت ذمہ دار نہیں ٹھرایا جاسکتا‘‘۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی اداکار ماہرہ خان کو فلم رئیس سے نکال دیا گیا، بھارتی میڈیا

    پریانکا چوپڑا نےمزید کہا کہ ’’پاکستانی یا بھارتی فنکاروں نے کبھی کچھ ایسا نہیں کیا جس کی وجہ سے کسی بھی ملک کو نقصان پہنچا ہو تاہم اس تمام تر صورتحال میں ہر بار کی طرح اس بار بھی صرف فنکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے اُن کا معاشی قتل کیا جارہا ہے‘‘۔

    صفِ اول کی فنکارہ نے کہا کہ ’’دونوں ممالک میں دیگر شعبوں بزنس مین، ڈاکٹرز اور سیاستدانوں کو کیوں نشانہ نہیں بنایا جاتا صرف فنکار وں پر ہی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ اداکار اوم پوری انتہا پسندوں کے سامنے مجبور

     یاد رہے اڑی سیکٹر پر حملے اور لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی کے بعد بھارتی ہندو انتہاء پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دی گئیں تھیں جس کے بعد پاکستانی اداکار بھارت سے وطن واپس پہنچ گئے تاہم پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں بولنے پر سلمان خان اور اوم پوری کو بھی ہندو انتہاء پسندوں نے ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا تھا۔

     

  • پاکستانی ثقافت کا گم گشتہ پہلو ’دالان‘ لندن میں جلوہ گر

    پاکستانی ثقافت کا گم گشتہ پہلو ’دالان‘ لندن میں جلوہ گر

    آپ کو وہ زمانہ یقیناً یاد ہوگا جب بڑے بڑے گھروں میں خوبصورت دالان ہوا کرتے تھے۔ دالان وہ کشادہ اور وسیع راہداریاں ہوتی ہیں جو آج کل کی تنگ راہداریوں کی طرح صرف گزرنے کے کام نہیں آتیں بلکہ یہاں بیٹھنے کا سامان رکھ کر اکثر محفلیں سجائی جاتی تھیں اور بچے ان دالانوں میں کھیلا کرتے تھے۔ ان دالانوں پر چھت بھی ہوتی ہے جو عموماً محراب دار ہوتی ہے۔

    ایران کے کئی شہروں میں ایسے بازار موجود ہیں جو محراب دار دالانوں کی شکل میں ہیں یعنی وسیع اور چوڑی راہداریوں میں دکاندار اپنا خوانچہ سجائے بیٹھے ہیں۔

    لیکن اب یہ مقام شاذ ہی کہیں نظر آتا ہے۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی، بدلتے ہوئے طرز زندگی اور کم جگہ کے باعث رہائش کے لیے فلیٹوں اور چھوٹے گھروں کی تعمیر نے صرف ایک دالان تو کیا ہمارے رہنے کے لیے مناسب کھلی جگہ بھی چھین لی۔ ایک گنجان آباد شہر میں رہنے والا شخص شاید ہی بتا سکے کہ اس نے آخری بار آسمان پر چاند کب دیکھا تھا؟ یا وہ کون سا دن تھا جب اس نے آخری بار سورج ڈھلتے دیکھا؟ یا جب بارشوں کا موسم آتا ہے تو اسے ابلتے گٹروں، جا بجا کھڑے پانی اور لوڈ شیڈنگ کے علاوہ مٹی کی وہ سوندھی خوشبو بھی محسوس ہوئی جو بارش کا پہلا قطرہ زمین پر پڑتے ہی چہار سو پھیل جاتی ہے؟

    آپ سمیت یقیناً بہت سے افراد ان سوالات پر تذبذب کا شکار ہوجائیں گے۔

    تو چلیں پھر آپ کو ان لوگوں سے ملواتے ہیں جنہوں نے شاید ان سب کو محسوس کیا ہو تب ہی ان چیزوں کو یاد کروانے کے لیے انہوں نے اپنا تصوراتی اور تخیلاتی دالان تشکیل دے ڈالا۔

    چھ افراد پر مشتمل پاکستانی تخلیق کاروں کی تخلیق ‘دالان‘ آج کل لندن کے سمرسٹ ہاؤس میں ہونے والی لندن ڈیزائن بینالے 2016 میں جلوہ گر ہے جو مشرقی و مغربی افراد کے لیے خوشگوار حیرت کا باعث ہے۔

     یہ ڈیزائن کراچی کے کوئلس ڈیزائن اسٹوڈیو کے تخلیق کاروں نے تشکیل دیا ہے جس میں ایک تخیلاتی دالان کو پیش کیا گیا ہے۔ یہ اسٹوڈیو اس سے قبل بھی ’نروان‘ اور ’زاویہ‘ نامی ڈیزائن تشکیل دے چکا ہے جو ادب اور مصوری کی سرحدوں کو ملا کر تشکیل دیے گئے ہیں۔

    یہاں کی سب سے منفرد چیز گھومنے والے اسٹولز ہیں جنہیں لٹو کا نام دیا گیا ہے۔ چھت سے اسکرین پرنٹ (ڈیجیٹل سطح پر سیاہی یا دھات سے تصویر کشی) کے ذریعہ تصاویر آویزاں کی گئی ہیں جن میں پاکستانی ثقافت سے جڑے بچوں کے مختلف کھیلوں کی تصویر کشی کی گئی ہے۔

    لندن میں ہونے والی اس نمائش کا مرکزی خیال آرٹ کے ذریعہ یوٹوپیا (خیالی دنیا) تشکیل دینا ہے جہاں فنکار اپنے خیالات و تصورات کو حقیقت میں ڈھال کر پیش کرسکتے ہیں۔ ایک فنکار کے تصور کی کوئی سرحد نہیں لہٰذا یہاں پیش کیے گئے نمونہ فن ایسے ہیں جو عام افراد کی سوچ و ادراک سے بالکل بالاتر ہے۔

    دالان کے تخلیق کاروں کی ٹیم نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پاکستانی ثقافت کو بیرون ملک پیش کرتے ہوئے نہایت فخر محسوس کر رہے ہیں۔ ’لوگ یہاں آتے ہیں اور جب انہیں پتہ چلتا ہے کہ یہاں تشکیل دیا گیا نمونہ فن دراصل پاکستانی ثقافت و روایت کا حصہ ہے تو وہ حیران رہ جاتے ہیں‘۔

    سلمان جاوید، فائزہ آدم جی، علی حسین، مصطفیٰ مہدی، حنا فینکی، اور زید حمید پر مشتمل یہ تمام فنکار انڈس ویلی اسکول آف آرٹس سے فارغ التحصیل ہیں اور چونکہ اس ٹیم میں ماہر تعمیرات (آرکیٹیکچر)، ٹیکسٹائل ڈیزائنر، اور گرافک ڈیزائنر شامل ہیں لہٰذا ان تمام علوم کی آمیزش سے تخلیق کیا ہوا فن پاکستانی فن و مصوری کو نئی جہتیں عطا کررہا ہے۔

    لندن میں جاری اس 10 روزہ نمائش میں ’دالان‘ کو یہاں پیش کی گئی بہترین 6 تخلیقات میں سے ایک کا اعزاز مل چکا ہے۔ کوئلس ڈیزائن اسٹوڈیو کی ٹیم اس سے قبل گذشتہ برس بھی دبئی ڈیزائن ویک میں پاکستانی پویلین کے ذریعہ اپنا فن پیش کر چکی ہے جسے بہترین پویلین کے اعزاز سے نوازا گیا۔

    دالان کی روایت و رومانویت نے دراصل اردو شاعری کو بھی کافی متاثر کیا ہے۔

    کئی شاعر اپنی شاعری میں محبوب کے ہجر و فراق میں دالان کا ذکر کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

    ساری گلی سنسان پڑی تھی باد فنا کے پہرے میں
    ہجر کے دالان اور آنگن میں بس اک سایہ زندہ تھا

    ۔ جون ایلیا

    دالان کے تخلیق کاروں کا مقصد بھی یہی ہے کہ جب لوگ ان کے فن کو دیکھیں تو وہ اس بھولے بسرے وقت کو یاد کریں جب لمبی دوپہریں اور ٹھنڈی شامیں دالانوں کے سائے میں گزرتی تھیں اور انہیں احساس ہو کہ زندگی کی تیز رفتار چال کے ساتھ قدم ملانے کی کوشش میں وہ اپنی ثقافت کے خوبصورت پہلوؤں کو بھی بھلا بیٹھے۔

    برطانیہ میں تعینات پاکستانی سفیر سید ابن عباس نے بھی نمائش کا دورہ کیا اور پاکستانی تخلیق کاروں سے ملاقات کی۔ ان کے حیرت انگیز فن کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ’آپ لوگ پاکستان کا اصل چہرہ ہیں اور دراصل آپ ہی پاکستان کی درست اور حقیقی نمائندگی کر رہے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ جس طرح ان فنکاروں نے پاکستانی ثقافت اور طرز زندگی کو اجاگر کیا ہے یہ کوشش نہایت قابل تعریف ہے۔

    پاکستان کی دم توڑتی روایات کو زندہ کرنے کی کوششوں کی اس مثال کا اب تک کئی ہزار افراد دورہ کر چکے ہیں اور وہ اس اچھوتے اور سادہ ڈیزائن کو دیکھ کر سحر زدہ رہ جاتے ہیں۔

    لندن کے سمرسٹ ہاؤس میں جاری یہ نمائش مزید ایک روز تک جاری رہے گی اور ہر خاص و عام کے لیے دعوت عام ہے۔

  • اداکارہ میرا کی ایک ریسٹورنٹ کیخلاف نیب میں درخواست

    اداکارہ میرا کی ایک ریسٹورنٹ کیخلاف نیب میں درخواست

    لاہور: اداکارہ میرا نے گلبرگ کے علاقے میں واقع ایک ریسٹورنٹ کے خلاف نیب میں درخواست دے دی۔

    اداکارہ میرا کی جانب سے نیب کو دی جانے والی درخواست کے مطابق ان کے انڈسٹریل ایریا میں واقع گھر کے ساتھ ایل ڈے اے کے پلاٹ پر ملک اشفاق نامی شخص نے قبضہ کررکھا ہے جہاں غیر قانونی طور پر ایک شادی ہال بنایا گیا ہے۔

    اس شادی ہال میں جوا کھیلا جاتا ہے اور آئے روز ڈانس پارٹیاں منعقد ہوتی ہیں جس کی وجہ سے پورا علاقہ مشکلات کا شکار ہے تاہم ملک اشفاق ایک بااثر انسان ہے اور ایل ڈی اے کے اہلکاروں اور افسران کو بھتہ دیتا ہے جس کی وجہ سے متعدد درخواستیں دینے کے باوجود آج تک اس کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی۔

    دھمکیاں مل رہی ہیں، جان کو خطرہ ہے، اداکارہ میرا

    اداکارہ میرا کے مطابق قانون اجازت نہیں دیتا کہ کسی رہائشی پلاٹ کو کمرشل سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جائے اس لیے نیب پورے معاملے کی انکوائری کروائے اور قانون کے مطابق ملک اشفاق سمیت ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    میرا نے اس سے قبل اس معاملے پر وزیراعظم پاکستان کو بھی درخواست دی تھی جہاں وزیراعظم پبلک افیئر ونگ کی جانب سے کارروائی کا احکامات بھی جاری کیے گئے تھے۔

  • اداکارہ میرا کا نکاح پر نکاح کیس، عدالت نے کیس کی کارروائی روک کر حکم نامہ جاری کردیا

    اداکارہ میرا کا نکاح پر نکاح کیس، عدالت نے کیس کی کارروائی روک کر حکم نامہ جاری کردیا

    لاہور : مقامی عدالت نے اداکارہ میرا کے خلاف نکاح پر نکاح کیس کی کارروائی روکتے ہوئے تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    اسٹاف رپورٹر (عابد خان) کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت میں اداکارہ میرا کے خلاف نکاح پر نکاح کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت اداکارہ میرا کی وکیل نور العین نے جوڈیشل مجسٹریٹ عظمیٰ ستار کو بتایا کہ ’’میرا نے اپنے مبینہ شوہر عتیق الرحمان کے خلاف سول کورٹ میں تکذیب نکاح کا دعویٰ دائر کررکھا ہے‘‘۔

    انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ ’’سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اگر کوئی کیس سول کورٹ میں زیر التواء ہو تو اس پر فوجداری مقدمے پر بھی کارروائی نہیں کی جاسکتی، عدالت کے علم میں یہ بات ہونی چاہیے کہ میرا اور اُن کے مبینہ شوہر عتیق الرحمان کا کیس سول کورٹ میں زیر التواء ہے لہذا اس کیس کی سماعت روکی جائے‘‘۔

    عدالت نے میرا کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’’جب تک میرا کا نکاح پر نکاح کا مقدمہ سول کورٹ میں ہے اُس وقت تک اس کیس پر سماعت نہیں کی جائے گی‘‘۔

    یاد رہے میرا کے مبینہ شوہر عتیق الرحمان نے مقامی عدالت میں استغاثہ دائر کر رکھا ہے کہ ’’اداکارہ میرا میری منکوحہ ہیں مگر اس کے باجود انہوں نے کپٹین نوید سے شادی کرلی ہے لہذا عدالت میرا کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے‘‘۔

    دوسری جانب اداکارہ میرا کی جانب سے بھی سول کورٹ میں مبینہ شوہر کے خلاف تکذیب نکاح کا دعویٰ دائر کیا گیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’’عتیق الرحمان نامی شخص کے ساتھ میرا کبھی نکاح نہیں ہوا، تاہم عتیق نامی شخص نے سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے جعلی نکاح نامہ بنوا کر اپنی بیوی قرار دے رہا ہے لہذا عدالت اُس نکاح نامے کو کالعدم قرار دے۔

     

  • موسیقی کےفروغ کی جنگ،اے آروائی میڈ ان پاکستان کےسنگ

    موسیقی کےفروغ کی جنگ،اے آروائی میڈ ان پاکستان کےسنگ

    کراچی:جب سُر،تال،ساز اور آواز باہم ملتے ہیں تومضبوط پاکستان کی نوید آوازیں اور مضبوط پاکستان کا ساز بنتی ہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام’’میڈ ان پاکستان ‘‘نے ملکی موسیقی کے فروغ کوعام آدمی کی مدد اور تائید سے مضبوط بنانےکا بیڑہ اٹھایا ہے۔

    قصہ پارینہ بننے والے موسیقی کے نامور فنکاروں کے سُر اور سنگیت ہی وطن کی مٹی کو توانا کریں اور اسی مضبوط اورعام آدمی کے پاکستان کی تعبیر ہی اے آر وائی کامشن ہے۔