Tag: ARY Digital

  • نشا اور میشا کے بچپن کا سین وائرل

    نشا اور میشا کے بچپن کا سین وائرل

    کراچی: اے آر وائی ڈیجیٹل کے مقبول ڈرامہ سیریل ’جلن‘ میں مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ اریبہ حبیب (میشا) اور منال خان (نشا) کے بچپن کا سین سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل پر گزشتہ دنوں ڈرامہ سیریل ’جلن‘ کی 19ویں قسط نشر کی گئی جس میں دکھایا گیا کہ نشا اپنی بہن میشا سے بچپن سے حسد کرتی تھی اور اسکول میں ریس کے مقابلے کے دوران ایک میڈل کو لے کر وہ اپنے والد سے جھوٹ بولتی ہے۔

    وائرل سین میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دونوں بہنیں والد کے پاس دوڑتی ہوئی آتی ہیں، میشا والد سے کہتی ہے کہ ’پاپا میں پھر سے ریس جیت گئی یہ دیکھیں میرا میڈل، بڑی بہن کو خوش دیکھ کر نشا کا منہ بن جاتا ہے اور وہ فوراً کہتی ہے پاپا اس نے چیٹنگ کی ہے۔‘

    ’میشا کہتی ہے پاپا میں نے کوئی چیٹنگ نہیں کی جبکہ نشا اپنے جھوٹ پر قائم رہتی ہے، میڈل کو لے کر دونوں بہنوں میں جھگڑا شروع ہوجاتا ہے۔‘

    ’ یہ دیکھ کر والد دونوں بہنوں کے درمیان صلح کروانے کے لیے کہتے ہیں کہ جھگڑا نہیں کرو ہم ایسا کرتے ہیں میڈل کو شیئر کرلیتے ہیں، میڈل پر میشا کا نام موجود ہوتا ہے نشا اصرار کرتی ہے کہ اس پر سے مینو کا نام ہٹائیں، بڑی بہن میڈل پر دونوں کا نام لکھوادیتی ہے، والد کہتے ہیں چلو ٹھیک ہے اس پر دونوں کا نام لکھ دیں گے۔‘

    مذکورہ سین مینو کی موت کے بعد دکھایا گیا، جب والد اپنی بیٹی کو یاد کرتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور آبدیدہ ہوگئے۔

    مداحوں کی جانب سے مذکورہ سین کو پسند کیا گیا ہے، سوشل میڈیا صارفین نے کسی نے والدین کو قصوروار ٹھہرایا تو کسی نے اسے حقیقت قرار دیا۔

    واضح رہے کہ ڈرامہ سیریل جلن کی آنے والی قسط میں مینو کے شوہر اصفی (عماد عرفانی) اور نشا کے درمیان جائیداد کو لے کر جھگڑا شروع ہوجاتا ہے، اصفی اپنے اور میشا کے بیٹے کو گھر لے آتا ہے تو نشا سے یہ بھی برداشت نہیں ہوتا، اصفی نشا کو جھگڑے کے دوران زوردار تھپڑ رسید کردیتا ہے۔

    ڈرامے میں آگے کیا ہونے جارہا ہے کیا اصفی اور نشا اپنی راہیں جدا کرلیں گے؟ کیا بہن کو دھوکا دینے والی نشا گھر واپس لوٹے گی تو اس کے گھر والے اسے قبول کرلیں گے؟ کیا احمر بے وفائی کرنے پر نشا کو معاف کرپائے گا؟ یہ جاننے کے لیے ڈرامہ سیریل جلن ہر بدھ کی رات 8 بجے دیکھنا نہ بھولیں۔

  • ’جلن‘ میں حاجرہ یامین کی اداکاری مداحوں کو بھا گئی

    ’جلن‘ میں حاجرہ یامین کی اداکاری مداحوں کو بھا گئی

    کراچی: اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’جلن‘ میں اداکارہ حاجرہ یامین (اریج) نامی لڑکی کا کردار نبھا رہی ہیں جسے مداحوں کی جانب سے خوب سراہا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’جلن‘ کی 13 قسطیں نشر ہوچکی ہیں اور ڈرامے کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مداحوں کی جانب سے اداکارہ منال خان، حاجرہ یامین، عماد عرفانی، اریبہ حبیب اور فہد شیخ کی اداکاری کو بے حد پسند کیا جارہا ہے۔

    ڈرامے کی گزشتہ قسط میں حاجرہ یامین (اریج) کی شادی فہد شیخ (احمر) سے ہوئی جو منال خان (نشا) سے پیار کرتا ہے لیکن نشا اپنے بہنوئی (اسفی) عماد عرفانی کی محبت میں مبتلا ہے اور احمر کی محبت کو ٹھکرا کر اپنی بہن کے شوہر سے محبت کرنے لگتی ہے، اسفی بھی اپنی اہلیہ میشا کی محبت کو بھلا کر نشا کے بہکاوے میں آگیا ہے۔

    گزشتہ قسط میں دکھایا گیا کہ احمر نشا کی جانب سے دھوکا کھانے کے بعد اریج سے شادی تو کرلیتا ہے لیکن اس کو دل سے قبول نہیں کرتا اورگھر سے باہر جانے لگتا ہے جس پر اریج کہتی ہے کہ "میں آپ کو بہت یاد کروں گی، مجھے معلوم ہے کہ  آپ کے اوپر زبردستی مسلط کی گئی ہوں لیکن میں نے سچے دل سے آپ کو قبول کیا ہے اور جسے سچے دل سے قبول کرلیتے ہیں اس کی ہر چیز سب سے عزیز ہوجاتی ہے۔

    احمر روکھے انداز میں کہتا ہے کہ "ختم ہوگیا ہے تمہارا خطاب تو تم چلی جاؤ "جس پر اریج جواب دیتی ہے کہ "آپ نے مجھے رکنے کا اختیار دیا ہی کب ہے لیکن دل نزدیک ہوں تو دوریاں، دوریاں نہیں رہتیں شکریہ آپ نے تحمل سے میری بات سنی، آپ کو بہت یاد کروں گی۔”

     

    View this post on Instagram

     

    Cast: MinalKhan, AreebaHabib, EmmadIrfani, FahadSheikh, MohammedAhmedSyed, SajidaSyed, NadiaHussain, MairaKhan, SabihaHashmi, HajraYamin & others Director: Aabis Raza Writer: Sidra Sehar Imran Producers: Fahad Mustafa & Ali Kazmi Production: Big Bang Entertainment @minalkhan.official @imareebahabib @emmadirfani @imfahadsheikh @mairakhanofficial @razaaabis @hajra_yamin @mohammedahmedsyed @mustafafahad26 #minalkhan #emmadirfani #fahadsheikh #areebahabib #mairakhan #hajrayamin #minalkhan5m #arydigital #minal #minalkhanofficial #minalsfeed #aimanminal #minalians #emmad #ahmar #fahad #fahadmustafa #maira #mahira #mahirakhan #jalan #pakistanicelebrities #pakistanidramas #arydramas #arydigitaldrama #nisha #meeno #misha #asfand #ahmer

    A post shared by @ allpakistanimedia on

    حاجرہ یامین کی اداکاری کی تعریف ناصرف مداح بلکہ ساتھی اداکار منال خان نے بھی کی اور لکھا کہ ’حاجرہ مجھے آپ کی آواز سے محبت ہے۔‘

    ڈرامے میں آگے کیا ہونے جارہا ہے کیا اسفی اپنی بہن کی بات نہ مانتے ہوئے نشا سے شادی کرکے اپنی بیوی میشا کو چھوڑ دے گا؟ کیا اریج احمر کے دل میں اپنی محبت پیدا کرپائے گی؟ یہ جاننے کے لیے ڈرامہ سیریل جلن ہر بدھ کی رات 8 بجے دیکھنا نہ بھولیں۔

  • ثنا جاوید اور بلال عباس کا ’ڈنک‘

    ثنا جاوید اور بلال عباس کا ’ڈنک‘

    کراچی: معروف اداکارہ ثنا جاوید اور بلال عباس جلد ایک نئے ڈرامہ سیریل ’ڈنک‘ میں مرکزی کردار ادا کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل پر اداکارہ ثنا جاوید اور بلال عباس پہلی بار ایک ساتھ نظر آئیں گے، ڈرامہ سیریل ’ڈنک‘ ناظرین کے لیے بہت جلد نشر کیا جائے گا۔ بلال عباس کا کہنا ہے کہ ڈرامے کی کہانی چیخ ڈرامے سے بالکل مختلف ہے۔

    ڈرامہ سیریل ’ڈنک‘ کی دیگر کاسٹ میں شہود علوی، فہد شیخ، لیلیٰ وسطی، سیفی حسان، سلمیٰ حسان، کنول خان، نعمان اعجاز، ازییکا ڈینئل شامل ہیں جبکہ ڈرامے میں بلال شیخ کا نام ’حیدر‘ اور ثنا کا نام ’امر‘ ہوگا اور یہ ایک تھرلر ڈرامہ ہوگا۔

    ڈرامے کی ہدایت کاری کے فرائض بدر محمود نے انجام دئیے ہیں جبکہ اس کی پروڈیوسرز فہد مصطفیٰ اور ڈاکٹر علی کاظمی ہیں جبکہ بگ بینر انٹرٹینمنٹ کے بینر تلے نشر کیا جائے گا۔

    ثنا نے اس سے قبل اے آر وائی کے ڈرامے ’رسوائی‘ میں شاندار اداکاری کی تھی جبکہ بلال عباس بھی ’چیخ‘ میں منفی کردار ادا کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔

    ثنا جاوید کا بلال عباس کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’بلال کے ساتھ کام کرکے اچھا لگا، امید ہے ڈرامہ مداحوں کو پسند آئے گا۔‘

    اداکار بلال عباس بھی ثنا جاوید کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کا کہنا تھا کہ ’ڈنک‘ ڈرامہ سیریل ’چیخ‘ سے بالکل مختلف ہے، میں نے ثنا کے ساتھ پہلی بار کام کیا ہے وہ بہت ہی شاندار اداکارہ ہیں۔

  • ’’اصفی کا سالی کی جانب بڑھتا رجحان، مینو کی زندگی برباد کردے گا؟‘‘

    ’’اصفی کا سالی کی جانب بڑھتا رجحان، مینو کی زندگی برباد کردے گا؟‘‘

    کراچی: اے آر وائی ڈیجیٹل کا نیا ڈرامہ سیریل ’جلن‘ کی کہانی کو مداحوں کی جانب سے بھرپور پذیرائی حاصل ہورہی ہے اور منال خان کے منفی کردار کو ناظرین کی جانب سے خوب سراہا جارہا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’جلن‘ کی کہانی سالی اور بہنوئی کے رشتے کے گرد گھومتی ہے جہاں ایک بہن دوسری بہن کے شوہر کی خاطر اپنی منگیتر کو چھوڑ دیتی ہے اور اس پر گھٹیا الزامات لگا کر اسے اپنے باپ اور ماں کی نظروں سے بھی گرادیتی ہے۔

    نیشا (منال خان) اپنی بہن کے شوہر اصفی (عماد عرفانی) اور اس کی اہلیہ مینو (اریبا حبیب) کی زندگی میں زہر گھولنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے لیکن مینو اس سے بے خبر ہے، احمر (فہد شیخ)مینو کو شاپنگ مال میں خبردار بھی کرتا ہے کہ ’جب تمہیں اپنی بہن کی اصلیت پتا چلے گی تو تم بہت پچھتاؤ گی۔

    احمر کی والدہ کے انتقال کے بعد مینو اپنی بہن پر اعتبار کرتے ہوئے اسے اپنے ساتھ سسرال لے جاتی ہے اور وہیں سے مینو اور اصفی کے درمیان لڑائی کی شروعات ہوتی ہے، اصفی جو مینو پر شادی سے اب تک کبھی غصہ نہیں ہوا تھا اب اس کو نیشا کی باتیں صحیح لگنے لگتی ہے۔

    نیشا اصفی کے قریب آنے کے بہانے ڈھونڈتی رہتی ہے اور آنے والی اقساط میں وہ اس سے تعلقات بھی قائم کرلے گی اور اپنی سگی بہن مینو کی شادی شدہ زندگی میں زہر گھول دے گی۔

    ادھر اصفی اپنی سلیقہ مند بیوی کو چھوڑ کر نیشا کے بُنے ہوئے جال میں پھنستا چلا جائے گا، کیا نیشا اپنے مقصد میں کامیاب ہوگی اور اصفی مینو کو چھوڑ دے گا، احمر کیا نیشا کو بھلا پائے گا یہ سب جاننے کے لیے دیکھئے ڈرامہ سیریل جلن ہر بدھ کی رات 8 بجے صرف اے آر وائی ڈیجیٹل پر۔

  • کیا ’جلن‘ دونوں بہنوں کو جدا کردے گی؟

    کیا ’جلن‘ دونوں بہنوں کو جدا کردے گی؟

    کراچی: اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک پر نیا ڈرامہ سیریل ’جلن‘ کی پہلی قسط نشر کی جاچکی ہے جسے مداحوں کی جونب سے خوب پذیرائی مل رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک پر اداکارہ منال خان کا نیا ڈرامہ سیریل ’جلن‘ ریلیز کیا گیا جس کی پہلی ہی قسط مداحوں کے دلوں میں گھر کرگئی۔

    اس ڈرامے کا اسکرپٹ معروف لکھاری، شاعرہ اور ڈرامہ نگار سدرہ سحر عمران کا تحریر کردہ ہے۔ سدرہ سحر عمران دلیل کے لیے مستقل تحریر بھی لکھتی رہیں۔

    مرکزی اداکارہ منال خان، اریبہ حبیب اور عماد عرفانی سمیت دیگر اداکاروں کو دکھایا گیا ہے۔ ڈرامے میں اریبہ اور منال خان نے بہنوں کے کردار ادا کیے ہیں جب کہ عماد عرفانی نے اریبہ حبیب کے شوہر کا اور منال خان کے بہنوئی کا کردار ادا کیا ہے۔

    ڈرامے میں منال خان ’ایک ایسی لڑکی کا کردار ادا کررہی ہیں جو اپنی بہن سے حسد کرتی ہے، کزن سے شادی طے ہونے کے باوجود وہ بڑی بہن کی امیر خاندان میں شادی طے ہونے اسے جلن ہونے لگتی ہے اور وہ اپنے والد اور والدہ سے شادی رکوانے کی سر توڑ کوشش کرتی ہے لیکن اس میں ناکام رہتی ہے۔

    عماد عرفانی منال خان سے دو مرتبہ گفتگو کرتے ہیں اور اپنی بہن نادیہ خان سے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں انہیں منال خان اچھی نہیں لگی تاہم عماد کی بہن انہیں سمجھاتی ہیں کہ تم اکیلے رہے ہو اس لیے رشتوں کی سمجھ نہیں ہے سالی اسی طرح کی ہوتی ہیں اور سالی آدھی گھر والی ہوتی ہے۔

    ڈرامے کی دوسری قسط میں دکھایا گیا ہے کہ عماد کی اریبہ سے شادی ہوچکی ہے جبکہ دونوں بہنوں میں چقپلش کا بھی آغاز ہوچکا ہے، ڈرامے میں آگے کیا ہونے جارہا ہے یہ جاننے کے لیے ڈرامہ سیریل جلن ہر بدھ کی رات 8 بجے دیکھنا نہ بھولیں۔

  • انور مقصود معین اختر کا ذکر کرتے ہوئے افسردہ ہوگئے

    انور مقصود معین اختر کا ذکر کرتے ہوئے افسردہ ہوگئے

    کراچی : پاکستان کے نامور مصنف انور مقصود نے کہا ہے کہ معین اختر مرحوم مجھ سے ایک پودے کی بیل کی طرح لپٹے ہوئے تھے، میں نے ان کیلئے 32 سال تک لکھا۔

    یہ بات انہوں نے ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انور مقصود نے کہا کہ جو بڑے لوگ ہوتے ہیں وہ ہماری نظروں سے تو دور چلے جاتے ہیں لیکن رہتے یہیں ہیں۔

    مرحوم معین اختر کو یاد کرتے ہوئے وہ آبدیدہ ہوگئے اور اپنے جذبات کا اظہار اس انداز میں کیا:

    مرنے والے یہاں سے گئے
    سب یہیں رہ گئے کہاں سے گئے

    انہوں نے کہا کہ معین یہیں ہے ہر گھر میں ہے ہر دل میں ہے، جب میں لوز ٹاک کی طرح کا کوئی اسکرپٹ  لکھتا ہوں تو اکثر ایسا ہوتا ہے کہ اپنی لائن لکھ کر  اس کے بعد معین اختر کا نام لکھتا ہوں جو بعد میں کاٹنا پڑتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں کہ کیا آپ کو ان کی یاد آتی ہے جس پر انہوں نے ایک شعر پڑھا کہ

    ایک یاد ہے کہ دامن دل چھوڑتی نہیں
    اک بیل ہے کہ لپٹی ہوئی ہے شجر کے ساتھ

    یاد رہے کہ معین اختر اور انور مقصود اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام لوز ٹاک کی ایک ایسی کامیاب جوڑی تھی جسے دنیا بھر میں سراہا گیا اور لوگ سوشل میڈیا پر ان پروگراموں کے کلپس آج بھی ذوق و شوق سے دیکھتے اور ان سے محظوظ ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : معروف پروگرام لوز ٹاک میں معین اختر کے یادگار بہروپ

    معین اختر 24 دسمبر 1950 کو کراچی میں پیدا ہوئے، انھوں نے اُنیس سو چھیاسٹھ میں سولہ سال کی عمر میں پاکستان ٹیلی وژن سے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا، معین اختر کی وجہ شہرت کسی ایک شعبے کی مرہون منت نہیں تھی، وہ فن کی دنیا کے بے تاج بادشاہ تھے۔

    بحیثیت اداکار، گلوکار، صداکار، مصنف، میزبان اور ہدایت کار معین اختر نے اپنی صلاحتیوں کا لوہا منوایا، ان کے مشہورٹی وی ڈراموں میں روزی، آنگن ٹیڑھا، انتظار فرمائیے، بندر روڈ سے کیماڑی ،ہاف پلیٹ اور عید ٹرین نمایاں ہیں۔

  • ہانیہ – ظلم اوردریدہ قلبی کی ایک نئی داستان

    ہانیہ – ظلم اوردریدہ قلبی کی ایک نئی داستان

    اے آروائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والے نئے ڈرامے ’ہانیہ‘ کی پہلی قسط نے ہی ناظرین کو اپنا گرویدہ بنا لیا ہے ، گھریلو تشدد اور معاشرتی خوف اس کہانی کا مرکزی خیال ہے۔

    جمعرات کی رات پرائم ٹائم پر نشر ہونے والے اس ڈرامے کی کہانی گھومتی ہے ہمارےمعاشرے کی ان فرسودہ عادات کے گرد جس کے سبب کوئی لڑکی ساری زندگی اپنے شوہر کا ظلم اور درندگی برداشت کرلیتی ہے ، لیکن علیحدگی کا حرف زبان پر نہیں لاپاتی۔

    ڈرامے میں مرکزی کردار جنید خان، زویا ناصر، اسامہ طاہر، غناء علی، نیر اعجاز، وسیم عباس، عصمت جمال، احسن طالش، علیزے گبول، فردوس جمال، عتیقہ اوڈھو اور سلمان سعید ادا کررہے ہیں۔

    اگلی قسط کا ٹیزر

    جنید خان اس ڈرامے میں ایک ایسے امیر زادے کے روپ میں سامنے آئے ہیں جو اپنی دولت اور سماجی برتری کے بل پر اپنی بیوی کے ساتھ ہر قسم کا ظلم و ستم روا رکھنا اپنا حق رکھتا ہے اور زویا ناصر جو کہ ہانیہ کا کردار ادا کررہی ہیں، مڈل کلاس طبقے کی اس مظلوم لڑکی کردار ادا کررہی ہیں جو اپنے والدین کی عزت، سماج کے خوف اور مستقبل کے مصائب سے خوف زدہ ہو کر اپنے شوہر کا ظلم برداشت کرنے پر مجبور ہے۔

    یہ ڈرامہ ڈور وے انٹرٹینمنٹ کا تحریر کردہ ہے اور اس کی ہدایت کاری کے فرائض قاسم علی مرید نے ادا کیے ہیں۔ 21 فروری سے ہر جمعرات کی رات 8 بجے ناظرین یہ ڈرامہ دیکھ سکیں گے ، ساتھ ہی ساتھ اے آر وائی ڈیجیٹل کی ویب سائٹ پر بھی یہ ڈرامہ دیکھا جاسکتا ہے۔

  • متحدہ عرب امارات میں رہنے والے پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری، جیتو پاکستان پروگرام کے انعقاد کا اعلان

    متحدہ عرب امارات میں رہنے والے پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری، جیتو پاکستان پروگرام کے انعقاد کا اعلان

    دبئی: پاکستانی اداکار اور اے آر وائی ڈیجیٹل کے سب سے بڑے انعامی شو کے میزبان فہد مصطفیٰ نے متحدہ عرب امارات میں جیتو پاکستان کے  پروگراموں کے انعقاد کا اعلان کردیا۔

    دبئی میں نمائندہ اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فہد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ ہم متحدہ عرب امارات بشمول دبئی میں جیتو پاکستان کے 8 پروگرامز کا انعقاد کریں گے۔

    اُن کا کہنا تھاکہ جیتو پاکستان گیم شو کے پروگراموں کا انعقاد ابوظہبی، شارجہ، دبئی میں کیا جائے گا جس میں صرف پاکستانیوں کو ہی شرکت کی اجازت ہوگی، وہ حصہ لے کر انعامات جیت سکتے ہیں۔

    ’متحدہ عرب امارات اور خلیجی ممالک میں ہم 8 پروگراموں کا انعقاد عوامی خواہشات کے مطابق کرنے جارہے ہیں، جس میں انٹرٹینمنٹ، انعامات کی بھرمار ہوگی اور حصہ لینے والے شرکاء سونا، گاڑی سمیت دیگر قیمتی تحائف جیت سکیں گے‘۔

    یاد رہے کہ اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والے پاکستان کے سب سے بڑے گیم شو جیتو پاکستان کو ناظرین بہت پسند کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس اس شو کو ٹیلی ویژن پر سب سے زیادہ دیکھنے کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔

    جیتو پاکستان میں مختلف مزاحیہ کردار کرنے پر بھی خوش قسمتوں کو واشنگ مشین، مائیکرویوز اور موٹر سائیکل سمیت گاڑی و پچاس تولہ سونا انعام میں دیا جاتا ہے جبکہ شو میں مختلف سوالات کے جوابات دینے پر حاضرین کو عمرے کا ٹکٹ، موبائل فون سمیت دیگر تحائف دیے جاتے ہیں۔

  • اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو کا بڑا اعزاز

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو کا بڑا اعزاز

    کراچی: اے آر وائی ڈیجیٹل کے معروف مارننگ شو نے بڑا اعزاز اپنے نام کرلیا، ندا یاسر نے کہا ہے کہ گڈ مارننگ پاکستان کے سیٹ پر کچھ بھی پہلے سے طے نہیں ہوتا، ہم اپنے ناظرین کو تفریح فراہم کرتے ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والے ’گڈمارننگ پاکستان‘ شو کو ندا یاسر ہوسٹ کرتی ہیں، 31 جنوری کو انہوں نے ایک نیا سنگ میل عبور کرتے ہوئے اپنے تمام ناظرین کا شکریہ ادا کیا۔

    گڈمارننگ پاکستان کی 31 جنوری کو 9ویں سالگرہ تھی یعنی اس شو کا آغاز سنہ 2000 میں 31 جنوری سے ہوا جسے ناظرین نے بہت پسند کیا اور اس کی کامیابی کا سفر جاری ہے۔

    اکتیس جنوری تک گڈ مارننگ پاکستان کی 2160 قسطیں نشر ہوئیں اور آج 15 فروری تک ان قسطوں کی تعداد 2170 ہوگئی۔

    فن اور مختلف اقسام کی معلومات کے لیے نشر ہونے والے شو میں مختلف ماہرین کو بلایا جاتا ہے جو خوبصورتی، صحت، کھانے پینے، میک اپ کرنے وغیرہ کے حوالے سے مشورہ دیتے ہیں۔ ندا یاسر اہم مواقعوں پر اُسی موضوع پر شو کرتی ہیں اور ناظرین کو آگاہی بھی فراہم کرتی ہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں ’گڈمارننگ پاکستان‘ اینکر ندا یاسر نے اپنے خاوند یاسر نواز کے ساتھ شرکت کی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ’گڈمارننگ پاکستان کے شو میں اسکرپٹ والا کوئی کام نہیں ہوتا، ہم سارا سال صرف دوسیزن میں شادیاں کرواتے ہیں لیکن ناظرین اُسے اتنا پسند کرتے ہیں کہ سب کو یہی تاثر جاتا ہے جیسے شادیاں ہی کروائی جاتی ہیں‘۔

  • ڈرامہ سیریل ’میری گڑیا‘ ہمارے لیے کیا پیغام چھوڑگیا

    ڈرامہ سیریل ’میری گڑیا‘ ہمارے لیے کیا پیغام چھوڑگیا

    اے آر وائی ڈیجیٹل سے نشر ہونے والاڈرامہ سیریل ’میری گڑیا‘ ٹیلی ویژن کی تاریخ میں ایک عہد رقم کر کے اختتام پذیر ہوا ۔ کہنے کو تو ایک ڈرامہ ختم ہوا لیکن ہمارے لیے ایک عظیم مقصد کی جانب نشاندہی کرتی یہ کہانی، روشن چراغ کی مانند ہے۔

    شروع میں جب یہ ڈرامہ آن ائیر ہوا تو مجھے کوئی خاص دلچسپ نہیں لگا، ظاہر ہےکوئی لو ٹرائنگل نہیں تھا مگر جب 8 سالہ بچی زیادتی کا شکار ہو کر کوڑے کے ڈھیر سے لاش کی صورت میں ملی تو ماں کا دل کانپا، سفینہ مدد کو آئی,اور ایک لمبی جدوجہد شروع ہوئی جس نے ہر چھوٹے بڑے کو سکرین کے آگے جکڑے رکھا۔

    یوں لگتا تھاکہ جیسے کانوں میں عابدہ آکر کہتی ہوکہ مجھے انصاف دلاؤ۔ ہر ہفتے دو انصاف مانگنے والوں کے لیے مشکلات کا ایک انبار لگا ہوتا تھا، کبھی گھر کو آگ لگی، کبھی احتجاج کے دوران گولی اور جانتے ہیں مجرم کون تھا ؟۔ مجرم تھا سفینہ کا شوہردبیر! جی ہاں، اسی لڑکی کا شوہر جو عابدہ کے لیے انصاف کی جنگ لڑ رہی تھی۔ جس نےکبھی اپنی بیوی کو غصے میں چھوا تک نہ تھا، ایسا بھولا انسان کہ جس سے ذرا سا کوئی اونچی آواز میں بات کر لیتا تو کانپنے لگتا،محلے کا سب سے نیک اور دیندار لڑکا،ہر ایک کی نظر میں شریف لیکن من اندر سے کالا تھا ۔معصوم بچی عابدہ اور اس کی گڑیا اس درندے کا شکار تھے اور یہی حقیقت بھی ہے۔ ایسے لوگ پہلے ہمارا اعتماد بٹورتے ہیں اور پھر وار کرتے ہیں اور اکثر یہ ہمارے اپنے ہی ہوتے ہیں۔

    ڈرامہ تکنیکی لحاظ سے کیسا تھا اس پر تو گفتگو کرنا کسی ماہر کا کام ہے، میرے لیے جو چیزیں اہم تھیں ان میں مضبوط ڈائیلاگز اور پھر بڑے اداکاراؤں کی منجھی ہوئی اداکاری اسے ایک شاہکار بنا گئی۔ ڈرامے کے مصنف، ڈائریکٹر اور تمام ٹیم داد کی مستحق ہے جنہوں نے اتنے کٹھن موضوع کو انتہائی کمال مہارت سے برتا۔

    ڈرامے کی کہانی کیا تھی ۔۔۔ یہ کہ ایک معصوم بچی کی لاش کوڑے کے ڈھیر سے ملی ، اس ظلم پر آواز اٹھائی دو عورتوں نے اور محلے کے عزت دار، ان دو عورتوں کی آواز سن کر گھبرا گئے اور ان کا منہ بند کرانے کے لیے کیا کچھ نہیں کیا۔ جانے انجانے میں مجرم کو بچاتے رہے یا شاید جان بوجھ کر،آخر ہم پاکستانیوں کی غیرت بھی توایک بت ہی ہے نا جسے صبح شام پوجا جاتا ہے۔

    مگر جیت حق کی ہوتی ہے مجرم پکڑا گیا اور ڈی این اے رپورٹ نے بھی ثابت کیا کہ دبیر ہی درندہ ہے جس نے خود پولیس کے ڈنڈے کھا کر اقرار کیا کہ وہ 12 بچیوں کا شکار کرچکا ہے۔مگر اندھے قانون کو مزید اندھا ثابت کرنے کے لیے اور شیخ صاحب اپنی پگڑی بچانے کی خاطروکیل لے آتے ہیں، وہ بھی مہنگا ترین اور وکیل بھی اپنا ضمیر بیچ کر سچ جانتے ہوئے سچ کو غلط اور جھوٹ کو صحیح ثابت کرنے میں جٹ جاتا ہے۔

    اگر آپ نے یہ ڈرامہ نہیں دیکھا تو آپ اسے آن لائن دیکھ سکتے ہیں ۔ اس ڈرامہ کا اختتام شروعات ہے ایک لمبے سفر کی اور اگر کوئی یہ پڑھ کر یا دیکھ کر سوچے کہ یہ تو بس ڈرامہ تھا ختم ہو گیا ۔ نہیں حضرات! میڈیا نے عوام کے ذہنوں کو اس درندگی پر مبنی واقعے کے دونوں پہلے دکھا دیے ، اب آپ کا کام ہے کہ اور کچھ نہیں تو اگر آپ کے آس پاس کوئی حق کے لیے اٹھے تو اس کا راستہ صاف کیجیے گا۔

    خدانخواستہ! اگر آپ کسی طرح متاثرین میں سے ہیں تو بسم اللہ کیجیے، انصاف کا علم اٹھائیے، اس یقین کے ساتھ کے حق کی جیت برحق ہے اور ہو کہ رہے گی ،لیکن اسکے ساتھ ہمیں ایک اور کام بھی کرنا ہے اور وہ آگہی، اور شعور جو ہم نے ہر چھوٹے بڑے کو دینا ہے تاکہ نوبت یہاں تک پہنچے ہی نہیں۔ثانیہ سعید، سونیا حسین، ساجد حسن، اور محسن کی اداکاری اپنے جوبن پر تھی اور خوب تھی۔ ہمارے معاشرے میں ایسی کہانیوں پر بات کرنا اب امر واجب بن چکا ہے لیکن اگر ہر دوسری کہانی اسی ٹاپک پہ ہوگی جیسا کہ ہماری ڈرامہ انڈسٹری میں رواج پا چکا ہے کہ اگر کوئی ڈرامہ ہٹ ہو گیا تو پھر ہر دوسرا ڈرامہ اسی موضوع پر بنے گا تو یہ موضوع اپنی افادیت کھو دے گا۔


    تحریر: بنت الہدیٰ