Tag: ARY EXCLUSIVE

  • ‏’اڈے نہ دینے اور جنگ کا حصہ نہ بننے پر عمران خان کا مشکور ہوں‘‏

    ‏’اڈے نہ دینے اور جنگ کا حصہ نہ بننے پر عمران خان کا مشکور ہوں‘‏

    افغانستان کے سابق وزیراعظم گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ عمران خان نے جرات مندانہ طور پر کہا افغان جنگ ‏میں جاناغلطی تھی عمران خان کےبیسزنہ دینےاورجنگ کاحصہ نہ بننےکےاعلان پرمشکورہیں بھارت کو چاہیے وہ ‏بھی اس سےسیکھے، افغانستان کیخلاف ایک اورسازش کی جارہی ہے پنجشیرمیں اب بھی بہت سے ممالک شرارت کر ‏رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاورپلے کے ‏میزبان ارشد شریف کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا۔

    بڑا ہدف ‏

    انہوں نے کہا کہ افغان عوام خوش ہیں کیونکہ ایک بڑا ٹارگٹ حاصل کرلیاہے غیرملکی افواج کا افغانستان سےانخلا ‏ہو چکا ہے افغانستان میں جنگ کاخاتمہ ہوگیاہے مستقبل سےمتعلق عوام کوفیصلہ کرنےکاحق مل گیاہے طالبان ‏نےافغانستان میں عبوری حکومت کااعلان کیاہے گزشتہ حکومت کےبعدایک خلاپیداہوگئی تھی جو پُرکرنا تھی ہمارا ‏بھی مشورہ تھا کہ فوری طور پر عبوری حکومت بنانی چاہیے۔

    حکومت ایک پارٹی کے پاس ہو

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ تجویزتھی مشاورت کرکےآئندہ کےلائحہ عمل کا اعلان کیاجائے چاہتےہیں ایسی ‏حکومت بنائیں جس کوعوام کی حمایت حاصل ہو مشاورت کے بغیربنائی گئی حکومتیں ناکام ہوتی ہیں ہم ‏چاہتےہیں حکومت متحداورایک ہی پارٹی کےپاس ہو کیونکہ حکومت تقسیم ہوتی ہےتواس سےنقصان ہوتاہے ‏حکومت میں سب کوشامل کرلیں توکسی کافائدہ نہیں ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ 2016 میں ایک معاہدہ کیا گیا تھا جو توڑا گیا تھا افغان حکومت چاہتی تھی ان سےمل کرطالبان ‏کیخلاف لڑیں، غیرملکی افواج بھی چاہتی تھی کہ ہم طالبان کیخلاف لڑیں اور حزب اسلامی طالبان کیخلاف لڑ کر ‏غلطی نہیں کرنا چاہتی تھی ہم نےغیرملکی افواج کیخلاف طویل جنگ لڑی ہے۔

    پنجشیر میں یہودیوں کی سازش

    گلبدین حکمت یار نے کہا کہ ماضی میں بھی پنجشیرسےفائدہ اٹھایاگیاابھی بھی شرارت کی گئی، دشمن احمد ‏مسعود اور پنجشیر کو شرارت کے طور پر استعمال کر رہے تھے ایک یہودی جاسوس احمد مسعود کو پنجشیر ‏کیلئے اکسا رہا تھا یہ وہی یہودی ہےجس نے ترکی میں کردوں کواکسایا یہ وہی یہودی جاسوس ہےجس نے عراق ‏میں فسادپیداکیا امریکا میں ایک گروپ ہے جو پنجشیرمزاحمت کی حمایت کررہاتھا پنجشیرمیں مزاحمت والے ‏چاہتے تھےکہ امریکا دوبارہ آجائے طالبان نے پنجشیرمیں کامیابی حاصل کی جوبڑی بات ہے بڑی تعدادمیں اسلحہ ‏و گولہ بارودملا، پنجشیر میں اتنے بڑے پیمانے پر اسلحہ کیسےپہنچاسوالیہ نشان ہے پنجشیرکےعوام ان سےنفرت ‏کرتے ہیں جو غیرملکیوں کی راہ ہموار کر رہے تھے لیکن پنجشیرمیں افغانستان دشمنوں نےشرارت کی جوناکام رہی، ‏احمد مسعود کے گروپ کو وزیردفاع بنایا گیا تھا جو اسلحہ پنجشیرپہنچاتارہا۔

    مودی غلطیوں کا اعتراف کرے

    ان کا کہنا تھا کہ نیٹوکی حمایت کے بدلے بھارت کوافغانستان میں کھلامیدان ملا بھارت نےافغانستان میں اپنے ‏مفادات کیلئے بھرپور کام کیا مودی کوچاہیےوہ افغانستان میں اپنی غلطیوں کااعتراف کرے۔

    عمران خان کا مشکور

    حزب اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کےمؤقف کی حمایت اوران کامشکوربھی ہوں عمران ‏خان نےواضح مؤقف اپنایاکہ افغانستان میں جنگ نہیں ہونی چاہیے عمران خان نےواضح کہاافغانستان سےمتعلق ‏جنگ کاحصہ نہیں پاکستان نےافغانستان میں امن کےلیےاہم کردارادا کیاہے عمران خان نےکہاہماری سرزمین کسی ‏ملک کیخلاف استعمال نہیں ہوگی عمران خان کےمؤقف کی حمایت کرتےہیں اوران کےمشکورہیں۔

    امریکی شرارت ‏

    گلبدین حکمت یار نے کہا کہ امریکا اور امریکا کے دوستوں نےشرارت کاراستہ اختیار کیا ہے افغانستان کےبیرونی ‏اثاثہ جات منجمدکرنےکی باتیں کی جارہی ہیں افغانستان کوعالمی سطح پرتنہاکرنےکی کوشش کی جا رہی ہے افغان ‏عبوری حکومت پر دباؤ ڈالنےکیلئے امریکا شرارت کر رہا ہے دباؤقبول کرنےکی صورت میں امریکا اپنی شرائط منوا ‏سکے گا افغان عوام کویقین دلاتاہوں افغانستان کامستقبل روشن ہے افغانستان میں ایسے وسائل ہیں جس پر بہت ‏ممالک کی نظریں ہیں چاہتےہیں ایسی حکومت بنےجس کی پالیسیاں آزاد اور خودمختار ہوں۔

    ملک سے جانے والوں کو واپس لائیں

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ طالبان کوبھی مشورہ ہے کسی کی شرائط نہ مانیں اپنی شرائط رکھیں ‏اپنی شرائط رکھیں گےتوکوئی افغانستان میں مداخلت نہیں کرسکےگا ایسےممالک افغان عوام کی بنائی گئی ‏حکومت کو قبول کریں گے افغانستان میں جوتباہی کی گئی اس کامداوا ہونا چاہیے طالبان کو چاہیےجو عوام ملک ‏سےگئےانہیں واپس لائیں اورمل کر رہیں پہلی ترجیح ہےقیام امن اورداخلی مشکلات کاحل نکالاجائے سازگارماحول ‏بنایاجائےتاکہ مستقبل کیلئےبحث ومباحثہ ہو،جنگ کیلئےصرف اسلحہ نہیں،مورال اورارادہ بھی ہوناچاہیے جنگ ‏کسی خاص مقصد کیلئے نہ ہوتووہ کبھی جیت نہیں ہوتی۔

    امریکا کابل ایئرپورٹ تباہ کر گیا

    کابل ایئرپورٹ سے متعلق انہوں نے کہا کہ بڑی طاقتیں افغانستان آئیں لیکن عوام پرحکمرانی نہیں کرسکی افغان ‏عوام آزادی چاہتےہیں اور آزاد رہنا چاہتے ہیں گوریلاوارمیں کوئی اسلحہ یاوسائل کام نہیں آتے سوویت یونین ‏اور امریکا دونوں نےافغانستان پرحملےکی غلطی کی، سوویت یونین کابھاگنےکاطریقہ امریکاسےبہترتھا جنگ ‏سےبھاگناکسی بھی صورت اچھی نہیں بلکہ شرمندگی ہے سوویت یونین کےجنرل نےکہاتھاافغانستان پرحملہ روس ‏کی غلطی تھی، امریکا ایسے حالات میں بھاگا کہ پورےایئرپورٹ کوتباہ کردیا، امریکانےبھاگنےکےدوران بھی 300 ‏افغان شہریوں کو زخمی کیا، کابل ایئرپورٹ پر شیشے،کرسیاں تک توڑدیں، امریکی صدرنےکہاافغانستان میں 3لاکھ ‏فوج موجودہے۔

  • جرائم میں 95 فیصد کمی آئی ہے، قندھار پولیس چیف

    جرائم میں 95 فیصد کمی آئی ہے، قندھار پولیس چیف

    قندھار: آئی جی پولیس قندھار کا کہنا ہے کہ قندھار میں ہمارے آنے کے بعد جرائم میں 95 فیصد کمی آئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے اینکر ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پولیس قندھار نے کہا کہ ہمارے پاس 3 ہزار سے زائد پولیس اہلکار موجود ہیں، اہلکاروں کو بینک کے ذریعے تنخواہیں دے رہے ہیں۔

    آئی جی قندھار نے کہا کہ ہمارے انٹیلی جنس ادارے کام کررہے ہیں، میڈیا کے ذریعے نمبرز کی تشہیر کی ہے عوام کی شکایت پر رابطہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ صوبے سے تمام بڑے جرائم کا خاتمہ ہوچکا ہے، معمولی واقعات کی شکایت ہے۔

    آئی جی قندھار کا کہنا ہے کہ پولیس میں کام کرنے والے تمام اہلکاروں کو عہدوں پر واپس آنے کا کہا ہے، اسلامی شرعی اور شوریٰ نظام کے ذریعے پولیس کام کررہی ہے۔

    مزید پڑھیں: افغانستان میں انسانی بحران افغان شہریوں ، خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں، وزیر خارجہ

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو افغانستان میں معاشی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ افغانستان میں معاشی بحران کسی کے حق میں نہیں۔

    اسلام آباد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اسپین کے ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپین کے وزیرخارجہ سے افغانستان کی صورتحال پرتبادلہ خیال ہوا۔

    افغانستان کی صورتحال پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پائیدار امن خطے کے مفاد میں ہے، عالمی برادری کو افغانستان میں معاشی بہتری کیلئے کردارادا کرنا چاہیے کیونکہ افغانستان میں معاشی بحران کسی کے حق میں نہیں۔

  • عمران خان کی حمایت کی ہے پارٹی جوائن نہیں کی،جنید جمشید

    عمران خان کی حمایت کی ہے پارٹی جوائن نہیں کی،جنید جمشید

    کراچی: معروف مبلغ جنید جمشید کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریکِ انصاف میں شمولیت اختیارنہیں کی لیکن عمران خان کےایجنڈے کی حمایت کرتا ہوں اورملک میں کرپٹ اور ظالمانہ نظام کا خاتمہ چاہتا ہوں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےانہوں نےکہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف بھی پاکستان میں مثبت تبدیلی چاہتے ہیں اورانہوں نےایک ویڈیو کلپ بھی دیکھی ہے، جس میں وزیرِاعلی پنجاب نے اس حقیقت کو قبول کیا ہےکہ عدالتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور بہتری کی کافی گنجائش ہے۔

    جنید جمشید نے یہ بتایا کہ وہ کئی علماء سے رابطے میں ہیں اور ملک میں تبدیلی لانے کے لئےضرور کچھ کریں گے۔

    خواجہ آصف کی تنقید کا جواب جنید جمشید نے یہ کہہ کردیا ہےکہ جس نے بھی ان پر تنقید کی انہوں نے اسے معاف کیا۔

  • شاہ محمود قریشی کا گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے رابطہ

    شاہ محمود قریشی کا گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے رابطہ

    کراچی: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے رابطہ کیا، اور ان سے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے ایم کیوایم کےقائد الطاف حسین کی جانب سے حکومت کو ایک ہفتہ کا وقت دئیے جانے کا خیرمقدم کہتے ہوئے کہنا ہے کہ ایم کیوایم کی جانب سے استعفے جمع کرانے بات ان کے جائز موقف کی حمایت ہے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے پرامن احتجاج کا جمہوری حق رکھتی ہے،تاہم کچھ سیاسی جماعتوں سے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنانا سمجھ سے بالاتر ہیں، انہوں کہا کہ پیلپزپارٹی ،ن لیگ اور دیگر جماعتیں بھی ریڈزون میں احتجاج کرتی رہی ہیں۔

  • شاہ محمود قریشی کا الطاف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ

    شاہ محمود قریشی کا الطاف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ

    اسلام آباد: شاہ محمود قریشی کا الطاف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، متحدہ کے قائدکاکہناہےکہ آئین اور جمہوریت کیلئے کسی کوقربانی سے دریغ نہیں کرناچاہئے، سیاسی کشیدگی کو افہام وتفہیم سے حل کیاجاناچاہئے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر بات چیت کر تے ہوئے الطاف حسین نے کہا ہے کہ آج پاکستان جس پیچیدہ، گھمبیراورنازک صورتحال سے دوچارہے اس کودیکھتے ہوئے ملک اوربیرون ملک مقیم پاکستانی سخت تشویش اوربے چینی میں مبتلاہیں، ملک کی اس گھمبیرصورتحال کا تقاضہ ہے کہ سب کو اپنی ذاتی انا اورشخصیات کو بالائے طاق رکھ کرآئین ،جمہوریت اور اداروں کے تقدس کو بچانے کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے گریز نہیں کر نا چاہئے، انہوں نے کہاکہ شخصیات آنی جانی چیز ہوتی ہیں،ملک اورنظام موجود رہتے ہیں۔

    الطاف حسین نے کہا کہ میں دعا کر تا ہوں کہ اللہ تعالیٰ سب کو فہم وفراست اور جرات عطا کرے کہ ہم سب معاملات کو حل کرنے کیلئے افہام وتفہیم سے کام لیں، فی الفورمعنی خیزاور بامقصدمذاکرات کاآغاز کریں،اس سلسلے میں ایم کیوایم غیر مشروط طور پر اپنا تعاون پیش کرتی ہے۔

    شاہ محمودقریشی نے الطا ف حسین کے خیالات سے اتفاق کیا اور کہا کہ آپ اس کڑ ے اور مشکل وقت میں ظلم وبربریت کی مذمت کر تے رہے ہیں اس پر میں اپنی جانب سے، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اورپوری پارٹی کی جانب سے آپ کاتہہ دل سے شکر یہ اداکر تا ہوں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ آپ جلاوطنی میں رہتے ہوئے ملک کو موجودہ گھمبیر صورتحال سے باہر نکالنے کیلئے جرات وہمت کے ساتھ جو مثبت کر دار ادا کر تے رہے اور اس کے حل کیلئے بھی نئی نئی تجاویز پیش کرتے رہے، ملک میں اس وقت ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے، اس وقت قوم کی نگاہیں آپ پرلگی ہوئی ہیں، اس وقت ملک کو آپ جیسے رہنماؤں کی بصیرت اور دانشمندانہ رائے اور مشورے کی اشدضرورت ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اس وقت تمام جماعتوں کے مابین فاصلے کم ہونے چاہیے اوران کے درمیان باہمی احترام کا رشتہ ہونا چاہئے ۔

  • ایسےحالات نہ پیداکئےجائیں کہ سندھ کے عوام کو نہ روک سکوں، الطاف حسین

    ایسےحالات نہ پیداکئےجائیں کہ سندھ کے عوام کو نہ روک سکوں، الطاف حسین

    کراچی : الطاف حسین نے کہا ہے کہ صبرکاپیمانہ چھلک رہا ہے، ایسےحالات نہ پیداکئےجائیں کہ سندھ کے عوام کو نہ روک سکوں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کے سامنے چند حقائق رکھنا چاہتا ہوں ، جمہوریت پسند عوام کو سچائی بتانا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں ہمارے خلاف آپریشن شروع کیا گیا، ہم پھر بھی صبر کا دامن نہیں چھوڑا، میں نے پوری کوشش کی کہ اختلاف رائے کو برداشت کیا جائے، معملہ مزکرات سے حل کیا جائے ، لیکن حکومت نے طاقت کے استعمال کو مسائل کا حل سمجھا، میں نے جمہوریت بچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔

     میں نے کہا تھا حکومت جتنی دیر کرے گی معملہ اتنا خراب ہوگا، سانحہ ماڈل ٹاون کو مس ہینڈل کیا گیا، مزاکرات کی تاکید کرتارہا، وزیر اعظم سے گزارش کرتا ہوں کہ خود چل کر مظاہرین کے پاس چلےجائیں۔

    حکومت انا کا مسلہ نہ بنائے، مظاہرہ کرنے والی جماعتوں کے مطالبات کو سنا جائے، جتنی دیر ہوگی مسلہ اور خراب ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا سندھ کی عوام میں بھی صبر کا پیمانہ چھلکنے والا ہےاگر زیادہ دیر کی گئی توکارکنان کو کنٹرول کرنا میرے بس میں نہیں ہوگا۔

  • بہت احتیاط شروع کردیں،بڑا خون خرابہ نظرآرہاہے،الطاف حسین

    بہت احتیاط شروع کردیں،بڑا خون خرابہ نظرآرہاہے،الطاف حسین

    کراچی:الطاف حسین نے اپنے خدشات کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بہت خون خرابہ ہوسکتا ہے، عوام بارہ بجےکے بعد محفوظ مقامات پر رہیں، آئینی مارشل لاء کا امکان ہے، حکومت لچک پیدا کرے، قربانی دینی ہوگی۔

    اے آر وائی سے خصوصی انٹرویو میں الطاف حسین نےکہا کہ بہت احتیاط شروع کر دیں، مجھے بڑا خون خرابہ نظر آ رہا ہے، ملک کو ضد،ہٹ دھرمی اور انا کی بھینٹ چڑھانے کوشش کی جارہی ہے، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ محفوظ مقامات پر رہیں اوربارہ بجے کے بعد غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کریں۔

    انہوں نےکہا کہ قربانی دیکر ملکی سالمیت کو بچایا جاسکتا ہے، طاہرالقادری کے چھ مطالبات ملک کیلئے بہترسمجھتا ہوں، کوئی سمجھے یا نا سمجھے، طاہرالقادری اسمبلی تحلیل کے مطالبے سے دستبردار ہوجائیں، الطاف حسین نےطاہر القادری سے اپیل کی خدارا ریڈزون پار نہ کریں۔

     انہوں نے کہا کہ خدارا مسائل کا حل مذاکرات سے نکالیں، الطاف حسین نے سوالیہ اندازمیں کہا کہ کیا جمہوری دورمیں آرٹیکل دو سو پینتالیس اور پی پی او مارشل لاء کی اقسام نہیں؟ اب مجھے آئین کی چھتری تلے غیر آئینی اقدام ہوتا نظر آرہا ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے عمران خان کا وزیراعظم نوازشریف سے تیس دن کے استعفے کے مطالبہ مذاق قرار دیا اور کہا کہ مستقل حل نکالیں۔

    الطاف حسین نے مزید کہا کہ بارہ بجے کے بعد کوشش کریں محفوظ جگہوں پر رہیں، الطاف حسین نے عمران خان کو 25 سیٹیں دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ملک بچانے کے لئے اب قربانی دینے کی ضرورت ہے کیونکہ قربانی دے کر ہی پاکستانی سالمیت کو بچایا جاسکتا ہے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ اگر اس سے مسئلے کا حل نکلتا ہے تو میں 25 سیٹوں سے استعفیٰ دینے کے لئے تیار ہوں اور ہم جن 25 سیٹوں کو خالی کریں گے ان پر انتخابات نہیں لڑیں گے۔

    اس سے قبل الطاف حسین نے اپنے ایک بیان میں ایک بار پھر فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کی نازک صورتحال کاسنجیدگی سےاحساس کریں اوربامعنی مذاکرات کےذریعےمسائل حل کریں۔ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں ۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھاکہ پاکستان انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے، ملک کو اندرونی وبیرونی چیلنجزکا سامنا ہے اور اب تک قومی خزانے کو آٹھ سو ارب روپے سے زائد کانقصان پہنچ چکا ہے، الطاف حسین نے حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سے بامعنی بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنیکی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ ملک کی نازک سیاسی صورتحال کا احساس کریں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد نےبتایا کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے بات چیت کیلئے سینئر ارکان پرمشتمل ٹیم تشکیل دیدی ہے۔ انہوں نے ایم کیوایم کے سنیئر اراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری طور پراسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کے بیشترمطالبات عوامی امنگوں کے ترجمان ہیں، جو آئین و قانون سے ہرگز متصادم نہیں، ایسے مطالبات تسلیم کرنے کیلئے حکومت قدم اٹھائے، انکا کہنا تھا کہ انتہائی تیز رفتاری سے فیصلے کرنے ہونگے، ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ وقت تیزی سے نکلا جا رہا ہے اور اگلے 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔