Tag: ARY interview

  • پی ڈی ایم نے نوازشریف کو شہباز شریف سے بہتر وزیراعظم قرار دے دیا

    پی ڈی ایم نے نوازشریف کو شہباز شریف سے بہتر وزیراعظم قرار دے دیا

    پی ڈی ایم ترجمان نے نوازشریف کو شہباز شریف سے بہتر وزیراعظم قرار دے دیا، حافظ حمداللہ کا کہنا ہے کہ آئی پی پی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرین مفاد پرستوں کا ٹولہ ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمداللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف شہباز شریف سے بہتر وزیراعظم تھے۔

    جے یو آئی رہنما نے استحکام پاکستان پارٹی اور پرویزخٹک کی جماعتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے
    ان کو مفاد پرستوں کا ٹولہ قراردیا، انہوں نے بتایا کہ نگران سیٹ اپ پر ن لیگ سے غیررسمی بات شروع ہوگئی ہے۔

    حافظ حمداللہ نے کہا کہ خواجہ سعدرفیق، اسحاق ڈارکے ساتھ کچھ اور لوگ مولانا فضل الرحمان کے پاس آئے تھے لیکن جب رسمی طور پر میٹنگ ہوگی تو اس کی کچھ اور شکل ہوجائے گی۔

    نوازشریف کو شہبازشریف سے بہتروزیراعظم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ بہترین تھے اسی لیے 3 مرتبہ ملک کے وزیر اعظم بنے حالانکہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ شہبازشریف بہتر منتظم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور چاہتے ہیں کہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہوں، انتخابات کے التواء کے حق میں نہیں،اگرایسا ہوا تواس کا جواب اسی وقت دینگے

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی یا پرویز خٹک کی پارٹی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، آئی پی پی اور پرویز خٹک کی سیاست ان کے مفادات ہیں، ہمیں ان کی کوئی ضرورت نہیں، یہ لوگ پہلے مفادات کے لیے پی ٹی آئی میں گئے اور اب نئے گھونسلے ڈھونڈ رہے ہیں۔

    حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ جمعیت علماٰئےاسلام کا کسی سے انتخابی اتحاد نہیں ہوگا لیکن سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے، حاجی غلام علی کو گورنر بنانا جمعیت علمائے اسلام کا نہیں بلکہ سب اتحادیوں کا فیصلہ تھا، ایمل ولی خان نے خود چارسدہ کے جلسےمیں غلام علی کے نام کا اعلان کیا تھا۔

    رہنما جے یو آئی نے کہا کہ اب ن لیگ، پیپلزپارٹی اور اےاین پی گورنر کے پی پر اعتراضات اٹھارہی ہیں،تحفظات ہیں تو اس کا فورم اتحادیوں کا اجلاس ہے لیکن میڈیا پر اچھالنے سے انتشار پیدا ہوگا، جس فورم نے ان کو گورنر بنایا اسی فورم پر الزامات کے شواہد لے آئیں تو پھر فیصلہ کرلیں۔

  • میری نظر میں نوازشریف مفرور ملزم ہیں، اعتزاز احسن

    میری نظر میں نوازشریف مفرور ملزم ہیں، اعتزاز احسن

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ میری نظر میں نوازشریف مفرور ملزم ہیں، نوازشریف ضمانت دے کر گئے تھے لاہور ہائیکورٹ ان کی راہ تکتی ہوگی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے پیش نہ ہوکر عدالت کی حکم عدولی کی ہے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ میری نظر میں نوازشریف مفرور ملزم ہیں،عدالت نے ان کا لحاظ کیا اس لیے انہیں مفرور قرار نہیں دیا گیا، عدالت چاہے تو نوازشریف کی اپیل کو مسترد کرسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف واپس آنے کے بعد دوبارہ اپیل کرسکتے ہیں، ماضی میں بھی نوازشریف کو طیارہ اغوا کیس میں رعایت مل چکی ہے، سابق وزیر اعظم کو مجرم ہی ٹھہرایا جاتا ہے تو فیصلہ برقرار رہنا چاہیے۔

    اپیل زائدالمیعاد ہوسکتی ہے کیس کا فیصلہ زائدالمعیاد نہیں ہوسکتا، ماضی میں زائدالمیعاد اپیلوں کی وجہ سے نوازشریف کو ریلیف ملا ہے، نوازشریف ضمانت دے کر گئے تھے لاہور ہائیکورٹ بھی ان کی راہ تکتی ہوگی، لاہور ہائیکورٹ کے فیصلےکو رد کرنے کا اختیاراسلام آباد ہائیکورٹ کے پاس نہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کی انڈرٹیکنگ کی کوئی لیگل اسٹینڈنگ نہیں ہے، نوازشریف کی واپسی کا فیصلہ ڈاکٹرز نے کرنا ہے، ڈاکٹرز سے یہ جومرضی سرٹیفکیٹ لے لیں یہ ان کی صلاحیت ہے، شہبازشریف بھی نوازشریف کو برطانیہ سے پاکستان نہیں لاسکتے، نوازشریف انکارکردیں تو شہبازشریف بھی بےبس ہوں گے۔

    بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ کسی بھی مجرم کا ملک سے باہر چلے جانا عام بات نہیں، یہ مخصوص کیس ہے، شریف خاندان کے کسی فرد کو بہت ہی خصوصی رعایت ملی ہے، ذوالفقاربھٹو کیلئے تو امریکی، برطانوی، قذافی، یاسرعرفات بھی آنا چاہتے تھے، ذوالفقار بھٹو کیلئے تو سعودی فرمانروا بھی آنا چاہتے تھے لیکن بات نہیں مانی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا کیس الگ ہے کہ سزا کے باوجود ضمانت لے کر باہر چلے گئے، نوازشریف نے اپنے کیس میں فورم شاپنگ استعمال کی، فورم شاپنگ کامطلب ہے کون سی عدالت نرم رویہ رکھے گی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے بجائے لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت لی گئی، لاہورہائیکورٹ سے ضمانت لے کرنوازشریف بیرون ملک چلے گئے۔

  • بے نظیر کی وطن واپسی پر سعودیہ نے نواز شریف کی واپسی کے لیے زور دیا، مشرف

    بے نظیر کی وطن واپسی پر سعودیہ نے نواز شریف کی واپسی کے لیے زور دیا، مشرف

    کراچی: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ نواز شریف کی کوئی حیثیت نہیں تھی ان سے ڈیل کیوں کرتا؟ سعودی کنگ عبداللہ کے کہنے پر نواز شریف کو باہر بھیجا،افتخار چوہدری کا چیف جسٹس بننا ملک کی بدقسمتی ہے، امریکیوں کے بغیر ویزا آنے کا کوئی خفیہ معاہدہ نہیں تھا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہی۔


    اسی سے متعلق: پرویز مشرف خفیہ ڈیل کرنا چاہتے تھے، وزیراعظم کا انکشاف


    منگل کو اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف نے پارٹی اجلاس میں کہا تھا کہ سال 2007ء میں پرویز مشرف مجھ سے خفیہ ڈیل کرنا چاہتے تھے، انہوں نے پیغام بھی بھیجا تھا۔ نواز شریف نے مزید کہا تھا کہ مجھے زبرستی جلاوطن کیا گیا اور ملک آنے نہیں دیا گیا اور آج مشرف ملک سے باہر ہیں اور وطن آ نہیں سکتے، یہ مکافات عمل ہے۔

     نواز شریف کی کوئی اہمیت نہیں تھی، میں ڈیل کیوں کرتا؟

    پرویز مشرف نے اس بیان پر کہا کہ یہ سفید نہیں کالا جھوٹ ہے، خفیہ ڈیل کرنا میری فطرت نہیں، 2007ء میں یہ نئے نئے تھے ان کی کوئی اہمیت نہیں تھی،ان سے ڈیل کیوں کرنی تھی؟پی ایم ایل (ق ) اس وقت پاپولر پارٹی تھی، نواز شریف کو جھوٹ بولنے کی عادت ہے ، جب یہ باہر گئے تو اس وقت بھی جھوٹ بولتے تھے کہ کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔

    سعودیہ عرب کے اصرار پر نواز شریف کو باہر بھیجا

    سعودی عرب کے کنگ عبداللہ کے کہنے پر نواز شریف کو باہر بھیجنے کی ڈیل کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتظام تھا عزیز دوست سعودی عرب نے اصرار کیا تو نواز شریف کو بھیج دیا یہ خفیہ ڈیل نہیں تھی کہ بتائی نہ جائے۔

    پروگرام میں خواجہ سعد رفیق کی ویڈیو دکھائی گئی جس میں سعد رفیق کہہ رہے تھے  کہ مشرف ڈیل کا کہہ رہے تھے لیکن نواز شریف نے بات ہی نہیں سنی اور مشرف کو گھاس ہی نہیں ڈالی تاہم پرویز مشرف نے اس بیان کو بھی مسترد کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملک سے 10 سال کے لیے باہر تھے ان سے ڈیل کرنا عقل سے بالاتر ہے کیوں کہ ان کی کوئی حیثیت نہیں تھی کچھ نہیں پتا تھا کہ وہ کب وطن واپس آئیں، یہ کہنا بھی غلط ہے کہ میں ان کے ساتھ اگلی حکومت بنانا چاہتا تھا۔

    شہباز شریف کے لیے نرم گوشہ تھا

    ایک سوال پر انہوں نے تسلیم کیا کہ شہباز شریف کے لیے ان کے دل میں نرم گوشہ موجود تھا، ان کی گورننس اور کارکردگی بہتر تھی۔

    بے نظیر سے معاہدہ تھا کہ وہ الیکشن سے قبل نہیں آئیں گی

    شوکت عزیز نے کتاب میں رچڑڈ باؤچر کے حوالے سے لکھا تھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی مشکل بنائی جائے گی جس پر مشرف نے کہا کہ یہ غلط ہے کہ بے نظیر کو فیور دیا جائے اور نواز شریف کو نہیں، نواز شریف سے طے تھا کہ وہ دس سال سے پہلے نہیں آئیں گی جب کہ بے نظیر سے طے تھا کہ وہ الیکشن سے قبل نہیں آئیں گی یعنی الیکشن کے وقت دونوں موجود نہیں ہوتے۔

    سعودی عرب نے نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے اصرار کیا

    بے نظیر کی وطن واپسی کے بعد کیا سعودی عرب نے نواز شریف کی واپسی کے لیے دباؤ ڈالا؟ اس سوال پر انہوں نے تسلیم کیا کہ سعودی عرب بے نظیر کے حق میں نہیں تھے لیکن بے نظیر کی واپسی پر انہوں نے کہا کہ اب نواز شریف کو بھی آنے دیا جائے۔

    نواز شریف سوچیں سوشل میڈیا پر ان کے بارے میں کیا کہا جارہا ہے

    نواز شریف نے گزشتہ روز بیان میں کہا کہ مشرف باہر ہیں اور میں وطن میں یہ مکافات عمل ہے جس پر پرویز مشرف نے کہا کہ زندگی میں ایسا اپ اینڈ ڈاؤن آتا رہتا ہے یہ کوئی ایسی بات نہیں۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ جو کچھ نواز شریف کے ساتھ ہورہا ہے وہ اس کے بارے میں سوچیں، میں خوش ہوں میری شہرت بہت ہے، جہاں جاتا ہوں عزت ملتی ہے، نواز شریف دیکھیں میڈیا اور ٹوئٹر پر ان کے بارے میں کیا کہا جارہا ہے، بدتمیزی کی جارہی ہے، انہیں گالیاں دی جاری ہیں،پوری دنیا میں کیا کچھ کہا جارہا ہو اور وہ وزیراعظم بنے بیٹھے ہیں انہیں سوچنا چاہیے۔

    افتخار چوہدری کا چیف جسٹس بننا پاکستان کی بدقسمتی ہے، ان کی بے عزتی پر خوشی ہے

    سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اور بیٹے کے وائرل ہونے والے ویڈیو کلپ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ افتخار چوہدری اور ان کے بیٹے کی اور زیادہ بے عزتی ہونی چاہے،یہ اور ان کابیٹا دو نمبر لوگ ہیں،پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ وہ چیف جسٹس بنے اور پاکستان کا بیڑا غرق کیا، مجھے خوشی ہے ان کے ساتھ ایسا ہوا۔

    امریکیوں کے بغیر ویزا آنے کی کوئی خفیہ ڈیل نہیں تھی

    امریکی کوبغیر ویزا آنے اور جانے کی اجازت تھی؟ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ  یہ بکواس باتیں ہیں، میری نوکری 24 گھنٹے تھی جو کہ بہت مشکل کام ہے، بحیثیت صدر پاکستان میں ان چھوٹی باتوں میں نہیں پڑا، یہ گورننس نہیں کہ کون کہاں سے آیا اور کس کا سامان چیک کیا جائے،یہ امیگریشن ڈپارٹمنٹ انچارج کی باتیں ہیں، میں خود کو ان چیزوں سے بالاتر سمجھتا تھا۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ امریکیوں کو ویزا دینے کے معاملے میں کوئی خفیہ ڈیل نہیں تھی، نچلی سطح پر کسی نے کسی امریکی کا فائدہ کردیا تو ایسا تو ہوتا ہے لیکن اعلیٰ  سطح پر ایسا کچھ نہیں ہے،پالیسی واضح تھی۔

    حسین حقانی ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں

    حسین حقانی کے آرٹیکل پر انہوں نے کہا کہ حسین حقانی بطور سفیر پاکستان مخالفت سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔

    اگلے الیکشن میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی جیتیں گے

    اگلے الیکشن کے سوال پر مشرف نے کہا کہ اگر کوئی بڑی سیاسی تبدیلی نہیں آئی  اور یہی منظر نامہ جاری رہا اور الیکشن ہوئے تو مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی ہی جیتیں گے۔

    مکمل پروگرام: 

  • امریکا نےہمارے جوہری پروگرام پر پابندی لگانے کی کوشش کی، سرتاج عزیز

    امریکا نےہمارے جوہری پروگرام پر پابندی لگانے کی کوشش کی، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ حکومت سنبھالی تو پاک امریکا تعلقات مشکلات کا شکار تھے، امریکا نے ہمارے جوہری پروگرام پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی،تین برس میں پاک امریکا تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

    سرکاری ٹیلی ویژن کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد عالمی سطح پر تبدیلی رونما ہوئی، اسلام مخالف نظریات پر کچھ ممالک نے اتحاد قائم کیے، حکومت میں آئے تو امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر نہ تھے اس نے ہمارے جوہری پروگرام پر قدغن لگانے کی کوشش کی تاہم تین برس میں امریکا کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی۔

    سرتاج عزیز نے بتایا کہ ہم نے تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی اور اس جنگ میں نمایاں کامیابی حاصل کی،شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوچکا،ہم آپریشن ضرب عضب میں مسلسل کامیابیاں حاصل کررہے ہیں، افغانستان، عراق، شام اور لیببا کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کا معاملہ گزشتہ حکومتوں کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے اس کا الزام ہم پر عائد نہیں کیا جاسکتا، 2013ء میں 117 ڈرون حملے ہوئے رواں سال یہ تعداد صرف تین ہے۔

    بھارت کے ساتھ کشیدگی اور مذاکرات کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ تمام ایشوز پر جامع مذاکرات ہوں۔

    طور خم سرحد کے معاملے پر انہوں نے بتایا کہ افغان نائب وزیر خارجہ سے اس معاملے پر جلد بات ہوگی، حکومت نے قومی سلامتی کے معاملے پر سمجھوتہ نہ کرنے کا موقف اپنایا ہے، بہتر اور محفوظ سرحدی پروگرام پاکستان اور افغانستان دونوں کے حق میں ہے۔

    اقتصادی راہداری پر سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ پورے خطے کی بہتری کے لیے ہے، اقتصادی راہداری کے لیے خصوصی سیکیورٹی ڈویژن قائم کردیا ہے۔