Tag: ARY NEWS business news

  • خواجہ آصف کا فیصلہ اب عوام کی عدالت میں ہوگا: عثمان ڈار

    خواجہ آصف کا فیصلہ اب عوام کی عدالت میں ہوگا: عثمان ڈار

    اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کی درخواست دائر کرنے والے تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ عمران خان سے مشاورت کر کے نظر ثانی اپیل پر جائیں گے، خوشی ہے خواجہ آصف کا فیصلہ اب عوام کی عدالت میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف کی نااہلی کو سپریم کورٹ کی جانب سے معطل کیے جانے کے فیصلے کے بعد درخواست گزار عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ تفصیلی فیصلہ ملنے کے بعد مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد چیئرمین عمران خان سے مشاورت کروں گا اور مشاورت کے بعد نظر ثانی کی اپیل پر جائیں گے۔

    عثمان ڈار نے کہا کہ خوشی ہے سیالکوٹ میں خواجہ صاحب کا الیکشن میں سامنا کروں گا، ان کا فیصلہ اب عوام کی عدالت میں ہوگا۔ ’خواجہ صاحب کو مبارک باد دیتا ہوں اب زبردست مقابلہ ہوگا‘۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز صاحبہ سن لیں کہ یہ وہی عدالت ہے جس کی آپ تضیحک اور توہین کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ عثمان ڈار نے خواجہ آصف کی نا اہلی کے لیے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ وزیر خارجہ دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ بھی حاصل کرتے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف نے اقامہ الیکشن کمیشن سے چھپایا اور سرکاری عہدے پر غیر ملکی کمپنی کی ملازمت کی۔ خواجہ آصف کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

    درخواست میں مزید کہا گیا تھا غیر ملکی کمپنی میں ملازمت کرنے والا شخص وزیر خارجہ کے اہم منصب پر کیسے فائز رہ سکتا ہے۔ وزیر دفاع ہوتے ہوئے غیر ملکی کمپنی کی ملازمت مفادات کا تصادم تھا۔

    عثمان ڈار کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 اپریل کو خواجہ آصف کو نااہل قرار دیا تھا۔

    بعد ازاں خواجہ آصف نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جس کا فیصلہ سناتے ہوئے آج سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دودھ کی پیداواربڑھانے کیلئے آسٹریلوی گائے درآمد کرنے کا فیصلہ

    دودھ کی پیداواربڑھانے کیلئے آسٹریلوی گائے درآمد کرنے کا فیصلہ

    لاہور : پاکستان میں دودھ کی پیداوار میں اضافے کے لیے آسٹریلوی نسل کی گائے درآمد کی جائیں گی، اس سلسلے میں آسٹریلین کمپنی سے معاہدہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پاکستانی کمپنی نے آسٹریلین کمپنی سے معاہدہ کرلیا، جس کے بعد کارپوریٹ سیکٹر کے بعد عام کاشتکار بھی آسٹریلین مویشیوں تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز لاہور کی نمائندہ ثانیہ چودھری کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی کمپنی اور آسٹریلوی تنظیم کے اشتراک سے اعلیٰ نسل کے آسٹریلین مویشی پاکستان لائے گی، جس سے نہ صرف ڈیری فارمنگ کے کاروبار کو منافع بخش بنانے میں مدد ملے گی بلکہ دودھ کی بہتر پیداوار سے ملکی ضروریات کو بھی پورا کیا جاسکے گا۔

    آسٹریلین کمپنی آسٹریکس کے عہدایداروں نے ڈیری فارمنگ کے حوالے سے پاکستان کو بہترین مارکیٹ قرار دیتے ہوئے معاہدے پر خوشی کا اظہار کیاہے،۔

    افتتاحی تقریب میں کاشتکاروں اور ڈیری فارمنگ سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور آسٹریلوی مویشیوں کی درآمد میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
    واضح رہے کہ پاکستان میں دودھ کی پیدوار36ملین ٹن سالانہ سے زائد ہے، دودھ کی پیداوار میں اضافے کے لیے آسٹریلوی نسل کی گائے درآمد کی جا رہی ہیں جو مقامی ساہیوال نسل بھینسوں کے مقابلے میں زیادہ دودھ دیتی ہیں۔

    پاکستان دنیا بھر میں دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے پانچواں بڑا ملک ہے تاہم آج بھی قدیم طریقہ کار کی وجہ سے فی جانور دودھ کی پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے لحاظ سے کم ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • کراچی : کاروباری ترقی میں رکاوٹ کرپشن اورسیاسی عدم استحکام ہے، عالمی بینک

    کراچی : کاروباری ترقی میں رکاوٹ کرپشن اورسیاسی عدم استحکام ہے، عالمی بینک

    واشنگٹن : شہر کراچی میں سیاسی عدم استحکام اور کرپشن کاروباری ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، یہ بات عالمی بینک کی جانب سے ایک جائزہ رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی درخواست پر عالمی بینک نے ایک جائزہ رپورٹ تیار کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور معاشی حب کراچی میں کاروبار کی راہ میں رکاوٹ یہاں ہونے والی کرپشن اورسیاسی عدم استحکام ہے۔

    جائزہ رپورٹ میں کرپشن کا دوسرے ممالک اور جنوبی ایشیا کے ساتھ تقابلی جائزہ لیا گیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدعنوانی اور سیاسی عدم استحکام کی موجودہ صورتحال صوبہ پنجاب اور خیبر خیبر پختونخوا کے شہروں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے تاہم کراچی میں دونوں صوبوں کے مقابلے میں بجلی فراہمی کی صورت حال قدرے بہتر ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے کیے گئے سروے میں35فیصد جواب دہندہ اداروں نے کرپشن کو کاروبار کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ قراردیا۔

    عالمی طور پر یہ شرح چھ فیصد جبکہ جنوبی ایشیا میں نو فیصد ہے،عالمی بینک کے مطابق کراچی میں سنہ 2005 کے مقابلے میں سنہ 2015 میں غربت میں کمی آئی ہے، غربت کی موجودہ شرح نو فیصد جبکہ سنہ 2004 میں یہ شرح 23 فیصد تھی۔

    واضح رہے کہ کراچی کو انتظامی طور پر چھ اضلاع میں تقسیم کیا گیا ہے جہاں شہریوں کا طرز رہائش اوران کو دی گئی سہولیات تک رسائی میں واضح فرق دیکھا جا سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • حکومت نے ایک بارپھرعوام پرپیٹرول بم گرا دیا، قیمتوں میں اضافے کا اعلان

    حکومت نے ایک بارپھرعوام پرپیٹرول بم گرا دیا، قیمتوں میں اضافے کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت نے مہنگائی کے ماروں پر ایک اور پیٹرول بم دے مارا، پیٹرول تین روپے 56 پیسے فی لیٹر مہنگا کردیا گیا، ایک لیٹر قیمت اٹھاسی روپے سے زائد ہوگئی، ڈیزل کے نرخ چھ روپے چورانوے پیسے بڑھادیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لئے بھیجی جانے والی سمری وزارت خزانہ نے معمولی ردو بدل کے بعد منظور کرلی۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق جاری اعلامیہ میں پیٹرول 3.56 ، ڈیزل 6.94 پیسے اور مٹی کا تیل 6.28 پیسے مہنگا کردیا گیا ہے۔

    پیٹرول کی نئی قیمت 88.07 پیسے تک جاپہنچی۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت ایک روپے کے اضافے کے ساتھ 65 روپے 30 پیسے مقرر کر دی گئی ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب آئندہ ماہ کے لیے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لئے سمری وزارت پٹرولیم کوارسال کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں: عوام تیار رہیں، پیٹرول مہنگا ہونے والا ہے!!


    واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والے ہوشربا اضافہ کا براہ راست اثر ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں پر پڑے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جان بچانے والی 120ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ

    جان بچانے والی 120ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ

    کراچی : جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، دواؤں کی قیمتوں میں 10 سے 30 فیصد تک کمی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کیا ہے، مذکورہ دواؤں میں کینسر، ٹی بی، دماغی امراض اور بلڈپریشر سمیت 120 ادویات شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ بچوں کی بیماریوں کی دواؤں کی قیمتیں بھی کم کردی گئیں ہیں، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی اور غیر ملکی کمپنیاں آئندہ تین سال میں دواؤں کی قیمت میں 30 فیصد کمی لائیں گی، قیمتوں میں کمی کا فیصلہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل متعدد مرتبہ ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کیا جا چکا ہے اس تمام عرصے میں ادویات بنانے والی مختلف کمپنیوں نے عوام کی جیب پر چھ سے سات ارب روپے کا ڈاکہ ڈالا، یہی نہیں ان کمپنیوں نے حکومت کی اجازت کے بغیر ازخود ادویات کی قیمتوں میں اضافہ بھی کیا۔

    ماہرین صحت کے مطابق عوام کو چاہیے کہ وہ مہنگی ادویات کا ازخود بائیکاٹ کریں یا پھر ڈاکٹرز کی جانب سے تجویز کردہ بڑی کمپنیوں کی مہنگی دوائیں خریدنے کے بجائے ڈاکٹروں کو اس بات پر آمادہ کریں کہ وہ اسی فارمولے کی کوئی سستی دوا تجویز کریں۔

    صحت کے شعبے میں کرپشن کے اولین ذمہ دار مبینہ طور پر ڈاکٹرز ہی ہوتے ہیں، کرپشن کا آغاز ان ہی ڈاکٹروں سے ہوتا ہے، بعض ادویہ ساز کمپنیاں مہنگی دوا کی فروخت کیلئے سب سے پہلے ڈاکٹرز کو پرکشش مراعات کے عوض خرید لیتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

     

  • نوازشریف کے ہٹنے کے اگلے روز اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی

    نوازشریف کے ہٹنے کے اگلے روز اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی

    کراچی : نواز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے اگلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی دیکھی گئی، وزارت عظمی سے نااہلی کے فیصلے والےدن بھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا تھا۔

    جمعرات کو مارکیٹ کا بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس 609 پوائنٹس سے بڑھ کر تینتالیس ہزارپانچ سواٹھائیس پوائنٹس پر بند ہوا اور مارکیٹ میں تینتالیس ہزارچھ سو پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی۔

    جمعرات کے روز پی ایس ایکس میں مجموعی طور پر 9 ارب روپے مالیت کے 19 کروڑ حصص کی لین دین ہوئی جبکہ کاروباری دن کے اختتام ہی میں 8.5 ارب روپے مالیت کے 18 کروڑ 80 لاکھ حصص کی لین دین ہوئی۔

    مجموعی طور پر 346کمپنیوں کا کاروبار ہوا جن میں سے صرف 208 کے لین دین میں اضافہ ہوا جبکہ 123 کے کاروبار میں کمی تاہم 15 کمپنیوں کے کاروبار میں استحکام رہا۔

    کاروبار میں انجینیئرنگ کا شعبہ 2 کروڑ 70 لاکھ حصص کے ساتھ سرفہرست اور سینمنٹ اور کیمیکل کا شعبہ بالترتیب 2 کروڑ 66 لاکھ اور 1 کروڑ 84 لاکھ حصص کے ساتھ نمایاں رہا۔

  • بھارت پرپابندی کے باعث چاول کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    بھارت پرپابندی کے باعث چاول کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد : پاکستان سے چاول کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا، سات ماہ میں ایک ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی۔ یورپ میں بھارتی چاول پر پابندی کی وجہ سے یورپ کو چاول کی بر آمد میں مزید اضافہ ہو گا۔

    اس حوالے سے رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن کے سینیئر وائس چیئرمین رفیق سلیمان نے کا کہنا ہے کہ موجودہ مالی سا ل جولائی تا جنوری میں چاول کی برآمدات میں 15فیصد اور مالیت کے حساب سے 29فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ موجودہ مالی سال میں یک ارب 6کروڑ ڈالر 22لاکھ81ہزار میٹرک ٹن چاول بر آمد کیا گیا ہے، رفیق سلیمان نے مزید بتایا کہ گزشتہ تین سالوں سے چاول کی بر آمدات خصوصی باسمتی چاول شدید بحران کا شکار تھی اب ہم اس بحران سے نکل چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں َ دو ارب ڈالر کاچالیس لاکھ ٹن پاکستانی چاول برآمد کرنے کا ہدف حاصل کر لیں گے۔ رفیق سلیمان کا کہنا تھا کہ چین کو چاول کی بر آمدمیں کمی آئی ہے۔اورگذشتہ سات مہینوں میں صرف 61ملین ڈالرکا 1لاکھ 86ہزارٹن چاول بر آمد ہوسکا ہے۔

    انہوں وزارت تجارت سے اپیل کی کہ پاکستان اور چین کے ما بین ایف ٹی اے کے تحت پاکستانی چاول کیلئے زیادہ مراعات حاصل کرنے کی کوشش کرے۔

  • ایس ای سی پی نے کمپنی رجسٹریشن کا عمل نہایت آسان کردیا

    ایس ای سی پی نے کمپنی رجسٹریشن کا عمل نہایت آسان کردیا

    اسلام آباد : ایس ای سی پی نے عوام کو کاروبار کی سہولت کیلئے محض چار گھنٹوں میں کمپنی کو آن لائن رجسٹر کرانے کا طریقہ متعارف کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے کاروبار کرنے کو آسان بنانے کے لئے کی جانے والی اصلاحات کے تسلسل میں نئی کمپنی کی رجسٹریشن کے عمل کو مزید سہل بنادیا ہے۔

    اس حوالے سے ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ نئی کمپنی کے لئے نام کے حصول اور بعد ازاں کمپنی کی رجسٹریشن کو ایک ہی عمل کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔

    کمپنی کی رجسٹریشن کے طریقہ کار میں اس نمایاں تبدیلی کے بعد اب آن لائن طریقے سے کمپنی کی رجسٹریشن صرف چار گھنٹوں میں ممکن ہو سکے گی۔

    ایس ای سی پی کی جانب سے کمپنی کے نام کی درخواست اور کمپنی کی رجسٹریشن کے عمل کو اکٹھا کرنا ورلڈ بینک کی رپورٹ میں کاروبار کے لئے آسانیاں فراہم کرنے والے عوامل کے عین مطابق ہے۔

    کمپنی رجسٹریشن کے طریقہ کار میں تبدیلی کے بعد اب کمپنی رجسٹرڈ کروانے کے خواہش مند افراد کو صرف ایک درخواست جمع کروانی ہو گی، جس میں کمپنی کے لئے تین نام تجویز کرنے ہوں گے۔

    اس کے علاوہ اسی درخواست کے ساتھ ہی مجوزہ کمپنی کا میمورنڈم آف ایسوسی ایشن اور آرٹیکلزآف ایسوسی ایشن بھی جمع کروانے ہوں گے۔

    نئی کمپنی کی رجسٹریشن کی درخواست کے ساتھ ہی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کا نام بھی ساتھ ہی تجویز کیا جا سکتا ہے۔

  • پی ایس او کیخلاف آئل ٹینکرزمالکان کی ریلی، 7 مظاہرین گرفتار

    پی ایس او کیخلاف آئل ٹینکرزمالکان کی ریلی، 7 مظاہرین گرفتار

    آئل ٹینکرز مالکان کی پی ایس او کی پالیسیوں کے خلاف ہڑتال جاری ہے، آئل ٹینکرز مالکان نے شیریں جناح کالونی سے بلاول ہاؤس چورنگی تک احتجاجی ریلی نکالی۔ پولیس نے ریڈ زون کی خلاف ورزی کرنے پر سات مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس او کی جانب سے سرکاری کمپنی کو پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل کا ٹھیکا دینے اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کو حراست میں لئے جانے کے خلاف بلاول ہاؤس پر احتجاج کیا گیا۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ پی ایس او کی پالیسیوں کی وجہ سے آئل ٹینکرز کے کاروبار کو شدید نقصان پہنچے گا، ریڈزون پر احتجاج کے باعث پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے سات افراد کو حراست میں لے لیا۔

    اس حوالے سے پی ایس او کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ملکی اور عوامی مفاد کے منافی فیصلوں کے باوجود ملک میں ایندھن کی فراہمی جاری ہے۔

     ترجمان نے آئل ٹینکرز مالکان کے مطالبات پر پی ایس او کا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ این ایل سی کے حوالے سے پی ایس او اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔

    آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کا پی ایس او سے این ایل سی کا معاہدہ منسوخ کرنے کا مطالبہ غیر قانونی ہے، تمام کنٹریکٹرز کی طرح این ایل سی ، پی ایس او کا قانونی کاروباری حصے دار ہے اور پی ایس او آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتی ہے، تاہم آئل ٹینکر کارٹیج ایسوسی ایشن کا این ایل سی کے ساتھ معاہدے کے محض ایک دن بعد انحراف قابل افسوس ہے۔


    مزید پڑھیں: کرایوں میں اضافہ نہ کرنے پرآئل ٹینکرزمالکان کی دھرنے کی دھمکی


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • جنگ زدہ کابل میں پھولوں سے نئی امید روشن

    جنگ زدہ کابل میں پھولوں سے نئی امید روشن

    کسی جنگ زدہ شہر میں لوگوں کی سب سے پہلی ترجیح کیا ہوسکتی ہے؟ اپنی جان بچانا، کسی حملے کی صورت میں محفوظ ٹھکانے پر پہنچنا اور اس کے بعد جسم و جاں کا رشتہ برقرار رکھنے کے لیے خوراک کی دستیابی، لیکن کابل کا حمید اللہ ایک قدم آگے بڑھ کر جنگ زدہ شہر میں اپنا باغ سجا کر امن اور نئی زندگی کی نوید دے رہا ہے۔

    افغانستان میں جنگ اور حملوں کے وقت 18 سالہ حمید اللہ اپنے خاندان کے ساتھ عراق چلا گیا۔ کچھ عرصے بعد جب وہ وہاں سے واپس آیا تو ٹوٹے پھوٹے، مٹی سے اٹے گھروں کو دیکھ کر اسے خیال آیا کہ اس جنگ زدہ شہر میں کوئی گوشہ عافیت ہونا چاہیئے۔

    تب اسے گھر میں باغ بنانے کا خیال آیا۔

    حمید اللہ کا کہنا ہے جنگ کے دوران پھولوں سے بھرا ہوا باغ ایک جنت محسوس ہوتا ہے۔

    وہ بتاتا ہے کہ طالبان کے ایک حملے کے دوران اس کا نہایت قریبی دوست مارا گیا۔ ’اس کی موت مجھے رات کو سونے نہیں دیتی تھی، میں بہت غمزدہ تھا‘۔

    اس غم کو بہلانے کے لیے اس نے اپنے باغ میں مزید خوش رنگ پودے اگانے شروع کردیے۔

    وہ بتاتا ہے کہ جب یہ پودے بڑے ہو کر لہلہانے لگے تو مجھے لگا کہ مجھے پھر سے ایک دوست مل گیا ہے۔

    نوجوان حمید کابل کے ایک تعلیمی ادارے میں فارمیسی کی تعلیم بھی حاصل کر رہا ہے۔ وہ کہتا ہے، ’روز صبح جب میں گھر سے نکل کر جاتا ہوں تو میں خوفزدہ ہوتا ہوں کہ کہیں یہ میری زندگی کا آخری دن نہ ہو‘۔

    اس کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس کا ارادہ اپنے شعبے میں جانے کا ہے تاہم باغبانی اس کا جنون بن چکا ہے ارو وہ اسے ہمیشہ جاری رکھے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔