Tag: ARY NEWS business news

  • ملک پر قرضوں کے بوجھ میں بے تحاشہ اضافہ

    ملک پر قرضوں کے بوجھ میں بے تحاشہ اضافہ

    اسلام آباد: حکومت کی ناقص پالیسی اسٹیٹمنٹ کے باعث ملک پر قرضوں کے بوجھ میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا۔ حکومت نے اعتراف کیا کہ ملک پر قرضوں کا بوجھ برداشت کرنے کی صلاحیت کم ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کے بوجھ میں گزشتہ سال ہوش ربا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق غیر ملکی قرضوں کا حجم زرمبادلہ آمدنی سے 120 فیصد زائد ہے جبکہ زر مبادلہ ذخائر کے مقابلے میں ان کا حجم 290 فیصد زائد ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے بیشتر بیرونی کھاتے دباؤ کا شکار ہیں۔ غیر ملکی قرضوں میں اضافے کی شرح 3 سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔

    اسی طرح ان قرضوں کی ادائیگی کے لیے بھی ملکی وسائل کا ایک بڑا حصہ صرف ہورہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سبزی اورپھلوں کی قیمتوں میں ایک بار پھرہوشربا اضافہ، عوام پریشان

    سبزی اورپھلوں کی قیمتوں میں ایک بار پھرہوشربا اضافہ، عوام پریشان

    کراچی : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بعد ملک بھر میں سبزی اور پھلوں کی قیمتوں میں ایک بار پھر ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے، عوام کا مطالبہ ہے مہنگائی پر قابو پانے کے لئے حکومت فوری اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ہر پندرہ روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا ہے، قیمتوں میں اضافے نے اب اپنا اثر بھی دکھانا شروع کردیا ہے، ملک بھر میں پھلوں، سبزیوں اور دیگر اشیاء خورد و نوش کی قیمتوں کو پرلگ گئے۔

    لاہور میں بھنڈی ڈیڑھ سو روپے کلو اور سبزمرچ کی قیمت سو روپے کلوتک پہنچ گئی، پھل بھی مقررکردہ قیمتوں پر دستیاب نہیں ہیں، دکانداروں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے مقررکردہ نرخوں کی فہرست درست نہیں ہے۔

    ملتان سبزی مارکیٹ میں بھنڈی کی قیمت ریکارڈ دو سو روپے فی کلو تک پہنچ گئی، مٹر اسی روپے فی کلو تک جا پہنچے،غریب عوام جائیں تو جائیں کہاں؟

    سکھر میں کریلا، بھنڈی اور تورئی کی قیمتیں ایک سو ساٹھ روپے فی کلو تک جا پہنچیں، قیمتیں سن کر شہری پریشان ہیں کہ بچوں کو کیا کھلائیں اور کیا نہ کھلائیں؟

    اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مرغی اور گائے کے گوشت کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، شہری سوال کرتے ہیں کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کا خمیازہ عوام کب تک بھگتتے رہیں گے؟

    واضح رہے کہ مہنگائی کی شرح میں اضافہ اب ایک عام سی بات بنتی جارہی ہے جس سے متوسط اور غریب طبقے کو براہ راست نقصان ہورہا ہے۔

    متعلقہ اداروں کے افسران نے اپنی نااہلی اور کرپشن کا بوجھ عوام ڈالتے ہوئے پیٹرول کی قیمتیں بڑھا دی ہیں جس سے مہنگائی کا نیا سیلاب آگیا ہے۔

  • چینی یوآن پاکستانی روپے کے مقابلے میں 55 پیسے مہنگا

    چینی یوآن پاکستانی روپے کے مقابلے میں 55 پیسے مہنگا

    کراچی : پاکستان میں چائنیز کرنسی یوآن کی قیمت بڑھنے لگی، 5 روز میں یوآن روپے کے مقابلے میں 55 پیسے مہنگا ہوگیا۔

    کرنسی ڈیلرزکے مطابق فی چائنیز یوآن کی قیمت17روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔ آج اوپن کرنسی مارکیٹ میں ایک یو آن کی قیمت خرید17روپے بیس پیسے جبکہ قیمت فروخت17روپے70 پیسے رہی۔

    حکومت پاکستان چائنیز یو آن کو ڈالر اور یورو کی صف میں شامل کرچکی ہے۔ اسٹیٹ بینک بھی یوآن میں تجارت کیلئے مؤثر اقدامات کا اعلان کرچکا ہے۔

    اسٹیٹ بینک یو آن میں تجارت کیلئے ایل سیز کھولنے کی حوصلہ افزائی کررہا ہے، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چینی کرنسی میں درآمدات، برآمدات اور مالی لین دین کے حوالے سے پالیسی بنائی جاچکی ہے۔

    تجارت، سرمایہ کاری اور لین دین میں چینی یوآن کے استعمال میں سہولت دی گئی ہے تا کہ تاجروں کو ایل سی کھولنے اور چینی یوآن میں قرضے حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔


    مزید پڑھیں: نئی آنے والی حکومت کو 25ارب ڈالر کا قرضہ اتارنا ہوگا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • ملکی معیشت کو بحالی کے باوجود سنگین خطرات لا حق ہیں، آئی پی آر

    ملکی معیشت کو بحالی کے باوجود سنگین خطرات لا حق ہیں، آئی پی آر

    اسلام آباد : تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز (آئی پی آر) نے مالی سال 2017- 18 کی پہلی سہ ماہی پر بیرونی قرضوں کو خطرے کی گھنٹی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت بحالی کے باوجود سنگین خطرات سے دو چار ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گرے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز (آئی پی آر) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک کے اندر معاشی ترقی زیادہ تر مینوفیکچرنگ اور زراعت میں ہوئی ہے۔

    اس کے علاوہ ملک میں ٹیکس ریونیو اور پبلک فنانس بھی بہترین رہے لیکن ان تمام چیزوں کے باوجود ملک کے اندر بیرونی سرمایہ کاری اور فنانسنگ کے بہت بڑے چیلنجز درپیش ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی کا 4.4 فیصد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پچھلے سال اسی دورانیہ کے نسبت 120 فیصد زیادہ ہے، بہت زیادہ بیرونی قرضہ لینے کے باوجود غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گرے ہیں۔

    حکومت اس سلسلے میں دعویٰ کرتی ہے کہ یہ خسارہ مشینری کی درآمدات کی وجہ سے ہے جبکہ مالی سال2017-18کی پہلی سہ ماہی میں مشینری کی درآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہو اہے، نیز بجلی پیدا کرنے کے آلات میں بھی17فیصد کمی ہوئی ہے۔


    مزید پڑھیں: روپے کی قدرمیں کمی سے پاکستانی معیشت میں بہتری آئے گی، آئی ایم ایف


    آئی پی آر کی رپورٹ میں حکومت کے بیرونی قرضوں پر سخت تنقید کی گئی ہے اور مستقبل کیلئے ان کو خطرے کی گھنٹی قرار دیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

     

  • اندرون ملک چلنے والی بسوں کے کرایوں میں سو روپے اضافہ

    اندرون ملک چلنے والی بسوں کے کرایوں میں سو روپے اضافہ

    کراچی : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد انٹر سٹی بس مالکان نے کرایوں میں 50  سے100 روپے کا اضافہ کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے اثرات نظر آنے لگے۔ نئے سال کے آغاز کے ساتھ کی پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو انٹر سٹی بس مالکان کو بھی کرایوں میں اضافے کا بہانہ مل گیا۔

    اندرون ملک جانے والی اے سی اور نان اے سی بسوں کے کرائے میں اضافہ کر دیا گیا۔ انٹر بس سٹی مالکان نے کرایوں میں50 سے100روپے کا اضافہ کر دیا۔

    بس سروس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرائے بڑھانے کی وجہ یہ بھی ہے کہ پیٹرول کے ساتھ ساتھ ٹول ٹیکس میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ کرایوں میں اضافے کی ذمے داری بھی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

    حکومت کی جانب سے نئے سال کے آغاز پر عوام کو پیٹرول بم کی شکل میں دیا گیا یہ تحفہ پسند تو نہیں آیا مگر ان کا کہنا ہے کہ بسوں میں سفر کرنا اور پیٹرول خریدنا دونوں ہی مجبوری ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز گڈز ٹرانسپورٹ مالکان نے بھی ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر مال بردار گاڑیوں کے کرایوں میں اضافہ کردیا۔


    مزید پڑھیں: ڈیزل کی قیمت، مال بردارگاڑیوں کے کرائے میں اضافہ کا اعلان


    اب دیکھنا یہ ہے کہ بسوں اور مال بردار گاڑیوں کے کرائے میں اضافے کے بعد روز مرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوگا اور متعلقہ انتظامیہ اس مہنگائی کو روکنے کیلئے کیا اقدامات کرتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • ڈی جی سی اے اے کی برطرفی کا معاملہ شدت اختیار کرگیا

    ڈی جی سی اے اے کی برطرفی کا معاملہ شدت اختیار کرگیا

    کراچی : ڈی جی سی اے اے کی برطرفی کا معاملہ شدت اختیار کرگیا، ڈائریکٹرز کے بعد ایئر ٹریفک کنٹرولرز بھی میدان میں آگئے، ڈی جی کیخلاف اعلیٰ حکام کو خط ارسال کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی سول ایوی ایشن  اتھارٹی کے خلاف افسران و ملازمین کا احتجاج جاری ہے، پاکستان ایئر ٹریفک کنٹرولر کی نمائندہ تنظیم ائیر ٹریفک کنٹرول گلڈ بھی ڈی جی سول ایوی ایشن کے خلاف میدان میں آگئی۔

    ڈائریکٹرز کے بعد ایئر ٹریفک کنٹرولرز نے بھی ڈی جی سی اے اے کی برطرفی کا مطالبہ کردیا، ڈی جی سی اے اے کی برطرفی سے متعلق مشیر ہوا باز سردار مہتاب اور ایوی ایشن سیکریٹری کو خط ارسال کردیا گیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کنٹرولر شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں جس سے سیفٹی کیلئے خطرات لاحق ہورہے ہیں، ایئر ٹریفک کنٹرولر کی ملازمت انتہائی حساس ہے ذرا سی غفلت سے مسافروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    ایئر ٹریفک کنٹرولر پر ڈی جی سی اے اے کا شدید دباؤ ہے، خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔


    مزید پڑھیں: ڈی جی سول ایوی ایشن کی برطرفی کیلئے ملازمین سراپا احتجاج


    اس قسم کے تنازعات سول ایوی ایشن کے حساس شعبوں کے لیے قطعی موزوں نہیں ہیں، موجودہ صورتحال کی وجہ سے ملازمین کے ذہن کام پر یکسو ہونے کے بجائے منتشر ہورہے ہیں۔

  • نئے سال کا آغاز: عوام کو مہنگی پیٹرولیم مصنوعات کا تحفہ دینے کی تیاری

    نئے سال کا آغاز: عوام کو مہنگی پیٹرولیم مصنوعات کا تحفہ دینے کی تیاری

    اسلام آباد : اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری حکومت کو ارسال کردی ہے، سمری میں یکم جنوری سے پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے نئے سال کی آمد پر عوام کو خوشی کی نوید سنانے کے بجائے ان کے ہوش اڑا نے کا فیصلہ کیا ہے۔

    نئے سال کے آغاز میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پٹرولیم کو ارسال کردی ہے۔

    اوگرا کی جانب سے بھیجی جانے والی سمری میں پیٹرول کی قیمت میں4روپے6پیسےفی لیٹراضافےکی سفارش کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ مٹی کےتیل کی قیمت میں 13  روپے 58 پیسےفی لیٹر، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 49 پیسےفی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 83 پیسے فی لیٹراضافےکی سفارش کی گئی ہے۔

    حکومت کی جانب سے منظوری کے نتیجے میں نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جنوری سے ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • نوازدورمیں 35 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے، پاکستان اکانومی واچ

    نوازدورمیں 35 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے، پاکستان اکانومی واچ

    اسلام آباد : سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں پینتیس ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے جبکہ اسحاق ڈار کے اثاثوں میں91 گنا اضافہ ہوا۔

    یہ بات پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے اپنے ایک جاری بیان میں کہی، ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں پینتیس ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے۔

    مذکورہ قرضے پرانے قرضوں کی ادائیگی، زر مبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے، مختلف منصوبوں کی تکمیل اور معاشی استحکام کا تاثر دینے کی غرض سے حاصل کئے گئے تھے۔

    اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ جولائی2013سے جون2017 تک لئے جانے والے35ارب ڈالر کے قرضوں میں سے سترہ ارب ڈالر پرانے قرضوں کی ادائیگی کیلئے استعمال کئے گئےجو ایک ریکارڈ ہے۔

    اس دوران غیر ملکی قرضوں میں تیس فیصد اضافہ ہوا جبکہ صرف ایک سال میں دس ارب ڈالر سے زیادہ قرضہ لے کر ملک کی ستر سالہ تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک پر قرضوں کے بوجھ میں اضافہ کے ساتھ ہی کئی سیاستدانوں کے اثاثوں میں بھی اضافہ ہوا جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سر فہرست ہیں۔

    اس عرصے میں اسحاق ڈار کے اثاثوں میں91 گنا اضافہ ہوا جو ایک اور ریکارڈ ہے، سابق وزیر خزانہ نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • روپے کی قدرمیں کمی سے پاکستانی معیشت میں بہتری آئے گی، آئی ایم ایف

    روپے کی قدرمیں کمی سے پاکستانی معیشت میں بہتری آئے گی، آئی ایم ایف

    اسلام آباد : انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہےکہ روپے کی قدر میں کمی پاکستانی معیشت کیلئے مددگار ثابت ہوگی، اسٹیٹ بینک کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ملیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف ہیرالڈ فنگر نے کہا ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی ملکی معیشت کیلئے مددگار ثابت ہوگی، روپے کی قدر میں کمی کے اسٹیٹ بینک کے فیصلے کا خیر مقدم کرتےہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نےاسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، آئی ایم ایف چیف نے پاکستانی معیشت کو درپیش چار چیلنجز کی بھی نشاندہی کردی۔ سربراہ آئی ایم ایف مشن کا کہنا تھا  کہ حکومت کا سیاسی عدم استحکام سے نمٹنا بڑا چیلنج ہے۔

    اس کےعلاوہ پاکستانی معیشت کو زرمبادلہ کے ذخائرمستحکم رکھنا، مالیاتی خسارہ پر قابو اور الیکشن تک اصلاحات اورمعاشی نظم وضبط برقرار رکھنے جیسے چیلنجزکا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ٹیکس جمع کرانے کی شرح میں 20 فی صد اضافہ کیا ہے جو خوش آئند ہے، سی پیک سے23ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی تو پاکستان پر غیرملکی ادائیگیوں کا دباؤ کچھ کم ہو سکے گا۔


    مزید پڑھیں: روپے کی قدر میں کمی، پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا خدشہ


    آئی ایم ایف مشن چیف ہیرالڈ فنگر کا مزید کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی سے ادائیگیوں کا توازن بہتر ہوگا، انہوں نے کہا کہ رواں سال معاشی ترقی کا ہدف پورانہیں ہوسکےگا، معاشی شرح نمو پانچ اعشاریہ چھ فیصد رہنےکا امکان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی

    کراچی: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور جہانگیر ترین کے کیس کے فیصلے سے قبل اسٹاک مارکیٹ میں غیر معمولی تیزی دیکھی جارہی ہے۔ 100 انڈیکس میں 650 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسٹاک مارکیٹ میں غیر معمولی تیزی دیکھی جارہی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حدیبیہ کیس دوبارہ کھولنے کی درخواست مسترد ہونے پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی ہوئی۔

    اسٹاک ایکسچینج میں دوران کاروبار 100 انڈیکس میں 650 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہو ا جس کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں 38 ہزار 9 سو پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی۔

    دن کے آغاز پر پہلے کاروباری سیشن کا اختام 83 پوائنٹس کی تیزی پر ہوا تھا جبکہ شیئر مارکیٹ میں دوسرے کاروباری سیشن کا آغاز بھی غیر معمولی تیزی کے رحجان کے ساتھ ہوا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔