Tag: ARY NEWS business news

  • ایس ای سی پی کی نئی ترامیم متعارف

    ایس ای سی پی کی نئی ترامیم متعارف

    اسلام آباد: ایس ای سی پی نے غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں اور ریٹ کمپنیوں کے ضوابط میں ترامیم متعارف کروادی ہیں۔

    سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن (ایس ای سی پی) نے غیر مالیاتی بینکاری کمپنیوں اور ریئل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ (ریٹ) کمپنیوں کو مستحکم بنانے اور ان میں کی گئی سرمایہ کاری کو مزید محفوظ بنانے کے لیے غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے ریگولیشن 2008 اور ریٹ ریگولیشن 2015 میں ترامیم متعارف کروا دی ہیں۔

    ریگولیشن میں ترامیم کے مطابق اگر کسی شخص جس کے ذمے کسی مالیاتی ادارے کے واجبات ہوں تو ایسا شخص فٹ اینڈ پراپر کے معیار کے مطابق تصور نہیں ہوگا۔ اسی طرح اگر کسی شخص کے ذمے کوئی رقم واجب الادا ہو اور وہ کسی کمپنی یا فرم میں چاہے چیف ایگزیکٹو یا ڈائریکٹر ہو، تو اس کمپنی کی اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کی جانے والی سی آئی بی رپورٹ میں بھی یہ واجبات ظاہر ہوں گے، تو ایسا شخص بھی فٹ اینڈ پراپر کے معیار کے مطابق تصور نہیں ہوگا۔

    ایسے تمام اشخاص جن کو فٹ اینڈ پراپر کے معیار پر پورا اترنا چاہیئے کمیشن کو ایک حلف نامہ جمع کروائیں گے کہ ان اشخاص یا ایسی کمپنیوں جن میں وہ چیف ایگزیکٹو یا ڈائریکٹر ہیں یا جن کے واحد مالک ہیں، کے ذمے کسی مالیاتی ادارے کے واجبات واجب الادا نہیں ہیں۔

    ان ترامیم سے غیر مالیاتی کمپنیوں اور ریٹ کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کے فٹ اینڈ پراپر کے معیارات میں ہم آہنگی پیدا ہوگی، کمپنیوں میں شفافیت اور استحکام پیدا ہوگا اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔

  • پنجاب بھر میں سی این جی کی قیمت میں اضافہ

    پنجاب بھر میں سی این جی کی قیمت میں اضافہ

    لاہور: پنجاب بھر میں سی این جی کی قیمت میں اضافہ کردیا گیا۔ اضافے کے بعد نئی قیمت 45 روپے فی لیٹر ہوگئی۔

    سوئی ناردرن گیس حکام کی جانب سے پنجاب بھر میں سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ سی این جی ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین غیاث پراچہ کا کہنا ہے کہ سی این جی کی قیمت میں اضافے کا باعث گزشتہ ماہ خام تیل کی قیمت میں اضافہ ہے جس کی وجہ سے درآمد ایل این جی کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت صرف پنجاب کے سی این جی اسٹیشنز کو ایل این جی فراہم کر رہی ہے جس کی وجہ سے پنجاب بھر میں سی این جی کی نئی قیمت 41 روپے سے بڑھ کر 45 روپے فی کلو مقرر کردی گئی ہے جو فوری طور پر نفاذ العمل ہوگی۔

    سی این جی ایسوسی ایشن نے ایل این جی کی قیمتوں کو بھی پیٹرول کے ساتھ منسلک کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

  • دھرنادینے والوں کا احتساب قوم کرے گی،شہباز شریف

    دھرنادینے والوں کا احتساب قوم کرے گی،شہباز شریف

    لاہور: ہم پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنا چاہتے ہیں،جبکہ دھرنا دینے والے ملک میں انتشار چاہتے ہیں،قوم دھرنے کی سیاست کرنے والوں کا احتساب کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلی پنجاب نے تقریر کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کے قومی اسمبلی مین دیے گئے بیان کو سراہا،دوسری طرف اپنی ترقیاتی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے ’’دھرنا سیاست‘‘ کو ملکی ترقی کے لیے زہر قاتل کہا اور عندیہ دیا کہ قوم دھرنا سیاست کرنے والوں کا احتساب کرے گی۔

    پنجاب اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ 1972 میں ہمارا کارخانہ قومیا لیا گیا تھا،جو کھنڈر حالت میں واپس ملا،جسے انتھک محنت کے بعد اس مقام تک پہنچایا کہ اتفاق فاؤنڈری میں فوجی تنصیبات سے تعلق رکھنے والی چیزیں بھی بننے لگیں،جس پر ہماری پورے خاندان کو فخر ہے۔

    شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کرپشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتساب کا وقت ہے،پوری قوم متحد ہے،ایسا راستہ منتخب کیا جائے جس سے لوٹ مار کا راستہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند ہو جائے۔پتہ لگانا چاہیے کہ سوئس بینک میں پیسے کیسے گئے؟احتساب شفاف ہونا چاہیے۔

    اپوزیشن کے ٹی او آرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم نے اپوزیشن کو ٹی اوآرز پرایک ساتھ بیٹھنے کی بھی پیشکش کی تھی،اپوزیشن کے ٹی او آرز میں کرپشن کا کہیں ذکر نہیں بس ایک شخص کا معاملہ لگتا ہے،قرضے معاف کرانے کے معاملے کو ہضم کر لیا گیا۔

    وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف جو وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے بھائی بھی ہیں نے کہا کہ پانامہ پیپرز پر نام نہ آنے کے باوجود وزیر اعظم کا خود کو ایوان کے سامنے پیش کرناخوش آئند قدم ہے،جسے سراہنا چاہیے۔

    اس موقع پر شہباز شریف نے پنجاب حکومت کی کارکردگی بھی پیش کی،اپنے ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ پہلے دن میں بجلی آتی کم جاتی تھی اور جاتی ذیادہ تھی،ہمارے منصوبوں کے باعث لوڈ شیڈنگ میں اب اتنی کمی آگئی ہے کہ 45 ڈگری درجہ حرات ہونے کے باوجود پنجاب بھر میں کہیں کو ئی احتجاج نہیں ہورہا ہے،یہ ہماری حکومت کی کامیابی ہے۔

    قائدِ حزبِ اقتدار نے دھرنا سیاست کرنے والوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اندھیرا چھٹ رہا ہے،نئے منصوبے بن رہے ہیں،دھرنا اس ترقی کی راہ میں روکاوٹ ہپیں،دھرنا دینے والے جلد عوام کے غیض و غضب کا شکار بنیں گے۔

  • صادق خان،ڈونلڈ ٹرمپ کو اسلامی تعلیم دینا چاہتے ہیں

    صادق خان،ڈونلڈ ٹرمپ کو اسلامی تعلیم دینا چاہتے ہیں

    لندن : لندن کے نو منتخب مئیر صادق خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی ہے،جہاں وہ ٹرمپ کے ساتھ اسلام اور اس کے مغربی اقدار سے تعلق پر تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں نومنتخب مئیر برطانیہ صادق خان جو ایک بس ڈرائیور کے بیٹے ہیں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسلام کی تعلیمات سے نابلد ہیں،وہ اسلام کے بارے میں غلط تصور رکھتے ہیں،شاید اسی لیے ڈونلڈ ٹرمپ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز بیانات دیتے رہتے ہیں۔

    یاد رہے ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں ایک متنازعہ بیان دیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مسلمان نوجوان انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،انتہا پسندوں کے لیے نوجون آسان شکار ہیں۔جو ملک میں دہشت گردی کا موجب بن رہے ہیں۔

    donald-trump

    لندن کے ایک پرائمری اسکول کے دورے پرلندن‌کے‌پہلے‌مسلمان‌مئیر صادق خان کا کہنا تھا کہ "مسلمانوں اور مغرب کے درمیان کوئی مطابقت نہیں "کآ دعوی کرنا،اور اس دعوی کے نتیجے میں مسلمانوں کی مغرب میں آمد پر پابندی کا مطالبہ کرنا بذات خود نہایت خطرناک عمل اور انتہا پسندی ہے۔

    واضح رہے پچھلے سال دسمبر میں امریکہ کی ایک ریاست میں پبلک مقام پر فائرنگ کا ایک واقعہ پیش آیا تھا،تحقیقاتی اداروں نے دہشت گردی کے اس واقعہ کا ذمہ دار داعش کو قرار دیا تھا،جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے متحدہ ریاست ہائے امریکہ میں داخلے پر عارضی پابندی کا مطالبہ کر دیا تھا۔

    ڈونلڈ کے اس متنازعہ بیان کے بعد دنیا بھر کے سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے تنقید اور سخت مذمت کی تھی۔

    اس موقع پر نو منتخب مسلم مئیر لندن نے کہا وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو لندن مدعو کرنا چاہتے ہیں،تاکہ وہ خود کو بہ طور ایسے‌مسلمان کے متعارف کرانا چاہتا ہوں جو بہ طور برطانوی شہری کے مغربی اقدار سے نہ‌ صرف‌ خود کو ہم آہنگ کیے ہوئے ہیں بلکہ اس پر فخر کرتے‌ ہیں۔

    Sadiq-1

    پاکستانی‌ںژاد برطانوی‌شہری‌صادق علی خان نے مزید کہا کہ میرے جیسے ہزاروں مسلمان ہیں جو مغربی طرزِ زندگی اپنائے ہوئے ہیں،اور وہ برطانوی شہری ہونے پر فخر بھی کرتے ہیں،میں ان سب کو‌ڈونلڈ ٹرمپ‌ سے ملوانا چاہتا ہوں،تا کہ‌ وہ‌ حقائق جان‌ سکیں۔

    صادق خان نے خواہش ظاہر کی وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو اسلام کی تعلیمات سے روشناس کرانے چاہتے ہیں،جس سے ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ سمجھنے میں آسانی پیدا ہو جائے گی کہ ایک مسلمان ایک مغربی اقدار سمیت کسی بھی ماحول میں کیسے رچ بس سکتا ہے؟

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کی امریکہ پرآامد پر پابندی لگانے کے مطالبے میں صادق خان کو استثنیٰ دینے پر صادق خان کاکہںا تھا کہ مجھے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے استثنیٰ کی ضرورت نہیں، میں اس سال نومبر میں امریکہ جاؤں گا۔

    یاد رہے پیشہ کے اعتبار سے وکیل اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے صادق خان کے مدمقابل زیک گولڈ اسمتھ اور برطانیہ‌کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے صادق خان پر انتہا پسند مسلمانوں کے ساتھ تعلقات کا انکشاف کیا تھا۔

    Zac-Goldsmith

    لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے صادق خان نے کنزرویٹوز رہنماؤں کی ان بے بنیاد الزامات کی سختی سے تردید کی تھی۔

    صادق خان نے اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کی متعصبانہ بیانات کے باوجود امریکی عوام کی جانب سے حاصل پذیرائی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا ہے،انہوں نے سابق سیکرٹری ہلری کلنٹن کی جانب الیکشن جیتنے کے بعد دی گئی مبارکباد پر بھی شکریہ ادا کیا۔

  • جمہوریت کی گاڑی کو پنکچر نہیں کرنا چاہتے،خورشید شاہ

    جمہوریت کی گاڑی کو پنکچر نہیں کرنا چاہتے،خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں آج قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نےکوئی سازش تیار نہیں کی بلکہ پانامہ پیپرز پر وزیرِاعظم کے اہلِ خانہ کے متضاد بیانات نے ذہن میں شکوک و شبہات پیدا کیے ہیں۔ ہم جمہوریت کی گاڑی کو پنکچر نہیں کرنا چاہتے۔

    قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ نے اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم کو مشورہ دیتے‌ہوئے کہا کہ مسائل جلسے جلوسوں میں حل نہیں ہوتے ہم نے بار بار وزیرِاعظم سے کہا کہ آپ پارلیمنٹ میں آئیں،پارلیمنٹ آپ کا فورم ہے، پی ٹی وی پر خطاب یا جلسے جلوس نہیں۔

    انہوں نے وزیر اعظم کو تنبیہ کی اگر پارلیمنٹ نہیں آئیں گے تو ’’دوسروں‘‘ کو موقع ملے گا،وزیر اعظم سے اپوزیشن نے کوئی بڑا مطالبہ نہیں کیا تھا، بہت ہی آسان سے 7 سوالات پوچھے تھے،لیکن وزیرِ اعظم کے خطاب سے پوری قوم کو مایوسی ہوئی۔

    قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ نے افسوس‌کا‌اظہار‌کرتے‌ہوئے‌کہا‌کہ‌ اخبارات‌ میں وزیر اعظم کی آمد پر بڑی بڑی ہینڈ لائینز لگیں جس سے ایسا تاثر آیا کہ جیسے کوئی رکنَ اسمبلی نہیں بلکہ چائناء یا کسی اور دوسرے ملک کے صدر اسمبلی میں آکر خطاب کر رہے ہو،وزیر اعظم کی آمد انہونی بات نہیں مگر میاں صاحب کی پارلیمنٹ سے مسسلسل غیر حاضری سے یہ مذاق بنا۔

    اپنے خطاب میں قائدَ حزبِ اختلاف نے وزیرِ اعظم پر واضح کیا کہ‌ موجودہ تحریک اپوزیشن‌کی سازش نہیں ہے بلکہ آپ کے اہلِ خانہ کے متضاد بیانات کی وجہ سے قوم کے لوگوں کے ذہنوں پر شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں.

    اپوزیشن نے انہی شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لیے ہی 7 سوالات پوچھے تھے،جس کا جواب نہیں دیا گیا،بلکہ اِدھر اُدھر کی باتیں کی گئیں،وزیر اعظم کے اس مبہم خطاب کی وجہ سے مزید سوالات نے جنم لیا،اور اپوزیشن کے سوالات 7 سے بڑھ کر 70 ہوگئے. ان سوالات پر ناراض ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔

    انہوں نے اپنے خطاب کے دوران وزیرِاعظم سے پوچھا کہ آپ کے بہ قول جب ساری جائیداد ختم ہو گئی تھی تو کیسے گلف اسٹیل کا قیام عمل میں آیا؟ رقوم کی منتقلی کیسے ہوئی؟ کیا یہ اثاثہ جات ’’ڈکلئیرڈ‘‘ تھے؟

    قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ نےوزیر اعظم کی جانب سے اربوں کا ٹیکس دینے‌کےدعوی‌ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حقائق یہ ہیں کہ 1972 میں آپ کے پاس کچھ نہیں تھا،آپ تحریک استقلال کے رکن تھے،بھلا ہو ضیاءالحق کا جس نے آپ کو اتفاق فاؤنڈری واپس کی۔

    اس‌ موقع‌ پر خورشید شاہ نے سوال اُٹھایا کہ بھٹو دور میں نیشنلائزڈ ہونے والی کسی کمپنی کو واپس نہیں کیا گیا تھا،یہاں بھی نظرِ کرم میاں صاحب کے لیے ہی کیوں مخصوص تھی؟

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر میرا بیٹا یہ کہہ دے کہ پاکستان میں بڑے ٹیکس لگتے ہیں اس لیے کاروبار آف شورز کمپنی کے ذریعے کیا جائے تو یہ نہایت افسوس کی بات ہے، اگر ہماری اولادیں ایسا کریں گی تو ہم دوسروں سے ٹیکس دینے کی درخواست کریں گے؟

    قائد حزب اختلاف نے وزیرِاعظم کے بیٹے کے بیان پر کہا اگر کسی کو پاکستان میں ٹیکس دینا اتنا ہی برا لگتا ہے تو پاکستانی شہریت کو خیر آباد کہہ کر وہیں مستقل سکونت اختیار کر لے،اسی لیے بھٹو شہید کسی دہری شہریت رکھنے والوں کے اسمبلی کا رکن بننے کے مخالف تھے کیونکہ ایسے لوگوں کے مفادات ہمارے ملک سے جڑے نہیں ہوتے،نہ انہیں قومی مسائل کا ادراک ہوتا ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ اپوزیشن کا مقصد وزیرِ اعظم کو کرپٹ ثابت نہیں کرنا چاہتے،ہم نے ٹی او آرز اس لیے بنائے کہ آپ کے اہلِ خانہ نے لندن فلیٹس اور آف شورز کمپنیوں کے حوالے سے متضاد بیانات دیے جس کی وجہ سے قوم کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں، اور ہم چاہتے ہیں کہ قوم کے شکوک دور ہوں تاکہ لوگوں کا جمہوریت اور جمہوری سیاست دانوں پر اعتماد بحال رہے۔

    آخر میں قائدِ حزبِ اختلاف نے تنبیہ کی تاہم اگر وزیرِ اعظم ان سوالات کے جوابات نہیں دیں گے تو قوم کے ذہنوں میں آنے والے شکوک و شبہات نے گہرے ہو جائیں گے تو اس سے ’’دوسری قوتیں‘‘ فائدہ اُٹھائیں گی،اور ہم یہ نہیں چاہتے کہ جمہوریت کی گاڑی راستے میں پنکچر ہو جائے‌گی۔

  • عمرکورٹ میں بچی کو ذیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا گیا

    عمرکورٹ میں بچی کو ذیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا گیا

    عمرکورٹ: عمر کورٹ کے علاقے چھاچھرو روڈ سے آٹھ سالہ بچی کو اغواء کر کے ذیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا گیا،بچی کی لاش پانی سے بھرے کھڈے سے برآمد ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز عمرکوٹ کے علاقے چھاچھرو روڈ پر وھرو بائی باس سے لا پتہ ہونے والی آٹھ سالہ بچی درخشاں کی لاش آج تین فٹ گہرے پانی کے کھڈے سے بر آمد لی۔

    ورثاء کے مطابق بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا اور اس کے بعد لاش کو سنسان جگہ پر واقع پانی کے کھڈے میں پھینک دیا، بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی ہیں۔

    پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال منتقل کرکے مقتول بچی کے ورثاء کا بیان قلم بند کر لیا ہے، اورورثاء کے بیان کی روشنی میں تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    بچی سے ذیادتی ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کا انتظار ہے،اُس کے بعد ہی کوئی حتمی بات کہی جا سکے گی،تاہم اُنہوں نے تصدیق کی کہ بچی کے جسم پرتشدد کے نشانات موجود ہیں۔

    پاکستان میں بچوں کے ساتھ ذیادتی کے بعد قتل کر دینے کے واقعات تشویشناک حد تک بڑھتے جا رہے ہیں،اس سے قبل قصور ذیادتی کیس نے ہمارے معاشرے کی ذبوں حالی اور قانون کی بے حسی کی قلعی کھول دی تھی۔


    قصوراسکینڈل، وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لے لیا


    بچوں سے ذیادتی کے بعد قتل کرنے جیسے ہولناک واقعات ہمارے معاشرے کے لیے کلنک کا ٹیکہ بنتے جارہے ہیں،جن کا سدباب ملزمان کو کڑی کڑی سے سزا دلا کر ہی کیا جا سکتا ہے۔

  • میو ہسپتال میں فائرنگ، ڈاکٹرواجد شدید زخمی

    میو ہسپتال میں فائرنگ، ڈاکٹرواجد شدید زخمی

    ملتان: میو ہسپتال کی پارکنگ میں علی الصبح فائرنگ سے یورولوجسٹ ڈاکٹر واجد پر فائرنگ کی گئی، اُن کی حالت تشویشناک ہے،آپریشن جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح معمول کے مطابق اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے ڈاکٹر واجد علی ہسپتال پہنچے تو نامعلوم افراد نے اُن پر فائرنگ کردی،وہ اپنی گاڑی پارک کررہے تھے،گولیاں لگنے سے ڈاکٹر واجد علی شدید زخمی ہوگئے،انہیں فوری طبی امداد کے لیے میو ہسپتال کے شعبہ ایمرجینسی میں منتقل کیا گیا.

    میو ہسپتال کی انتظامیہ کا کہناہے کہ ڈاکٹر واجد علی کا آپریشن جاری ہے اور اُن کے جسم سے گولیاں نکال لی گئی ہیں،تاہم اب بھی اُن کی حالت تشویشناک ہے۔

    پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کرنا شروع کر دیے، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر واجد علی کے ہوش میں آنے کے بعد اُن کا بیان لیا جائے گا،جس کے بعد تحقیقات کے رخ کا تعین کیا جا سکے گا.

    پولیس کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر واجد علی کے بیان لے لینے تک فائرنگ کی وجوہات کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا،ہسپتال میں موجود ملازمین سے پوچھ گچھ جاری ہے.

  • اعتزاز احسن ملک دشمن عناصر کے ایجنٹ ہیں،  رانا ثناء اللہ

    اعتزاز احسن ملک دشمن عناصر کے ایجنٹ ہیں، رانا ثناء اللہ

    لاہور: پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ لگتاہےسی پیک منصوبہ ناکام بنانےکے لیےاعتزازاحسن کو ہمسایہ ملک سے امدادمل رہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کےباہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، تفصیلات کے مطابق راناثناء اللہ نے اعتزاز احسن کو ملک دشمن عناصرکا ایجنٹ قراردیتےہوئے ملک دشمنوں سے پیسےلینے کا الزام لگا دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی پی کے سینیٹر اعتزاز احسن کی باتوں سے لگتا ہے کہ وہ کسی کے اشاروں پر سی پیک منصوبے کی ناکامی کیلئے کام کررہے ہیں جس کے لئے ان کو ہمسایہ ملک سے امداد بھی مل رہی ہے۔

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کے ستر سوال بھی مسترد کردیئے ہیں، سات کےجواب نہیں دیئے تو ستر کے کیوں دیں؟

    اپوزیشن کوچورقراردیتے ہوئے پنجاب کے وزیر قانون نے کہا کہ حزب اختلاف وزیراعظم نواز شریف کی تقریرکے بعد چاروں شانے چت ہوکر ایوان سےبھاگ کھڑی ہوئی۔

    اپنی گفتگو میں راناثناءاللہ نےحکومت کےخلاف پیش پیش شیخ رشید کوبھی آڑےہاتھوں لیا۔

     

  • علاقائی بینکاری فریم ورک کے لیے تعاون بڑھانا ہوگا، گورنر اسٹیٹ بینک

    علاقائی بینکاری فریم ورک کے لیے تعاون بڑھانا ہوگا، گورنر اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا کا کہنا ہے کہ خطے میں علاقائی بینکاری فریم ورک کے لیے تعاون بڑھانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس اسلام آباد میں سارک فنانس کے زیر اہتمام ’سارک خطے میں نظامِ ادائیگی اور کرسپانڈنٹ بینکاری‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کیا۔ سیمینار میں سارک ممالک کے مرکزی بینکوں سے تعلق رکھنے والے مندوبین نے شرکت کی۔

    اس موقع پر گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے خطے میں تجارت اور ترسیلات زر کی آمد و رفت میں سہولت دینے کے لیے علاقائی بینکاری ذرائع کو ترقی دینے میں مرکزی بینکوں کے درمیان تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

    اسٹیٹ بینک کے گورنر نے ادائیگی اور تصفیہ کے طریقوں کو مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ادائیگی کے نظام میں جن دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان کے مشترکہ حل کے لیے سارک خطے کے ریگولیٹرز کو باہم رابطہ اور تبادلہ خیال کرنا چاہیئے اور حل کی تلاش میں یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے کہ تجارت، کاروبار اور ترسیلات کے بہاؤ کو مدد ملتی رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر سارک ممالک اپنا کارسپانڈنٹ بینکاری نظام تیار کرنے کے قابل ہوں تو زری لین دین کی لاگت اور وقت دونوں کی خاصی بچت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ خطے کے ممالک کو منی لانڈرنگ سے متعلق اپنی ذمہ داریاں اور خطرات نظر انداز نہیں کرنے چاہیئں کیونکہ آج کی دنیا میں مالی اداروں کو ان ذمہ داریوں اور خطرات کا پہلے سے زیادہ سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • رواں سیزن ساڑھے سات کروڑ ڈالرکا آم ایکسپورٹ کیا جائے گا

    رواں سیزن ساڑھے سات کروڑ ڈالرکا آم ایکسپورٹ کیا جائے گا

    کراچی : پاکستان سےرواں سیزن ساڑھے سات کروڑ ڈالر کا ایک لاکھ ٹن آم ایکسپورٹ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فروٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے رواں سیزن میں آم کی ایکسپورٹ کا ایک لاکھ ٹن کا ہدف مقرر کیا ہے جس سے 75ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا۔

    رواں سیزن آم کی ایکسپورٹ 20مئی سے شروع ہوگی، پاکستان سے آم کی ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے چین، ایران، روس، وسط ایشیائی ریاستوں اور بیلاروس کی نئی منڈیوں پر توجہ دی جائیگی ۔تاہم وی ایچ ٹی پلانٹ کی عدم تنصیب کے سبب مسلسل تیسرے سال بھی جاپان جیسی ہائی ویلیو مارکیٹ کو آم برآمد نہیں ہوسکے گا۔

    رواں سیزن آم کی پیداوار 16لاکھ ٹن تک رہنے کی توقع ہے۔ پاکستان فروٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق ایران پر اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران کو پاکستانی آم کی برآمد بحال ہوجائے گی۔

    چین کی وسیع منڈی میں پاکستانی آم کے لیے بھرپور مواقع موجود ہیں۔ چین کے قرنطینہ ماہرین کا وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    فی الوقت پاکستان کی دو ایکسپورٹ کمپنیوں کو چینی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ایکسپورٹ کی اجازت حاصل ہے۔